Connect with us
Tuesday,01-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

این سی پی کی تقسیم: اجیت پوار، پرفل پٹیل 18 جولائی کو این ڈی اے میٹنگ میں شرکت کریں گے۔

Published

on

مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سربراہ اجیت پوار نے جمعہ کو اعلان کیا کہ وہ پارٹی کے کارگزار صدر پرفل پٹیل کے ساتھ قومی دارالحکومت میں وزیر اعظم مودی کی طرف سے بلائی گئی نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) میٹنگ میں شرکت کریں گے۔ 18 جولائی کو شرومنی اکالی دل (ایس اے ڈی) کے صدر سکھبیر سنگھ بادل اور تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے صدر اور سابق سی ایم چندرا بابو نائیڈو بھی منگل کو اشوکا ہوٹل میں این ڈی اے کی میٹنگ میں شرکت کریں گے۔ دونوں پارٹیاں این ڈی اے کی سابق اتحادی شراکت دار ہیں۔ چیزوں کو تناظر میں رکھتے ہوئے، پٹیل نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ “این سی پی میں کوئی تقسیم نہیں ہے”۔ انہوں نے اصرار کیا کہ پارٹی کے زیادہ تر رہنما اجیت پوار کی حمایت کر رہے ہیں اور انہوں نے بغاوت سے کچھ دن پہلے ہی انہیں پارٹی سربراہ منتخب کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس بارے میں الیکشن کمیشن کو آگاہ کر دیا ہے۔

پرفل پٹیل نے انکشاف کیا کہ اجیت پوار کو پارٹی کا قومی صدر منتخب کرنے کی میٹنگ 30 جون کو ممبئی میں اجیت پوار کی سرکاری رہائش گاہ “دیواگیری” میں ہوئی، جہاں ایم ایل ایز، عہدیداروں اور پارٹی کارکنوں نے متفقہ طور پر انہیں اپنا لیڈر منتخب کیا۔ , بدلے میں، اجیت پوار نے 30 جون کو پٹیل کو قومی ورکنگ صدر مقرر کیا اور فوری طور پر مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر راہل نارویکر کو نئے انتظامات سے آگاہ کیا، یہ کہتے ہوئے کہ شرد پوار اب پارٹی میں کوئی عہدہ نہیں رکھتے۔ انہوں نے اسپیکر کو یہ بھی بتایا کہ انل پٹیل قانون ساز اسمبلی میں پارٹی کے وہپ کے طور پر بدستور برقرار ہیں، جب کہ انہوں نے قانون ساز کونسل کے اسپیکر کو مطلع کیا کہ امول مٹکری کونسل میں پارٹی کے وہپ کے طور پر برقرار ہیں۔

پرفل پٹیل نے کہا کہ ان کی پارٹی نے اجیت پوار کی حمایت میں این سی پی کے 40 ایم ایل ایز کے حلف نامے پارٹی کے نام اور نشان کا دعویٰ کرنے کے لیے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جینت پاٹل کا اسپیکر کو لکھا گیا خط جس میں اجیت اور دیگر آٹھ افراد کو نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا جو 2 جولائی کو شیوسینا-بی جے پی مخلوط حکومت میں شامل ہوئے تھے، غلط ہے اور اس لیے اسپیکر کو اس پر عمل نہیں کرنا چاہیے کیونکہ نااہلی ان کا اپنا دائرہ اختیار ہے۔ آئین کی انحراف مخالف دفعات کے تحت قانون ساز۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جمعرات کو دہلی میں شرد پوار کے ذریعہ منعقدہ این سی پی کی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ سرکاری نہیں تھی اور اس طرح اجیت پوار دھڑے کے لیڈروں کو نکالنے یا نااہل کرنے کا اس میٹنگ میں لیا گیا فیصلہ غیر قانونی تھا اور اس پر عمل نہیں ہوا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ہائی کورٹ نے ممبئی پولیس اور مہاراشٹر آلودگی کنٹرول بورڈ کو نوٹس جاری کر دیا، مساجد کے لاؤڈ اسپیکر تنازع پر

