Connect with us
Thursday,30-January-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

نتیش رانے کے نشانے پر مسلم طالبات… برقع اور اسکارف پہننے والی طالبات کو بورڈ کے امتحانات میں جانے سے روکنے کا مطالبہ، رئیس شیخ کا ردعمل

Published

on

Rais-Shaikh

ممبئی : ریاست کے ماہی پروری اور بندرگاہ کی ترقی کے وزیر نتیش رانے نے اسکولی تعلیم کے وزیر دادا جی بھوسے سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ برقع پہننے والی طالبات کو ایگزام سینٹر میں 10ویں اور 12ویں جماعت کے امتحانات میں شامل ہونے سے روکیں۔ سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے اس مطالبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسلم کمیونٹی کو نشانہ بناتا ہے اور نقل روکنے کی آڑ میں مسلم کمیونٹی کی طالبات کو تعلیم سے محروم کرتا ہے۔ رکن اسمبلی رئیس شیخ نے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس، نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور اجیت پوار اور وزیر تعلیم دادا جی بھوسے سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ اس مطالبہ کو مسترد کر دیں۔

اس سلسلے میں رئیس شیخ نے کہا کہ مسلمانوں کے لیے برقع یا سر پر اسکارف پہننا عبادت ہے۔ آئین کا دیباچہ عقیدہ اور عبادت کی انفرادی آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔ آئین کا آرٹیکل 15 مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک کی ممانعت کرتا ہے۔ وزیر نتیش رانے کا امتحانی ضابطوں کے نام پر اسکولوں میں برقع یا ہیڈ اسکارف پر پابندی لگانے کا مطالبہ مذہب میں مداخلت کی کوشش ہے۔

ماہی پروری اور بندرگاہوں کی ترقی کے وزیر کی جانب سے اسکولی تعلیم کے وزیر کو لکھا گیا خط صرف مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنانے کے لیے لکھا گیا ہے۔ یہ نقل سے پاک تعلیم کی آڑ میں اقلیتی برادریوں کی طالبات کو تعلیم سے محروم کرنے کے ناپاک منصوبے کو ظاہر کرتا ہے۔ رکن اسمبلی رئیس شیخ نے وزیر اعلیٰ کو لکھے خط میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر وزیر رانے کا مطالبہ مان لیا گیا تو تعلیمی شعبے میں پولرائزیشن بڑھ سکتی ہے۔ شیخ نے نائب وزیر اعلی ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلی اجیت پوار اور اسکولی تعلیم کے وزیر دادا جی بھوسے کو بھی خط بھیجا ہے۔

ایک طرف مہایوتی کا کہنا ہے کہ اس نے خواتین کی بہتری کے لیے ‘ووڈن سسٹر’ اسکیم متعارف کرائی ہے۔ یہ نعرہ دیتا ہے ‘لڑکیوں کو تعلیم دو، بچیوں کو بچاؤ’۔ وہ حکومت کیسے مطالبہ کر سکتی ہے کہ ایک بیٹی کو صرف برقع پہننے کی وجہ سے تعلیم سے محروم رکھا جائے؟ رکن اسمبلی رئیس شیخ نے وزیر نتیش رانے کے خط کے حوالے سے سوال اٹھایا ہے کہ حکومتی وزراء خواتین کے خلاف نفرت کا ماحول پیدا کرنے کا مطالبہ کیسے کرتے ہیں۔

رکن اسمبلی رئیس شیخ نے خبردار کیا ہے کہ اگر مہایوتی حکومت برقع پر پابندی جیسے نفرت انگیز مطالبات کو تسلیم کرتی ہے تو لاکھوں طالبات کے تعلیمی مستقبل کو خطرے میں ڈالنے کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔ طالبات اور ان کے والدین کو وزیر رانے کے مطالبہ سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہئے۔ رکن اسمبلی رئیس شیخ نے 10ویں اور 12ویں جماعت کی طالبات سے اپیل کی ہے کہ وہ آنے والے امتحانات کے لیے اپنی پڑھائی پر توجہ دیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

سابوصدیق ہسپتال کو بی ایم سی نے غیر قانونی قبضے کا جاری کیا نوٹس، خیراتی ہسپتال کے نام پر پرائیوٹ ہسپتال جیسا بل

