Connect with us
Wednesday,13-November-2024
تازہ خبریں

سیاست

نئے زرعی قوانین کسانوں کے لئے سود مند:مودی

Published

on

وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو نئے زرعی قوانین پر کسانوں کے احتجاج کے پیش پشت کارفرما اپوزیشن سیاسی پارٹیوں پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ نئے زرعی قوانین کسانوں کے فائدے کے لئے لائے گئے ہیں لیکن کچھ پارٹیاں ان قوانین کے سلسلے میں کسانوں کو گمراہ کررہی ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ذاتی مفاد سے بالاتر ہوکر ہماری پالیسیوں یا نئے زرعی قوانین پر تعمیر ی تنقید کے بجائے یہ کہا جارہا ہے کہ کچھ چیزیں مستقبل کے لئے تشویش کا باعث ہیں۔اور ایسی چیزیں کسانوں کو گمراہ کرنے اور ان کو مشکلات میں ڈالنے کے لئے کی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب ایک نیا ٹرینڈ چلا ہے اس سے قبل حکومت کے فیصلوں کی مخالفت کی جاتی تھی مگر اب پروپیگنڈہ و افواہ اپوزیشن کی بنیاد بن چکے ہیں۔اب یہ پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے کہ اگرچہ یہ فیصلہ صحیح ہے لیکن اس سے دوسرے خدشات مستقبل میں پیدا ہوسکتے ہیں۔یہی بات زرعی قوانین کے سلسلے میں بھی ہے اور یہ چیزیں ان افراد کے ذریعہ انجام دی جارہی ہیں جو ہمیشہ سے کسانوں کی مخالف رہی ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ میں پوری وثوق کے ساتھ آپ سے کہنا چاہتا ہوں کہ مستقبل میں اس کے دور رس نتائج دیکھنے کو ملیں گے اور یہ قانون کسانوں کے لئے سود مند ثابت ہوگا۔نئے زرعی قوانین کسانوں کے نئے متبادل اور لیگل تحفظ فراہم کرتے ہیں۔انہوں نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ حکومت کسانوں سے بات کرنے اور ان کے سوالات و تحفظات کا تشفی بخش جواب دینے کو تیار ہے۔اگر کسان پرانے طریقے سے اپنی پیدوار کو فروخت کرنا چاہ رہے ہیں تو انہیں کون روک رہا ہے؟۔ہم نے نئے قوانین میں ان کو پرانے قانون پر عمل کرنے سے نہیں روکا ہے۔
کھجری میدان میں منعقد ایک پروگرام میں وارانسی۔پریاگ راج ہائی وے کا افتتاح کرنے کے بعد وزیرا عظم زور دیا کہ ‘نئے زرعی قوانین کسی کو بھی پرانے طریقے سے اپنی پیداوار کو فروخت کرنے سے منع نہیں کرتا۔اس سے پہلے منڈی کے باہر اپنے پیداوار کو فروخت کرنا غیر قانونی سمجھا جاتا تھا۔اور چھوٹے کسانوںکے ساتھ دھوکہ دہی ہوتی تھی۔کیونکہ وہ منڈیوں تک نہیں پہنچ سکتے تھے۔اس نئے قانون میں کسانوں کو اس دھوکہ اور فریب سے تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کچھ ریاستوں نے ہمارے نئے قوانین اور یہاں تک کہ کسان سمان ندھی جیسے کسانوں کے لئے نفع بخش اسکیمات کو بھی نافذ کرنے سے انکار کردیا۔ریاستوں کا یہ رویہ کسانوں کو ان کے حقوق اور فائد کے حصول میں مانع ہے۔ہم ان چیزوں کو ان ریاستوں میں اقتدار میں آنے کے بعد نافذ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کو بڑے بازار تک رسائی دے کر انہیں باختیار بنانے کی کوشش کی ہے۔کسانوں کے مفاد میں ہی اصلاحات کی گئی ہیں۔جو ان کو زیادہ سے زیادہ متبادل فراہم کرے گا۔انہوں سے سوال کیا کہ’کیا کسانوں کو یہ آزادی نہیں چاہئے کہ جو ان کے پیداوار کی اچھی قیمت اور سہولت دے انہیں وہ اپنی پیداوار فروخت کرسکیں۔
مسٹر مودی نے دعوی کیا کہ ہماری حکومت نے سوامی ناتھ کمیشن کے مطابق کسانو ں کو ایم ایس پی کا ڈیڑھ گنا دینے کا وعدہ پورا کیا ہے۔یہ وعدہ نہ صرف کاغذات پر پورا ہو اہےبلکہ کسانوں کے بینک اکاونٹ میں بھی پہنچا ہے۔سابقہ حکومتوں کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے قبل ‘ صرف قرض معافی کے اعلانات کئے جاتے تھے اور لیکن ان اسکیمات کا فائدہ کبھی بھی کسانوں کو نہیں پہنچتا تھا۔وہ خود بھی اس بات کو قبول کرتے تھے کہ اگر ایک روپیہ گاؤں کو بھیجا جاتا تھا تو وہاں تک صرف15پیسے ہی پہنچتے تھے۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے دعوی کیا کہ ان کی حکومت نے ایم ایس پی کی بنیاد پر اناج اور دلال 2014سے پہلے کے مقابلے میں زیادہ خریدے ہیں۔ہم نے ایم ایس پی کے ذریعہ 49ہزار کروڑ کی دالیں خرید ہیں۔جبکہ اس سے پہلے یہ صڑف 650کروڑ تھا۔اسی طرح سے پہلے جو دھان 2لاکھ کروڑ تھی ہم نے گذشتہ پانچ سالوں میں 5لاکھ کروڑ خرید ے ہیں اسی طرح سے پہلے کے 1.5لاکھ کروڑ کے مقابلے میں ہم نے 3لاکھ کروڑ دھان کی خریداری کی ہے۔

