Connect with us
Sunday,05-October-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

بھیونڈی میں این آر سی کی مخالفت میں منعقد سنودھان بچاؤ سمیلن میں تقریباً 3 لاکھ لوگوں نے شرکت کی

Published

on

(فہیم انصاری)
شہریت ترمیمی قانون،این آر پی اور این آر سی کے خلاف تاریخی احتجاجی جلسئہ عام منعقد ہوا جس میں تقریباً 3 لاکھ سے زائد مرد اور خواتین نے شرکت کرکے اس سیاہ قانون کے خلاف شدید ناراضگی کااظہار کیا۔ صنعتی شہر کی تاریخ میں ایسا پہلی مرتبہ ہوا جب دھوبی تالاب اسٹیڈیم میں لاتعداد انسانی سروں سے بھر گیا۔ عالم یہ تھا کہ اسٹیڈیم کے اندراور باہر کوئی جگہ باقی نہیں رہی تو اس سے ملحق سڑکوں پر تاحد نظر مرد اور خواتین کھڑے نظرآرہے تھے۔ ہجوم کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ اسٹیڈیم کے مشرق،مغرب،شما ل اور جنوب میں واقع سڑکوں پر ہجوم کا ہجوم کھڑا ہوکر اندر داخل ہونے کی کوشش کررہا تھا۔ اورکامیاب نہ ہونے کی صورت میں جو جہاں تھا وہیں سے کھڑے ہوکر اپنا احتجاج درج کروارہا تھا۔ اسی کے ساتھ ہی اسٹیڈیم کے پاس پڑوس کی عمارتوں کی بالکنیوں اور چھتوں پر بھی لوگوں کاہجوم تھا۔ مظاہرین اپنے ہاتھوں میں ترنگا اور آئین ساز ڈاکٹر بابا صاحب امیڈکر کی تصویر لئے ہوئے تھے۔
مرکزی حکومت کے اس سیاہ قانون کے خلاف صنعتی شہر میں پہلی مرتبہ لاکھوں کی تعداد میں خواتین نے بھی بینر پوسٹر لیکر اس احتجاجی جلسہ میں شامل ہوئیں۔ خواتین اپنے چھوٹے بچوں کے ساتھ جس جوش اور جذبے کے ساتھ بیٹھیں تھیں وہ قابل تعریف ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ منتظمین کی جانب سے جلسہ کاآغاز دوپہر تین بجے کیا گیا تھا لیکن خواتین کے جوش کا یہ عالم تھا کہ وہ دوپہر 2 بجے سے ہی اسٹیڈیم میں پہنچ گئیں تھیں۔ پولیس نے احتیاطی طور پراسٹیڈیم کے اطراف تقریباً ایک کلومیٹر کے اندرکی سڑکوں کوگاڑیوں کی آمدورفت کیلئے بند کردیا گیاتھا۔ اور اس پورے احتجاج کو ڈرون کیمروں سے نگرانی کی جارہی تھی۔ اسی کے ساتھ پولیس نے اسٹیڈیم میں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کرنے کے ساتھ ہی میٹل ڈیٹیکٹر، پولیس اسنیپرس تعینات کیا گیا تھا۔
اس احتجاجی جلسہ عام سے خطاب کرتے سوراج انڈیا پارٹی کے صدر اور معروف سماجی کارکن یوگیندر یادو نے کہا کہ ہندو اور مسلمان اس ملک کے تانے بانے ہیں دونوں کو جوڑ کر ہی ملک بھارت بن سکتا ہے۔انہوں نے وزیر اعظم کے کپڑے والے بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو صرف ٹوپی اور حجاب ہی نظر آتا ہے لیکن انہیں ترنگا نظرنہیں آتا جو ہر احتجاج میں لہرارہا ہے۔ اگر ان کی جگہ کوئی دوسرا وزیر اعظم ہوتا تو وہ اس پر فخرکااظہار کرتا۔انہوں نے کہا کہ اس احتجاج میں خواتین کا سب سے اہم کردارکا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ،علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں جو سب سے طاقت ور تصویر نکل کر آئی ہے وہ لڑکیوں کی ہے جن کے احتجاج نے اس آندولن کا رخ بدل کر رکھ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں اس احتجاج میں اس لئے شامل ہوں کہ آنے وای نسلیں جب مجھ سے سوال کریں گی کہ 2020 میں ملک میں ایک سیاہ قانون بنایا گیا تھا اس وقت اپ کہاں تھے تو میں یہ کہہ سکونگا کہ میں اس کے خلاف احتجاج میں شامل تھا۔انہوں نے این پی آر کو این آر سی سے جوڑتے ہوئے کہا کہ یہ این آر سی کی ابتدائی کڑی ہے اس لئے ہمیں این پی آر کا بائیکاٹ کرنا چاہئے۔انہوں نے نعرہ لگایا کہ وہ توڑیں گے ہم جوڑیں گے۔ جس پر مجمع نے ان کا ساتھ دیا۔