Published

on

ممبئی : ممبئی کا سابوصدیق ہسپتال ان دنوں بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔ اگرچہ اس ہسپتال کو خیراتی کہا جاتا ہے لیکن یہاں کی فیس کسی پرائیویٹ ہسپتال سے کم نہیں۔ مسلم ایمبولینس سوسائٹی کے زیر انتظام یہ ہسپتال پہلے بھی کئی بار تنازعات کا شکار ہو چکا ہے۔ یہاں داخل مریضوں کو خیراتی ہسپتال کے نام پر بھاری رقم ادا کرنی پڑتی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق اس ہسپتال میں کئی غیر قانونی سرگرمیاں ہوئی ہیں اور اب اس حوالے سے بی ایم سی سرگرم ہوگئی ہے اور اس ہسپتال کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کردیا ہے۔ ذرائع کی مانیں تو جس جگہ ایم آر آئی اور پیتھالوجی لیب بنائی گئی ہے وہ دراصل کار پارکنگ کی جگہ ہے جسے ہسپتال انتظامیہ نے اپنے قبضے میں لے کر لیب میں تبدیل کر کے ایک نجی کمپنی کو ٹھیکے پر دے دیا ہے جو مریضوں سے من مانی فیس وصول کرتی ہے۔ ایم آر آئی اور خون کے ٹیسٹ کے نام پر پیسے جمع کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اس ہسپتال کی بالائی منزل کو غیر قانونی طور پر جنرل وارڈ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ممبئی میونسپل کارپوریشن کی ایگزیکٹیو ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر دکشا شاہ نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

معلومات کے مطابق اس پورے معاملے میں بی وارڈ کے محکمہ صحت کے کئی افسران بھی ملوث تھے۔ اگرچہ، ہسپتال کے مطابق، انہوں نے بی ایم سی سے منظور شدہ پارکنگ میں غیر قانونی کام کروایا تھا، لیکن وہ اس کے لیے دستاویزات دکھانے میں ناکام رہے ہیں۔ جس پر اب بی ایم سی نے ہسپتال سے وہ تمام دستاویزات مانگے ہیں جن کی بنیاد پر اس غیر قانونی تعمیر کو قانونی قرار دیا گیا ہے اور اس پر پیتھالوجی اور ایم آر آئی سینٹرز بنائے گئے ہیں۔ اگر رپورٹس پر یقین کیا جائے تو ایم آر آئی سینٹرز اور پیتھالوجی لیبز میں لوگوں سے بھاری رقم وصول کی جاتی ہے۔ مریضوں کے مطابق، انہیں ایم آر آئی کروانے کے لیے 3500 روپے سے لے کر 15000 روپے تک چارج کرنا پڑتا ہے۔

اسی پیتھالوجی لیب میں لوگوں سے سی بی سی کے لیے 1500 روپے اور دیگر ٹیسٹوں کے لیے بھاری رقم وصول کی جاتی ہے۔ خیرات کے نام پر لوٹ مار کا یہ کاروبار کئی سالوں سے جاری ہے۔ جو اب بی ایم سی کے نوٹس میں آیا ہے۔ جنرل وارڈ کی آڑ میں بالائی منزل پر قبضہ کرکے لوگوں سے بھاری رقوم وصول کی جارہی ہیں۔ اس کے علاوہ پوری عمارت میں سیڑھیوں پر فائر سسٹم اور اسٹوریج کا سامان رکھا گیا ہے جو کہ حکومتی اصولوں کے خلاف ہے۔ ہسپتال کے پاس بھابھا اٹامک ریسرچ سنٹر کا لائسنس بھی نہیں ہے جو ایکسرے کے لیے ضروری بتایا جاتا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ بی ایم سی کئی سالوں سے جاری لوٹ مار کی اس کہانی کو کیسے ختم کرتی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

15 رکنی کمیٹی کی تشکیل… سبھی سیکولر جماعتوں، سماجی تنظیموں، شوشل ورکروں، وکلا و ڈاکٹرز کو ایک پلیٹ فارم پر لاکر فرقہ پرستوں کا مقابلہ کرنے کا عزم

Published

on

مالیگاٶں (14 جنوری) : پارلمنٹ الیکشن میں بی جے پی کے امیدوار کی شکشت کے بعد شہر مالیگاٶں مسلسل فرقہ پرستوں کے نشانے پر ہے۔ لینڈ جہاد، ووٹ جہاد کے بعد مالیگاٶں میں بنگلہ دیشی اور روہنگیاٸی کے بوگس جنم داخلے بنانے جیسے جھوٹے الزامات لگاکر شہر کو بدنام کیا جارہا ہے۔ ایوان اسمبلی میں مذکورہ معامالات پر وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے مالیگاٶں کے معاملے کی جانچ کے لیۓ اسپیشل انویسٹیگیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) بنانے کا اعلان کردیا جس سے شہر کے سنجیدہ اور باشعور افراد تشویش اور اندیشوں میں مبتلا ہیں۔

