Connect with us
Wednesday,10-September-2025

(جنرل (عام

مسلمانوں کو اپنی پسماندگی دور کرنے کیلئے دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم پر یکساں توجہ دینے کی ضرورت : مولانا اکرام الحق قاسمی

Published

on

Quran Academy New Delhi

مسلمانوں کی فکری، معاشی، سیاسی اور سماجی پسماندگی کو دینی عصری تعلیم کے فقدان کی وجہ قرار دیتے ہوئے القرآن اکیڈمی نئی دہلی کے سربراہ مولانا اکرام الحق قاسمی نے کہا کہ مسلمانوں کو اپنی پسماندگی دور کرنے کے لئے دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم پر یکساں توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ یہ بات انہوں نے مدرسہ تحفیظ القرآن میں منعقدہ ایک پروگرام سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ مسلمان اس وقت تک معزز اور حکمراں رہے جب تک ان میں تعلیم موجود رہی اور جیسے ہی انہوں نے تعلیم اور خاص طور پر قرآن کو ترک کر کے اسے صرف ثواب کی کتاب تک محدود کر دیا اس کے بعد ان میں فکری صلاحیت کے فقدان کے ساتھ عصری تعلیم بھی جاتی رہی، اور وہ اس وقت ملک میں مزدور کی فیکٹری بن کر رہ گئے ہیں۔ جدھر بھی نظر دوڑائیں مسلمان مزدوری کرتے، پنکچر بناتے اور دیگر چھوٹے کام کرتے نظر آئیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم پر توجہ دیں، اور خاص طور پر قرآن کی تعلیم کونہ صرف عام کریں، بلکہ خود سمجھ کر پڑھیں اور اس پر عمل کریں۔

انہوں نے کہا کہ مدرسہ تحفیظ القرآن اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، جہاں حفظ کے ساتھ آٹھویں کلاس تک اسکولی تعلیم کا نظام ہے، اور بچوں کو حفظ کے ساتھ اسکولی تعلیم بھی دی جاتی ہے۔

بسمتیہ کے سابق مکھیا محمد مزمل نے کہاکہ مدرسہ تحفیظ القرآن تعلیمی اداروں کے لئے رول ماڈل ہے۔ میں بچوں کی تعلیم و تربیت دیکھ کر بہت متاثر ہوا ہوں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ ہمیشہ مدرسہ کی خدمت کے لئے تیار رہیں گے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ جو آواز یہاں سے اٹھ رہی ہے انشاء اللہ بہت دور تک جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ اسوقت مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی دور کرنے کے لئے ایسے ہی تعلیمی ادارے کی ضرورت ہے۔

دہلی سے آئے یو این آئی کے سینئر صحافی اور مہمان خصوصی عابد انور نے اس موقع پر کہا کہ کوئی بھی چیز مقصد کے بغیر ادھوری ہوتی ہے، اور جب تک طلبہ مقصد کو اپنے سامنے نہیں رکھیں گے اس وقت تک وہ اس میدان میں مہارت حاصل نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم کا مقصد صرف پیسہ کمانا نہیں ہوتا بلکہ ایک اچھا انسان بننا ہوتا ہے، اور ایک اچھا انسان ہی معاشرہ کے لئے مفید ہوتا ہے۔

مدرسہ تحفیظ القرآن کے ناظم اعلی مولانا اخترحسین لطیفی نے مدرسہ کے قیام پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ اس ادارے کا قیام ایسے وقت کیا گیا، جب یہاں کے بچے تعلیم حاصل کرنے کیلئے دور دراز علاقے اترپردیش، راجستھان، گجرات اور دیگر علاقے میں جایا کرتے تھے جس کی وجہ سے سب لوگ بچوں کو نہیں پڑھاپاتے تھے۔ اس ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے اس مدرسہ کا قیام 2017 میں عمل آیا۔ یہ ندی کا بہاؤ کا علاقہ تھا، لیکن اب یہاں علم کا دریا بہہ رہا ہے۔

