سیاست
نقوی نے نئی دہلی کے وگیان بھون میں ہندستانی طلباء پارلیمنٹ کی 10 ویں سالانہ قومی کانفرنس سے کیا خطاب

اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مسٹر مختار عباس نقوی نے آج یہاں کہا کہ ہندوستان سیکولر-جمہوری ملک، اکثریت کے اخلاقی اقدار اور سوچ کا نتیجہ ہے اور “کثرت میں وحدت” کے مضبوط تانے بانے کا ثبوت ہے۔
مسٹر نقوی نے آج یہاں نئی دہلی کے وگیان بھون میں منعقد ہندستانی طلباء پارلیمنٹ کی 10 ویں سالانہ قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ “گمراہی کے گیت” اور “بھرم کے سنگیت” کے ذریعے ملک میں خیرسگالی، سیکولر ازم کے ماحول کو تباہ کر کے اپنی سیاست چمکانے میں مصروف ہیں۔
مسٹر نقوی نے کہاکہ ہمارا آئینی وفاقی ڈھانچہ سماجی ہم آہنگی اور “کثرت میں وحدت” کی ضمانت ہے۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ ہمارے آئین میں جہاں پارلیمنٹ، اسمبلی کے “پاور اور پریویلیوج” کو آرٹیکل 105 میں واضح کیا گیا ہے وہیں اس سے پہلے آرٹیکل 51 A میں بنیادی فرائض پر بھی زور دیا گیا ہے۔ ہندستانی آئین نے بنیادی فرائض کے تئیں بھی ذمہ داری طے کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح سے بنیادی حقوق کے تعلق سے ہم آگاہ رہتے ہیں اسی طرح سے اصل فرائض کے تئیں بھی ہمیں ذمہ داری سمجھنی ہو گی۔ شہریوں کے بنیادی حقوق، بنیادی فرائض کی ادا ئیگی پر مبنی ہیں، کیونکہ حق اور فرض دونوں ایک – دوسرے سے الگ نہیں ہوسکتے۔ شہریوں کو ملک کے تئیں فرائض کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ زندگی، آزادی، مساوات اور اظہار کی آزادی سے متعلق بنیادی حقوق کو برقرار رکھنا انتہائی ضروری ہے، شہریوں جن میں منتخب نمائندے شامل ہیں، ان کی طرف سے ملک کے تئیں اپنے فرائض کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔ اگر ہر شہری اپنے فرض پر عمل کرتا ہے، تو حقوق کا استعمال کرنے کے لئے مناسب ماحول بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندوں کو فرض کے تئیں ایمانداری کی نذیر بننا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ہندستان نہ صرف سب سے بڑی جمہوریت کے طور پر ابھرا ہے، بلکہ متحرک، پارلیمانی نظام کے طور پر پھلا – پھولا اور مضبوط ہوا ہے، جس میں آئین، “ہر معاشرے کے حقوق کے دفاع کی ضمانت کا گرنتھ ہے۔”
انہوں نے کہا کہ شہریوں کے حقوق اور بنیادی فرض یکساں طور پر اہم ہیں. شہری حقوق اور ذمہ داری، ایک ہی سکے کے دو پہلو ہیں اور دونوں ہی ساتھ – ساتھ چلتے ہیں اگر ہم حق رکھتے ہیں۔ اگر ہم ان کے حقوق رکھتے ہیں تو اہم حقوق سے وابستہ ذمہ داری بھی رکھتے ہیں۔ جہاں بھی ہم رہ رہے ہیں، چاہے وہ گھر، سماج، گاؤں، ریاست یا ملک ہی کیوں نہ ہو، وہاں حقوق اور ذمہ داری قدم بہ قدم ملاکر چلتے ہیں۔ حقوق فرض کی سولی پر چڑھا کر حاصل نہیں کئے جاسکتے۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ “سب کا ساتھ، سب کاوکاس، سب کا وشواس” مرکز کی وزیراعظم مسٹر نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کا قومی مذہب ہے۔ مودی حکومت کی ہر ایک کی منصوبہ بندی کا مرکزی نقطہ گاؤں، غریب، کسان، نوجوان، خواتین اور کمزور طبقہ ہیں۔ ہماری حکومت کا عزم ہے ہر ضرورت مند کی آنکھوں میں خوشی، زندگی میں خوشحالی یقینی بنانا اور مودی حکومت نے اسی عزم کے ساتھ پوری مضبوطی اور پوری ایمانداری سے کام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 5 سالوں میں غریبوں کے لئے 2 کروڑ پکے مکانات کی تعمیر کی گئی ہے، ملک کے ہر گاؤں میں بجلی پہنچائی گئی ہے، فصل انشورنس کی منصوبہ بندی کا فائدہ 6 کروڑ سے زیادہ کسانوں کو ملا ہے، 22 کروڑ 30 لاکھ ہیلتھ کارڈ تقسیم کئے گئے ہیں، 8 کروڑ غریب بہنوں کو اججول منصوبہ بندی کے تحت مفت گھریلو گیس کنکشن دیا گیا ہے، پورے ملک میں 10 کروڑ 90 لاکھ بیت الخلا تعمیر کئے گئے ہیں، 30 ہزار سٹارٹ – اپس کو تسلیم شدہ حیثیت دی گئی ہے، 23 کروڑ 45 لاکھ لوگوں کو مدرا یوجنا کے تحت اقتصادی سرگرمیوں کے لئے آسان قرض مہیا کرائے گئے ہیں، جن دھن یوجنا کے تحت 38 کروڑ لوگوں کو بینکنگ نظام سے جوڑا گیا ہے۔ اس کے علاوہ “ہنر ہاٹ” جیسے روزگار فراہم کرانے والے انعقاد سے اقلیتی طبقہ کے 8 لاکھ سے زیادہ نوجوانوں کو روزگار اور روزگار کے مواقع مہیا کرائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حال ہی کی ایک رپورٹ کے مطابق ہندستان میں خط افلاس سے نیچے رہنے والے لوگوں کی تعداد جو 2011 میں 27 کروڑ تھی وہ 2017 میں کم ہوکر تقریبا 8 کروڑ 40 لاکھ ہوگئی ہے۔ مودی حکومت کی اصلاح پسندانہ اور سب کو شام کرنے کی کوششوں کے نتائج تیزی سے ملک کے سامنے آرہے ہیں۔
اس 4 روزہ 10 وہ سالانہ قومی کانفرنس میں پورے ملک کے 450 یونیورسٹیوں کے تقریبا 10 ہزار طلبا شامل ہوئے ہیں۔
بین الاقوامی خبریں
شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان چھوٹی بچی کو تسلی دینے کی کوشش کرتے ہوئے رو پڑے۔ شمالی کوریا کے رہنما اپنے پیاروں کی لاشیں دیکھ کر ہو گئے جذباتی۔

پیانگ یانگ : شمالی کوریا کے حکمراں کم جونگ ان نے جنگ میں جانیں گنوانے والے اپنے ملک کے فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ فوجی روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف لڑتے ہوئے مارے گئے۔ لاشیں پہنچنے کے بعد ان فوجیوں کے اہل خانہ کی موجودگی میں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اس دوران کم نے فوجیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور انہیں تسلی دی۔ اس دوران کم کی آنکھوں میں آنسو دیکھے گئے۔ فوجیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کرتے ہوئے وہ جذباتی ہو گئے۔ شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کے سی این اے کی جانب سے شیئر کی گئی تصاویر میں شمالی کوریا کے حکمران کو تمغے تقسیم کرتے، مرنے والے فوجیوں کے روتے ہوئے بچوں کو تسلی دیتے ہوئے اور ان کی تصویروں کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ کم نے اپنی تقریر میں روس کے کرسک علاقے کو یوکرین کی فوج سے آزاد کرانے کے دوران اپنے فوجیوں کی بہادری کی تعریف کی۔
کم نے پیانگ یانگ کے موکران ہاؤس میں منعقدہ ایک تقریب میں اپنی فوج کی تعریف کی اور انہیں ملک کا فخر قرار دیا۔ کم نے کہا کہ غیر ملکی آپریشنز میں حصہ لینے والے فوجیوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ اس کے لیے انہیں تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ شمالی کوریا کی حکومت نے واپس آنے والے فوجیوں کے اعزاز میں ضیافت کا بھی اہتمام کیا۔ معلومات کے مطابق کم اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں کے بعد شمالی کوریا نے یوکرین پر اپنے حملے کی حمایت کے لیے فوج کے ساتھ ساتھ بڑی مقدار میں فوجی ساز و سامان بھی روس بھیج دیا ہے۔ روس اور کوریا کی طرف سے اس تعیناتی کو عوامی سطح پر تسلیم نہیں کیا گیا۔ یوکرین اور جنوبی کوریا کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے انکشاف کیا تھا کہ شمالی کوریا کے فوجی کرسک بارڈر پر لڑ رہے ہیں۔
