Connect with us
Sunday,18-May-2025
تازہ خبریں

سیاست

ناگپور تشدد منظم سازش کا نتیجہ، خاطیوں کو بخشا نہیں جائیگا : دیویندر فڑنویس

Published

on

Devendra Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں ناگپور تشدد کو ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے منظم سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ صبح جب حالات پرامن تھے۔ لیکن شام میں منظم طریقے سے پولیس تشدد برپا کیا گیا۔ اور حالات خراب ہوئے اسے قابو کر نے کیلئے پولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے گولے بھی داغے تھے۔ اب حالات پرامن ہے انہوں نے کہا کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا وہ چاہے کسی بھی ذات دھرم سے تعلق رکھتا ہوں انہوں نے کہا کہ پولیس پر حملہ کرنے والوں پر بھی سخت کارروائی ہوگی لیکن جس طرح سے ناگپور میں تشدد برپا کیا گیا۔ اس سے قبل اس کی تیاری کی گئی تھی اور ایک ٹرالی میں پتھر لیا گیا تھا۔ اور ہتھیار بھی جمع کئے گئے تھے پولیس نے ہتھیار بھی برآمد کر لئے ہیں۔

ناگپور کا امن خراب کرنے والے شرپسندوں کو بخشا نہیں جائے گا ایسا انتباہ وزیر اعلی فڑنویس نے ایوان میں دیا ہے انہوں نے کہا کہ ناگپور میں اب حالات پرامن ضرور ہے اور تمام پولیس اسٹیشنوں کی حدود میں الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کرفیو بھی نافذ العمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ 17 مارچ کو ساڑھے 11 بجے ناگپور میں وشو ہندو پریشد بجرنگ دل کے کارکنان نے اورنگ زیب کی قبر ہٹاؤ مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔ اتنا ہی نہیں مظاہرین نے علامتی قبر بھی نذر آتش کی اس میں یہ بتایا گیا کہ نذر آتش کے دوران کلمہ طیبہ کی چادر کو بھی جلایا گیا ہے۔ جس کے بعد شام ساڑھے سات بجے حالات خراب ہوگئے۔ اور مسجد کے باہر نعرہ بازی شروع ہوگئی۔ اور پولیس پر بھی حملہ کیا گیا انہوں نے بتایا کہ پولیس نے اس معاملہ میں 5 ایف آئی آر درج کی ہے جبکہ صبح میں وشو ہندو پریشد نے جو احتجاجی مظاہرہ کیا تھا, اس پر بھی گنیش پیٹھ پولیس اسٹیشن میں 114 اور 299 سمیت پولیس ایکٹ کے تحت کیس درج کر لیا گیا تھا۔ اس کے باوجود تشدد برپا کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک ڈی سی پی پر کلہاڑی سے حملہ کیا گیا ہے فڑنویس نے الزام عائد کیا کہ یہ تشدد منظم سازش کا نتیجہ ہے اس لئے ایسے شرپسندوں پر کارروائی کی جائیگی اور انہیں بخشا نہیں جائیگا, انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہے پولیس پر حملہ ناقابل قبول ہے پولیس امن وامان برقرار رکھتی ہے اور ایسے میں ان کی حفاظت ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مذاہب کے تہوار ہے اور تمام مذاہب کو بھائی چارگی برقرار رکھنی چاہئے چھاؤا پولیس نے حقائق سامنے لائی ہے اور اورنگ زیب کے پیروکاروں میں بھی غصہ ہے لیکن مہاراشٹر میں نظم ونسق خراب ہونے نہیں دیا جائے گا۔ اور اگر کوئی تشدد برپا کر نے کی کوشش کرتا ہے۔ تو بلا تفریق مذہب و ملت اس پر کارروائی کی جائے گی اور اسے بخشا نہیں جائے گا۔

