Connect with us
Friday,20-September-2024
تازہ خبریں

(جنرل (عام

بھیونڈی میں این آر سی کی مخالفت میں منعقد سنودھان بچاؤ سمیلن میں تقریباً 3 لاکھ لوگوں نے شرکت کی

Published

on

(فہیم انصاری)
شہریت ترمیمی قانون،این آر پی اور این آر سی کے خلاف تاریخی احتجاجی جلسئہ عام منعقد ہوا جس میں تقریباً 3 لاکھ سے زائد مرد اور خواتین نے شرکت کرکے اس سیاہ قانون کے خلاف شدید ناراضگی کااظہار کیا۔ صنعتی شہر کی تاریخ میں ایسا پہلی مرتبہ ہوا جب دھوبی تالاب اسٹیڈیم میں لاتعداد انسانی سروں سے بھر گیا۔ عالم یہ تھا کہ اسٹیڈیم کے اندراور باہر کوئی جگہ باقی نہیں رہی تو اس سے ملحق سڑکوں پر تاحد نظر مرد اور خواتین کھڑے نظرآرہے تھے۔ ہجوم کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ اسٹیڈیم کے مشرق،مغرب،شما ل اور جنوب میں واقع سڑکوں پر ہجوم کا ہجوم کھڑا ہوکر اندر داخل ہونے کی کوشش کررہا تھا۔ اورکامیاب نہ ہونے کی صورت میں جو جہاں تھا وہیں سے کھڑے ہوکر اپنا احتجاج درج کروارہا تھا۔ اسی کے ساتھ ہی اسٹیڈیم کے پاس پڑوس کی عمارتوں کی بالکنیوں اور چھتوں پر بھی لوگوں کاہجوم تھا۔ مظاہرین اپنے ہاتھوں میں ترنگا اور آئین ساز ڈاکٹر بابا صاحب امیڈکر کی تصویر لئے ہوئے تھے۔
مرکزی حکومت کے اس سیاہ قانون کے خلاف صنعتی شہر میں پہلی مرتبہ لاکھوں کی تعداد میں خواتین نے بھی بینر پوسٹر لیکر اس احتجاجی جلسہ میں شامل ہوئیں۔ خواتین اپنے چھوٹے بچوں کے ساتھ جس جوش اور جذبے کے ساتھ بیٹھیں تھیں وہ قابل تعریف ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ منتظمین کی جانب سے جلسہ کاآغاز دوپہر تین بجے کیا گیا تھا لیکن خواتین کے جوش کا یہ عالم تھا کہ وہ دوپہر 2 بجے سے ہی اسٹیڈیم میں پہنچ گئیں تھیں۔ پولیس نے احتیاطی طور پراسٹیڈیم کے اطراف تقریباً ایک کلومیٹر کے اندرکی سڑکوں کوگاڑیوں کی آمدورفت کیلئے بند کردیا گیاتھا۔ اور اس پورے احتجاج کو ڈرون کیمروں سے نگرانی کی جارہی تھی۔ اسی کے ساتھ پولیس نے اسٹیڈیم میں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کرنے کے ساتھ ہی میٹل ڈیٹیکٹر، پولیس اسنیپرس تعینات کیا گیا تھا۔
اس احتجاجی جلسہ عام سے خطاب کرتے سوراج انڈیا پارٹی کے صدر اور معروف سماجی کارکن یوگیندر یادو نے کہا کہ ہندو اور مسلمان اس ملک کے تانے بانے ہیں دونوں کو جوڑ کر ہی ملک بھارت بن سکتا ہے۔انہوں نے وزیر اعظم کے کپڑے والے بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو صرف ٹوپی اور حجاب ہی نظر آتا ہے لیکن انہیں ترنگا نظرنہیں آتا جو ہر احتجاج میں لہرارہا ہے۔ اگر ان کی جگہ کوئی دوسرا وزیر اعظم ہوتا تو وہ اس پر فخرکااظہار کرتا۔انہوں نے کہا کہ اس احتجاج میں خواتین کا سب سے اہم کردارکا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ،علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں جو سب سے طاقت ور تصویر نکل کر آئی ہے وہ لڑکیوں کی ہے جن کے احتجاج نے اس آندولن کا رخ بدل کر رکھ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں اس احتجاج میں اس لئے شامل ہوں کہ آنے وای نسلیں جب مجھ سے سوال کریں گی کہ 2020 میں ملک میں ایک سیاہ قانون بنایا گیا تھا اس وقت اپ کہاں تھے تو میں یہ کہہ سکونگا کہ میں اس کے خلاف احتجاج میں شامل تھا۔انہوں نے این پی آر کو این آر سی سے جوڑتے ہوئے کہا کہ یہ این آر سی کی ابتدائی کڑی ہے اس لئے ہمیں این پی آر کا بائیکاٹ کرنا چاہئے۔انہوں نے نعرہ لگایا کہ وہ توڑیں گے ہم جوڑیں گے۔ جس پر مجمع نے ان کا ساتھ دیا۔