بین الاقوامی خبریں

مائیک والٹز نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ میں قومی سلامتی کے مشیر بننے جا رہے ہیں، چین اور پاکستان کو ٹینشین۔

Published

on

michael waltz

واشنگٹن : امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رکن پارلیمنٹ مائیک والٹز کو قومی سلامتی کا مشیر (این ایس اے) مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس اہم عہدے کے لیے 50 سالہ والٹز کے نام کے اعلان کے ساتھ ہی یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ بھارت کے تئیں ان کا کیا موقف ہے۔ دراصل مائیک نے خود بھارت کے ساتھ تعلقات، پاکستان میں دہشت گردی کو پناہ دینے اور چین کی جارحیت پر جوابات دیے ہیں۔ مائیک نے گزشتہ سال اگست میں یوم آزادی کے موقع پر ہندوستان کا دورہ کیا تھا۔ اس وقت امریکی رکن پارلیمنٹ کے طور پر دہلی آنے والے مائیک نے ویون نیوز سے بات چیت میں ہندوستان، پاکستان، چین اور خالصتان پر اپنے موقف کا اظہار کیا تھا۔ جہاں انہوں نے بھارت کے ساتھ دوستی پر زور دیا، وہ چین اور پاکستان کے خلاف جارحانہ تھا۔ ایسے میں ان کے این ایس اے بننے سے ایشیا کی مساوات میں تبدیلی آسکتی ہے۔ ان کے اس موقف سے حکومت پاکستان کی کشیدگی میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔

WION سے بات کرتے ہوئے مائیک والٹز نے پاکستان میں دہشت گردی کو پناہ دینے کے معاملے پر کہا تھا کہ میں اپنے پاکستانی ہم منصبوں کو کئی بار کہہ چکا ہوں کہ دہشت گردی خارجہ پالیسی کا آلہ نہیں بن سکتی۔ چاہے وہ لشکر طیبہ ہو، جیش ہو یا کوئی اور دہشت گرد گروپ، یہ ناقابل قبول ہے۔ پاکستانی حکومت اور فوج کو اس بارے میں سوچنا ہوگا اور دہشت گردی کو بطور ذریعہ استعمال نہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا ہوگا۔ مائیکل والٹز نے بھی امریکہ میں خالصتانیوں کے تشدد کی مذمت کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ یہ قطعی طور پر ناقابل قبول ہے۔ چین کے بارے میں، انہوں نے کہا، ‘چینی عوام صرف جارحانہ، آمرانہ چینی کمیونسٹ پارٹی کا شکار نہیں ہیں۔ تائیوان، بحیرہ جنوبی چین، فلپائن، بھارت، تبت، امریکہ اور آسٹریلیا بھی اس کا شکار ہیں۔ یہ درحقیقت ہند بحرالکاہل میں عدم استحکام پیدا کرنے والی قوت ہے۔