اس احتجاجی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی کابینی وزیر جتیندر اوہاڑ نے لاکھوں کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح کیرلا اور پنجاب نے اس سیاہ قانون کے خلاف اسمبلی میں قرار داد منظور کرکے اسے اپنی ریاستوں میں نافذ نہ کرنے کااعلان کیا ہے اسی طرح ہم بھی اسے مہاراشٹر میں نافذ نہیں کریں گے۔ جیتندر اوہاڑ نے ملک میں طلباء کے ذریعہ ہورہے تحریک کو موثر اور ملک میں تبدیلی لانے والا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ۴۷۹۱ء میں کسی کی جرات نہیں تھی کہ وہ اندرا گاندھی کے خلاف منہ کھولے لیکن گجرات اور پٹنہ سے جب طلباء کا احتجاج شروع ہوا تو ۷۷۹۱ء میں اندرا گاندھی کو حکومت سے ہاتھ دھونا پڑا تھا۔انہوں نے کہا کہ نریندر مودی حکومت کی یہ غلطی انہیں بہت بھاری پڑنے والی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں کسی بھی احتجاج کی شروعات تھانے شہر سے ہوتی ہے اور اس معاملے میں بھی سب سے پہلے ہم نے تھانہ میں وزیر اعظم کا پتلا نذر آتش کیا تھا۔
سابق جج جسٹس بی جے کولسے پاٹل نے آر ایس ایس کو ملک کا دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ مودی اور شاہ آر ایس ایس کے دلال ہیں اور یہ دونوں غنڈے جھوٹ کے پلندے ہیں۔انہوں نے دھارا ۰۷۳/،این پی آر اور این آر سی کو لیکر کہا کہ مسلمانوں کے خاف ہی نہیں ایس ٹی ایس سی دلت پسماندہ ذاتوں کو نشانہ بنانے کے لئے یہ قانون بنایا گیا ہے صرف مسلمان ایک بہانہ ہے باقی ہم سب نشانہ ہیں۔ انہوں نے چیف آف ڈیفنس کے عہدے کو لیکر بھی شدید تنقید کی۔
جے این یو کے طلبہ یونین کے رہنما عمر خالد نے اسٹیڈیم میں کثیر تعداد میں خواتین کی موجودگی پر کہا کہ گھروں میں رہنے والی خوتین اس سیاہ قانون کو لیکر سڑکوں پر مردوں سے زیادہ تعداد میں اُتر کر احتجاج کررہی ہیں اس لئے اب اس سرکار کا رہنا مشکل ہے انہوں نے شاہین باغ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے حامی کہہ رہے ہیں کہ شاہین باغ میں پیسے لیکر احتجاج کیا جارہا ہے جس کے جواب میں ان خواتین نے کہا کہ وزیر اعظم لاکھوں روپے ہم سے لے لیں اور ایک رات یہاں گزاریں۔ عمر خالد نے کہا کہ جس طرح بابا صاحب نے منو اسرتی کو جلایا تھا اسی طرح اس بار ملک میں آئین کو ماننے والے منو اسمرتی کو جلائیں گے۔انہوں نے نعرہ لگایا کہ تم منو اسمرتی کی بات کرو ہم آئین کی بات کریں گے۔ سیاہ قانون کے خلاف استعفیٰ دینے والے عبدالرحمان(آئی پی ایس)، مجتبیٰ فاروق،میڈیکل کی طالبہ عنیزہ شیخ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طالب علم صلاح احمد صابری،جامعیہ ملیہ اسلامیہ کے ڈاکٹرمحمد کامران،شبیر انصاری،کامریڈ وجئے کامبلے،ایڈوکیٹ کرن چنے،فاضل انصاری نے بھی خطاب کیا تھا۔اس موقع پر آپریشن مکت بھیونڈی کے صدر ڈاکٹر شفیق صدیقی کی رہنمائی میں میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا تھا ۔ جس میں ڈاکٹر شاہد اختر، ڈاکٹر شکیل اختر محمد یونس انصاری، ڈاکٹر اشد شیخ، ڈاکٹر ساد انصاری، ڈاکٹر توصیف، ڈاکٹر حبیب انصاری، ڈاکٹر شکیلہ انصاری، ڈاکٹر نسرین،ڈاکٹر فرزانہ خان،ڈاکٹر نصرت ابو ذر دخنی،اور معاون ساتھیوں میں پروفیسر فوزیہ انصاری، محمود جاٹو،شہاب خان وغیرہ بھی شامل تھے ۔اسی طرح خاتون بی نرسنگ ہوم،المعین نر سنگ ہوم نے بھی اپنی خدمات پیش کیں ۔اس سنودھان سمیلن کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر محمد علی نے بخوبی انجام دیا ۔مذکورہ سمیلن کو کامیاب بنانے کے لئے ایڈووکیٹ کرن چنے،کامریڈ وجئے کامبلے، فاضل انصاری، مفتی محمد حذیفہ،مولانا اوصاف فلاحی، انجینئر شمیم درراج کامنکر،مولانا امتیاز فلاحی، سلیم بولنجکر ، شہیر مومن وغیرہ نے ہرممکن کوشش کی ۔

