Connect with us
Friday,10-October-2025

سیاست

دستوری سیکولرزم سے نہیں بلکہ نام نہاد سیکولر پارٹیوں کے سیاسی سیکولرزم سے میری جنگ ہے۔ اسد الدین اویسی

Published

on

Asaduddin Owaisi

نام نہاد اور نقلی سیکولر زم کے علمبرداروں پر زبردست حملہ کرتے ہوئے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر رکن پارلیمان بیرسٹر اسدالدین اویسی نے کہا کہ ہند کے آئین میں درج سیکولرزم پر میرا مکمل یقین ہے، میں اسے بچانے کی جدو جہد کر رہا ہوں، مگر عملی سیاست میں نام نہاد سیکولر پارٹیوں کے سیکولرزم سے مجھے اختلاف ہے۔ انہوں نے دہلی مجلس کے صدر کلیم الحفیظ کی کتاب ’نشان راہ‘ کے اجراء کے موقع پریہ بات کہی۔

انڈین مسلم انٹیلچول فورم کے زیر اہتمام منعقدہ پروگرام میں انہوں نے دعوی کیا کہ ملک میں ہر طرف مسلمانوں پر طرح طرح کی پابندیاں لگائی جا رہی ہیں، ہمارے دینی معاملات کے فیصلے بھی اب ایوانوں میں ہو رہے ہیں، کھلے عام مسلمانوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں جنتر منتر پر دی جا رہی ہیں، اور دہلی پولس تماشہ دیکھ رہی ہے، یہ سیکولرزم نہیں بلکہ فاشزم ہے۔

صدر مجلس نے کہا کہ مسلمانوں اور پسماندہ طبقات کو سیاسی امپاورمنٹ کی سخت ضرورت ہے۔ بغیر سیاسی قوت کے آپ اپنے بنیادی حقوق بھی محفوظ نہیں رکھ سکتے۔ انھوں نے سیکولرزم کی ایک نئی تعریف سے شرکاء کو واقف کرایا، انھوں نے کہا کہ ایک سیکولرزم وہ ہے جو ہند کے آئین میں درج ہے، جس میں ملک کے تمام شہریوں کو ان کے مذہب اور عقیدے کے مطابق بنیادی حقوق دیے گئے ہیں، ہم اس سیکولرزم کی نہ صرف حمایت کرتے ہیں، بلکہ اس کو بچانے کا کام کر رہے ہیں، دوسرا سیکولرزم نام نہاد سیکولر پارٹیوں کا عمل ہے۔ صدر مجلس نے کہا کہ میں ملک میں شریعت کے نفاذ کا مطالبہ نہیں کر رہا ہوں کیوں کہ یہ ملک تمام مذاہب کا احترام کرتا ہے، مگر میں اپنے بنیادی حقوق اور دستور میں دیے گئے اختیارات پر عمل کی آزادی کا مطالبہ کر رہا ہوں۔ انھوں نے اعداد و شمار کی روشنی میں بتایا کہ اس وقت مسلمان انتہائی پسماندہ ہیں، اس سلسلے میں انھوں نے ماضی میں بنائی گئیں کئی سرکاری کمیٹیوں کی رپورٹوں کا حوالہ بھی دیا۔