اس کے اہم شرکاء میں مدرسہ کے صدر مدرس مولانا و حافظ قمرالزماں نعمانی، مولاناعبدالحسیب قاسمی ناظم تعلیمات، نائب ناظم مولانا عمران لطیفی، مولانا احسان لطیفی خازن، ڈاکٹر اسرائیل، ڈاکٹر انیس، عباس انصاری، خورشید انصاری اور جملہ اساتذہ و طلبہ موجود تھے۔

جرم

ممبئی ۴۲۰ کلو گرام کلورل ہائیڈریٹ ممنوعہ اشیاء ضبط، تین افراد پونہ سے گرفتار

Published

on

arrested-

‎ممبئی انٹیلی جنس کی بنیاد پر این سی بی کی دو ٹیموں نے الپرازولم کی اسمگلنگ کے مشتبہ گروہ پر نگرانی کی۔ ۵ ستمبر کے اوائل میں پونے ضلع میں، تین افراد یعنی نیلیش بنگر، نوین بی اور راجیش آر کو ممنوعہ اشیاء کا تبادلہ کرتے ہوئے پکڑا گیا۔ تلاشی لینے پر 420 کلو گرام کلورل ہائیڈریٹ برآمد ہوا۔ چونکہ کلورل ہائیڈریٹ این ڈی پی ایس ایکٹ 1985 کے تحت طے شدہ مادہ نہیں ہے، اس لیے ممنوعہ کو مہاراشٹر اسٹیٹ ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کر دیا گیا، جس کے دائرہ اختیار میں یہ مادہ آتا ہے۔

بوریولی میں ملزم نوین بی کی رہائش گاہ پر تلاشی کے دوران تھوڑی مقدار میں کلورل ہائیڈریٹ بھی ضبط کر کے اسٹیٹ ایکسائز کے حوالے کیا گیا۔ ‎ایکسائز حکام کے مطابق، گرفتار افراد جرائم پیشہ ہیں جن کا تعلق تاڈی میں ملاوٹ کرنے والے سنڈیکیٹ سے ہے، اور ان کی گرفتاری اس غیر قانونی نیٹ ورک میں نمایاں رکاوٹ ہے۔

صحت عامہ کا سیاق و سباق ‎تلنگانہ جیسی ریاستوں میں تاڈی کی ملاوٹ کے حوالے سے تشویش بڑھ رہی ہے، جہاں فروخت ہونے والے 95% تاڈی میں الپرازولم، ڈائی زیپم، اور کلورل ہائیڈریٹ جیسی مسکن ادویات شامل ہیں، جو روایتی طور پر ہلکے مشروبات کو صحت عامہ کے لیے ایک سنگین خطرہ بنا رہے ہیں۔ اسپتال میں داخل ہونے اور اموات کے حالیہ واقعات، بشمول بچوں میں، اس طرح کی ملاوٹ کے سنگین خطرات کو اجاگر کرتے ہیں۔ ‎یہ ضبطی این سی بی اور ریاستی ایکسائز حکام کی صحت عامہ کے تحفظ اور ملاوٹ شدہ نشہ آور اشیاء کے ذریعے انسانی جان کو خطرے میں ڈالنے والوں کے خلاف سخت عمل آوری کو یقینی بنانے کی مربوط کوششوں کو نمایاں کرتی ہے۔

Continue Reading

سیاست

‎ممبئی نائب صدر جمہوریہ کے انتخاب انڈیا اتحاد ٹوٹ گیا ووٹوں کی تقسیم : شریکانت شندے

Published

on

shrikant shinde

‎ممبئی نائب صدر کے انتخاب میں انڈیا اتحاد میں ووٹوں کی تقسیم کے بعد شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ اور این ڈی اے امیدوار کے نمائندے ڈاکٹر شریکانت شندے نے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کو نشانہ بنایا۔ ڈاکٹر شری کانت شندے نے طنز کیا کہ راہول گاندھی کی کال پر انڈیا اتحاد کے ارکان پارلیمنٹ نے اپنے ضمیر کی آواز سنی اور این ڈی اے امیدوار کو ووٹ دیا۔