Published

on

Mubin-Solkar

ممبئی، 1 جولائی 2025 — ممبئی ہائی کورٹ نے آج پانچ مساجد کی طرف سے دائر کی گئی درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے ممبئی پولیس حکام اور مہاراشٹر آلودگی کنٹرول بورڈ (ایم پی سی بی) کو نوٹس جاری کیا ہے۔ یہ نوٹس اُس معاملہ سے متعلق ہے جس میں مساجد نے لاؤڈ اسپیکرز ہٹانے اور اجازت ناموں کی عدم تجدید کے خلاف شکایت کی ہے۔ درخواست گزاروں کا الزام ہے کہ پولیس کی طرف سے کی جانے والی حالیہ کارروائیاں بلا اجازت اور غیر قانونی ہیں، اور اُن کے مذہبی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں شفافیت اور قانونی طریقہ کار کے بغیر کی گئی ہیں، جس سے مذہبی سرگرمیوں میں خلل پڑ رہا ہے۔ عدالت نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ جولائی 9، 2025 کو ہونے والی آئندہ سماعت سے قبل متعلقہ ریکارڈز اور تفصیلات کے ساتھ ایک حلف نامہ جمع کرائے۔ عدالت کا یہ حکم قانون نافذ کرنے والے اداروں میں جوابدہی اور شفافیت کو یقینی بنانے کی کوشش ہے۔

ایڈووکیٹ یوسف موسیالہ، سینئر وکیل، نے درخواست گزاروں کی طرف سے مقدمہ عالی کیا۔ ان کے ساتھ ایڈووکیٹ مبین سولکر بھی مقدمہ میں شامل تھے، جنہوں نے اس مقدمے میں مؤثر نمائندگی کی۔ دیگر جونیئر وکلاء بھی پیش ہوئے، جو اس معاملے کی سنجیدگی اور حساسیت کو واضح کرتے ہوئے نظر آئے۔ یہ کیس اس سیاق و سباق میں اہمیت کا حامل ہے جہاں قانون نافذ کرنے والے ادارے اور مذہبی کمیونٹیز کے مابین لاؤڈ اسپیکر اور دیگر مذہبی اشیاء کے استعمال پر تنازعہ جاری ہے۔ عدالت کے آئندہ حکم کا شدت سے انتظار ہے، کیونکہ اس سے مذہبی آزادی اور قانون کی ذمہ داری کے توازن کا پتہ چلنے کے امکانات ہیں۔ مذہبی اصولوں کی پاسداری کے ساتھ قانون کے نفاذ سے متعلق اس کیس کی سماعت جاری ہے، اور امید ہے کہ آئندہ سماعت پر دوام پیدا ہوگا۔

Continue Reading

سیاست

ٹھاکرے آ رہے ہیں… شیوسینا یو بی ٹی کا 5 جولائی کے پروگرام کا لگایا پوسٹر، راؤت نے کہا – مراٹھی وجے دیوس پر ہوگی میٹنگ

Published

on

Raj-&-Uddhav

ممبئی : مہاراشٹر میں چیف منسٹر دیویندر فڈنویس کی قیادت والی مہایوتی حکومت کی جانب سے تین زبانوں کے پالیسی مینڈیٹ کو منسوخ کرنے کے بعد ادھو ٹھاکرے کی زیر قیادت شیو سینا یو بی ٹی فارم میں آ گئی ہے۔ شیوسینا نے 5 جولائی کے پروگرام کو مراٹھی وجے دیوس کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔ اس دوران پارٹی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک پوسٹر سامنے آیا ہے۔ اس میں لکھا ہے کہ ٹھاکرے آ رہے ہیں…. یہ لائن 5 جولائی کے پروگرام کا حوالہ دیتے ہوئے لکھی گئی ہے۔ پارٹی لیڈر سنجے راوت کے مطابق، مہاراشٹر حکومت کی جانب سے اسکولوں میں تین زبانوں کی پالیسی سے متعلق اپنا حکم واپس لینے کے بعد، ہم 5 جولائی کو مراٹھی وجے دیوس منانے کے لیے ایک ریلی کا اہتمام کریں گے۔

راوت نے بی جے پی کی قیادت والی مہاوتی حکومت سے کہا کہ وہ ریاست کے لوگوں کو گمراہ کرنا بند کرے۔ انہوں نے یہ بات وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کے اس دعوے کے حوالے سے کہی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ادھو ٹھاکرے نے وزیر اعلیٰ کے عہدے پر رہتے ہوئے ڈاکٹر رگھوناتھ ماشیلکر کمیٹی کی سفارشات کو قبول کیا تھا تاکہ کلاس 1 سے کلاس 12 تک تین زبانوں کی پالیسی کو لاگو کیا جا سکے اور پالیسی پر عمل آوری کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔ راؤت نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ایسی کوئی بھی حکومتی قرارداد پیش کرے جو مبینہ طور پر ٹھاکرے کی زیر قیادت سابقہ ​​مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت کے تحت جاری کی گئی تھی اور انہیں عوامی طور پر جلایا جائے۔

شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم پی راوت نے کہا کہ انہیں حکومت کا حکم لانے دیں اور اگر ایسا کوئی حکم ہے تو انہیں جلانے دیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ہم نے بی جے پی حکومت کی اس تجویز کی مخالفت کی ہے جو بالواسطہ طور پر ہندی کو پہلی کلاس سے تیسری زبان کے طور پر نافذ کرنے کی بات کرتی ہے۔ اب وہ اقتدار میں ہیں ہم نہیں۔ اگر وہ ایسا کوئی حکومتی حکم پیش کرتے ہیں تو ہم انہیں جلانے کے لیے جگہ دیں گے۔ راجیہ سبھا کے رکن نے یہ بھی کہا کہ 5 جولائی کی ریلی کو مراٹھی وجے دیوس کے طور پر منایا جائے گا تاکہ مراٹھی بولنے والی آبادی کی طاقت اور فخر کو ظاہر کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ریلی ہندی کے نفاذ کے خلاف مراٹھی لوگوں کی طاقت کا مظاہرہ کرے گی۔ ہم نے دہلی کو دکھایا کہ ‘ٹائیگر ابھی زندہ ہے’۔ انہوں نے کہا کہ شیوسینا (اتر پردیش) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے اور مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے دونوں ریلی میں شرکت کریں گے۔

راوت نے کہا کہ ٹھاکرے بھائیوں کے ایک ساتھ آنے میں کوئی شک نہیں ہونا چاہئے۔ ہم نے دیگر سیاسی جماعتوں اور لوگوں کو بھی پروگرام میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے۔ شیو سینا کے بانی بال ٹھاکرے کی وراثت کا حوالہ دیتے ہوئے راوت نے کہا کہ بالا صاحب نے ہمیں گناہ پر حملہ کرنا سکھایا، گنہگار پر نہیں۔ یہ لڑائی کسی ایک شخص کے خلاف نہیں بلکہ مہاراشٹر مخالف پالیسیوں کے خلاف ہے۔ بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب بھی وہ مراٹھی لوگوں کو دبانے کی کوشش کرتے ہیں ہم اس سے بھی زیادہ طاقت سے جواب دیتے ہیں۔ راوت نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور دیویندر فڑنویس کو جان لینا چاہیے کہ مہاراشٹر خاموش نہیں رہے گا۔

Continue Reading

سیاست

امیروں کی حالت بہتر غریبوں کی حالت زار… غریبوں کی بستیوں کے ساتھ سوتیلاسلوک کا ایوان اسمبلی میں ابوعاصم اعظمی کا الزام

Published

on

‎ممبئی مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی نے غریب علاقوں میں سہولیات کا فقدان اور غریب عوام کے ساتھ سوتیلا سلوک پر سرکار سے ایوان میں ایس پی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے سرکار سے جواب طلب کیا اور سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ ترقی صرف امیروں کے علاقے تک ہی محدود ہو کر رہ گئی ہے۔ مانخورد شیواجی نگر گوونڈی میں اچھے کالج، اسکول، اسپتال تعمیر کرنے کا برسوں سے مطالبہ کرنے کے باوجود اگر حکومت نے اس پر کوئی اقدامات نہیں کئے ان علاقوں سے سوتیلا سلوک کیا جارہا ہے اگر یہاں سہولیات میسرکرتی تو کیا ہوتا؟ صرف جیلیں، جانوروں کے قبرستان، شمشان گھاٹ ہی یہاں تیار کیے جاتے ہیں

‎سماج وادی پارٹی لیڈر نے ایوان میں اپنے حلقہ کے زمینی مسائل پیش کیے جس میں مانخورد شیواجی نگر، بھیونڈی، ممبرا، دیوا اور لوکل ٹرینوں میں مسافروں کی پریشانی ٹرینوں میں مسافر اور نسان ٹھوس ٹھوس کر سفر کرنے پر مجبور ہیں, جس کے سبب ٹرینوں میں حادثات پیش آتے ہیں, اس پر قدغن لگانے اور عام عوام اور مسافروں کو سہولیات میسر کرنے کا بھی اعظمی نے ایوان میں کیا۔

