Connect with us
Wednesday,27-August-2025
تازہ خبریں

بین الاقوامی خبریں

نیوزی لینڈ میں آتش فشاں پھٹنے کی وجہ سے ہلاک شدگان کی تعداد18ہوئی

Published

on

نیوزی لینڈ کے جزیرہ وہائٹ میں پچھلے سال دسمبر میں آتش فشاں پھٹنے سے بری طرح سے جھلسے ایک شخص کی کل رات موت ہوجانے سے اموات کی تعداد بڑھ کر 18ہوگئی ہے ۔
پولیس نے پیر کے روز ایک بیان جاری کرکے یہ اطلاع دی ۔اس سے پہلے گزشتہ 23دسمبرکو اس حادثہ میں 17افراد کی تصدیق کی گئی تھی ۔
بیان میں کہاگیاہے ،’’ جزیرہ وہائٹ میں آتش فشاں پھٹنے کی وجہ سے زخمی ہوئے ایک شخص کی آسٹریلیا کے اسپتال میں موت ہوگئی ۔اس حادثہ میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 18ہوگئی ہے ۔اس میں نیوزی لینڈ میں 16اور آسٹریلیا میں دولوگوں کی موت ہوئی ہے ۔ ‘‘
واضح رہے کہ پچھلے سال نودسمبرکونیوزی لینڈ میں آتش فشاں پھٹاتھا۔اس حادثہ میں ابھی دولوگ لاپتہ ہیں ۔

بین الاقوامی خبریں

غزہ میں اسرائیل کا حملہ جاری، اسپتال پر حملہ جس میں 5 صحافی جاں بحق، بھارتی وزارت خارجہ نے اس واقعے کو افسوسناک قرار دیا۔

Published

on

Randhir-Jaiswal

نئی دہلی : غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملے میں 5 صحافی ہلاک ہوگئے۔ ہندوستان نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ صحافیوں کا قتل افسوسناک اور افسوسناک ہے۔ بھارت نے ہمیشہ تنازعات میں شہریوں کی جانوں کے ضیاع کی مذمت کی ہے۔ اس حملے میں کل 21 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں بین الاقوامی میڈیا کے لیے کام کرنے والے پانچ صحافی بھی شامل تھے۔ یہ سارا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب پیر کو اسرائیلی فوج نے ناصر ہسپتال پر دو بار حملہ کیا۔ اسے ڈبل ٹیپ بھی کہا جاتا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ پہلے حملے کے بعد جب امدادی کارکن زخمیوں کو نکالنے پہنچے تو دوسرا حملہ ہوا۔ اس حملے میں 21 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ بین الاقوامی میڈیا کے لیے کام کرنے والے پانچ صحافی بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔ دوسرے حملے کی ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں امدادی کارکنوں اور صحافیوں کو براہ راست نشانہ بنایا گیا۔ بھارتی وزارت خارجہ نے اس حملے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔

ایم ای اے کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ صحافیوں کا قتل افسوسناک اور انتہائی افسوسناک ہے۔ بھارت نے ہمیشہ تنازعات میں شہریوں کی ہلاکت کی مذمت کی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اسرائیلی حکام نے پہلے ہی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔’ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ بھارت نے ہمیشہ جنگ میں شہریوں کی ہلاکت کی مذمت کی ہے، جس طرح سے یہ افسوسناک حملہ ہوا وہ انتہائی افسوسناک ہے۔ مرنے والے پانچ صحافی رائٹرز، ایسوسی ایٹڈ پریس، الجزیرہ اور مڈل ایسٹ آئی کے لیے کام کرتے تھے۔ خان یونس میں ایک الگ واقعے میں ایک اور صحافی بھی جاں بحق ہوگیا۔ وہ ایک اخبار میں کام کرتا تھا۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے کہا کہ ہسپتال پر حملے میں چار ہیلتھ ورکرز بھی مارے گئے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ یہ واقعہ ایک المناک حادثہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ فوج اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ان ہلاکتوں کے ساتھ اکتوبر 2023 میں غزہ میں شروع ہونے والی جنگ میں ہلاک ہونے والے صحافیوں کی تعداد تقریباً 200 ہو گئی ہے۔اسرائیل نے جنگ شروع ہونے کے بعد سے بین الاقوامی صحافیوں کو غزہ تک آزادانہ رسائی سے روک دیا ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

‘مشترکہ اعلامیہ میں دہشت گردی کی شدید مذمت کی جائے’، چین میں شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس سے قبل بھارت نے شرط رکھ دی

