Connect with us
Thursday,10-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

این سی پی سربراہ شرد پوار طوفان سے متاثرہ علاقوں کا جائزہ لینے دو روزہ دورے پر

Published

on

sharad pawar

(محمد یوسف رانا)
سمندری طوفان نسرگ سے ہونے والے نقصان کا معائنہ کرنے کے لئے این سی پی کے صدر شرد پوار منگل سے کوکن کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ سمندری طوفان کی وجہ سے ضلع رائے گڑھ میں سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔شرد پوار صبح مان گائوں اور موربا کا دورہ کیا۔ انہوں نےمان گاؤں کے بازار، موربا میں دیہاتیوں کی مزاج پرسی کی۔ شرد پوار کسانوں کے کھیتوں میں بھی حاضری لگاتے ہوئے فصلوں کو ہونے والے نقصان کا جائزہ لیا۔ شرد پوار نے اپنے دورے کے دوران موربا کے ایک مدرسے میں بھی حاضری لگائی-
نسرگ طوفان کی وجہ سے کوکن میں بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ شرد پوار ۹؍ جون کو رائے گڑھ کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا کل ۱۰ ؍ جون کو رتنا گری کے کسانوں اور کاشتکاروں سے ملاقات کرتے ہوئے ہونے والے نقصان کی مکمل معلومات لیں گے۔
شرد پوار اپنے دورے کے دوران مان گائوں مہسلہ، دیوے اگار اور شری وردھن بھی جائیں گے ۔ وہ شریوردھن میں ایم ایل اے، ممبران پارلیمنٹ اور عہدیداروں سے ملاقات کرتے ہوئے ان کے درمیان ایک میٹنگ میں بھی حصہ لیں گے۔ آج وہ داپولی پہنچ کر وہیں قیام کریں گے ۔ان کے ساتھ رکن پارلیمنٹ سنیل ٹٹکرے ،رائے گڑھ کے نگراں اور وزیر مملکت برائے قانون و انصاف ادیتی ٹٹکرے اور مقامی ارکان اسمبلی ہیں۔ اپنے دورے کے دوسرے دن پہلے وہ داپولی کا دورہ کریں گے ۔
وہیں وزیر اعلیٰ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نسرگ طوفان کی وجہ سے رتنا گری کے ساتھ ساتھ سندھو درگ اور رائے گڑھ بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں ۔بحران کے سنگین نتائج کے باوجود بھی حکومت پوری طاقت کے ساتھ کوکن کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے ۔، وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے رائے گڑھ کے لئے ۱۰۰ ؍ کروڑ اسی کے ساتھ رتنا گری کے لئے ۷۵ ؍ کروڑ اور سندھو درگ کے لئے ۲۵ ؍ کروڑ روپئے کا ہنگا می راحتی فنڈ دینے کا اعلان کیا ہے۔
دوسری طرف حزب اختلاف نے ریاستی حکومت کے خلاف سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت نے کوکن کی عوام کی منہ بھرائی کی ہے۔ قانون ساز کونسل میں حزب اختلاف کے رہنما، پروین ڈیریکر نے کہا کہ اپوزیشن حکومت کی اس مدد سے مطمئن نہیں ہے۔ نسرگ طوفان نے ضلع رتناگری میں بڑا نقصان کیا ہے۔ پروین ڈیرکر نے الزام لگایا ہے لیکن حکومت سنجیدہ نہیں ہے۔ پروین ڈیرکر طوفان سے ہونے والے نقصان کا معائنہ کرنے داپولی آئے ہیں۔ اس بار انہوں نے حکومت پر سنگین الزامات لگائے۔

سیاست

مہاراشٹر میں غیر قانونی گرجا گھروں پر چلائے جائیں گے بلڈوزر، تبدیلی مذہب کو روکنے کے لیے سخت قانون، وزیر چندر شیکھر باونکولے کا بڑا اعلان

