Connect with us
Tuesday,23-December-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ممبئی روہت آریہ انکاؤنٹر پر تفتیش میں نیا خلاصہ… مراٹھی فنکاروں سے روہت نے ویڈیو طلب کیے تھے ۸۰ بچوں کا انتخاب کیا تھا

Published

on

‎ممبئی آر اے اسٹو ڈیو میں ہونے والے یرغمالی ڈرامے سے ممبئی لرز اٹھا۔ پوائی میں اسٹو ڈیو میں روہت آریہ نے چھوٹے بچوں کو واجب الادا رقم کے لیے یرغمال بنا لیا تھا۔ پولیس نے انہیں کامیابی سے بچایا، لیکن روہت آریہ انکاؤنٹر میں ہلاک ہو گیا ۔ اس معاملے میں کئی مراٹھی فنکاروں سے پوچھ گچھ کی جائے گی، اور انسانی حقوق کمیشن نے بھی اس کا نوٹس لیا ہے۔ یرغمالی کیس میں روزانہ نئے نئے انکشافات سامنے آرہے ہیں۔ روہت آریہ انکاؤنٹران ‘فنکاروں’ کے بارے میں بھی تحقیقات جاری ہیں جنہوں نے روہت آریہ سے ملاقات کی تھی ۔ گزشتہ ہفتے، جمعرات، 30 اکتوبر کو، دوپہر کو ممبئی میں ایک بڑی ہلچل مچ گئی تھی۔ ممبئی آر اے میں کچھ چھوٹے بچوں اور بزرگ شہریوں کو یرغمال بنایا گیا تھا۔ محکمہ تعلیم کے لیے کیے گئے کام کے بعد واجبات کی ادائیگی کو لے کر روہت آریہ نامی شخص نے کچھ بچوں کو آڈیشن کے لیے بلایا تھا اور اس نے کچھ بچوں کو یرغمال بناتے ہوئے کئی مطالبات کیے تھے۔ اس کے بعد پولیس واش روم میں داخل ہوئی اور 17 بچوں سمیت کل 19 لوگوں کو بچایا۔ اور انکاؤنٹر کے دوران روہت آریہ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
‎یرغمالی کے اس ڈرامے نے نہ صرف ممبئی بلکہ پورے مہاراشٹر کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور اس معاملے میں روزانہ نئے نئے انکشافات ہو رہے ہیں۔ انکاؤنٹر میں ہلاک روہت آریہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی حال ہی میں سامنے آئی ہے۔پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس کی تصدیق ہوئی کہ گولی لگنے سے روہت آریہ کی موت ہو گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گولی کی نوعیت کے پیش نظر ان کے بچنے کا کوئی امکان نہیں تھا۔
‎اسی دوران اس معاملے میں ایک اورانکشاف ہوا ہے۔ پوائی میں آر اے اسٹوڈیو، جہاں اس یرغمالی ڈرامہ روہت آریہ نے کچھ آڈیشنز کروائے، وہاں مراٹھی دنیا کے کچھ مشہور اداکاروں نے دورہ کیا۔ اس اسٹوڈیو میں سینئر اداکار گریش اوک، اداکارہ ارمیلا کوٹھارے، منل کپور، سوپنل جوشی، تیجا پردھان، انکش جوشی جیسے کئی اداکارشامل اسٹو ڈیو میں حاضر ہوئے تھے ۔اب اس معاملہ میں ان اداکاروں سے بھی باز پرس ہو گی جو روہت کے رابطے میں تھے یا پھر شوٹنگ میں حصہ لینے والے تھے انسانی حقوق کمیشن نے روہت آریہ انکاؤنٹر کیس کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے اور تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی مقرر کی گئی ہے۔ اس معاملے میں آر اے اسٹوڈیو میں جا کر روہت آریہ سے ملاقات کرنے والے فنکاروں سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی۔ بتایا گیا ہے کہ روہت آریہ کے ساتھ رابطے میں رہنے والے ہر فرد کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق روہت نے اسٹوڈیو میں بچوں کو یرغمال بنانے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے سے پہلے کافی تیاری کی تھی۔ انہوں نے شارٹ فلم کے لیے سینکڑوں چائلڈ آرٹسٹوں کی ویڈیوز مانگی اور ان میں سے 80 کا انتخاب کیا۔ اس کے بعد انہوں نے 35، 20 اور آخر میں 17 چائلڈ آرٹسٹوں کے لیے چار روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ان چار دنوں کے دوران فنکار منال کپور، سوپنل جوشی، تیجا شری پردھان، انکش جوشی اسٹوڈیو میں آمد کی تھی اور واپس گئے اس لئے اب ان تمام فنکاروں سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔ رچیتا جادھو سے بھی رابطہ کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ اسی را اسٹوڈیو میں اداکارہ رچیتا جادھو کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ روہت نے ڈرامہ کیا کہ وہ ایک فلم کرنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے ایک آڈیشن رکھا گیا۔ اسی سازش کے تحت اس نے اداکارہ رچیتا جادھو سے بھی رابطہ کیا تھا۔ اس نے اسے بلایا، میں ایک فلم کر رہا ہوں، اس نے پوچھا کہ کیا تم اس میں کام کرو گی۔ جب وہ راضی ہوئی تو اس نے اسے اسٹوڈیو بلایا، اور انہوں نے ملاقات کا نظم بھی کیا کا تھا ۔ تاہم، اسی وقت، روچیتا کے گھر پر طبی ایمرجنسی کی وجہ سے، انہوں نے بتایا کہ وہ اسٹوڈیو نہیں آسکتی۔ اس لیے روہت اور روچیتا کی ملاقات نہیں ہوئی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