شرکاء کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے قائد مجلس نے کہا کہ ہمیں اب کسی کے نفع اور نقصان کے بجائے اپنے نفع اور نقصان پر بات کرنا چاہئے، آزادی کے کے بعد پچھتر سال سے ہم سیکولر پارٹیوں کو ووٹ دیتے آ رہے ہیں، مگر بدلے میں ہمیں کیا ملا، عرس کے موقع پر مزار کی ایک چادر، رمضان میں ایک کھجور اور اس کے بدلے بھی ہم سے عید پر شیرخرما کی خواہش۔ دہلی کی حکومت جس کو مسلمانوں کے 82 فیصد ووٹ ملے فساد کے وقت وزیر اعلیٰ نے فسادیوں کو روکنے کے بجائے گاندھی سمادھی پر مون برت کا ڈرامہ کیا۔ مسلمانوں کو گالیاں دینے والے وزیر بنائے جا رہے ہیں، اتر پردیش میں بھی سماج وادی انھیں گلے لگا رہی ہے، سیکولر پارٹیوں میں موجود مسلم لیڈروں کا برا حال ہے، ایک قد آور نیتا کو نہ علاج میسر ہوا نہ اپنے گاؤں کی مٹی، کئی رہنما جیلوں میں ہیں، ان کی پیروی ان کی پارٹیاں نہیں کر رہی ہیں، مجلس کو بی جے پی کی بی ٹیم کہنے والے بتائیں اپنی آبائی سیٹ کیوں ہار گئے، انھیں جیتنے کے لیے بھی وہاں جانا پڑا، جہاں 30 سے 35 فیصد مسلم ووٹ ہے، بی جے پی کی جیت کی سب سے بڑی وجہ نام نہاد سیکولر پارٹیوں کے ووٹروں کا کمیونل ہو جانا ہے۔ صدر مجلس نے شرکاء سے کہا کہ اب کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں، ہمیں مسلمانوں، مظلوموں اور پسماندہ طبقات کی حفاظت کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ کام کرنے سے پہلے نتائج کو سوچ کر گھبرانے کے بجائے ہمیں ہمت اور حوصلے سے متحد ہو کر خود کو مضبوط کرنا چاہئے، اور نتیجے اللہ پر چھوڑنا چاہئے۔

اورنگ آباد سے ممبر آف پارلیمنٹ سید امتیاز جلیل نے کہا کہ سوال یہ نہیں ہے کہ مسلمان ہند میں زندہ ہیں، اور زندہ رہیں گے، بلکہ سوال یہ ہے کہ وہ کس طرح زندہ رہیں گے؟ انہوں نے کہاکہ لفظ سیکولر کے نام پر مسلمانوں کی سیاست کو برباد کیا گیا، اور مسلمانوں کو ایک کنارے لگا دیا گیا۔

صاحب کتاب اور دہلی مجلس کے صدر کلیم الحفیظ نےمسٹر اویسی کا شکریہ ادا کرتا ہوئے کہا کہ میں نے مجلس کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد اپنا انقلابی سفر شروع کر دیا ہے۔ آپ میں سے جو لوگ میرے ساتھ چلنا چاہتے ہیں، میں ان کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ پرگرام کی صدارت کالی کٹ یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر اور جامعہ ہمدرد کے پرو چانسلر پدم شری سید اقبال حسنین نے کی۔ اپنے صدارتی خطاب میں موصوف نے کہا کہ اپنے سیاسی قائدین سے تبادلہ خیال کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انڈین مسلم انلیکچول فورم نے یہ موقع فراہم کر کے اچھا قدم اٹھایا ہے۔

اس موقع پر معروف صحافی سہیل انجم نے کتاب اور صاحب کتاب کا خاکہ پیش کیا، اس کے بعد مجلس کے قومی صدر کے دست مبارک سے کتاب کا اجراء عمل میں لایا گیا۔ کالم نگار ڈاکٹر مظفر حسین غزالی نے کتاب کے مشمولات پر رشنی ڈالی۔ مولانا آزاد یونیورسٹی جودھپور راجستھان کے صدر پروفیسر اخترالواسع نے بھی اظہار خیال کیا۔ نظامت کے فرائض عبدالغفار صدیقی نے ادا کئے۔ پروگرام میں دہلی کی معتبر و مستند شخصیات نے شرکت کی۔ جس میں انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر کے دائمی رکن انجینئر ساد علی کے علاوہ یونیورسٹیز کے پروچانسلر، وائس چانسلر، پروفیسرس، ڈاکٹرس، وکلا، شعراء، صحافی، مصنفین، این جی اوز اور ملی جماعتوں کے ذمہ داران وغیرہ شامل تھے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