سیاست

کرلا میں آئی لو محمد کے اسٹیکر پر ہنگامہ کریٹ سومیا کا الٹی میٹم، تفتیش میں پیش رفت نہ ہونے پر سومیا کا دوبارہ دورہ، حالات خراب کرنے کی کوشش

Published

on

kirit-somiya

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر اور ممبئی میں آئی لو محمد کا تنازع اب شدت اختیار کر گیا ہے. ممبئی کے مضافات کرلا علاقہ میں آئی لو محمد کا اسٹیکر گاڑیوں پر ٹریفک روک پر چسپاں کئے جانے کے خلاف بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے اعتراض کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے. کریٹ سومیا نے کرلا پولس اسٹیشن کو ۴۸ گھنٹے کا الٹی میٹم دینے کے بعد آج دوبارہ کریٹ سومیا نے کرلا پولس اسٹیشن کا دورہ کرنے کے بعد جبرا گاڑیوں پر اسٹیکر چسپاں کرنے پر کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے. اس معاملہ میں پولس نے کریٹ سومیا کو منگل تک محکمہ قانون لا سے صلاح ومشورہ کرنے کے بعد معاملہ میں پیش رفت کیلئے مہلت طلب کی ہے. جب کریٹ سومیا سے یہ دریافت کیا گیا کہ آیا آئی لو محمد سے انہیں کیا اعتراض ہے اور وہ اس کی مخالفت کیوں کرتے ہیں تو انہوں نے اس سے انکار کیا اور کہا کہ ہر کسی کو پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نام لینے کا حق ہے, لیکن اس کی آڑ میں غنڈہ گردی برداشت نہیں کی جائے گی. جس طرح سے سڑکوں پر جبرا بلا اجازت اسٹیکر چسپاں کیا گیا وہ غیرقانونی ہے کریٹ سومیا نے کہا کہ پولس کے پاس تمام ویڈیو فوٹیج سمیت دیگر دستاویزات فراہم کئے گئے ہیں, لیکن پولس نے اب تک کیس درج نہیں کیا ہے. مجھے پولس نے منگل تک کی مہلت دی ہے اب پولس لا محکمہ سے صلاح ومشورہ کے بعد کوئی کارروائی کرے گی۔ کریٹ سومیا سے جب یہ دریافت کیا گیا کہ آیا کسی نے پولس اسٹیشن میں جاکر جبرا اسٹیکر لگانے کی شکایت کی ہے تو انہوں نے کہا کہ میں ہی شکایت کنندہ ہو اس لئے پولس کو اس غنڈہ گردی پر کارروائی کرنی چاہیے۔ کریٹ سومیا کے اس مطالبہ کے بعد کرلا میں حالات خراب کرنے کی کوشش شروع ہو گئی جس سے ماحول کشیدہ ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی جلوس غوثیہ نعرہ تکبیر اللہ اکبر نعرہ رسالت سے سڑکیں گونج اٹھیں، ‘آئی لو محمد’ تنازع میں گرفتار مسلم نوجوانوں کو رہا کیا جائے، علما کرام کا مطالبہ