سدانندداتے کی ڈی جی پی بننے کی راہ ہموار، مہاراشٹر میں رشمی شکلا کے جانشین داتے ہوں گے، یکم جنوری سے کمان سنبھالیں گے

Published

on

ممبئی : قومی سلامتی ایجنسی این آئی اے کے سربراہ سدانندداتے کی مہاراشٹر کیڈر میں واپسی کے بعداب وہ ڈی جی پی رشمی شکلا کے جانشین ہوں گے اس سے قبل ریاستی سرکار نے سدانند داتے کے نام کی سفارش کی تھی اور اب مرکزی سرکار نے انہیں ریاستی کیڈر میں واپس بھیج دیا ہے ۳۱ دسمبر کو رشمی شکلا کی سبکدوشی کے بعدسدانندداتے نئے ڈی جی پی کے طور پر چارج سنبھال سکتے ہیں۔ این آئی اے میں بطور ڈی جی کے طور پر سدانند داتے نے دہشت گردانہ کیسوں سے متعلق نہ صرف تحقیقات کی بلکہ اسے انجام تک بھی پہنچایا ہے دلی لال قلعہ بم دھماکوں کی تحقیقات بھی این آئی اے کے سپرد کی کی گئی تھی سدانند داتے مہاراشٹر کیڈر کے افسر ہے اور وہ ڈیپوٹیشن پر این آئی اے کے سر براہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔
مرکزی وزارت داخلہ نے ان کے مہاراشٹر کیڈر میں واپسی کو منظوری دیدی ہے اس کے بعد داتے کا ڈی جی پی مقرر ہونے کا راستہ ہموار ہوگیا ہے ڈی جی پی کی ریس میں سب سے اہم دعویدار کے طور پر سدانندداتے کا نام ہی صف اول پر تھا وہ اس سے قبل اے ٹی ایس سر براہ کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں داتے کو ممبئی دہشت گردانہ حملوں میں جانبازی کےلئے مہاراشٹر پولیس کا ہیرو بھی قرار دیا جاتا ہے کاما اسپتال میں دہشت گردوں کا بہادری سے داتے نے مقابلہ کیا ۔ ممبئی میں کئی اہم ذمہ داریاں نبھانے کے بعد اب مہاراشٹر کے سر براہ کے طور پر داتے خدمات انجام دے سکتے ہیں البتہ سدانندداتے ممبئی پولیس کمشنر کی ریس میں بھی صف اول پر تھے لیکن ریاستی سرکار نے اس عہدہ کی گریٹ میں کمی واقع کی اور ڈی جی کے بجائے اے ڈی جی کی سطح کے افسر کو ممبئی کا پولیس کمشنر مقرر کرنے کا فیصلہ لیا تھا جس کے بعد ممبئی پولیس کمشنر کے طور پر دیوین بھارتی کو مقرر کیا گیا ہے اب ڈی جی پی کے طور پر سدانند داتے مہاراشٹرین ڈی جی پی کے طور پر تعینات کئے جاسکتے ہیں رشمی شکلا کو دو سال تک کا ڈی جی پی کا عہدہ تفویض کیا گیا تھا سدانند داتے بھی اس عہدہ پر دو سال تک برقرار رہیں گے کیونکہ مرکزی سرکار اور سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ڈی جی پی کے عہدہ پر دو سال کی معیاد لازمی ہے ایسے میں سدانند داتے دو سال تک اس عہدہ پر برقرار رہیں گے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