سیاست

مہاراشٹر میں مہاوکاس اگھاڑی کو بچانے کی کوششیں تیز، کانگریس لیڈر ہرش وردھن سپکل نے شرد پوار سے ملاقات کے بعد ادھو ٹھاکرے سے بات چیت کی۔

Published

on

uddhav-&-pawar

ممبئی : مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے نتائج آنے کے بعد مہا وکاس اگھاڑی کیمپ میں مایوسی پھیل گئی۔ یہ اتحاد ٹوٹنے کی پیشگوئی کی جا رہی تھی۔ تاہم ایسی صورت حال کئی بار آئی لیکن ایسا نہیں ہوا۔ ہاں، ایسا ضرور ہوا کہ اتحاد کے کئی بڑے لیڈر پارٹی چھوڑ کر حکمران عظیم اتحاد کی جزوی جماعتوں میں شامل ہو گئے۔ اب کانگریس اتحاد کو بچانے کی جدوجہد کر رہی ہے۔ مہاراشٹر کانگریس کے صدر ہرش وردھن سپکل نے شرد پوار سے ملاقات کرکے یہ پہل کی۔ جمعہ کو وہ ماتوشری پہنچے، جہاں انہوں نے ادھو ٹھاکرے سے ملاقات کی۔ دراصل سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت اور ریاستی الیکشن کمیشن کو میونسپل کارپوریشن، میونسپل کونسل، نگر پنچایت اور ضلع پنچایت کے انتخابات کرانے کی ہدایت دی ہے۔ بی جے پی اور شندے سینا کی طرف سے انتخابی تیاریوں کو لے کر مسلسل خبریں آرہی ہیں، لیکن مہا وکاس اگھاڑی، ادھو سینا، کانگریس اور شرد پوار کی این سی پی میں شامل پارٹیوں کی طرف سے انتخابی تیاریوں کو لے کر زیادہ بحث نہیں ہو رہی ہے۔ اس کے برعکس شرد پوار کی این سی پی اور اجیت پوار کی این سی پی کے انضمام کی خبریں زیر بحث ہیں۔ دوسری طرف ادھو سینا اور راج ٹھاکرے کی ایم این ایس کے ایک ساتھ آنے کی خبروں کو لے کر بحث شروع ہو گئی ہے۔ اس سب کے درمیان کانگریس کی کوئی خبر نہیں ہے۔

حال ہی میں، مہاراشٹر کانگریس کے صدر سپکل دہلی گئے، جہاں ان سے ریاست میں انڈی اتحادی جماعتوں کو متحد کرنے کے لیے کہا گیا۔ دہلی کی درخواست پر کانگریس کے ریاستی صدر این سی پی سربراہ شرد پوار کے گھر پہنچے۔ بتایا جاتا ہے کہ دونوں کے درمیان بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔ پوار کا پیغام لے کر، کانگریس کے سپکل جمعہ کو ماتوشری پہنچے، جہاں انہوں نے ادھو ٹھاکرے کے ساتھ طویل بات چیت کی۔ بعد میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سپکل نے کہا، میں نے ادھو ٹھاکرے سے ہندوستانی اتحاد اور مہا وکاس اگھاڑی کے نمائندے کے طور پر ملاقات کی۔ ہماری اس کے ساتھ مثبت بات چیت ہوئی۔ سپکل نے کہا کہ انڈی اتحاد آئین کو بچانے کے لیے بنایا گیا تھا۔ ہم نے اتحاد کو مضبوط بنانے پر بھی بات کی۔ کانگریس صدر سے جب بلدیاتی انتخابات کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہم نے بلدیاتی انتخابات کے ساتھ ساتھ دیگر مسائل پر بھی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا، میں واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں کہ کانگریس اور ہندوستان کا اتحاد بی جے پی کو شکست دینے کے لیے پرعزم ہے۔

Continue Reading

سیاست

پاکستان کے ساتھ فوجی تنازع ختم ہونے کے ساتھ ہی بی جے پی کے نئے قومی صدر کے اعلان پر پھر سے بحث شروع، جے پی نڈا کی جانشینی کی دوڑ میں دو نام باقی

