Connect with us
Friday,21-November-2025

(جنرل (عام

مظفر حنفی کی شخصیت اردو ادب کے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ شیخ عقیل احمد

Published

on

مشہور ناقد اور شاعر پروفیسر مظفر حنفی کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر شیخ عقیل احمد ڈائریکٹر قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نے انہیں نابغہ روزگار سے تعبیر قرار دیا اور کہا کہ ان کی شخصیت سے اردو ادب کے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ یہ بات انہوں نے پروفیسر مظفر حنفی کی یاد میں منعقدہ شعبۂ اردو بھیرب گنگولی کالج کولکاتا کی جانب سے منعقدہ ایک بین الاقوامی ویبنار میں مہمان خصوصی شرکت کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے مظفر حنفی مرحوم سے اپنے درینہ تعلقات کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہت شفیق تھے اور ان کے کارنامے ناقابل فراموش ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ بہترین نقاد تھے اور شاد عارفی پر ان کا بہترین کام ہمارے بہترین ترکہ ہے۔
پروفیسر صفدر امام قادری نے کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے مظفر حنفی مرحوم کی ادبی خدمات پر مفصل گفتگو کی آپ کا خطبہ عالمانہ تھا۔آپ نے باریک بینی سے مظفر حنفی مرحوم کی علمی وادبی خدمات کا جائزہ لیا۔صفدر امام قادری صاحب نے حنفی صاحب کو بلند پایہ ادبی شخصیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ آپ شاد عارفی کے شاگرد تھے حنفی صاحب نے ان ہی کی طرز ادا کو مذیداستحکام بخشا ۔آپ کھردرے لہجے اور مخصوص اسلوب کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں ۔آپ کی حیثیت نہ صرف بلند پایہ شاعر کی تھے بلکہ آپ اچھے ناقد بھی تھے ۔امید ہے آنے والی نسل مظفر حنفی مرحوم کے مقام و منہاج کو متعین کرے گی۔
عالمی سطح پر اردو ادب کی خدمات انجام دینے والی تنظیم بزم صدف انٹرنیشنل کے چیئرمین شہاب الدین احمد نے قطر سے بحیثیت مہمان ذی وقار کی حیثیت سے شرکت کرتے ہوئے کہا کہ ‘ مرحوم مظفر حنفی صاحب کو اپنے والد محترم پروفیسر ناز قادری مرحوم کے ہمراہ بچپن میں دیکھا ہے اور وہ علم و ادب کا سمندر تھے یہی وجہ ہے کہ اس سال کے بزم صدف انٹرنیشنل کا ایوارڈ پروفیسر مظفر حنفی کے دینے کا اعلان سال کے شروع میں ہی کیا جا چکا ہے لیکن کورونا کی وبا کی وجہ سے ہم مجلس منعقد کرنے سے قاصر رہےاور حنفی صاحب کا انتقال ہوگیا۔ادارہ بہت جلد یہ ایوارڈ قطر میں ادبی تقریب منعقد کرکےان کا ایوارڈ ان کے اہل خانہ کے سپرد کرے گا ۔
جاوید دانش ( کناڈا) نے مظفر حنفی سے کلکتہ میں ان کی رہائش گاہ پرہونے والی ملاقات اور ادب اطفال پر ان کی کتاب اور اس سے متعلق گفتگو کا خصوصی ذکر کیا۔جرمنی کی مشہور ادبی شخصیت انور ظہیر رہبر نے مظفر حنفی صاحب کو شاعر بینظیر سے تعبیر کیا ۔جامعیہ ملیہ اسلامیہ دہلی کے پروفیسر ڈاکٹر واحد نظیر صاحب نے مظفر حنفی کی شاعری کے رموز ونکات کو اجاگر کرنے کی کوشش کی ۔پروفیسر ابوبکر جیلانی نے حنفی صاحب سے اپنے مراسم اور کلکتہ یونیورسٹی سے متعلق ان کی خدمات کا ذکر کیا۔ قطر کے مشہور اردو شاعر احمد اشفاق نے مظفر حنفی صاحب کی سانحہ ارتحال کو عظیم نقصان قرار دیا۔
اس عالمی ویبینار کے دو صدور تھے۔ محترم باصر سلطان کاظمی ( فرزند ناصر کاظمی) نے اپنے صدارتی خطبے میں پروفیسر مظفر حنفی کی رحلت کو اردو ادب کا ناقابل تلافی نقصان قرار دیتے ہوئے کہا کہ حنفی صاحب کے چلے جانے سے ادب میں بہت بڑا خلا پیدا ہوگیا۔دوسرے سیشن کی صدارت کرتے ہوئے مشہور و معروف استاد شاعر قیصر شمیم مظفر حنفی سے اپنے تعلقات کے بیان کرتے ہوئے کہا کہ کلکتہ میں قیام کے دوران ان سے مراسم بہت گہرے ہوئے۔وہ اعلیٰ ظرف انسان تھے ۔
اس ویبینار میں مظفر حنفی صاحب کے فرزند پرویز مظفر نے اپنے والد کی شفقت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہت رحم دل انسان تھے ہم تمام اہل خانہ سے بے انتہا محبت کرتے وہ بہت ذہین انسان تھے۔ فہم و فراست کا جو درک ان کے پاس تھا بہت لوگوں کو نصیب ہوا کرتا ہے
اس تقریب کے کنوینر و ناظم طیب نعمانی صدر شعبہ اردو بھیرب گنگولی کالج نے انتہائی معیار ی ویبنار کے انعقاد میں بزم صدف انٹرنیشنل کے ارباب اختیار بالخصوص شہا ب الدین احمد صاحب کے تعاون کا ذکر کرتے ہوان کا شکریہ ادا کیا ۔
شرکاء میں رانچی یونیورسٹی کے استاذ ڈاکٹر تسلیم عارف’ بزم نثار کے سکریٹری اشرف احند جعفری ‘ اردو دوست ڈاک کام کے بانی خورشید اقبال، بنگلہ دیش کے مشہور اردو شاعر شمیم زمانوی’ علی گڑھ یونیورسٹی الومنی ایسوسی ایشن کے صدر جاوید احمد ‘ سلیم الدین ‘ شمیم شہزاد گورکھپور فیروز خان ‘صاحبان کے علاوہ ‘ عرفان مظفر ‘ فضیل مظفر ( فرزند ان مظفر حنفی) شریک محفل تھے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ڈکیتی کا مفرور ملزم ۲۰ سال بعد تھانہ سے گرفتار