Published

on

Chandrasekhar Baunkole

ممبئی : مہاراشٹر میں بھاری اکثریت کے ساتھ اقتدار میں آنے والی بی جے پی اب مذہب کی تبدیلی کے معاملے پر سخت موقف اختیار کرے گی۔ بی جے پی مہاراشٹر کے سابق صدر اور ریاست کے وزیر محصول چندر شیکھر باونکولے نے بدھ کو اسمبلی میں ایک بڑا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں مذہب کی تبدیلی کو روکنے کے لیے ریاستی حکومت سخت قانون بنائے گی۔ ریونیو منسٹر چندر شیکھر باونکولے نے اسمبلی کے ایم ایل ایز کی تشویش پر یہ یقین دہانی کرائی۔ بدھ کو ایم ایل اے انوپ بھایا اگروال، اتل بھاتکھلکر اور دیگر ایم ایل اے نے ریاست میں مذہب کی تبدیلی کو روکنے سے متعلق سوالات پوچھے۔ ان کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے، ریونیو کے وزیر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ ریاست میں مذہبی تبدیلیوں کو روکنے کے لیے ایک سخت قانون بنایا جائے گا۔

مہاراشٹر کے وزیر محصول چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے بات کریں گے۔ باونکولے نے کہا کہ تبدیلی مذہب مخالف قانون کو سخت دفعات کے ساتھ کیسے لایا جائے۔ انہوں نے ایوان میں کہا کہ دھلے-نندربار کے ڈویژنل کمشنر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ علاقے میں غیر مجاز گرجا گھروں کی چھان بین کریں اور انہیں چھ ماہ کے اندر منہدم کریں۔ اس پر بی جے پی ایم ایل اے اتل بھاتکھلکر نے سوال کیا کہ جب پہلے ہی معلوم ہے کہ یہ غیر قانونی ہے تو پھر چھ ماہ کا وقت کیوں دیا جا رہا ہے؟ غیر مجاز مذہبی عمارتوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

اس پر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ کارروائی کرنے سے پہلے شکایات کی جانچ ضروری ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے سنجے کوٹے نے کہا کہ مذہب کی تبدیلی نہ صرف نندوربار بلکہ ریاست بھر کے قبائلی علاقوں میں ہو رہی ہے۔ اگروال نے دعویٰ کیا کہ نواپور (ضلع دھولے) میں قبائلیوں اور غیر قبائلیوں کو عیسائیت اختیار کرنے کا لالچ دیا جا رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر کی پڑوسی ریاست گجرات نے آنجہانی سی ایم وجے روپانی کے دور میں تبدیلی مذہب مخالف قانون نافذ کیا تھا۔ جن میں سے بعض دفعات کو عدالت نے روک دیا تھا۔ ملک کی بہت سی دوسری ریاستوں نے بھی تبدیلی مذہب مخالف قوانین بنائے ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی سابق پولس کمشنر پرمبیر سنگھ کو بڑی راحت، سی بی آئی نے تھانہ کا کیس بند کر دیا، کورٹ میں کلوزر رپورٹ داخل

Published

on

parambir singh

‎ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے تھانے کے کوپری پولیس اسٹیشن میں درج ہفتہ وصولی اور دھمکی کے معاملے میں کلین چٹ دے دی ہے۔ سنگھ نے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر سنگین الزامات لگانے کے ساتھ کئی سنسنی خیز انکشافات کیے تھے۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کو کلوزر رپورٹ پیش کی ہے۔ سی بی آئی کے مطابق 2016-17 میں پیش آئے اس معاملے میں جرم ثابت کرنے کے لیے ثبوت دستیاب نہیں ہے اور نہ تھےنہ ہی یہ کوئی متنازع معاملہ ہے۔

‎سی بی آئی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ شکایت کنندہ اگروال کی مالیاتی لین دین میں بے ایمانی رونما ہوئی ہے اور وہ جھوٹے دیوانی اور فوجداری مقدمات کے ذریعے لوگوں کو پھنسانے کے لیے معروف ہے۔ اس کے علاوہ، تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اگروال اور بلڈر سنجے پنمیا کے درمیان تصفیہ بغیر کسی دباؤ یا زبردستی کے ہوا تھا۔

‎پرم بیرسنگھ کے خلاف ممبئی کے میرین ڈرائیو، گورےگاؤں، اکولا اور تھانے نگر تھانوں میں کل پانچ مقدمات درج کیے گئے تھے۔ ان میں سی بی آئی نے کوپری پولیس اسٹیشن میں ہفتہ وصولی کے معاملے کی تحقیقات کو بند کر دیا ہے، لیکن دیگر چار معاملات کی تحقیقات ابھی جاری ہے۔

Continue Reading

سیاست

قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

Published

on

parliament

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com