وارث پٹھان جانتا ہے نتیش رانے کیا ہے نتیش رانے کی پٹھان کو دھمکی

Published

on

nitesh-rane

ممبئی : مہاراشٹربی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ایک مرتبہ پھر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے ابا کا پاکستان اور کراچی نہیں ہے بلکہ ہندو راشٹر ہے اور دیوا بھاؤ کی سرکار ہے ایسے میں اگر کوئی نظم و نسق اور ماحول خراب کرنے کی کوشش کرے گا اس کو جواب دیا جائے گا ۔ نتیش رانے نے اے آئی ایم آئی ایم کے قومی سربراہ اسدالدین اویسی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ جہاں اویسی کی سبھا ہوئی ہے وہ احمد نگر نہیں اہلیہ نگر ہے سرکار نے احمد نگر اور اورنگ آباد کا نام تبدیل کیا ہے اس کے باوجود احمد نگر کو اہلیہ نگر اور اورنگ آباد کو چھترپتی سنبھاجی نگر کہنے سے لوگ گریز کرتے ہیں ایسے لوگ دستور ہند کو نہیں مانتے بلکہ کو شریعت کو مانتے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر اویسی نے ریاست کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کی تو سرکار اس پر غور کرنے پر مجبور ہو گی کہ انہیں ریلی اجازت دی جائے یا نہیں کیونکہ وہ اپنی سیاسی ریلی کے لئے یہاں آتے ہیں ۔

ایڈوکیٹ وارث پٹھان کو دھمکی دیتے ہوئے نتیش رانے نے کہا کہ وارث پٹھان کو معلوم ہے کہ نتیش رانے کیا ہے انہوں نے کہا کہ وارث پٹھان وقت اور مقام طے کرے نتیش رانے ضرور آئیں گے پھر کیا ہوگا یہ پتہ چلے گا نتیش رانے نے مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ جب ہماری دیوی دیوتاؤں کی مورتی کی بے حرمتی ہوتی ہے اس کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو بھائی چارگی کہاں جاتی ہے اور تب دستور ہند کہاں جاتا ہے انہوں نے کہا کہ ریاست کا امن اگر کوئی خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اسے یہ جاننا ہوگا کہ یہاں دیوا بھاؤ یعنی دیویندرفڑنویس کی ہندتووا وادی سرکار ہے ۔

Continue Reading

(Tech) ٹیک

ممبئی میٹرو 3 : چرچ گیٹ میں افراتفری کیوں کہ ایکوا لائن کو پبلک سروس کے پہلے دن تکنیکی خرابی کا سامنا کرنا پڑا

Published

on

aqua

ممبئی : ممبئی کی نئی افتتاحی میٹرو لائن 3، شہر کی پہلی مکمل زیر زمین میٹرو کوریڈور، جمعرات 9 اکتوبر کو عوامی کارروائیوں کے اپنے پہلے ہی دن تکنیکی خرابی کا شکار ہوگئی۔ شام کے رش کے اوقات میں چرچ گیٹ اسٹیشن پر داخلے سے باہر نکلنے والے فلیپ بیریئرز میں ایک مختصر خرابی کی وجہ سے ہجوم اور مسافروں کے درمیان افراتفری پھیل گئی۔ اس واقعے کی ایک ویڈیو، جو تیزی سے وائرل ہوگئی، صحافی فیضان خان نے انسٹاگرام پر شیئر کی۔ اس کلپ میں دکھایا گیا ہے کہ اسٹیشن پر خودکار فلیپ بیریئرز کے جام ہونے کی وجہ سے بڑا ہجوم پھنس گیا ہے۔ میٹرو کا عملہ دستی طور پر مسافروں کی مدد کرتے ہوئے دیکھا گیا، لوگوں کو گزرنے کی اجازت دینے کے لیے ایک ایک کر کے رکاوٹیں کھولتے ہوئے دیکھا گیا۔ “پہلے دن چرچ گیٹ میٹرو اسٹیشن پر بہت زیادہ ہجوم۔ مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ صرف چند داخلی اور باہر نکلنے والے فلیپ بیریئرز کھلے تھے۔ شام کے اوقات میں بھیڑ اتنی زیادہ تھی کہ میٹرو حکام نے لکھا تھا کہ لوگوں کو باریری میں دستی طور پر کھولنے کی اجازت دینا پڑی۔”