اس احتجاجی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی کابینی وزیر جتیندر اوہاڑ نے لاکھوں کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح کیرلا اور پنجاب نے اس سیاہ قانون کے خلاف اسمبلی میں قرار داد منظور کرکے اسے اپنی ریاستوں میں نافذ نہ کرنے کااعلان کیا ہے اسی طرح ہم بھی اسے مہاراشٹر میں نافذ نہیں کریں گے۔ جیتندر اوہاڑ نے ملک میں طلباء کے ذریعہ ہورہے تحریک کو موثر اور ملک میں تبدیلی لانے والا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ۴۷۹۱ء میں کسی کی جرات نہیں تھی کہ وہ اندرا گاندھی کے خلاف منہ کھولے لیکن گجرات اور پٹنہ سے جب طلباء کا احتجاج شروع ہوا تو ۷۷۹۱ء میں اندرا گاندھی کو حکومت سے ہاتھ دھونا پڑا تھا۔انہوں نے کہا کہ نریندر مودی حکومت کی یہ غلطی انہیں بہت بھاری پڑنے والی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں کسی بھی احتجاج کی شروعات تھانے شہر سے ہوتی ہے اور اس معاملے میں بھی سب سے پہلے ہم نے تھانہ میں وزیر اعظم کا پتلا نذر آتش کیا تھا۔
سابق جج جسٹس بی جے کولسے پاٹل نے آر ایس ایس کو ملک کا دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ مودی اور شاہ آر ایس ایس کے دلال ہیں اور یہ دونوں غنڈے جھوٹ کے پلندے ہیں۔انہوں نے دھارا ۰۷۳/،این پی آر اور این آر سی کو لیکر کہا کہ مسلمانوں کے خاف ہی نہیں ایس ٹی ایس سی دلت پسماندہ ذاتوں کو نشانہ بنانے کے لئے یہ قانون بنایا گیا ہے صرف مسلمان ایک بہانہ ہے باقی ہم سب نشانہ ہیں۔ انہوں نے چیف آف ڈیفنس کے عہدے کو لیکر بھی شدید تنقید کی۔
جے این یو کے طلبہ یونین کے رہنما عمر خالد نے اسٹیڈیم میں کثیر تعداد میں خواتین کی موجودگی پر کہا کہ گھروں میں رہنے والی خوتین اس سیاہ قانون کو لیکر سڑکوں پر مردوں سے زیادہ تعداد میں اُتر کر احتجاج کررہی ہیں اس لئے اب اس سرکار کا رہنا مشکل ہے انہوں نے شاہین باغ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے حامی کہہ رہے ہیں کہ شاہین باغ میں پیسے لیکر احتجاج کیا جارہا ہے جس کے جواب میں ان خواتین نے کہا کہ وزیر اعظم لاکھوں روپے ہم سے لے لیں اور ایک رات یہاں گزاریں۔ عمر خالد نے کہا کہ جس طرح بابا صاحب نے منو اسرتی کو جلایا تھا اسی طرح اس بار ملک میں آئین کو ماننے والے منو اسمرتی کو جلائیں گے۔انہوں نے نعرہ لگایا کہ تم منو اسمرتی کی بات کرو ہم آئین کی بات کریں گے۔ سیاہ قانون کے خلاف استعفیٰ دینے والے عبدالرحمان(آئی پی ایس)، مجتبیٰ فاروق،میڈیکل کی طالبہ عنیزہ شیخ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طالب علم صلاح احمد صابری،جامعیہ ملیہ اسلامیہ کے ڈاکٹرمحمد کامران،شبیر انصاری،کامریڈ وجئے کامبلے،ایڈوکیٹ کرن چنے،فاضل انصاری نے بھی خطاب کیا تھا۔اس موقع پر آپریشن مکت بھیونڈی کے صدر ڈاکٹر شفیق صدیقی کی رہنمائی میں میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا تھا ۔ جس میں ڈاکٹر شاہد اختر، ڈاکٹر شکیل اختر محمد یونس انصاری، ڈاکٹر اشد شیخ، ڈاکٹر ساد انصاری، ڈاکٹر توصیف، ڈاکٹر حبیب انصاری، ڈاکٹر شکیلہ انصاری، ڈاکٹر نسرین،ڈاکٹر فرزانہ خان،ڈاکٹر نصرت ابو ذر دخنی،اور معاون ساتھیوں میں پروفیسر فوزیہ انصاری، محمود جاٹو،شہاب خان وغیرہ بھی شامل تھے ۔اسی طرح خاتون بی نرسنگ ہوم،المعین نر سنگ ہوم نے بھی اپنی خدمات پیش کیں ۔اس سنودھان سمیلن کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر محمد علی نے بخوبی انجام دیا ۔مذکورہ سمیلن کو کامیاب بنانے کے لئے ایڈووکیٹ کرن چنے،کامریڈ وجئے کامبلے، فاضل انصاری، مفتی محمد حذیفہ،مولانا اوصاف فلاحی، انجینئر شمیم درراج کامنکر،مولانا امتیاز فلاحی، سلیم بولنجکر ، شہیر مومن وغیرہ نے ہرممکن کوشش کی ۔