شیوسینا لیڈر شائنا این سی نے راہول گاندھی کو جھوٹی کہانیوں کا لیڈر قرار دیا۔

Published

on

ممبئی : شیوسینا لیڈر شائنا این سی نے جرمنی سے کانگر یس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی کے ہندوستان کے انتخابی نظام اور چین کے بارے میں بیانات پر سخت جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی خود کو اپوزیشن لیڈر کہنا بند کریں اور خود کو پروپیگنڈہ اور جھوٹی کہانیوں کا لیڈر کہیں۔ ممبئی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیو سینا کی رہنما شائنا این سی نے کہا کہ راہول گاندھی جب بھی بیرون ملک جاتے ہیں، وہ صرف ہندوستان کے اداروں اور انتخابات پر تنقید کرتے ہیں۔ کبھی وہ سی بی آئی، کبھی ای ڈی، کبھی وزیر اعظم، کبھی ووٹنگ سسٹم پر سوال اٹھاتے ہیں اور کبھی یہ الزام لگاتے ہیں کہ ہم آئین کو ختم کرنے آئے ہیں۔ شائنا این سی نے کہا، "میرے خیال میں راہول گاندھی کو اب کوئی نیا اسکرپٹ رائٹر ڈھونڈنا چاہیے۔ اگر آپ کا واحد ایجنڈا ہندوستان کو بین الاقوامی سطح پر بدنام کرنا ہے، تو شاید آپ کے لیے جرمن شہریت لینے کا وقت آگیا ہے، کیونکہ آپ کو برلن اور دیگر ممالک اس قدر پسند ہیں کہ آپ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران غیر حاضر رہے۔ آپ بیرونی ممالک کو ترجیح دیتے ہیں، جہاں سے آپ ہمیشہ ہندوستان کے خلاف بات کرتے ہیں۔” شائنا این سی نے کانگریس لیڈر پرتھوی راج چوان اور شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر سنجے راوت کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، "میں پرتھوی راج چوان اور سنجے راوت سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ 19 دسمبر کو انہوں نے بڑے بڑے وعدے کیے تھے، لیکن آج 23 دسمبر کو کچھ نہیں ہوا، کیونکہ وزیر اعظم مودی دنیا کے سب سے مقبول لیڈر ہیں۔” شیوسینا لیڈر نے کہا کہ وزیر اعظم مینڈیٹ پر چلتا ہے، جو جیت یا ہار کا تعین کرتا ہے۔ شاید سنجے راوت بھول گئے ہیں کہ مقامی خود مختاری کے انتخابات کے نتائج حتمی ہیں، اور وہ کہیں نہیں ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ وہ اور ان کے قائدین گھر بیٹھیں اور سیاست میں مداخلت بند کریں۔ کانگریس ایم پی ششی تھرور کی بہار حکومت کی تعریف کے بارے میں، شائنا این سی نے کہا کہ انہوں نے صرف سچ کہا ہے : کہ بہار ترقی کی راہ پر گامزن ہے – بہتر انفراسٹرکچر، بہتر نوکریاں۔ اگر بہار کے عوام نے این ڈی اے کو اتنی بھاری اکثریت دی ہے تو یہ اس کا ثبوت ہے۔ اس لیے بہار پر تنقید کرنے والے کو زمین پر ہونے والی ترقی کو دیکھنا چاہیے، نہ کہ تنگ نظری سے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ٹھاکرے بھائیوں نے بی ایم سی انتخابات کے لیے اتحاد پر مہر لگائی، سیٹوں کی تقسیم کو حتمی شکل دی گئی : سنجے راوت

