Connect with us
Sunday,12-October-2025

سیاست

سندیش بھومی مسافر بنگلہ کی جگہ ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر کے رابطے سے تقویت یافتہ زمین کسی کو لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی: ڈاکٹر فاروق شاہ

Published

on

(خیال اثر)
سندیش بھومی (ٹریولرز بنگلہ) میں بھارت رتن ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر جب 31 جولائی 1937 کو عدالتی کام کے لئے دھولیہ آئے تو وہ اپنے کارکنوں سے ملنے کے لئے سندیش بھومی (ٹریولرز بنگلہ) میں رک گئے۔ تب سے، 31 جولائی 1937 سے، سندیش بھومی (مسافروں کے بنگلے) کو پاک سرزمین کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔ سندش بھومی (ٹریولرز بنگلہ) ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر کی ملکیت ہے۔ 14 اگست 1937 کے ہفتہ وار اخبار ‘جنتا’ میں بھی ‘مسافروں کے بنگلے’ کا واضح طور پر تذکرہ کیا گیا ہے۔ محکمہ تعمیرات عامہ کے ریکارڈ میں اس عمارت کو ‘مسافروں کا بنگلہ’ کہا گیا ہے۔ نیز حکومت مہاراشٹر نے ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر کی تقریر جلد 18، حصہ 2 شائع کیا ہے۔ اس تقریر میں بھی ‘مسافروں کا بنگلہ’ کہا گیا ہے۔ تعمیراتی محکمہ، دھولیہ کو مذکورہ بالا تمام چیزوں کا مکمل علم ہے اس کے باوجود انہوں نے تجویز پیش کی کہ سندیش بھومی (ٹریولرز بنگلہ) کو فیملی کورٹ میں دیا جائے۔ یہ جاننے کے لئے کہ کیا باباصاحب امبیڈکر کا اپنا حرمت ختم کرنے کا کوئی مذموم ارادہ ہے، خود رکن اسمبلی ڈاکٹر فاروق شاہ صاحب نے آج ان سے ملاقات کی۔ اور بس اسٹینڈ کے قریب واقع سندیش بھومی ٹریولرز بنگلہ میں انہوں نے باباصاحب امبیڈکر کو خراج عقیدت پیش کیا اور احاطے کا معائنہ کیا اور ایگزیکٹو انجینئر گھگاری میڈم اور ڈپٹی ایگزیکٹو انجینئر اعجاز شاہ کو فیملی کورٹ کے لئے کسی اور جگہ کے انتظام کرنے کا حکم دیا۔ دفتر آنے کے بعد رکن اسمبلی ڈاکٹر فاروق شاہ نے ضلعی کلکٹر سنجے یادو سے فون پر تبادلہ خیال کیا اور اس سلسلے میں تمام معلومات فراہم کیں جس پر ضلعی کلکٹر سنجے یادو نے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر رکن اسمبلی ڈاکٹر فاروق شاہ کو ایک مطالباتی میمورنڈم بھی پیش کیا گیا۔
آج بس اسٹینڈ کے قریب سندیش ٹریولرز بنگلہ کا معائنہ کرتے وقت رکن اسمبلی ڈاکٹر فاروق شاہ کے علاوہ جیبھاؤ دھئورے، ایڈوکیٹ جیتو نیڑے، آنند سندانے، رویکانت واگ،ایڈوکیٹ وجئے سالوے، ایڈوکیٹ پرسنجیت بیسانے، ایڈوکیٹ سنتوش جادھو، اویناش تھوراٹ، شرد وینڈے، مہیندر شرساٹھ وغیرہ موجود تھے۔

بین الاقوامی خبریں

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی تعلقات میں بہتری کا پرزور خیرمقدم کیا۔

Published

on

Owaisi

نئی دہلی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان نئے سرے سے تعلقات کا پرزور خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 2016 سے اس کی وکالت کر رہے ہیں، لیکن لوگوں نے اس پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے اندر جو کچھ ہوتا ہے وہ ان کا اندرونی معاملہ ہے لیکن افغانستان کے ساتھ ہندوستان کے سفارتی تعلقات علاقائی سفارت کاری کے لیے ضروری ہیں۔ افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی اس وقت بھارت کے دورے پر ہیں۔ اے این آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے حیدرآباد کے ایم پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان-افغانستان تعلقات میں پیشرفت کے حوالے سے کہا، “میں اس کا خیرمقدم کروں گا۔ 2016 میں، میں نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر کہا تھا کہ طالبان آئیں گے، اور آپ ان سے بات کریں، بی جے پی کے بہت سے میڈیا شخصیات اور سیاسی شخصیات نے مجھے گالی دی… دیکھو، وہ طالبان کے بارے میں بات کر رہا ہے… میں نے کہا کہ یہ میری تقریر ہے”۔

انہوں نے کہا، “چابہار بندرگاہ کی تعمیر ہمارے لیے بہت اہم ہے… ہم جو ایران میں تعمیر کر رہے ہیں، اسے ہم افغانستان میں داخل ہونے کے لیے استعمال کریں گے۔ ہم اس علاقے میں چین اور پاکستان کو کیسے اثر و رسوخ دے سکتے ہیں؟” جب اویسی سے طالبان کی کوتاہیوں کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا، “جناب، ہر ایک میں خامیاں ہوتی ہیں، آپ خامیاں دیکھیں گے… ہم اس جگہ کو چھوڑ دیں گے… آپ کے گھر میں کیا ہوگا، میں اس کی پرواہ کیوں کروں… مجھے اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ میں اس جگہ کو کھو نہ دوں”۔