Published

on

Jlus-e-Gosiya

ممبئی : ممبئی کے مدنپورہ ہری مسجد سے تاریخی ۷۱ سالہ جلوس غوثیہ تزک و احتشام سے نکالا گیا جلوس غوثیہ کی قیادت علما کرام نے کی جبکہ جلوس غوثیہ میں عاشقان غوث اعظم نے پرچم رسالت لے کر جلوس میں شرکت کی نعرہ تکبیر اللہ اکبر، غوث کا دامن نہیں چھوڑیں گے نعروں سے ممبئی کی سڑکیں گونج اٹھیں۔ پولس نے بریلی میں ہوئے تشدد کے بعد سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے. آئی لو محمد کے تنازع کے بعد یہاں ممبئی میں بھی ہائی الرٹ تھا۔ جلوس غوثیہ میں علما کرام پرانی و قدیم کاروں میں جلوہ افروز تھے جبکہ مدارس کے طلبا سمیت تمام اکابرین و عاشقان غوث اعظم جلوس میں شامل تھے مدنپورہ سے لے کر روایتی شاہراہوں سے جلوس غوثیہ گزرتا ہوا مستان تالاب پر دعا پر جلوس اختتام پذیر ہوا۔

غوث اعظم دستگیر رحمتہ اللہ علیہ کی تعلیمات پر عمل کرنے میں ہی کامیابی مضمر ہے اس لئے مسلمانوں کو نمازوں کی پابندی اور شریعت پر عمل آوری لازمی ہے۔ یہ نصیحت آج جلوس غوثیہ سے قبل سیرت غوث پاک بیان کرتے ہوئے, مولانا مقصود علی خان نے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلوس غوثیہ کو ۷۰ سال مکمل ہو ئے ہیں۔ مسلمانوں کو آپس میں اتحاد و اتفاق برقرار رکھنا وقت کا تقاضہ ہے انسانیت کے پیغام کو غوث اعظم رحمتہ اللہ علیہ نے عام کیا ہے آئی لو محمد کے تنازع پر مولانا مقصود علی خان نے کہا کہ محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے محبت کے پیغام کو عام کیا ہے وہ انسانیت کے لئے رحمت للعالمین بن کر تشریف لائے لیکن آج اس پرفتن دور میں نفرت کا بازار گرم ہے۔ آئی لو محمد کے نام پر سیاست بھی جاری ہے اور حالات خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے, جو سراسر غلط ہے مولانا مقصود علی خان نے فرمایا کہ غوث اعظم دستگیر کی بے شمار کشف و کرامات ہے اور انہوں نے علم حاصل کرنے کی تلقین کی ہے۔ حصول علم کے لیے انہوں نے جیلان سے بغداد کا سفر بھی کیا ہے اس لئے تعلیم کی اسلام میں کافی اہمیت ہے۔انہوں نے کہا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا اسم گرام میں ہی پہلا لفظ م ہے اس لئے ہر کوئی محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتے ہیں۔ بریلی تشددپر مولانا مقصود علی خان نے کہا کہ تشدد کے الزام میں گرفتار مسلم نوجوانوں کو مشروط رہا کیا جائے, مسلمانوں نے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت میں پرامن احتجاج کیا تھا, اس کے ساتھ ہی مولانا توقیر رضا کو بھی رہا کیا جائے. خواجہ غریب نواز رحمتہ اللہ علیہ سمیت تمام خانقاہوں پر مسلمانوں سے زیادہ غیر مسلم حاضرین کی تعداد ہوتی ہے اور یہی بھائی چارگی اور قومی یکجہتی کا مظہر ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ محمد صلی اللہ علیہ سلم کی اسم گرامی کی مخالفت قطعی درست نہیں ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم تو اپنے دشمنوں تک سے محبت کرتے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عقیدت رکھنے والا صرف محبت کا پیغام ہی عام کرتا ہے۔مولانا خلیل الرحمن نے فرمایا کہ غوث پاک رحمتہ اللہ علیہ کی تعلیمات پر عمل کرنے میں ہی کامیابی کا راز پوشیدہ ہے. اس لئے مسلمان دین اسلام کی رسی کو مضبوطی سے پکڑ کر شریعت مطہرہ پر عمل پیرا ہو۔ انہوں نے کہا کہ آج کے اس پرفتن دور میں فرقہ پرست طاقتیں اسلام کے خلاف سازشیں رچ رہی ہے اس کے ساتھ ہی مسلمانوں پر مظالم ڈھانے کی کوششیں کی جارہی ہے. لیکن غوث پاک کا کرم ہم مسلمانوں پر ہمیشہ قائم رہے گا بریلی اور اترپردیش کے دیگر شہروں میں گرفتار شدگان مسلم نوجوان کو سرکار فورا رہا کرے اور بے جا گرفتاریوں پر پابندی عائد کرے۔