Published

on

ممبئی، برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے انتخابات سے پہلے، ٹھاکرے کے دو کزنز — ادھو ٹھاکرے (شیو سینا یو بی ٹی) اور راج ٹھاکرے (ایم این ایس) — کے درمیان اتحاد اب سرکاری ہے۔ پارٹی کے ایم پی سنجے راوت نے "منوملن” (دلوں کی یونین) کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دونوں پارٹیوں کے کارکنوں نے پورے دل سے گٹھ جوڑ کو قبول کیا ہے اور پہلے ہی زمین پر مل کر کام کر رہے ہیں۔ راؤت نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’’منوملن‘‘ (دلوں کا ملاپ) اس وقت ہوا جب مہاراشٹر کے اسکولوں میں پہلی جماعت سے ہندی کے نفاذ کے خلاف دونوں بھائی اکٹھے ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب کہ اتحاد ایک حقیقت ہے، مخصوص نشستوں کے بارے میں باضابطہ اعلان یا تو دن کے آخر میں یا بدھ کو کیا جائے گا۔ راوت نے انکشاف کیا کہ "ٹھاکرے برادران” ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں، جس میں سیٹوں کی تقسیم کا رسمی اعلان جلد متوقع ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اتحاد کے لیے بنیادوں کا کام مکمل ہو چکا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ جب کہ بڑی تعداد میں میونسپل باڈیز کے لیے رابطہ کاری میں وقت لگتا ہے، بنیادی معاہدے کو حتمی شکل دی جاتی ہے۔ "بلدیاتی انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ ناسک، پونے، کلیان-ڈومبیولی، اور میرا-بھائیندر کے حوالے سے ہماری بات چیت مکمل ہو چکی ہے۔ بہت ساری کارپوریشنوں سے نمٹنے میں قدرتی طور پر کچھ وقت لگتا ہے۔ تاہم، ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے بارے میں، ہمیں دونوں جماعتوں کے کارکنوں کے جذبات کا احترام کرنا چاہیے۔ چونکہ اتحاد میں شامل ہوتا ہے، اس لیے ہم مخصوص سیٹوں کے تبادلے میں حتمی شکل دے سکتے ہیں۔” پہلے ہی تقسیم کیا جا رہا ہے،” انہوں نے کہا۔ راوت نے مزید واضح کیا کہ سوال اب یہ نہیں ہے کہ کیا وہ شراکت داری کریں گے، بلکہ یہ ہے کہ سیٹیں کیسے تقسیم ہوں گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سیٹوں کی تقسیم کے حوالے سے کوئی اندرونی رگڑ نہیں ہے، یہ کہتے ہوئے کہ ہم دل سے اکٹھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اتحاد پر اس وقت مؤثر طریقے سے مہر لگ گئی جب راج اور ادھو ٹھاکرے جولائی میں ریاستی حکومت کی طرف سے مراٹھی اور انگریزی کے ساتھ ہندی کو گریڈ 1 سے متعارف کرانے کے اقدام کے خلاف ایک ساتھ نظر آئے، انہوں نے مزید کہا کہ سیٹوں کی تقسیم پر کوئی اختلاف نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی کیڈرز کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں اور کارکنوں میں اتحاد کے حوالے سے کوئی الجھن نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ این سی پی (شرد پوار دھڑے) کے جینت پاٹل کے ساتھ مہا وکاس اگھاڈی فریم ورک کے اندر تال میل کے لیے بات چیت جاری ہے۔ جبکہ کانگریس کے ساتھ رسمی بات چیت فی الحال "بند ہے”، راوت نے انہیں حالیہ بلدیاتی انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ ضرورت پڑنے پر سینا (یو بی ٹی) کانگریس کے ساتھ مستقبل میں تعاون کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے مہاوتی شراکت داروں پر طنز کیا اور پوچھا، "ایکناتھ شندے اور بی جے پی کے درمیان اتحاد کو ابھی تک حتمی کیوں نہیں بنایا گیا؟ اجیت پوار اور بی جے پی کے اتحاد کا اعلان کیوں نہیں کیا گیا؟” اس کے برعکس، انہوں نے کہا کہ شیو سینا (یو بی ٹی) اور ایم این ایس کے درمیان عمل مکمل ہے۔ دریں اثنا، سیوری میں، ایک اہم اتفاق رائے تک پہنچ گیا ہے جہاں دو سیٹوں پر ٹھاکرے دھڑے (یو بی ٹی) کی طرف سے مقابلہ کیا جائے گا، جبکہ ایک سیٹ ایم این ایس کو الاٹ کی گئی ہے. اگرچہ بھنڈوپ میں وارڈ نمبر 114 پر رسہ کشی جاری ہے، شیو سینا (یو بی ٹی) کے ذرائع بتاتے ہیں کہ ادھو اور راج ٹھاکرے دونوں بقیہ تعطل کو حل کرنے کے لیے ذاتی طور پر مداخلت کر رہے ہیں۔ ممبئی کے لیے سیٹوں کی تقسیم کا مجموعی فارمولہ تقریباً مکمل بتایا جاتا ہے۔ مبصرین نے کہا کہ ٹھاکرے برادران کا دوبارہ ملاپ — چاہے صرف سیاسی ہی کیوں نہ ہو — ریاستی سیاست میں ایک اہم موڑ ہے۔ برسوں سے، دونوں نے نظریاتی اور سیاسی میدان کے مختلف سروں پر کام کیا ہے۔ اس اسٹریٹجک اتحاد کا مقصد مراٹھی ووٹ بینک کو مضبوط کرنا ہے، جس سے ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا اور بی جے پی کو براہ راست چیلنج درپیش ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com