ممبرا، دیوا اور بھیونڈی جو ایک صنعتی شہر ہے اسے اب تک ترقی کی جانب کیوں گامزن نہیں کیا گیا؟ ہزاروں کروڑ روپے خرچ کر کے ممبئی سے احمد آباد تک بلٹ ٹرین چلائی جا رہی ہے، لیکن جانوروں سے بھی بدتر حالات میں ممبئی کی لوکل ٹرینوں میں لٹکتے ہوئے سفر کرنے والے مسافروں کے جانوں کی کوئی قیمت نہیں؟ ‎مانخورد شیواجی نگر میں نٹور پرکھ کی عمارتوں میں وینٹیلیشن (روشن دان) کا نظام نہیں ہے جس کی وجہ سے مکین ٹی بی جیسی خطرناک بیماری کا شکار ہو رہے ہیں۔ عمارتیں اتنی خستہ حال ہیں کہ کسی بھی وقت حادثہ کا شکار اور مہندم ہو سکتی ہے اس کے باوجود حکومت اس سے چشم پوشی کا مظاہرہ کررہی ہے۔

ایس آڑ اے سکیم کچی آبادیوں کی بحالی کے لئے مرتب کی گئی تھی، جس کے تحت کچی آبادیوں جھوپڑپٹیوں کو عمارت میں فلیٹس میسر کرنا تھا, لیکن 40 سال گزرنے کے باوجود یہ اسکیم پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکی ہے۔ اس کے باوجود، اب ممبئی میں ₹ 65,000 کروڑ کی ایک نئی ہاؤسنگ اور بازآبادکاری اسکیم متعارف کروائی گئی ہے۔ ‎چار مربع میٹر کچی آبادی جھوپڑپٹی کا علاقہ، جو ممبئی میونسپل کارپوریشن کی ملکیت ہے اس کی دوبارہ تعمیر و ترقی کے لیے پہلے کچی آبادیوں کی رضامندی لی جاتی تھی، لیکن اب ان کی رضامندی کے بغیر، پرائیویٹ بلڈروں کو وہاں عمارتیں بنانے کی اجازت دی جارہی ہے کیا یہ غریبوں کے ساتھ ظلم نہیں؟

ابوعاصم اعظمی نے ایوان کی توجہ اس جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ ایک طرف بلدیاتی انتخابات نہیں ہو رہے، منتخب عوامی نمائندے نہیں ہیں اور دوسری طرف عوام کی رائے لیے بغیر ایسے اہم فیصلے کیے جا رہے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ جب تک بلدیاتی انتخابات نہیں ہوتے اس اسکیم کو نہ منظور کیا جائے اور نہ ہی اسے نافذالعمل نہ کرے۔ ‎مانخورد شیواجی نگر کی سڑکوں کی حالت اتنی انتہائی خستہ ہے ٹریفک کا مسئلہ درکنار یہاں آدمی ٹھیک سے چل بھی نہیں سکتا یہاں سڑکوں پر راہگیروں کا بھی چلنا محال ہے مانسون میں صورتحال مزید ابتر ہے۔

‎مانخورد شیواجی نگر گوونڈی میں جدید ترین ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت سے لیس اسکول بنائے جائیں تاکہ بچوں کو بہتر تعلیم میسر ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت اچھے اسکول اور کالج نہیں کھول رہی تو دوسری طرف کم فیس پر پڑھانے والے چھوٹے پرائیویٹ اسکولوں کو بند کرنے کی کوششیں کررہی ہے انہوں نے مزید کہا کہ مانخورد شیواجی نگراسپتالوں کی ابتر حالت، صحت کی خدمات کی کمی، مریضوں کے لیے بستروں اور ادویات کی عدم دستیابی، آلودہ پانی اور بڑھتی ہوئی آلودگی سے نبرد آزما ہے ان اسپتالوں کی حالت میں بہتری کی ضرورت ہے سرکار کو ان تمام مسائل پر توجہ دے کر اس کا ازالہ کرنا چاہئے یہ مطالبہ ایوان اسمبلی میں اعظمی نے کیا ہے ابوعاصم اعظمی نے الزام عائد کیا کہ صرف اڈانی اور امبانی کی ترقی ہی ممکن ہے غریبوں کی حالت زار ہے اس پر بھی غور کرنے کی ضرورت ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com