جنوبی کوریا اور مغربی ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے کہا ہے کہ شمالی کوریا نے 2024 میں 10 ہزار سے زائد فوجی روس بھیجے ہیں۔شمالی کوریا کے فوجی روس کے لیے خاص طور پر کرسک کے علاقے میں لڑ چکے ہیں۔ شمالی کوریا نے مبینہ طور پر روس کو ہتھیار، میزائل اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے راکٹ سسٹم فراہم کیے ہیں۔ جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ اب تک شمالی کوریا کے 600 فوجی روس کے لیے لڑتے ہوئے مارے جا چکے ہیں۔
بزنس
اٹل سیٹو، پونے ایکسپریس وے، سمردھی مہامرگ ای وی کے لیے ٹول ٹیکس فری، جانئے مہاراشٹرا آگے کیا منصوبہ بنا رہا ہے

ممبئی : مہاراشٹر حکومت نے ایک بڑی خوشخبری سنائی ہے۔ ریاست میں الیکٹرک فور وہیلر اور ای بسوں کو ٹول ٹیکس فری کر دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں کو ٹول ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ مہاراشٹر حکومت کی ٹول ٹیکس چھوٹ کی اسکیم کا فائدہ اٹل سیٹو، پونے ایکسپریس وے اور سمردھی مہامرگ پر دستیاب ہوگا۔ یہ ضابطہ جمعہ سے نافذ ہو گیا ہے۔ مہاراشٹر کے ٹرانسپورٹ کمشنر وویک بھیمنوار نے یہ اطلاع دی۔ مہاراشٹر حکومت کا یہ فیصلہ ماحولیات کو بچانے کے مقصد کا حصہ ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ یہ قاعدہ دونوں طرح کے الیکٹرک فور وہیلر پر لاگو ہوگا، چاہے وہ پرائیویٹ گاڑیاں ہوں یا سرکاری گاڑیاں۔ حکومت نے اپریل میں مہاراشٹر الیکٹرک وہیکل (ای وی) پالیسی کے تحت اس کا اعلان کیا تھا۔
ٹول سے مستثنیٰ گاڑیوں میں نجی الیکٹرک کاریں، مسافر چار پہیہ گاڑیاں، مہاراشٹر ٹرانسپورٹ بسیں اور شہری پبلک ٹرانسپورٹ کی الیکٹرک گاڑیاں شامل ہیں۔ تاہم، سامان لے جانے والی الیکٹرک گاڑیوں کو اس استثنیٰ اسکیم سے باہر رکھا گیا ہے۔ ممبئی میں الیکٹرک گاڑیوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ یہاں 25,277 ای بائک اور تقریباً 13,000 الیکٹرک کاریں ہیں۔ ممبئی میں الیکٹرک گاڑیوں کی کل تعداد 43,000 سے زیادہ ہو گئی ہے۔ اس اعداد و شمار میں تمام قسم کی الیکٹرک گاڑیاں شامل ہیں۔ اٹل سیٹو سے روزانہ تقریباً 60,000 گاڑیاں گزرتی ہیں۔ آنے والے وقت میں اس راستے کو پونے ایکسپریس وے سے جوڑنے کا کام جاری ہے۔ فی الحال، کچھ پبلک ٹرانسپورٹ بسیں جیسے ایم ایس آر ٹی سی اور این ایم ایم ٹی بھی اٹل سیتو پر چلتی ہیں۔ وزیر ٹرانسپورٹ پرتاپ سارنائک نے کہا کہ حکومت مہاراشٹر میں تمام شاہراہوں پر ای وی کاروں اور بسوں کو ٹول فری بنانے پر غور کر رہی ہے۔
محکمہ ٹرانسپورٹ کے حکام نے کہا کہ نئی ای وی پالیسی زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ای وی گاڑیاں خریدنے کی ترغیب دے گی۔ اس سے پیٹرول اور ڈیزل پر انحصار کم ہوگا۔ نئی ای وی پالیسی کا مقصد چارجنگ انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنا بھی ہے۔ ایک اہلکار نے کہا کہ ہم ایکسپریس ویز، سمردھی مہا مرگ اور دیگر شاہراہوں پر بہت سے فاسٹ چارجنگ اسٹیشن بنائیں گے۔ ممبئی میں پٹرول پمپوں اور شاہراہوں کے ساتھ معاہدے کئے جا رہے ہیں۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ تمام فیول پمپس، ایس ٹی اسٹینڈز اور ڈپو میں چار سے پانچ چارجنگ پوائنٹس ہوں۔ اس سے ای وی ڈرائیوروں کی چارجنگ کی پریشانی ختم ہو جائے گی۔ نئی پالیسی میں یہ ہدف مقرر کیا گیا ہے کہ آنے والے وقت میں نئی گاڑیوں کی 30 فیصد رجسٹریشن ای وی گاڑیاں ہونی چاہئیں۔ یہ ہدف دو اور تین پہیوں کے لیے 40 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔ کاروں/ایس یو وی کے لیے 30 فیصد، اولا اور اوبر جیسے ایگریگیٹر کیب کے لیے 50 فیصد اور پرائیویٹ بسوں کے لیے 15 فیصد ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
