Connect with us
Sunday,20-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

این سی پی لیڈر اجیت پوار کا کہنا ہے کہ پی ایم مودی کے کرشمے نے انہیں دو ہزار چودہ میں جیتنے میں مدد کی تھی۔

Published

on

Ajit-Pawar

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رہنما اجیت پوار نے اپنے متنازعہ بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی تعلیمی قابلیت پر سوال اٹھانا درست نہیں ہے۔ پوار نے دعویٰ کیا کہ یہ مودی کا کرشمہ تھا نہ کہ ان کی ڈگری جس نے انہیں دو ہزار چودہ کے عام انتخابات جیتنے میں مدد دی۔ پوار نے یہ بیان اپنے آبائی حلقہ بارامتی میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مودی کی تعلیمی قابلیت اہم نہیں ہے اور عوام سے رابطہ قائم کرنے کی ان کی صلاحیت تھی جس نے انہیں الیکشن جیتا تھا۔ انہوں نے کہا، ‘سال دو ہزار چودہ میں کیا عوام نے وزیر اعظم مودی کو ان کی ڈگری کی بنیاد پر ووٹ دیا تھا؟ یہ ان کا کرشمہ تھا جس نے انہیں الیکشن جیتنے میں مدد دی۔’ 11 “ان کی ڈگری کے بارے میں پوچھنا مناسب نہیں ہے۔ ہمیں ان سے مہنگائی اور بے روزگاری جیسے مسائل پر سوال کرنا چاہیے۔ ایک وزیر کی ڈگری کوئی اہم مسئلہ نہیں ہے۔” انہوں نے مزید سوال کیا کہ “اگر ہمیں ان کی ڈگری کے بارے میں وضاحت مل جائے تو کیا مہنگائی میں کمی آئے گی؟ کیا لوگوں کو ان کی ڈگری کی حیثیت جاننے کے بعد نوکریاں ملیں گی؟” اس سے قبل دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا تھا کہ وزیر اعظم مودی کو اپنے کالج کی ڈگریوں کو عوام کے سامنے رکھنا چاہیے۔ “کیا ملک کو یہ جاننے کا بھی حق نہیں ہے کہ ان کے وزیر اعظم نے کتنی تعلیم حاصل کی ہے؟ انہوں نے عدالت میں اپنی ڈگری دکھانے پر سخت اعتراض کیا؟ کیوں؟ اور جو لوگ ان کی ڈگری دیکھنے کا مطالبہ کریں گے ان پر جرمانہ کیا جائے گا؟ اگر ان پڑھ یا کم تعلیم یافتہ وزیر اعظم ہوں تو کیا ہوگا؟” ملک کے لیے بہت خطرناک ہے۔

ان کے یہ ریمارکس گجرات ہائی کورٹ نے گزشتہ ہفتے چیف انفارمیشن کمیشن (سی آئی سی) کے حکم کو منسوخ کرنے کے چند گھنٹے بعد آیا ہے اور وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) کو وزیر اعظم نریندر مودی کی ڈگری اور پوسٹ گریجویٹ ڈگری سرٹیفکیٹ جمع کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ جسٹس برین وشنو کی سنگل جج بنچ نے سی آئی سی کے اس حکم کو ایک طرف رکھ دیا جس میں پی ایم او، گجرات یونیورسٹی اور دہلی یونیورسٹی کے پبلک انفارمیشن آفیسرز (پی آئی او) کو پی ایم مودی کی گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن ڈگریوں کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ بنچ سی آئی سی کے حکم کو چیلنج کرنے والی گجرات یونیورسٹی کی طرف سے دائر اپیل کی سماعت کر رہی تھی۔ ہائی کورٹ نے وزیر اعظم کی ڈگری سرٹیفکیٹ کی تفصیلات طلب کرنے پر دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال پر پچیس ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔ اس سے قبل کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے کہا کہ وزیر اعظم کی ڈگری سے متعلق معاملہ عدالت میں جانے کے بعد وہ حیران ہیں۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پون کھیڑا نے کہا، ‘دیکھیں، یہ معاملہ عدالت میں کیوں گیا؟ وہ بہت دباؤ میں ہیں۔ وزیر اعظم کی تعلیمی قابلیت اور ڈگری اصلی ہے یا نہیں، معاملہ عدالت میں جانا حیران کن ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com