شہریان میں پھیلی بے چینی و مفاد پرستانہ خاموشی کو محسوس کرتے ہوٸے تشویشناک اور ناگفتہ بہ حالات میں شہر عزیز کے سابق ایم ایل اے خادم قوم ملت آصف شیخ رشید صاحب شہر قوم و ملت کی عزت و ناموس کی بقا کے لیۓ میدان عمل میں نکلتے ہوٸے ایک پندرہ رکنی کمیٹی کی تشکیل دی جن کا کام شہر کی تمام سیکولر سیاسی جماعتوں، سماجی تنظیموں، شوشل ورکروں، وکلا ڈاکٹرز اور ٹیچروں سے مل کر بنا کسی جھنڈے اور ڈنڈے کے خالص قوم و ملت و شہر کی حفاظت کی غرض سے ایک پلیٹ فارم پہ لاکر فرقہ پرستوں کی ان حرکتوں کا جمہوری طرز پہ مقابلہ کرنے کی حکمت عملی تیار کرنا ہے۔

جس کی پہلی کڑی کے طور پر مذکورہ کمیٹی نے سب سے پہلے سماجوادی پارٹی کے ذمہ داران سے مل کر تمام حالات کو بیان کرکے ان سے ساتھ دینے کی گذارش کی۔ صابر گوہر، اعجاز عمر، ایڈوکیٹ ھدایت اللہ، شیخ جاوید و سلیم انور صاحبان نے مفصل گفگتو کی۔ جس پر سماجوادی پارٹی کی صدر محترمہ شان ھند صاحبہ، سیکریٹری مستقیم ڈگنیٹی صاحب نے شیخ آصف صاحب کے اس اقدام کی سراہنا کرتے ہوٸے اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا اور ساتھ کچھ قیمتی مشوروں سے بھی نوازا ساتھ ہی اندرون چند یوم ایک کمیٹی بناکر ایک مشترکہ میٹنگ کا ارادہ ظاہر کیا۔ اس ملاقات میں شان ھند و مستقیم ڈگنیٹی کے علاوہ رضوان سر، عبدالباقی راشن، سہیل عبدالکریم، ناصر کرانہ والے، توصیف وکیل، مولانا زاھد ندوی ابولیث بھاٸی اور دیگر معاونین موجود تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

بی جے پی مخالف پارٹیوں کا تقریب حلف برداری کا باٸیکاٹ، مفتی اسمعیل کا خالص مذہبی انداز میں حلف اور بی جے پی و حلیف کی معنی خیز خاموشی !!

Published

on

mufti-ismail-malegaon

اشتیاق احمد 42, مالیگاٶں (9 دسمبر 2024) : 20 نومبر کو مہاراشہر اسمبلی کے انتخابات کا مرحلہ مکمل ہوا، اور 23 نومبر کو نتاٸج کا اعلان بھی ہوگیا۔ مہاراشٹر بھر میں بی جے پی اور اسکی حلیف پارٹیوں کو مکمل اکثریت حاصل ہوٸی اور دو روز قبل ایوان اسمبلی میں نومنتخب اراکین اسمبلی کی حلف برداری کی تقریب مہاراشٹر اسمبلی ہاٶس میں منعقد ہوٸی۔ اس تقریب حلف برداری کا بی جے پی کی مخالف تمام پارٹیوں نے باٸیکاٹ کیا۔ انکا حسب سابق اعتراض تھا کہ بی جے پی نے مہاراشٹر انتخابات میں ای وی ایم میں گڑبڑی کرتے ہوٸے من چاہے نتاٸج حاصل کیۓ ہیں۔ اب انکے اس اعلان میں کتنی صداقت ہے یہ تو آنے والا وقت بتاۓ گا، لیکن اس تقریب حلف برداری میں اپنے آپ کو مسلمانوں کی نماٸندگی کرنے، اور بی جے پی کی سب سے کٹر دشمن کہی اور سمجھی جانے والی جماعت مجلس اتحاد المسلمین کے اکلوتے اور معمولی ووٹوں سے منتخب مالیگاٶں کے مفتی اسمعیل نے خالص مذہبی انداز میں حلف لے, سیاسی دنیا میں ایک نٸی بحث کو جنم دیا ہے۔ تجربہ کار سیاسی ماہرین بھی مفتی اسمعیل کی خالص مذہبی انداز میں حلف برداری اور اس حلف کو لے کر شیوسینا بی جے پی خیمے کی معنی خیز خاموشی کا بغور جاٸزہ لینے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے کہ ماضی میں مہاراشٹر اسمبلی میں ہی سماجوادی کے ابو عاصم اعظمی کو صرف اردو میں حلف لینے پر مخالفت کا سامنا کرنا پڑا تھا، لیکن مجلس اتحاد المسلمین کے مفتی اسمعیل کے خلاف شیوسینا بی جے پی خیمے سے چوں چرا تک کی آواز نہ تو ایوان میں سناٸی دی نہ ہی ایوان کے باہر۔