تکنیکی ہچکی کے باوجود، ایکوا لائن کے نئے کھلے ہوئے فیز 2بی کو، جو آچاریہ اترے چوک سے کف پریڈ تک پھیلا ہوا ہے، کو ممبئی کے باشندوں کا زبردست ردعمل دیکھا گیا۔ ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن (ایم ایم آر سی) کے مطابق، میٹرو نے اپنے پہلے دن کف پریڈ سے آرے (جے وی ایل آر) تک کے پورے حصے میں 1,56,456 مسافروں کی شاندار سواری ریکارڈ کی۔ ودھان بھون اسٹیشن پر بھی شام کے اوقات میں غیر معمولی طور پر اونچے لوگوں کی آمدورفت ہوئی۔ بھیڑ کو سنبھالنے کے لیے، اسٹیشن کے سات داخلی دروازوں میں سے ایک کو تقریباً 10 منٹ کے لیے عارضی طور پر بند کر دیا گیا تھا۔ ایک اہلکار نے کہا، “مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ہمارے آن گراؤنڈ عملے اور سیکیورٹی ٹیموں نے صورتحال کو موثر طریقے سے سنبھالا۔” ممبئی میٹرو لائن 3 فیز 2بی ورلی سے کف پریڈ تک، جس کا عملی طور پر وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ 8 اکتوبر کو افتتاح کیا، شمال میں آرے جے وی ایل آر کو جنوبی ممبئی میں کف پریڈ سے جوڑنے والے میٹرو نیٹ ورک کو مکمل کرتا ہے، جس میں 27 اسٹیشن، 26 زیر زمین اور ایک گریڈ کے ساتھ 33.5 کلومیٹر کا احاطہ کرتا ہے۔ ٹرینیں روزانہ صبح 5:55 بجے سے رات 10:30 بجے تک چلتی ہیں، جس میں آخر تک کا سفر ایک گھنٹہ سے کم ہوتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

کرواچوتھ 2025 چاند دیکھنے کا وقت : ممبئی میں آج چاند کب طلوع ہوگا۔

Published

on

karwa

ہندوستان بھر میں شادی شدہ خواتین کروا چوتھ 2025 منا رہی ہیں، یہ دن محبت، عقیدے اور عقیدت کے لیے وقف ہے۔ یہ پیارا تہوار، زیادہ تر شمالی اور مغربی ہندوستان میں منایا جاتا ہے، شوہر اور بیوی کے درمیان مقدس بندھن کی علامت ہے۔ خواتین طلوع آفتاب سے چاند طلوع ہونے تک روزہ رکھتی ہیں، اپنے ساتھیوں کی لمبی عمر اور خیریت کے لیے دعا کرتی ہیں۔ 10 اکتوبر 2025 بروز جمعہ، اس سال کرو چوتھ ہندو مہینے کارتک میں کرشنا پاکش چترتھی کے ساتھ ملتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مہاراشٹر اور گجرات جیسی ریاستوں میں یہ امنتا کیلنڈر کے مطابق اشون کے مہینے میں منایا جاتا ہے۔ کیلنڈر میں علاقائی تغیرات کے باوجود، یہ تہوار پورے ملک میں ایک ہی دن منایا جاتا ہے۔

کاروا چوتھ سنکشتی چترتی کے ساتھ بھی مطابقت رکھتا ہے، جو بھگوان گنیش کے لیے وقف ایک دن ہے، اور عقیدت مند اکثر رسومات کے حصے کے طور پر بھگوان شیو، دیوی پاروتی، اور بھگوان کارتیکیہ کی دعائیں کرتے ہیں۔ خواتین اپنے دن کا آغاز سورج نکلنے سے پہلے سرگی سے کرتی ہیں، جو کہ صبح سے پہلے کا کھانا ہے، اور رات کو چاند دیکھنے تک کھانے اور پانی سے پرہیز کرتی ہیں۔ میڈیا کے مطابق ممبئی میں عقیدت مند رات 8 بجکر 55 منٹ پر چاند دیکھنے کی توقع کر سکتے ہیں۔ یہی وہ وقت ہے جب روزہ دار خواتین چاند کو پانی چڑھانے اور دعا کرنے کی رسم اراضیہ ادا کرنے کے بعد آخر کار اپنا روزہ توڑ سکتی ہیں۔ جیسے جیسے چاند رات کے آسمان کو چھوتا ہے، ممبئی اور ہندوستان بھر میں لاتعداد گھر دیہات، ہنسی اور محبت سے روشن ہوں گے، جو یکجہتی اور عقیدت کا ایک اور خوبصورت جشن منائے گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com