Published

on

Dharmendra-&-Bhupendra

ناگپور : جموں و کشمیر میں پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد بی جے پی نے قومی صدر کے انتخاب کے عمل کو ملتوی کر دیا تھا لیکن آپریشن سندھ اور پاکستان کے ساتھ جنگ ​​بندی کے بعد پارٹی جلد ہی قومی صدر جے پی نڈا کے جانشین کے نام کا اعلان کر سکتی ہے۔ موجودہ قومی صدر جے پی نڈا کے جانشین کے طور پر اب تک ایک درجن سے زیادہ ناموں پر بات ہو چکی ہے۔ ان میں شمال سے جنوب تک بہت سے بڑے چہرے شامل ہیں۔ اگر معتبر ذرائع کی مانیں تو بی جے پی کے قومی صدر کی دوڑ میں مرکزی وزیر بھوپیندر یادو اور دھرمیندر پردھان کے ناموں پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔

ایسے میں پی ایم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے ذات پات کی مردم شماری کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پھر اگر بی جے پی پارٹی کی کمان کسی او بی سی لیڈر کو سونپتی ہے تو پارٹی سوشل انجینئرنگ حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکتی ہے۔ دھرمیندر پردھان اور بھوپیندر یادو دونوں او بی سی ہیں۔ جب گزشتہ سال اڈیشہ میں لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے زبردست جیت حاصل کی تو وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے پردھان کے نام پر بھی غور کیا گیا، لیکن تمام قیاس آرائیاں غلط ثابت ہوئیں۔ بھوپیندر یادو اور دھرمیندر پردھان دونوں مرکز میں وزیر بن گئے۔ اب کہا جا رہا ہے کہ اگر پارٹی نے بی جے پی کے قومی صدر کا عہدہ کسی او بی سی چہرے کو دینے کا فیصلہ کیا ہے تو اس کا فائدہ بہار اور پھر یوپی انتخابات میں ہوگا۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ ناگپور کے بعد تنظیمی انتخابات کا عمل زور پکڑ گیا تھا لیکن 22 اپریل کو پہلگام میں بڑے دہشت گردانہ حملے کے بعد پارٹی نے تمام سرگرمیاں روک دی تھیں۔ ذرائع کی مانیں تو پاکستان کے ساتھ فوجی تنازع تھمنے کے بعد بی جے پی کے نئے قومی صدر پر بات چیت دوبارہ شروع ہو گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس مہینے کے آخر تک اعلان ممکن ہے، کیونکہ بہار اسمبلی انتخابات اکتوبر نومبر میں تجویز کیے گئے ہیں۔ ایسے میں جو بھی نیا صدر بنے گا۔ اس کے پاس تیاری کے لیے صرف 100 دن ہوں گے۔ ذرائع کی مانیں تو بھوپیندر یادو اور دھرمیندر پردھان دونوں ہی قومی صدر کی دوڑ میں ہیں، لیکن تجربے کو دیکھتے ہوئے مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کے نام پر اتفاق رائے کی زیادہ امید ہے۔ بھوپیندر یادو اور دھرمیندر پردھان کی جوڑی نے کئی ریاستوں میں انچارج کے طور پر پارٹی کو اچھے نتائج دیے ہیں، تاہم پارٹی ہائی کمان کیا فیصلہ کرے گی، یہ اعلان کے بعد ہی پتہ چلے گا۔

Continue Reading

سیاست

اسد الدین اویسی : پاکستان کی دہشت گردی کی سرپرستی کی ایک طویل تاریخ ہے اور یہ ملک انسانیت کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔

Published

on

Asaduddin Owaisi

حیدرآباد : آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رہنما اسد الدین اویسی نے ہفتہ کے روز کہا کہ پاکستان کی دہشت گردی کی سرپرستی کی ایک طویل تاریخ ہے اور یہ ملک انسانیت کے لیے خطرہ بن گیا ہے۔ اویسی نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کئی ممالک کے دورے پر بھیجے جانے والے کل جماعتی وفد میں سے ایک کے رکن کے طور پر، یہ بین الاقوامی برادری کے لیے ان کے پیغام کا مرکز ہوگا۔ حیدرآباد کے ایم پی اویسی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ دنیا کو یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ پاکستان کی حمایت یافتہ دہشت گردوں کے ذریعہ طویل عرصے سے بے گناہ شہریوں کی ہلاکت کے بارے میں بتایا جائے۔ پاکستانی میڈیا میں نشانہ بنائے جانے کے سوال پر اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ پاکستانیوں نے کسی کو اتنا خوبصورت یا آواز والا نہیں دیکھا۔ وہ مجھے صرف ہندوستان میں دیکھتے ہیں۔ انہیں میری بات سنتے رہنا چاہیے۔ ان کا علم بڑھے گا اور ان کی جہالت دور ہو جائے گی۔ اویسی نے کہا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں، دوبارہ کہوں گا، ہمارے وزیر اعظم کو جنگ بندی کا اعلان کرنا چاہیے تھا، امریکی صدر کو نہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ پاکستان کی امریکہ کے ساتھ تجارت صرف 10 ارب کی ہے جب کہ بھارت کی تجارت 150 ارب سے زیادہ ہے۔ کیا یہ مذاق ہے؟

اویسی نے کہا کہ کیا امریکہ اس بات کی ضمانت دے سکتا ہے کہ پاکستان اب ہمارے خلاف دہشت گرد حملے نہیں کرے گا؟ پاک فوج ہمیشہ بھارت کے ساتھ پنگا لے گی۔ ہم کب تک یہ برداشت کریں گے؟ آپ پاکستان کے ساتھ کاروبار کیسے کر سکتے ہیں؟ وہ بھکاری ہیں۔ ہم امریکہ سے صرف یہ توقع کر رہے ہیں کہ وہ ٹی آر ایف (The Resistance Front) کو دہشت گرد تنظیم قرار دے… ٹی آر ایف لشکر طیبہ کے پاکستان کے زیر اہتمام گروپ کے سوا کچھ نہیں ہے۔ حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ پاکستان کی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کی وجہ سے ہندوستان کو بہت نقصان ہوا ہے۔ ہم سب نے ضیاء الحق کے دور سے لوگوں کا قتل عام دیکھا ہے۔ تاہم، اویسی نے کہا کہ حکومت نے ابھی تک انہیں سفارتی مہم کے بارے میں تفصیلی معلومات نہیں دی ہیں۔ لوک سبھا کے رکن اویسی نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ تنازع میں پاکستان کو خود کو ایک اسلامی ملک کے طور پر پیش کرنے کے لئے کام کرنا ضروری ہے۔ اس نے کہا یہ بکواس ہے۔ ہندوستان میں تقریباً 20 کروڑ مسلمان رہتے ہیں۔ یہ بتانا بھی ضروری ہے۔

اویسی نے کہا کہ ہندوستان کو غیر مستحکم کرنا، فرقہ وارانہ تقسیم کو ہوا دینا اور ملک کے معاشی عروج کو روکنا پاکستان کے غیر تحریری نظریے کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ‘ڈیپ اسٹیٹ’ اور اس کی فوج کا ہمیشہ سے یہی مقصد رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو پاکستان کی چالوں کو بہت پہلے سمجھ لینا چاہیے تھا جب اس نے 1947 میں آزادی کے بعد قبائلی دراندازوں کو جموں و کشمیر میں بھیجا تھا۔ وہ کل بھی یہ کام جاری رکھیں گے اور رکنے والے نہیں ہیں۔ تاہم پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو اسلحہ، تربیت اور مالی مدد فراہم کر کے پاکستان انسانیت کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com