ہندوستان امریکہ تعلقات اور روس کے بارے میں مائیکل والٹز نے کہا تھا کہ میں یقیناً ہندوستان روس تعلقات کی طویل تاریخ کو سمجھتا ہوں لیکن مجھے لگتا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ یہ تعلقات مختلف سمتوں میں آگے بڑھیں گے۔ جہاں ہندوستان جمہوریت اور معیشت کا بڑھتا ہوا مرکز ہے، پوٹن نے دکھایا ہے کہ وہ روس کو غلط سمت میں لے جا رہے ہیں۔ مائیکل والٹز نے یہ بھی کہا کہ جو بائیڈن نے افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کو بہت بری طرح سے ہینڈل کیا۔ مائیک والٹز نے دہلی کے اپنے دورے کے دوران پی ایم نریندر مودی کی تعریف کی اور ان کے یوم آزادی کے خطاب کو بصیرت والا بتایا۔ ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات پر بھی انہوں نے کہا تھا کہ بہت سی صنعتیں ہیں جو دونوں ممالک کو ایک ساتھ لا رہی ہیں۔ ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات مسلسل بلندی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

روس کے حوالے سے ایکسپرٹ نے خبردار کر دیا… یوکرین کے بعد پوٹن ان چار ممالک پر حملہ کر سکتے ہیں، ماہرین کی وارننگ سے یورپ خوفزدہ

Published

on

Russian-Navy-nuclear-attack

ماسکو : روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کو ڈھائی سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے۔ یوکرین پر حملے کی وجہ سے باقی یورپ بھی خوف زدہ ہے۔ ایک ماہر نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین کے ساتھ جنگ ​​ختم کرنے کے بعد پیوٹن چار یورپی ممالک پر حملہ کر سکتے ہیں۔ دفاع اور سلامتی کے ماہر نکولس ڈرمنڈ کا خیال ہے کہ پوٹن روسی سلطنت کو دوبارہ قائم کرنے کے عزائم رکھتے ہیں۔ یہ یورپی ممالک کے لیے پریشانی کا باعث ہے، کیونکہ یوکرین پر اپنی ‘فتح’ کے بعد پوٹن کی ان پر نظر ہو سکتی ہے۔ پوتن کی افواج نے فروری 2022 میں یوکرین پر حملہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق نکولس ڈرمنڈ نے کہا کہ ایسٹونیا، لٹویا اور لیتھوانیا (بالٹک ممالک)، مالڈووا اور یہاں تک کہ افریقہ کے کچھ علاقوں کو بھی روسی فوج نشانہ بنا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا، ‘پیوٹن ایک خطرناک آدمی ہے۔ ایک بہت خطرناک آدمی اور وہ چاہتا ہے کہ روس دوبارہ سپر پاور بن جائے۔

انھوں نے کہا، ‘مجھے نہیں لگتا کہ وہ بالٹک ممالک پر حملہ کرے گا۔ لیکن وہ یہ کر سکتا ہے۔ بالٹک میں نیٹو کے فوجی موجود ہیں، اس لیے روسی حملہ آرٹیکل 5 کو متحرک کر دے گا۔ اس سے نیٹو ممالک روس پر حملہ کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ صورتحال ڈرامائی طور پر بدل جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا، ‘وہ مالڈووا میں کچھ کرنے کی کوشش کر سکتا ہے۔ ہاں، وہ افریقہ میں بھی کچھ کرنے کا فیصلہ کر سکتا ہے۔ وہاں کے علاقوں پر قبضہ کر سکتے ہیں۔

روس نے پیر کے روز جنوبی اور مشرقی یوکرین کے شہروں پر گلائیڈ بموں، ڈرونز اور ایک بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا۔ اس میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روس نے حالیہ دنوں میں حملوں میں اضافہ کیا ہے۔ روس کی جانب سے یہ اقدام یوکرین کے عوام کی حوصلہ شکنی کے لیے کیا جا رہا ہے۔ یوکرین کی جنگ کو 1000 دن ہو چکے ہیں۔ زیلنسکی نے کہا، ‘روس ہر دن، ہر رات وہی دہشت پھیلاتا ہے۔ شہری چیزوں کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ روس اور یوکرین دونوں ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد پالیسی میں تبدیلی کے منتظر ہیں۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں ‘ووٹ جہاد’ کا مسئلہ، 125 کروڑ روپے کی فنڈنگ، کریٹ سومیا ادھو ٹھاکرے اور سنجے راوت کے خلاف ایف آئی آر درج کریں گے۔

Published

on

Kirit Somaiya

ممبئی : مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں ووٹ جہاد کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ دیویندر فڑنویس اور پی ایم مودی سمیت بی جے پی کے کئی لیڈر ووٹ جہاد کی بات کر چکے ہیں۔ اب بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کا ایک بڑا دعویٰ سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ جہاد کے لیے کروڑوں روپے کی فنڈنگ ​​کی گئی ہے۔ اس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے پاس دستاویزات بھی موجود ہیں۔ کریٹ سومیا منگل کو ممبئی پولیس اسٹیشن میں اس سلسلے میں ایف آئی آر بھی درج کرائیں گے۔ ووٹ جہاد کے لیے فنڈنگ ​​کے انکشافات کے بعد یہاں سیاست گرم ہو گئی ہے۔ کرت سومیا نے ممبئی میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ میں نے تین دن پہلے بتایا تھا کہ ووٹ جہاد کے لیے 100 کروڑ روپے سے زیادہ کی فنڈنگ ​​کہاں سے آئی اور کہاں سے دی گئی، میں جلد ہی اس کا انکشاف کروں گا۔

کریٹ سومیا نے منگل کی صبح ٹویٹ کیا اور کہا کہ وہ ملنڈ ایسٹ (نوگھر) پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرانے جارہے ہیں۔ انہیں شیوسینا کے صدر ادھو ٹھاکرے (سامنا کے مالک) اور سامنا کے ایڈیٹر سنجے راوت کے خلاف ایف آئی آر درج کرانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ جہاد مہم اور مراٹھی مسلم سیوا سنگھ کو پیسہ کہاں سے آتا ہے، وہ اس کے اہم دستاویزات بھی تھانے کو دیں گے۔ کریٹ سومیا نے کہا، ‘مالیگاؤں میں سراج احمد اور معین خان نامی شخص نے مل کر ایک کوآپریٹو بینک میں دو درجن بے نامی اکاؤنٹس کھولے۔ اتر پردیش، مہاراشٹر، گجرات، ہریانہ، اڈیشہ، مغربی بنگال اور مدھیہ پردیش سمیت مختلف ریاستوں میں واقع شاخوں سے ان بے نامی کھاتوں میں رقم بھیجی گئی۔

بی جے پی لیڈر نے کہا کہ صرف چار دنوں میں ان کھاتوں میں 125 کروڑ روپے سے زیادہ جمع ہوئے ہیں۔ اس کے بعد سراج احمد اور معین خان نے رقم واپس 37 مختلف اکاؤنٹس میں منتقل کی اور پھر اسے بھی نکال لیا گیا۔ کل 2500 بینک ٹرانزیکشنز کی گئیں۔ ان میں سے 125 کروڑ روپے بھیجے گئے اور اتنی ہی رقم نکلوائی بھی گئی۔ کریت سومیا نے دعویٰ کیا کہ یہ رقم مہاراشٹرا اور ممبئی کے مختلف دیہاتوں کو ہوالا لین دین کے ذریعے بھیجی گئی تھی۔ سراج احمد اور معین خان نے 17 کسانوں کے آدھار کارڈ چرائے اور پھر مالیگاؤں میں ان کے ناموں پر کھاتے کھولے گئے۔ جب ایک کسان کو اس معاملے کا علم ہوا تو وہ بینک گیا، لیکن وہاں سے بھی اس کی شنوائی نہیں ہوئی اور بعد میں اس نے کنٹونمنٹ تھانے میں مقدمہ درج کرایا۔

ووٹ جہاد کا ذکر کرتے ہوئے کریٹ سومیا نے کہا، ‘کروڑوں روپے کا لین دین چار دن کے اندر ہوا اور اس کے بعد سے سراج احمد اور معین خان دونوں لاپتہ ہیں۔ اس معاملے کو لے کر ہماری طرف سے الیکشن کمیشن، سی بی آئی، ای ڈی سے شکایت کی گئی ہے۔ یہ پیسہ ووٹ جہاد کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com