اب اس کے دو ہی مطلب ہوسکتے ہیں۔۔۔۔ یا تو بی جے پی سیکولر ہوگٸی ہے یا پھر مجلس اتحاد المسلمین اور مفتی اسمعیل بی جے پی کے آلہ کار بن کر مہاراشٹر بھر میں فرقہ پرستی کے عفریت کو بڑھانا چاہتی ہے۔ کیونکہ فرقہ پرستی کا جواب فرقہ پرستی ہرگز نہیں ہوسکتی۔۔۔۔۔۔۔ یہاں میں یہ واضح کردینا ضروری سمجھتا ہوں کہ میں مفتی اسمعیل کے خالص مذہبی انداز میں حلف لیۓ جانے کے عمل کو بحیثت مسلمان اگر حمایت کروں تو قوم کے وسیع تر مفادات پر لگنے والی ضرب کے اندیشے مجھے تاٸید نہ کرنے پر مجبور کررہے ہیں ۔۔۔۔ لہذا میں مفتی اسمعیل کے مذہبی انداز میں حلف لینے کی نہ تو تاٸید کرتا ہوں نہ ہی مخالفت۔

مالیگاٶں ویسے بھی فرقہ پرستوں کی نظروں میں کانٹے کی طرح چبھ رہا ہے، لینڈ جہاد، لو جہاد، کے بعد ووٹ جہاد، نتیش رانے کی شرانگیزیاں، اہانت رسول ﷺ کی کاوشیں، قربانی کے ایام میں قربانی کے جانوروں کی ضبطی، قربانی ایک دن بعد کا فیصلہ، جلوس عید میلادالنبی ﷺ کو موخر کرنا، پارلمانی انتخابات میں کانگریس کو یطکرفہ یکمشت ووٹ دے کر ووٹ جہاد کے طعنے، 12 نومبر معاملے میں مفتی اسمعیل کے ذریعے مالیگاٶں کے ہی ایک علاقے کے شہریان کو فسادی بتانے کی مذموم کوشش اور ناموس رسالت ﷺ کے تحفظ میں نکلے احتجاجیوں کا 11 ماہ قید و بند کی صعوبتیں جھیلنا وغیرہ مالیگاٶں کے ماتھے پر وہ بدنما داغ کے مصداق ہیں جن کے اثرات سے آنے والی نسلیں محفوظ نہیں رہ پاٸیں گی۔

ملک کے اکثر مسلمان اور جید علماۓ کرام مجلس اتحاد المسلمین کے طریق سیاست کے سخت مخالف ہیں اور اسد اویسی کو اعتدال سے کام لینے کا مشورہ دیتے رہتے ہیں۔ لیکن اسد اویسی اپنی انا ضد یا پھر اور کسی وجوہات کی بنا پر اکابر علماۓ کرام کے مشوروں کو نظر انداز کرتے ہیں اور اب تو علماۓ کرام کی شان میں کھلے عام گستاخی بھی کرنے کی جسارت کررہے ہیں۔ کیا مسلمانوں کا دم بھرنے والی جماعت کو اور اپنے آپ کو مسلمانوں کا لیڈر کہلوانے کی ضد پر آمادہ اسد اویسی کو اس طرح کی بچکانی اور غیر ذمہ دارانہ حرکت زیب دیتی ہے؟ میرا ماننا ہے کہ مفتی اسمعیل کی خالص مذہبی انداز میں حلف برداری کا فرقہ پرست طاقتیں بھرپور فاٸدہ اٹھاٸیں گی اور غیر مسلم عوام کو اسکا ڈر بتا کر اکٹھا کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گی۔

اسد اویسی، مفتی اسمعیل اور مجلس اتحاد المسلمین کی ان ناپاک اور غیر سنجیدہ کوششوں سے فرقہ پرست طاقتیں آنے والے دنوں میں مہاراشٹر بھر میں کیا فاٸدہ اٹھاٸیں گی، عوام کو تشویش آمیز انتظار ہے۔ اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ قوم کو جذباتی باتوں اور جذباتی نعروں کے سراب سے نکل کر سنجیدہ اور حکمت عملی اختیار کرنے والوں رہنماٶں کو پہچاننے کا شعور عطا فرماٸے تاکہ ہم اور ہماری آنے والی نسلیں باوقار اور تحفظ کے اندیشوں سے بالاتر ہوکر ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنی صلاحیتوں کو صرف کرسکیں۔۔ آمین یارب العالمین

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com