مولانا منان رضا خان منانی میاں، مولانا سید کوثر ربانی، الحاج سعید نوری رضا اکیڈمی، مولانا عبدالقادر علوی، مولانا فرید الزماں، مولانا خلیل الرحمن نوری، مولانا اعجاز کشمیری، مولانا امان اللہ رضا، مفتی زبیر برکاتی، حافظ عبدالقادر، قاری نیاز احمد، قاری ناظم علی برکاتی، قاری عبدالرحمن ضیائی، مولانا ابراہیم آسی، حافظ شاداب، حاجی برکات احمد اشرفی سمیت دیگر علما کرام اوردانشوران نے شرکت کی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ٹی این کھانسی کے شربت کے نمونوں میں ملاوٹ، ایم پی راجستھان میں بچوں کی موت کے بعد پیداوار روک دی گئی۔

Published

on

MP

چنئی : دیش اور راجستھان میں بچوں کی حالیہ اموات کے بعد پیداوار میں فوری طور پر روک لگا دی گئی اور ریگولیٹری کارروائی کو تیز کیا گیا۔ تمل ناڈو فوڈ سیفٹی اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ایس ڈی اے) کے عہدیداروں نے تصدیق کی کہ کانچی پورم ضلع کے سنگوورچاتھرم میں فرم کے مینوفیکچرنگ یونٹ میں معائنے کے دوران جمع کیے گئے شربتوں کے ٹیسٹ کے نتائج سے انکشاف ہوا کہ دوائیں ملاوٹ والی تھیں۔ کمپنی کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ نتائج کی وضاحت کرے اور اگلے نوٹس تک پیداوار بند کرے۔ یہ کریک ڈاؤن تامل ناڈو حکومت کی طرف سے کھانسی کے شربت برانڈ کولڈریف پر ریاست گیر پابندی کے بعد ہے، جو یکم اکتوبر سے نافذ کیا گیا تھا، ان خدشات کے بعد کہ اس دوا کا تعلق مدھیہ پردیش اور راجستھان میں کم از کم 11 بچوں کی گردے کے مشتبہ فیل ہونے کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ محکمہ صحت کے حکام نے مزید خطرے سے بچنے کے لیے مقامی مارکیٹ سے شربت کا ذخیرہ بھی صاف کر دیا ہے۔

حکام کے مطابق، اسی مینوفیکچرر نے اپنے کھانسی کے شربت راجستھان، مدھیہ پردیش اور پڈوچیری سمیت متعدد ریاستوں کو فراہم کیے تھے، جس سے ممکنہ طور پر غیر محفوظ پروڈکٹ کی رسائی کے بارے میں خدشات پیدا ہوئے تھے۔ پچھلے ہفتے جمع کیے گئے نمونے تفصیلی تجزیہ کے لیے سرکاری لیبارٹریوں میں بھیجے گئے تھے اور ابتدائی نتائج نے آلودگی کی تصدیق کی تھی۔ حفاظتی خوف کے لہر کا اثر ریاستوں میں محسوس کیا گیا ہے۔ ہفتے کے روز، مدھیہ پردیش حکومت نے کولڈریف کی فروخت پر پابندی کا اعلان کیا جب 7 ستمبر سے مشتبہ گردوں کی ناکامی کی وجہ سے نو بچوں کی موت کی اطلاع ملی۔ چھندواڑہ اور ناگپور کے کیسوں سمیت کم از کم 13 بچے زیر علاج ہیں۔ راجستھان میں، بحران نے انتظامی کارروائی شروع کردی ہے۔ ریاستی حکومت نے منشیات کے معیار کے تعین کے عمل کو متاثر کرنے کے الزامات کے بعد اپنے ڈرگ کنٹرولر راجا رام شرما کو معطل کر دیا۔

راجستھان کے میڈیکل اور ہیلتھ ڈپارٹمنٹ نے مزید جائزہ اور حفاظتی منظوری تک جے پور میں قائم کیسنز فارما کے ذریعہ تیار کردہ 19 ادویات کی سپلائی کو بھی روک دیا ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ کوالٹی کنٹرول میں فرق کو واضح کرتا ہے اور ادویات کی پیداوار اور تقسیم کی سخت نگرانی کی فوری ضرورت ہے۔ تمل ناڈو میں حکام سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ مقامی منشیات بنانے والوں کے معائنے کو تیز کریں گے اور کسی بھی ممکنہ طور پر غیر محفوظ کنسائنمنٹس کو ٹریک کرنے اور واپس بلانے کے لیے دوسری ریاستوں کے ساتھ رابطہ قائم کریں گے۔ عوامی تحفظ کے خدشات بڑھنے کے ساتھ، حکام نے کہا کہ مینوفیکچرر کی وضاحت اور طویل مدتی اصلاحی اقدامات کے بارے میں مزید اپ ڈیٹس تحقیقات کے اختتام پر عمل میں آئیں گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com