Connect with us
Monday,07-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مشتاق احمد نوری کو کلیم اللہ کلیم دوست پوری لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا

Published

on

مشہور افسانہ نگار اور بہار اردو اکادمی کے سابق سکریٹری مشتاق احمد نوری مولانا مظہر الحق عربی و فارسی یونیورسیٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر اعجاز علی ارشد، روز نامہ قومی تنظیم کے مدیر اعلیٰ ایس ایم اشرف فرید اور معروف بزرگ شاعر ناشاد اورنگ آبادی کو یہاں منعقدہ ایک تقریب میں کلیم اللہ کلیم دوست پوری لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔
جاری ریلیز کے مطابق اس کے لئے دیگر ایوارڈ یافتگان میں روز نامہ ہمارا نعرہ کے مدیر ومعروف صحافی انوار الہدیٰ کو صحافتی خدمت ایوارڈ، ظہیر انور کو صحافتی وشعری خدمات ایوارڈ، ڈاکٹر مظہرالحق، صحافی اشرف آستھانوی، ڈاکٹر کلیم اختر، فردوس گیاوی، شکیل سہسرامی، ظفر صدیقی کو فروغ اردو خدمات ایوارڈ، ڈاکٹر یاسمین اختر، معصومہ خاتون، ڈاکٹر ارشاد احمد، شمیم فاطمہ کو ترویج ادب ایوارڈ نامور پروفیسر علیم اللہ حالی اور کلیم اللہ کلیم دوست پوری کے ہاتھوں دیا گیا۔ اردو زبان وادب کی مجموعی خدمات ایوارڈ اردو ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر امتیاز احمد کریمی کے نام ہے جن کی عدم موجودگی کی وجہ سے اس تقریب میں ان کو ایوارڈ نہیں دیا جاسکا۔
مولانا مظہر الحق عربی فارسی یونیورسیٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اعجاز علی ارشد نے کہا کہ ایوارڈ دیکر اردو ادیبوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ کلیم اللہ کلیم دوست پوری نے اس کی زندہ روایت شروع کی ہے اور اردو کے خدمت گزاروں کو ایوارڈ سے نوازہ ہے جو واقعی اس کے حقدار ہیں۔ معروف افسانہ نگار قاسم خورشید نے ایوارڈ سے ادیبوں، شاعروں اور صحافیوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ جبکہ نظامت کے فرائض معروف افسانہ نگار وسلگتے خیموں کا شہر کے مصنف اور معروف ناظم تقریب و مشاعرہ فخر الدین عارفی نے نبھائی۔ استقبالیہ کلمات کلیم اللہ کلیم دوست پوری ایوارڈ کمیٹی کے کنوینر پرویز عالم نے کہے۔ اس موقع پر ایک شعری نشست کا بھی انعقاد کیا گیا۔
اس موقع پر ایک تقریب میں سرپرست کی حیثیت سے کلیم اللہ کلیم دوست پوری کے علاوہ معروف ناقد وشاعر پروفیسر علیم اللہ حالی بطور صدر جبکہ ڈاکٹر قاسم خورشید، ڈاکٹر منظر اعجاز، اکبر رضا جمشید، ایس ایم پرویز عالم بطور مدعوئین خصوصی شریک ہوئے۔ صدارتی خطبہ میں پروفیسر علیم اللہ حالی نے کہا کہ کلیم اللہ کلیم دوست پوری اپنے نام سے ایوارڈ شروع کرکے اردو ادب کا بہت بڑا کام کررہے ہیں۔ اس بار انہوں ادب کے چنندہ عملی شخصیات کو ایوارڈ سے نوازہ ہے، اس سے اردو کی خدمت کرنے والوں کو حوصلہ ملتا ہے۔
لکھنؤ سے تشریف لانے والی کم عمر شاعرہ شمیم فاطمہ، جن کو آج ترویج ادب ایوارڈ سے بھی نوازہ گیا۔ اس موقع پر کلیم عاجز کی زمین میں کلام سناکر سامعین کی زبردست داد وتحسین وصول کی۔ شمع کوثر شمع نے کلیم اللہ کلیم دوست پوری کے ادبی خدمات پر روشنی ڈالی۔ تقریب کا آغاز آفتاب عالم کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ جبکہ مشتاق سیوانی کے نعت پاک سے محفل روح پرور ہوگئی۔ اس تقریب میں شائقین اردو ادب کی زبردست تعداد موجود تھی۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com