Published

on

ممبئی : پولس نے ۲۰ سال بعد ڈکیتی کے الزام میں مطلوب ملزم کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے ممبئی کے رفیع احمد قدوائی مارگ آر اے پولس کی حدود میں ملزم جاوید یوسف شیخ ۴۷ سالہ کے خلاف ۲۰۰۵ میں ڈاکہ زنی کا کیس درج کیا گیا تھا اس دوران پولس نے اسے گرفتار بھی کیا تھا اور وہ ضمانت پر رہا تھا اور عدالتی کارروائی میں حاضری نہیں دیتا تھا جس کے بعد اس کےخلاف سیشن کورٹ نے وارنٹ جاری کیا اور اسے مفرور ملزم قرار دیا گیا اس کے خلاف وارنٹ جاری ہونے کے بعد مفرور ملزمین کی تلاشی کے دوران پولس نے اسے گرفتار کر لیا اس سے متعلق زون ۴ اور پولس کو اطلاع ملی تھی کہ وہ تھانہ میں کرایہ کے مکان مقیم ہے پولس نے تھانہ سے اسے گرفتار کر کے عدالت کے حکم کی تعمیل کی اس کے خلاف عدالت نے پہلے بھی غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیے تھے اور اب پولیس نے اسے مفرور قرار دیئے جانے کے عدالتی حکم کے بعد کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کر لیا یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی زون چار راگسودھا آر نے انجام دی ہے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی : بائیکلا اسٹیشن کے قریب پُل کے نیچے رکھے سکریپ آئٹمز میں آگ لگ گئی۔

