Connect with us
Monday,17-November-2025

(جنرل (عام

این آئی آر ایف 2022 : جامعہ ملیہ اسلامیہ ملک کی تیسری سرکردہ یونیورسٹی

Published

on

Jamia Millia Islamia

جامعہ ملیہ اسلامیہ، ناک کی توثیق شدہ اے پلس پلس یونیورسٹی نے وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کی طرف سے آج جاری کردہ نیشنل انسٹی ٹیوشنل رینکنگ فریم ورک (این آئی آر ایف) دو ہزار بائیس میں ملک کی تمام یونیورسٹیوں میں تیسری پوزیشن حاصل کی ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے این آئی آر ایف کی گزشتہ سال کی اپنی چھٹی رینک سے اس سال مزید بہتر مظاہرہ کیا ہے۔ وزارت تعلیم، حکومت ہند نے ملک میں اعلی تعلیمی اداروں کی رینکنگ کی پہل سال دو ہزار سولہ میں شروع کی تھی۔

پروفیسر نجمہ اختر، شیخ الجامعہ، جامعہ ملیہ اسلامیہ نے کہا کہ ’خدا کے فضل وکرم سے جامعہ ملیہ اسلامیہ لگاتار ترقی کی نئی نئی منزلیں طے کر رہا ہے۔ یونیورسٹی تدریس،آموزش اور تحقیق کے معیار کو بہتر کرنے کے لیے متواتر جدو جہد کر رہی ہے۔ دو ہزار سولہ کی این آئی آر ایف رینکنگس میں ہمیں تراسیواں مقام حاصل تھا، جو سال دو ہزار اکیس میں چھٹا مقام ہوگیا، اور آج ملک کی تین سب سے اعلی یونیورسٹیوں سے ایک ہے۔ یہ سب یونیورسٹی کے مخلص اور محنتی فیکلٹی اراکین کی اعلی معیار کی مرکوز اور بامعنی تدریس اور معیاری تحقیق کی وجہ سے ہی ممکن ہوسکا ہے۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی حکومت کے وژن کو حقیقت بنانے کے لیے پابند عہد ہے، اور ہم قومی اور بین الاقوامی رینکنگس میں مزید بہتر کرنے کے لیے بدستور کوشش کرتے رہیں گے۔
ٍ
شیخ الجامعہ نے تدریس، ملازمت کے مواقع کی دستیابی اور تحقیق وغیرہ کے تناظر میں یونیورسٹی کے متعلق بہتر ہوتے احساس سے بھی اس کو جوڑ کر دیکھا ہے۔ بڑی تعداد میں درخواستوں کا موصول ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ طلباء کی ایک اہم پسند بن گئی ہے۔ ’ہمیں توقع ہے کہ آئندہ برسوں میں ہم اور بھی بہتر کریں گے۔ شیخ الجامعہ نے مزید کہا۔

قابل ذکر ہے کہ یونیورسٹی نے این آئی آر ایف کی سال دو ہزار اکیس میں تحقیق کے زمرے میں تیسویں رینک کے مقابلے میں اس مرتبہ تحقیق کے زمرے میں انیسویں رینک حاصل کی ہے۔ یونیورسٹی نے آرکی ٹیکچر، انجینرئنگ، ڈینٹل اور مینجمنٹ زمروں میں بھی بہترین مظاہرہ کیا ہے، اور قانون کی کٹیگری کے تحت اپنی گزشتہ پوزیشن برقرار رکھی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

امراؤتی کے ایم پی انیل بونڈے کو حیدرآبادی مسلمان کی ای میل پر دھمکی، آئی آئی سی بینر ہٹانے اور اسلام مخالف بیان بازی پر غصہ، حالات کشیدہ

Published

on

‎ممبئی ؛مہاراشٹرامراؤتی میں آئی سی سی نامی مسلم تنظیم نے ایک بنیر پنچوتی چوک پر لگایاگیا تھا جس پر تنازع پیدا ہو گیا اس کی وجہ سے امراؤتی میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی ہے ۔ رکن پارلیمان انیل بونڈے بینر لگانے کے خلاف کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ آج اس معاملہ میں انیل بونڈے کو ایک دھمکی آمیز ای میل موصول ہوا ہے جس کے بعد پولس نے اس معاملہ میں این سی درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے اس ای میل میں کہا ہوگیا ہے کہ انیل بونڈے کے اسلام مخالف بیان سے نفرت پیدا ہوگئی ہے اور حیدرآباد کے مسلمانوں میں اسکے خلاف ناراضگی ہے اور ماحول انتہائی گرم ہے۔شکایت کنندہ انیل بونڈے کے ذاتی سکریٹری نے شکایت کی ہے کہ جب وہ صبح معمولات کے مطابق ای میل چیک کر رہے تھے تو انہیں دھمکی آمیز ای میل موصول ہوا ۔ بونڈے کی آفیشل ای میل پر ایک نامعلوم ای میل آئی ڈی سے درج ذیل ای میل موصول ہوئی۔ ڈاکٹر صاحب آپ نے اسلامی تعلیمات کے خلاف جو زبان استعمال کی اس نے حیدرآباد کے مسلمانوں کے دلوں میں ایسی آگ لگائی کہ یہاں کا ماحول خطرناک حد تک گرم ہوگیایہ غصہ ہے جو چنگاری سے طوفان بن جاتا ہے۔ آپ کا ہرایک لفظ مسلمان ایک کھلے زخم کی طرح محسوس کر رہے ہیں لہٰذا اپنی زبان اور اپنے بیان پر سے قابو رکھیں کیونکہ ڈاکٹر صاحب، اس بار جذبات اس قدر بھڑک اٹھے ہیں کہ ایک غلط لفظ بھی پورے ماحول کو بے قابو کرنے کے لیے کافی ہے۔ حیدرآباد کی ناراض مسلم برادری کے نام پر دھمکی آمیز میل موصول ہوا ۔ بونڈے نے اسلامی تنظیم کے بینر کے تعلق سے پنچاوتی چوک میں شکایت درج کرائی تھی ۔ اسی وجہ سے کی آفیشل ای میل آئی ڈی پر ای میل کے ذریعے دھمکی دی گئی ہے۔ جس کے بعد این سی درج کر لی گئی ہے ۔ابیل بونڈے کی شناخت سخت گیر ہندوتوا لیڈر کے طور پر ہوتی ہے اور انہوں نے پنچ وتی چوک پر اسلامی بینر لگانے کی مخالفت کی تھی اس واقعہ سے حالات انتہائی کشیدہ ہے پولس فوری طرح سے الرٹ ہے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