Published

on

Modi-&-Jinping

نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی اگلے ہفتے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے چین جا رہے ہیں۔ اس سے پہلے بھارتی حکومت نے شنگھائی تعاون تنظیم سے کہا ہے کہ مشترکہ اعلامیہ میں دہشت گردی کی شدید مذمت کی جائے۔ اس میں سرحد پار دہشت گردی کا بھی ذکر ہونا چاہیے۔ وزارت خارجہ نے منگل کو کہا کہ تیانجن اعلامیہ کا مسودہ تیار کیا جا رہا ہے۔ ہندوستان دیگر اراکین کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہا ہے کہ دستاویز دہشت گردی کی سختی سے مذمت کرتی ہے۔ منگل کو خارجہ سکریٹری وکرم مصری اور وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال ایک پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ جس میں ان سے دہشت گردی پر سوال پوچھا گیا کہ بھارت کی ریڈ لائنز کیا ہیں، جو دستاویز میں شامل کی جائیں۔ اس سوال کے جواب میں تنمے لال نے کہا کہ اعلامیہ میں دہشت گردی کی سخت مذمت کی تجویز ہونی چاہیے۔

جون میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع کی میٹنگ میں شرکت کے لیے چنگ ڈاؤ کا دورہ کیا۔ انہوں نے سخت موقف اختیار کیا اور مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا کیونکہ یہ دہشت گردی پر ہندوستان کے خدشات کی صحیح عکاسی نہیں کرتا تھا۔ لیکن اس میں بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کا براہ راست ذکر تھا۔ راج ناتھ سنگھ نے اس اعلامیہ پر دستخط نہیں کیے کیونکہ اس میں 22 اپریل کو پاکستان کے دہشت گردوں کے ذریعہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کا ذکر نہیں تھا۔ اس لیے اس میٹنگ میں کوئی مشترکہ اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا۔ ایس سی او ایک نو رکنی کثیر جہتی تنظیم ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم میں بھارت، چین، پاکستان، قازقستان، کرغزستان، روس، تاجکستان، ازبکستان اور ایران شامل ہیں۔ یہ 15 جون 2001 کو شنگھائی چین میں قائم کیا گیا تھا۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان چھوٹی بچی کو تسلی دینے کی کوشش کرتے ہوئے رو پڑے۔ شمالی کوریا کے رہنما اپنے پیاروں کی لاشیں دیکھ کر ہو گئے جذباتی۔

Published

on

North-Korean-leader

پیانگ یانگ : شمالی کوریا کے حکمراں کم جونگ ان نے جنگ میں جانیں گنوانے والے اپنے ملک کے فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ فوجی روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف لڑتے ہوئے مارے گئے۔ لاشیں پہنچنے کے بعد ان فوجیوں کے اہل خانہ کی موجودگی میں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اس دوران کم نے فوجیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور انہیں تسلی دی۔ اس دوران کم کی آنکھوں میں آنسو دیکھے گئے۔ فوجیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کرتے ہوئے وہ جذباتی ہو گئے۔ شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کے سی این اے کی جانب سے شیئر کی گئی تصاویر میں شمالی کوریا کے حکمران کو تمغے تقسیم کرتے، مرنے والے فوجیوں کے روتے ہوئے بچوں کو تسلی دیتے ہوئے اور ان کی تصویروں کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ کم نے اپنی تقریر میں روس کے کرسک علاقے کو یوکرین کی فوج سے آزاد کرانے کے دوران اپنے فوجیوں کی بہادری کی تعریف کی۔

کم نے پیانگ یانگ کے موکران ہاؤس میں منعقدہ ایک تقریب میں اپنی فوج کی تعریف کی اور انہیں ملک کا فخر قرار دیا۔ کم نے کہا کہ غیر ملکی آپریشنز میں حصہ لینے والے فوجیوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ اس کے لیے انہیں تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ شمالی کوریا کی حکومت نے واپس آنے والے فوجیوں کے اعزاز میں ضیافت کا بھی اہتمام کیا۔ معلومات کے مطابق کم اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں کے بعد شمالی کوریا نے یوکرین پر اپنے حملے کی حمایت کے لیے فوج کے ساتھ ساتھ بڑی مقدار میں فوجی ساز و سامان بھی روس بھیج دیا ہے۔ روس اور کوریا کی طرف سے اس تعیناتی کو عوامی سطح پر تسلیم نہیں کیا گیا۔ یوکرین اور جنوبی کوریا کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے انکشاف کیا تھا کہ شمالی کوریا کے فوجی کرسک بارڈر پر لڑ رہے ہیں۔

جنوبی کوریا اور مغربی ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے کہا ہے کہ شمالی کوریا نے 2024 میں 10 ہزار سے زائد فوجی روس بھیجے ہیں۔شمالی کوریا کے فوجی روس کے لیے خاص طور پر کرسک کے علاقے میں لڑ چکے ہیں۔ شمالی کوریا نے مبینہ طور پر روس کو ہتھیار، میزائل اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے راکٹ سسٹم فراہم کیے ہیں۔ جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ اب تک شمالی کوریا کے 600 فوجی روس کے لیے لڑتے ہوئے مارے جا چکے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com