‎نائب صدر کے انتخاب میں انڈیا اتحاد ٹوٹ گیا۔ اس انتخاب میں این ڈی اے کے امیدوار سی پی رادھا کرشنن جی کو 452 پہلی پسند ووٹ ملے، جب کہ انڈیا اتحاد کے امیدوار، ریٹائرڈ جسٹس بی سدرشن ریڈی کو 300 ووٹ ملے۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اپوزیشن کے ووٹوں میں تقسیم ہے۔ اس کے بارے میں شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شری کانت شندے نے ٹویٹ کرکے راہل گاندھی کو نشانہ بنایا کہ راہل گاندھی نے انڈیا اتحاد کے ارکان پارلیمنٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ نائب صدر کے انتخاب میں ووٹ دیتے وقت اپنے ضمیر کی بات سنیں۔ درحقیقت انڈیا اتحاد کے ممبران پارلیمنٹ نے ان کی بات نہیں سنی اور ضمیر کی آواز سن کر ان میں سے بہت سے لوگوں نے اپنی پہلی پسند کا ووٹ سی پی رادھا کرشنن کے حق میں ڈالا۔ ڈاکٹر شری کانت شندے نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت پر بھروسہ ہی ضمیر کی حقیقی آواز ہے، اور اپوزیشن نے اس چیز کو دیر سے سمجھنا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے ہندوستانی اتحاد کے ارکان پارلیمنٹ کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے این ڈی اے کو ووٹ دیا۔

‎ایم پی ڈاکٹر شریکانت شندے نے کہا کہ جس طرح سے وزیر اعظم نریندر مودی جی پچھلے 10 سالوں سے کام کر رہے ہیں، آپریشن سندور جیسے اہم اقدامات اور مرکزی حکومت کی پالیسیوں نے نہ صرف این ڈی اے کے ممبران پارلیمنٹ بلکہ اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ کو بھی متاثر کیا ہے۔ اسی وجہ سے نائب صدر کے انتخاب میں اپوزیشن جماعتوں کے ایم پیز نے بھی ووٹ ڈالے۔

‎نائب صدر کے انتخاب میں ایم پی ڈاکٹر شریکانت شندے نے امیدوار نمائندے کی حیثیت سے ذمہ داری لی۔ انہوں نے ووٹوں کی گنتی، رابطہ کاری اور جیت کی حکمت عملی میں اہم کردار ادا کیا۔ این ڈی اے کے امیدوار سی پی رادھا کرشنن جی کو توقع سے زیادہ ووٹ ملے، جس سے یہ واضح ہوگیا کہ این ڈی اے کا مضبوط اتحاد برقرار ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سمرُدّھی مہا مارگ وائرل ویڈیو : ایم ایس آر ڈی سی کی وضاحت

Published

on

MSRDC Not

ممبئی : (قمر انصاری) سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہوئی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سمرُدّھی مہا مارگ ایکسپریس وے پر کیلیں گاڑیوں کے ٹائروں کو نقصان پہنچانے کے لیے لگائی گئی ہیں۔ اس ویڈیو نے عوام میں تشویش اور بحث کو جنم دیا۔

مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم ایس آر ڈی سی) نے اس معاملے پر باضابطہ وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویڈیو گمراہ کن ہے اور ہائی وے کی اصل صورتحال کی نمائندگی نہیں کرتا۔ ادارے نے واضح کیا کہ معمول کی جانچ کے دوران ایسی کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی جس میں سڑک پر جان بوجھ کر کیلیں لگانے کی تصدیق ہو۔

حکام نے مزید کہا کہ واقعے کو غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے اور عوام سے اپیل کی کہ غیر مصدقہ معلومات شیئر نہ کریں تاکہ غیر ضروری خوف و ہراس پیدا نہ ہو۔ ایم ایس آر ڈی سی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سمرُدّھی مہا مارگ پر باقاعدگی سے دیکھ بھال اور حفاظتی معائنے کیے جاتے ہیں تاکہ مسافروں کو محفوظ اور پرسکون سفر فراہم کیا جا سکے۔

یہ واقعہ ایک بار پھر اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز عوامی تاثر پر کس حد تک اثرانداز ہوسکتی ہیں، اور صارفین پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ تصدیق کے بغیر کسی بھی مواد کو آگے نہ بڑھائیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com