سیاست
شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایشیا کپ کرکٹ میچ پر سخت اعتراض ظاہر کیا

ممبئی : شیوسینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے جموں و کشمیر کے پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کا حوالہ دیتے ہوئے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایشیا کپ کرکٹ میچ پر سخت اعتراض اٹھایا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر اس معاملے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ راوت نے خط میں لکھا کہ پہلگام حملے میں مارے گئے ہندوستانیوں کا خون ابھی خشک نہیں ہوا ہے اور ان کے اہل خانہ کے آنسو ابھی تھمے نہیں ہیں، ایسی صورتحال میں پاکستان کے ساتھ کرکٹ میچ کھیلنا غیر انسانی اور غیر حساس اقدام ہوگا۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے ایم پی نے پی ایم مودی کو لکھے ایک خط میں کہا ہے کہ مرکزی وزارت کھیل کی جانب سے ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں پاک بھارت میچوں کو گرین سگنل دینے کی خبر ہندوستانیوں کے لیے بہت افسوسناک ہے۔ ظاہر ہے کہ یہ وزیر اعظم اور وزارت داخلہ کی منظوری کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ میں آپ کے سامنے محب وطن شہریوں کے جذبات کا اظہار کر رہا ہوں۔
سنجے راوت نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ پاکستان کے خلاف آپریشن سندھ ختم نہیں ہوا۔ اگر تنازعہ جاری ہے تو ہم پاکستان کے ساتھ کرکٹ کیسے کھیل سکتے ہیں؟ پہلگام حملہ ایک پاکستانی دہشت گرد گروہ نے کیا تھا، جس نے 26 خواتین کے کندھوں کو مٹا دیا تھا۔ کیا آپ نے ان ماؤں بہنوں کے جذبات پر غور کیا ہے؟ کیا صدر ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر ہم نے پاکستان کے ساتھ کرکٹ نہیں کھیلی تو تجارت بند کر دیں گے؟ آپ نے فرمایا کہ خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے۔ اب کیا خون اور کرکٹ ایک ساتھ بہیں گے؟
پاکستان کے خلاف میچوں پر بڑے پیمانے پر سٹے بازی اور آن لائن جوا کھیلا جاتا ہے، جس میں مبینہ طور پر بی جے پی کے کئی ارکان ملوث ہیں۔ گجرات کے ایک ممتاز شخص، جے شاہ، اس وقت کرکٹ کے امور کی سربراہی کر رہے ہیں۔ کیا اس سے بی جے پی کو کوئی خاص مالی فائدہ حاصل ہوتا ہے؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلنا نہ صرف ہمارے فوجیوں کی بہادری کی توہین ہے بلکہ شیاما پرساد مکھرجی سمیت کشمیر کے لیے اپنی جانیں قربان کرنے والے ہر شہید کی بھی توہین ہے۔ یہ میچ دبئی میں منعقد ہو رہے ہیں۔ اگر یہ مہاراشٹر میں ہوتے تو بالاصاحب ٹھاکرے کی شیو سینا ان میں خلل ڈال دیتی۔ پاکستان کے ساتھ کرکٹ کو ہندوتوا اور حب الوطنی پر ترجیح دے کر آپ ملک کے عوام کے جذبات کو مجروح کر رہے ہیں۔ شیوسینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) آپ کے فیصلے کی مذمت کرتی ہے۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا