Connect with us
Friday,31-January-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مشتاق احمد نوری کو کلیم اللہ کلیم دوست پوری لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا

Published

on

مشہور افسانہ نگار اور بہار اردو اکادمی کے سابق سکریٹری مشتاق احمد نوری مولانا مظہر الحق عربی و فارسی یونیورسیٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر اعجاز علی ارشد، روز نامہ قومی تنظیم کے مدیر اعلیٰ ایس ایم اشرف فرید اور معروف بزرگ شاعر ناشاد اورنگ آبادی کو یہاں منعقدہ ایک تقریب میں کلیم اللہ کلیم دوست پوری لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔
جاری ریلیز کے مطابق اس کے لئے دیگر ایوارڈ یافتگان میں روز نامہ ہمارا نعرہ کے مدیر ومعروف صحافی انوار الہدیٰ کو صحافتی خدمت ایوارڈ، ظہیر انور کو صحافتی وشعری خدمات ایوارڈ، ڈاکٹر مظہرالحق، صحافی اشرف آستھانوی، ڈاکٹر کلیم اختر، فردوس گیاوی، شکیل سہسرامی، ظفر صدیقی کو فروغ اردو خدمات ایوارڈ، ڈاکٹر یاسمین اختر، معصومہ خاتون، ڈاکٹر ارشاد احمد، شمیم فاطمہ کو ترویج ادب ایوارڈ نامور پروفیسر علیم اللہ حالی اور کلیم اللہ کلیم دوست پوری کے ہاتھوں دیا گیا۔ اردو زبان وادب کی مجموعی خدمات ایوارڈ اردو ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر امتیاز احمد کریمی کے نام ہے جن کی عدم موجودگی کی وجہ سے اس تقریب میں ان کو ایوارڈ نہیں دیا جاسکا۔
مولانا مظہر الحق عربی فارسی یونیورسیٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اعجاز علی ارشد نے کہا کہ ایوارڈ دیکر اردو ادیبوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ کلیم اللہ کلیم دوست پوری نے اس کی زندہ روایت شروع کی ہے اور اردو کے خدمت گزاروں کو ایوارڈ سے نوازہ ہے جو واقعی اس کے حقدار ہیں۔ معروف افسانہ نگار قاسم خورشید نے ایوارڈ سے ادیبوں، شاعروں اور صحافیوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ جبکہ نظامت کے فرائض معروف افسانہ نگار وسلگتے خیموں کا شہر کے مصنف اور معروف ناظم تقریب و مشاعرہ فخر الدین عارفی نے نبھائی۔ استقبالیہ کلمات کلیم اللہ کلیم دوست پوری ایوارڈ کمیٹی کے کنوینر پرویز عالم نے کہے۔ اس موقع پر ایک شعری نشست کا بھی انعقاد کیا گیا۔
اس موقع پر ایک تقریب میں سرپرست کی حیثیت سے کلیم اللہ کلیم دوست پوری کے علاوہ معروف ناقد وشاعر پروفیسر علیم اللہ حالی بطور صدر جبکہ ڈاکٹر قاسم خورشید، ڈاکٹر منظر اعجاز، اکبر رضا جمشید، ایس ایم پرویز عالم بطور مدعوئین خصوصی شریک ہوئے۔ صدارتی خطبہ میں پروفیسر علیم اللہ حالی نے کہا کہ کلیم اللہ کلیم دوست پوری اپنے نام سے ایوارڈ شروع کرکے اردو ادب کا بہت بڑا کام کررہے ہیں۔ اس بار انہوں ادب کے چنندہ عملی شخصیات کو ایوارڈ سے نوازہ ہے، اس سے اردو کی خدمت کرنے والوں کو حوصلہ ملتا ہے۔
لکھنؤ سے تشریف لانے والی کم عمر شاعرہ شمیم فاطمہ، جن کو آج ترویج ادب ایوارڈ سے بھی نوازہ گیا۔ اس موقع پر کلیم عاجز کی زمین میں کلام سناکر سامعین کی زبردست داد وتحسین وصول کی۔ شمع کوثر شمع نے کلیم اللہ کلیم دوست پوری کے ادبی خدمات پر روشنی ڈالی۔ تقریب کا آغاز آفتاب عالم کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ جبکہ مشتاق سیوانی کے نعت پاک سے محفل روح پرور ہوگئی۔ اس تقریب میں شائقین اردو ادب کی زبردست تعداد موجود تھی۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

(جنرل (عام

غازی پور-گورکھپور فور لین پر مہا کمبھ سے واپس آ رہے عقیدت مند پک اپ سے سڑک پر گرے، 8 لوگوں کی موت، سی ایم یوگی نے غم کا اظہار کیا۔

Published

on

Accident

غازی پور : اترپردیش کے غازی پور میں ایک بڑا حادثہ پیش آیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس میں 8 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ وارانسی-غازی پور-گورکھپور فور لین پر ضلع کے نند گنج علاقے میں کسمھی کلاں میں مہاکمب سے واپس آنے والی پک اپ کا ایکسل ٹوٹنے سے لوگ سڑک پر گر گئے۔ ایک تیز رفتار ٹرک نیچے گرنے والے لوگوں پر چڑھ گیا۔ حادثے میں تقریباً 8 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ لوگ پریاگ راج مہا کمبھ میلہ میں نہانے کے بعد یوپی 53 JT-0756 میکس میں سوار ہو کر واپس لوٹ رہے تھے۔ وارانسی-غازی پور فور لین پر اچانک پک اپ کا ایکسل ٹوٹ گیا، جس کی وجہ سے اس پر سوار لوگ نیچے گر گئے۔ اس دوران پیچھے سے آنے والے ٹرک نے سب کو کچل دیا۔ حادثے میں آٹھ سے زائد افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ اس حادثے میں تقریباً 12 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے غازی پور سڑک حادثہ کا نوٹس لیا۔ وزیر اعلیٰ یوگی نے مہلوکین کے سوگوار خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ یوگی نے ضلع انتظامیہ کے افسران کو ہدایت دی ہے کہ وہ زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال لے جائیں اور ان کا مناسب علاج کریں۔ اس کے ساتھ ہی زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا گیا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سویڈن میں قرآن پاک کو بار بار جلانے والے عراقی عیسائی سلوان مومیکا کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا, سویڈش پولیس نے ان کی موت کی تصدیق کر دی

Published

on

salwan-momika...

سٹاک ہوم : سویڈن میں 2023 میں قرآن پاک کو بار بار جلانے والے شخص سلوان مومیکا کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ قرآن کو جلانے کے بار بار ہونے والے عمل نے مسلمانوں کو غصہ دلایا تھا اور سویڈش میڈیا نے جمعرات کو اطلاع دی تھی کہ پولیس نے ان کی موت کی تصدیق کر دی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ سلوان مومیکا کو ایک دن پہلے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ سلوان مومیکا کو ایسے ہی گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا جب سٹاک ہوم کی ایک عدالت جمعرات کو فیصلہ سنانے والی تھی کہ آیا اس نے قرآن کو جلا کر نسلی نفرت کو ہوا دی تھی۔ عدالت نے سلوان مومیکا کے قتل کے بعد اب فیصلہ 3 فروری تک ملتوی کر دیا ہے اور کہا ہے کہ ‘چونکہ سلوان مومیکا کی موت ہو چکی ہے اس لیے اب فیصلہ سنانے کے لیے مزید وقت درکار ہے۔’ پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہیں سوڈرتالجے قصبے میں فائرنگ کی اطلاع ملی ہے جہاں مومیکا رہتی تھی۔

سلوان مومیکا نے 2023 میں بار بار عوامی سطح پر قرآن کی توہین کی، جس سے اسلامی ممالک میں غصے کی لہر دوڑ گئی۔ ساتھ ہی اس واقعے نے مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ سویڈن کے تعلقات کو مزید خراب کر دیا۔ سویڈش استغاثہ نے مومیکا اور ایک اور شخص سلوان نجم پر “ایک نسلی یا قومی گروہ کے خلاف نفرت انگیز جرائم” کا الزام لگایا۔ استغاثہ نے بتایا کہ دو افراد نے قرآن کو جلایا اور چار مواقع پر مسلمانوں کے بارے میں توہین آمیز تبصرے کیے، جس میں اسٹاک ہوم کی ایک مسجد کے باہر کا واقعہ بھی شامل ہے۔ سینئر پراسیکیوٹر انا ہانکیو نے الجزیرہ کو بتایا کہ “دو افراد کے خلاف چار مواقع پر مسلمانوں کی توہین کرنے اور قرآن کی توہین کرنے کے لیے بیانات دینے پر مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔”

مومیکا نے کہا تھا کہ وہ ایک ادارے کے طور پر اسلام کے خلاف احتجاج کرنا چاہتے ہیں اور انہوں نے مقدس کتاب پر پابندی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ سویڈش مائیگریشن ایجنسی نے اس کی رہائش کی درخواست پر غلط معلومات کی وجہ سے اسے ملک بدر کرنے کی کوشش کی، لیکن بعد میں کہا کہ وہ عراق میں مارا جائے گا، اس لیے اسے ملک بدر نہیں کیا گیا۔

جون 2023 میں عید کے دن، سلوان مومیکا نے اسٹاک ہوم کی سب سے بڑی مسجد کے باہر قرآن کے ایک نسخے پر قدم رکھا اور بعد میں اسے آگ لگا دی۔ اس واقعے نے اسلامی ممالک میں غم و غصے کو جنم دیا تھا۔ مومیکا کی ابتدائی زندگی کے بارے میں بہت کم معلومات ہیں، لیکن کچھ تصاویر اور ویڈیوز میں اسے عراق میں ملیشیا لیڈر کے طور پر کام کرتے دکھایا گیا ہے۔ اس سے پہلے کی ایک ویڈیو میں اس نے خود کو عیسائی ملیشیا کا سربراہ بتایا تھا۔ فرانس 24 نے رپورٹ کیا کہ اس کا گروپ امام علی بریگیڈ کا حصہ تھا، جو کہ 2014 میں بنائی گئی ایک تنظیم تھی۔ امام علی بریگیڈ پاپولر موبلائزیشن فورسز کے تحت کام کرتی ہے، گروپوں کا ایک نیٹ ورک، جن میں سے کچھ عراقی فوج کے ساتھ مل کر دولت اسلامیہ سے لڑنے کے لیے کام کرتے ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

امریکا میں مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر میں تصادم، ٹکراؤ سے ملبہ دریا میں گر گیا، متعدد افراد ہلاک، امدادی کارکنوں کی بڑی تعداد کو تعینات کیا گیا۔

Published

on

Plan-Crash

واشنگٹن : امریکا کے شہر واشنگٹن ڈی سی میں بدھ کی رات ایک بڑا طیارہ حادثہ پیش آیا۔ رونالڈ ریگن واشنگٹن نیشنل ایئرپورٹ کے قریب ایک مسافر طیارہ اور ایک فوجی بلیک ہاک ہیلی کاپٹر آپس میں ٹکرا گیا، جس سے ملبہ دریائے پوٹومیک میں جا گرا۔ ارتھ کیم ویڈیو میں طیارے اور ہیلی کاپٹر کے ٹکرانے کے لمحے کی تصویر کشی کی گئی ہے۔ تصادم کے بعد آسمان پر چمکدار روشنی بھی ہے۔ سی بی ایس نیوز نے اس ویڈیو کو اپنے ایکس ہینڈل پر شیئر کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق طیارے میں 64 افراد سوار تھے۔ جائے وقوعہ پر تلاش اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، ہنگامی ٹیموں، جن میں 300 کے قریب امدادی کارکن شامل ہیں، نے زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کے لیے ایک پیچیدہ آپریشن شروع کیا۔ غوطہ خوروں نے مشکل حالات میں دریائے پوٹومیک میں ہلاکتوں کو تلاش کرنے کی کوشش کی۔ دریا کا پانی بہت ٹھنڈا بتایا جاتا ہے جس کی وجہ سے امدادی کارروائیاں مشکل ہو رہی ہیں۔

فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) نے کہا کہ تصادم رات 9 بجے (مقامی وقت کے مطابق) اس وقت ہوا جب امریکن ایئر لائنز کا علاقائی جیٹ، ایک بمبارڈیئر سی آر جے-701، رن وے کے قریب آ رہا تھا۔ سی بی ایس نیوز کی رپورٹ کے مطابق رات 11:30 بجے تک پولیس نے 18 لاشیں برآمد کی تھیں اور اس وقت تک ایک بھی شخص زندہ نہیں ملا تھا۔ اطلاعات کے مطابق حکام اس بات کا تعین کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہ حادثہ انتہائی نگرانی کی جانے والی فضائی حدود میں کیوں ہوا اور یہ سوال کیا جا رہا ہے کہ تصادم سے بچنے کی جدید ٹیکنالوجی اور ہوائی ٹریفک کنٹرولرز کے درمیان مواصلات کے باوجود ایک مسافر طیارہ اور ایک فوجی ہیلی کاپٹر کیسے ٹکرا گیا۔ اس واقعے نے دارالحکومت کے قریب گنجان فضائی حدود میں طیاروں کے درمیان ہم آہنگی کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com