بھارت کے لیے افغانستان کی اہمیت کی وضاحت کرتے ہوئے، اویسی نے کہا، “افغان وزیر خارجہ یہاں ہیں، اور پاکستان نے ان پر بمباری کی، آپ دیکھتے ہیں کہ حالات کیسے جا رہے ہیں؟ انہوں نے چین، پاکستان، افغانستان، بنگلہ دیش کو بلایا، اور میٹنگیں کیں… کیا یہ ہمارے لیے درست ہے؟ ہمارے مکمل سفارتی تعلقات ہونے چاہئیں۔ وہاں ہماری موجودگی ملک کی سلامتی اور جغرافیائی سیاست کے لیے بہت ضروری ہے۔ … بالکل، جب طالبان کو کہا جائے گا، تو مجھے مکمل طور پر کہا جائے گا کہ جب طالبان کے ساتھ تعلقات ہوں گے تو انہیں مکمل طور پر کہا جائے گا” ہندوستان، برائے مہربانی میڈیکل کے شعبے میں اشتہارات بند نہ کریں، افغانستان میں ہماری بہت بڑی سرمایہ کاری ہے… اور وہاں ہندوستانیوں کی خیر سگالی ہے… وہاں تمام زرمبادلہ سکھوں کے پاس ہے۔”

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی بنگلہ دیشیوں کے نام پر عام مسلمانوں کو ہراساں کیا جانا بند ہو، وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان پر ابوعاصم کا سرکار پر سنگین الزام

Published

on

Asim Azmi

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ وزیر داخلہ کو اور مرکزی سرکار کی ذمہ داری ہے کہ وہ بنگلہ دیشی اور پاکستانی دراندازی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے بنگلہ دیشیوں کے سبب ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے, یہ سراسر غلط ہے. بنگلہ دیشی اور پاکستانیوں کی آڑ میں مغربی بنگال کے باشندوں اور عام مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے. انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں اور مرکز میں سرکار آپ کی ہے تو سرحد سے کیسے بنگلہ دیشی درانداز داخل ہوتے ہیں؟ ان کے دستاویزات بنانے والوں کے خلاف سرکار نے اب تک کیا کارروائی کی ہے انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی کی آڑ میں مسلمانوں کو نشانہ بنانا بند کیا جانا چاہیے, جس طرح سے کریٹ سومیا ہر مسلمانوں کی سرٹیفکیٹ اور دستاویزات کو فرضی قرار دینے کی سعی کر کے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کی ہند کی سرحد سے دراندازی کیسے ہوتی ہے, اس پر سرکار کو توجہ دینی چاہئے یہ کام کانگریس، ایس پی یا دیگر پارٹیوں کا نہیں ہے, یہ کام سرکار کا ہے کہ وہ بنگلہ دیشیوں اور پاکستانیوں کے خلاف کاروائی کرے اور اس کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں و پریشان نہ کرے. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کے دستاویزات جو تیار کر رہے ہیں کیا ان افسران پر کارروائی کی جاتی ہے۔

Continue Reading

جرم

سرکاری نوکری کے نام پر کروڑوں روپے کی ٹھگی، ملزم دلی سے گرفتار… سینکڑوں بے روزگاروں سے ملزم نے پیسہ وصول کیا تھا

Published

on

Crime

ممبئی : مہاراشٹر کے متعدد اضلاع میں مرکزی سرکار اور ریاستی سرکار میں سرکاری نوکری دلانے کے نام پر دھوکہ دہی کے الزام میں ممبئی اقتصادی ونگ نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے. نئی ممبئی کا تاجر سنتوش گنپت نے شکایت درج کروائی کہ سرکاری نوکری کے لئے اس سے ملزم نلیش کانشی رام راٹھور نے پانچ لاکھ روپے وصول کئے اور میڈیکل ٹیسٹ و اپوائمنٹ تقرر نامہ کے لئے پانچ سے ۱۵ لاکھ روپے وصول کئے. اس کے خلاف ای او ڈبلیو نے کیس درج کیا کیونکہ اس نے نوکری کا لالچ دے کر 2.88 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی ہے اور تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ اس نے ۱۰ کروڑ کا دھوکہ کیا ہے, اقتصادی ونگ نے مفرور ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے ٹیم تشکیل دی اور آکولہ سمیت دیگر علاقوں میں اس کی تلاشی لی گئی ملزم نے ۲۰۲۲ میں سینکڑوں نوجوانوں کو آر سی ایف میں تقرری کے لیے دھوکہ دیا اس کی شکایت ای او ڈبلیو میں کی گئی. ای او ڈبلیو کو اطلاع ملی کہ ملزم دلی سے فرار ہونے کی سعی کر رہا ہے اس پر پولس نے اسے دلی سے گرفتار کیا ملزم کے خلاف ممبئی ای او ڈبلیو اور پونہ ڈکن میں مجرمانہ معاملہ درج ہے اس کی مزید تفتیش جاری ہے. ای او ڈبلیو کے سربراہ نشت مشرا کی سربراہی میں یہ کارروائی انجام دی گئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com