(جنرل (عام

یکم اکتوبر تک بلڈوزر ایکشن پر پابندی عائد، بلڈوزر انصاف کی غیر قانونی بند ہونی چاہیے : سپریم کورٹ

Published

on

bulldozer-&-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے منگل کو بلڈوزر کی کارروائی پر روک لگا دی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہماری اجازت کے بغیر کارروائی نہ کریں۔ اس کیس کی اگلی سماعت یکم اکتوبر کو ہوگی۔ تاہم سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ یہ ہدایت غیر قانونی تعمیرات پر لاگو نہیں ہوگی۔ ساتھ ہی تمام فریقین کو سننے کے بعد جلد ہی رہنما خطوط جاری کیے جائیں گے۔ عدالت نے کہا کہ یکم اکتوبر تک کسی بھی جائیداد کو اس کی اجازت کے بغیر بلڈوزر سے گرایا نہیں جائے گا۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ اس حکم کا اطلاق عوامی سڑکوں، فٹ پاتھوں اور کسی بھی غیر مجاز تعمیرات پر نہیں ہوگا۔ اس سے قبل کی سماعت کے دوران بھی سپریم کورٹ کی جانب سے بلڈوزر کی کارروائی پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔

آج ہوئی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریاستوں کو ہدایت دی کہ بلڈوزر انصاف کی تسبیح بند کی جائے۔ قانونی طریقہ کار کے مطابق ہی تجاوزات کو ہٹایا جائے۔ اس سے قبل بھی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے بلڈوزر جسٹس پر سخت ریمارکس دیے تھے۔

عدالت نے کہا کہ سرکاری افسران کا ایسا کرنا ملک کے ‘قانون کو منہدم کرنے’ کے مترادف ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ جرم میں ملوث ہونا کسی کی جائیداد کو گرانے کی بنیاد نہیں بن سکتا۔ یہ عدالت کا کام ہے کہ وہ فیصلہ کرے کہ ملزم مجرم ہے یا نہیں۔ 2 ستمبر کو سپریم کورٹ نے بھی ایسے ہی ریمارکس دیئے تھے اور بلڈوزر کی کارروائی کو روکنے کے لئے رہنما خطوط بنانے کو کہا تھا۔

Continue Reading

قومی

برا بولنے والا ایم ایل اے سنجے گائیکواڈ کا سارا مزہ ہی ختم کر دے گا : نانا پٹولے

Published

on

Nana-Patole-&-Sanjay-Gaikwad

بلڈھانہ کے ایم ایل اے سنجے گایکواڑ، جو اپنے ناشائستہ بیانات اور غیر اخلاقی رویے کے لیے بدنام ہیں، نے ایک بار پھر اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے لوک سبھا کے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کی زبان کاٹنے والے کو 11 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے سخت انتباہ دیا ہے کہ حکومت کو اس غنڈے ایم ایل اے کے بیان کو سنجیدگی سے لینا چاہئے اور اس کے خلاف مقدمہ درج کرنا چاہئے۔ انہوں نے سخت لہجے میں کہا کہ شندے گروپ کے اس پاگل ایم ایل اے کے بیانات کو فوری طور پر بند کیا جائے ورنہ کانگریس کارکنان غنڈوں کی زبان بولنے والے شندے کے اس ایم ایل اے کو سخت سبق سکھائیں گے۔

اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا کہ جن نائک راہول گاندھی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو دیکھ کر بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کے پیروں تلے سے زمین نکل گئی ہے۔ اس لیے حکمران جماعت کے رہنما مایوس ہیں۔ وہ ہمارے لیڈر راہل گاندھی کے بیان کو توڑ مروڑ کر ان کو بدنام کرنے کی مہم چلا رہے ہیں۔ ہمارے لیڈر نے کبھی ریزرویشن ختم کرنے کی بات نہیں کی۔ اس کے برعکس کہا گیا ہے کہ ریزرویشن کی حد 50 فیصد بڑھا کر سماج کے دیگر طبقات کو بھی ریزرویشن دینے کا حل نکالا جائے گا۔ لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے ایجنٹ مسلسل افواہیں پھیلا رہے ہیں اور فرضی کہانی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بی جے پی اور اس کے حلیفوں کے غنڈے بھی آگے آکر جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ حکومت اس غنڈے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی۔ ایسے میں لوگوں کے ذہنوں میں سوال یہ ہے کہ کیا ملک میں قانون کی حکمرانی ہے یا بی جے پی کے غنڈوں کا راج؟

پٹولے نے کہا کہ سنجے گائکواڑ جیسے کم معلومات والے ایم ایل اے کو بھی معلوم ہے کہ راہول گاندھی نے امریکہ میں کیا کہا؟ ہمارے لیڈر مودی اور شاہ سے نہیں ڈرتے۔ پھر لوگ سنجے گائیکواڑ جیسے گاؤں کے غنڈوں کی دھمکیوں سے کیوں ڈرتے ہیں؟ مہاراشٹر سمیت پورے ملک میں ہم جیسے کروڑوں کانگریس کارکن راہول گاندھی کی ڈھال بن کر ان کی حفاظت کے لیے تیار ہیں۔ کانگریس کے ریاستی صدر نے خبردار کیا کہ کسی کو ہمارے لیڈر کا بال بھی خراب کرنے کی کوشش کے بارے میں نہیں سوچنا چاہئے۔ زبان کاٹنا تو دور کی بات ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ ضرورت پڑنے پر ایسے لیڈروں کو کیسے سبق سکھانا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

گیانواپی معاملے میں ہندو فریق کو بڑا جھٹکا، عدالت نے تہہ خانے میں نماز پر پابندی سے انکار اور مرمت پر پابندی لگا دی

Published

on

gyanvapi-masjid

وارانسی : کاشی وشوناتھ مندر سے متصل گیانواپی مسجد سے متعلق جاری قانونی معاملے میں ہندو فریق کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ وارانسی کی عدالت نے جمعہ کو کیس کی سماعت کرتے ہوئے ویاس تہہ خانے کی چھت پر لوگوں کے نماز پڑھنے پر پابندی سے متعلق عرضی کو مسترد کر دیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ مسلمان نماز کے لیے جمع ہوتے رہیں گے۔ اس کے ساتھ عدالت نے تہہ خانے میں مرمت کی اجازت دینے سے بھی انکار کر دیا ہے۔

گیانواپی کیس میں، سول جج سینئر ڈویژن ہتیش اگروال کی عدالت نے تہہ خانے کے متولی ڈی ایم وارانسی کو کسی بھی طرح کی مرمت کا حکم دینے سے انکار کر دیا، اور تہہ خانے میں ہی پوجا جاری ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہندو فریق کی درخواست بھی مسترد کر دی گئی۔

اس کیس کی سماعت کے دوران مسلم فریق کے اعتراض اور معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہونے کی وجہ سے عدالت نے درخواست کو مسترد کر دیا۔ اور جمود کو برقرار رکھا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جنوری میں عدالت کے تہہ خانے میں پوجا کرنے کا حق ملنے کے بعد ویاس جی نے ایک تنظیم کی جانب سے عرضی داخل کی تھی۔ اس عرضی میں مسلمانوں کو ویاس جی کے تہہ خانے کی چھت پر جمع ہونے سے روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com