‎سعودی عرب عمرہ کےدوران عازمین بس حادثہ کاشکار ، ابوعاصم اعظمی کا حکومت ہند سے فوری مدد کا مطالبہ

Published

on

ممبئی: مہاراشٹرا سماج وادی پارٹی اور ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی نے سعودی عرب میں عمرہ کے دوران سڑک حادثے میں ہندوستانی زائرین کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جاں بحق ہونے والے زائرین کی لاشیں ہندوستان لانے میں مدد کرے۔ اس المناک حادثے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد مسلمان غمزدہ اور سوگوار ہیں۔ابو عاصم اعظمی نے بتایا کہ اللہ کے گھر مکہ کی زیارت کے بعد مدینہ جاتے ہوئے زائرین کی بس حادثے کا شکار ہوگئی اور یہ حادثہ اتنا خوفناک تھا کہ اس میں سوار 42 حاجی جاں بحق ہوگئے۔ ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ عمرہ کے لیے گئے ہندوستانی زائرین کے ساتھ یہ سانحہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ہم تمام شہداء کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، سوگوار خاندانوں کو صبر جمیل عطا فرمائے اور زخمیوں کو جلد صحت یابی عطا فرمائے۔ آمین۔ ہم وزیر اعظم نریندر مودی اور جے شنکر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان خاندانوں کو فوری طور پر ہر ممکن مدد فراہم کریں جنہیں اپنے پیاروں کی لاشیں ہندوستان واپس لانی ہیں۔ اگر کوئی اپنے پیاروں کی آخری رسومات ادا کرنے سعودی عرب جانا چاہتا ہے تو اسے فوری طور پر ایمرجنسی ویزے جاری کیے جائیں اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مدینہ کے قریب بس اور ٹینکر کے تصادم میں متاثرین میں ہندوستانی عازمین بھی شامل ہیں۔

Published

on

مدینہ، 17 نومبر، جدہ میں ہندوستانی مشن نے تصدیق کی کہ متعدد ہندوستانی عمرہ زائرین کو لے جانے والی ایک مسافر بس پیر کی صبح مدینہ کے قریب ڈیزل ٹینکر سے ٹکرا گئی۔ حادثے کے پیش نظر جدہ میں قونصلیٹ جنرل آف انڈیا نے 24/7 کنٹرول روم قائم کیا ہے اور مدد کے خواہاں افراد کے لیے ہیلپ لائن نمبر جاری کیے ہیں۔ "مدینہ، سعودی عرب کے قریب ایک المناک بس حادثے کے پیش نظر، جس میں ہندوستانی عمرہ زائرین شامل تھے، جدہ کے قونصلیٹ جنرل آف انڈیا، جدہ میں ایک 24ایکس7 کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔” وزیر خارجہ (ای اے ایم) ایس جے شنکر نے بھی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "حادثے پر سعودی عرب میں ہندوستانی سفارت خانہ میں گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے، ہندوستانی سفارتخانے میں ہندوستانی سفارتخانے کو گہرا صدمہ پہنچا ہے۔ ریاض اور جدہ میں قونصل خانہ اس حادثے سے متاثرہ خاندانوں کو مکمل تعاون فراہم کر رہے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔ ابتدائی غیر مصدقہ میڈیا رپورٹس بتاتی ہیں کہ زیادہ تر زائرین کا تعلق حیدرآباد سے ہے۔ تصادم کے باعث ہونے والے دھماکے کی شدت کو دیکھتے ہوئے ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ غیر مصدقہ میڈیا رپورٹس کے مطابق بس مکہ سے مدینہ جا رہی تھی، حجاج مکہ میں اپنی رسومات مکمل کرنے کے بعد مقدس شہر جا رہے تھے۔ حادثے کے وقت تمام مسافر مبینہ طور پر سو رہے تھے۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور مقامی افراد شدید زخمیوں کی مدد کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں۔ ابھی تک سرکاری طور پر ہلاکتوں کی صحیح تعداد کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ مزید اپ ڈیٹس کا انتظار ہے۔ تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے بھی سعودی عرب میں ہندوستانی عازمین کو لے جانے والی بس کے ہولناک حادثے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ ریاستی حکومت نے حیدرآباد میں ایک کنٹرول روم بھی قائم کیا ہے تاکہ حادثے کے متاثرین کے اہل خانہ کو معلومات اور مدد فراہم کی جاسکے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com