Published

on

ممبئی : بائیکلہ ریلوے اسٹیشن کے باہر پل کے نیچے رکھے سکریپ میٹریل میں جمعہ کی صبح آگ لگ گئی، جس سے دھوئیں کے گہرے بادل اٹھ رہے تھے جو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں قید ہوئے تھے۔ ایک چلتی کار سے ریکارڈ کی گئی اور ایکس (سابقہ ​​ٹویٹر) پر پوسٹ کی گئی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ دھواں ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر روڈ کے ایک حصے کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے اور موٹرسائیکلوں کے لیے مختصر طور پر مرئیت کو کم کرتا ہے۔ آگ کی اطلاع صبح 10.02 بجے بائیکلہ پولس اسٹیشن کے بالکل سامنے پل کے نیچے رکھے سکریپ مواد میں لگی۔ ممبئی فائر بریگیڈ (ایم ایف بی) نے فوری طور پر فائر انجنوں کو موقع پر تعینات کیا اور ہنگامی کال کے صرف 12 منٹ بعد صبح 10.14 بجے تک آگ پر قابو پالیا گیا۔ حکام نے تصدیق کی ہے کہ واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ٹریفک کی نقل و حرکت، جو بہتے دھوئیں کی وجہ سے سست پڑ گئی تھی، آگ بجھانے کی کارروائیوں کے بعد جلد ہی معمول پر آگئی۔ آگ لگنے کی وجہ ابھی بھی زیر تفتیش ہے، اور شہری حکام اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ آیا نامناسب اسٹوریج یا حادثاتی طور پر آگ لگنے سے آگ لگی۔ اس ویڈیو نے اسکریپ کے ڈھیروں اور فضلے کے مواد سے پیدا ہونے والے بار بار آنے والے خطرے کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے جو اکثر پلوں کے نیچے اور بڑی سڑکوں کے ساتھ چھوڑ دیا جاتا ہے۔ آج کا واقعہ اس ہفتے کے شروع میں کرلا ویسٹ میں ایک اور آگ کی لپیٹ میں آیا ہے، جہاں 19 نومبر کو ایک جے سی بی مشین سے کھدائی کے کام کے دوران ایک خراب گیس پائپ لائن پھٹ گئی۔ اچانک لیک ہونے کے نتیجے میں ایل آئی جی کالونی میں ایک چار منزلہ رہائشی عمارت کے گراؤنڈ فلور پر آگ لگ گئی۔ فائر بریگیڈ کی چار گاڑیوں کو موقع پر پہنچایا گیا، اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، لیکن آگ نے مکینوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مہاراشٹر کے ضلع رائے گڑھ کے علاقے تمہنی گھاٹ میں تھار کار کا خوفناک حادثہ… 500 فٹ گہری کھائی میں تھار گر گئی، حادثے میں چھ افراد ہلاک۔

Published

on

Accident

رائے گڑھ : مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع کے تمہنی گھاٹ علاقے میں تھار کی ایک کار سے خوفناک حادثہ پیش آیا۔ حادثے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ حادثہ منگل کو پونے-مانگاؤں روڈ پر پیش آیا اور تیز موڑ پر ڈرائیور کا کنٹرول کھو جانے کے بعد تھر کار 500 فٹ گہری کھائی میں جاگری۔ اس واقعہ سے ضلع میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور پولیس کو لاشوں کی تلاش کے لیے ڈرون کی مدد لینا پڑ رہی ہے۔ اگرچہ حادثے کی اصل وجہ ابھی تک واضح نہیں ہے, لیکن ابتدائی طور پر خیال کیا جا رہا ہے کہ حادثہ ڈرائیور کے کنٹرول کھونے کے باعث پیش آیا۔

اطلاعات کے مطابق کونکن کا سفر کرنے والے سیاحوں سے رابطہ نہیں ہو سکا، اس لیے ان کے رشتہ دار بدھ کو پولیس اسٹیشن گئے۔ اس کے بعد سے پولیس تھار کار کی تلاش میں ہے۔ تاہم، گھاٹوں پر تلاش مشکل تھی۔ اس لیے پولیس نے ڈرون کا سہارا لیا۔ آخر کار آج صبح کچلا ہوا تھار اور چار افراد کی لاشیں وادی تمہنی گھاٹ سے مل گئیں۔ مزید دو افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔

تمہنی گھاٹ کے موڑ پر ڈرائیور نے تھار کار پر کنٹرول کھو دیا جس کے باعث وہ گہری کھائی میں جاگری۔ اس خوفناک حادثے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ جائے وقوعہ پر موجود افراد خطرناک ڈھلوان، گہری کھائی اور تباہ شدہ گاڑی کی باقیات دیکھ کر دنگ رہ گئے۔ پولیس لاشوں کی تلاش کے لیے ڈرون کا استعمال کر رہی ہے۔ حادثہ بہت شدید ہے، اور کھائی گہری اور چٹانوں سے بھری ہوئی ہے، جس کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کے لیے لاشوں کو نکالنا مشکل ہے۔

پولیس انسپکٹر نورتی بوراڈے نے کہا کہ حادثے کی صحیح وجہ ابھی واضح نہیں ہے۔ ابتدائی طور پر، ہو سکتا ہے کہ ڈرائیور نے گاڑی پر سے کنٹرول کھو دیا ہو اور اس کی وجہ سے وہ کھائی میں گر گئی۔ ڈرونز علاقے کو سکین کر رہے ہیں، اور چار لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ان کی بازیابی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں ریسکیو آپریشن کے لیے رسیوں، کرینوں اور دیگر آلات کا استعمال کر رہی ہیں۔ اس بات کا تعین کرنے کے لیے تفتیش جاری ہے کہ آیا گاڑی میں دیگر افراد بھی تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com