Connect with us
Saturday,21-September-2024

جرم

بینک سے لون لے کر کرائے کے قاتلوں سے کرایا بیوی کا قتل

Published

on

murder

کرائم اسٹوری : وفا ناہید
زن, زر اور زمین فساد کی جڑ ہے. سب جانتے ہے کہ دنیا میں پہلا قتل زن یعنی عورت کی وجہ سے ہوا تھا. قارئین عورت سامنے ہو اور عشق کا کیڑا نہ کلبلائے تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا. اب ایسے اگر مرد شادی شدہ ہو اور اس کے بعد بھی اس کے دل کا میٹر چالو ہے تو سمجھ لینا چاہئے کہ ان میں ایک تو گیا. اسی لئے تو کہتے ہیں کہ محبت اور جنگ میں سب جائز ہے. مرد اپنی محبت کی راہ میں حائل کانٹا یعنی اپنی بیوی قتل کرادیتا ہے. اب اگر کہ گھاٹ گھاٹ کا پانی پینے والا یہ مرد بیوی کا کسی سے بات کرنا برداشت کرسکتا ہے مگر ایک عدد سوتن لاکر ضرور اس کے سر منڈھ دیتا ہے. کبھی اس کے پاس بہانہ ہوتا ہے کہ بیوی صرف بیٹیاں ہی پیدا کر رہی ہیں تو کبھی کسی پر دل آجاتا ہے. اب صاحب مرد کا دل بھی ایسا ہوتا ہے کہ پلک جھپکی نہیں اور میٹر گرگیا. ابن آدم بیوی کو چھوڑ کر ہر دوسری عورت کے دام عشق میں گرفتار ہونا فرض عین سمجھ لیتا ہے. ایسا ہی ایک واقعہ پٹنہ میں پیش آیا. جہاں سالی کی محبت میں شرابور شوہر شمبھو نے کرائے کے قاتلوں سے اپنی بیوی کا قتل کرادیا. مگر قانون کے ہاتھ لمبے ہوتے ہیں. پولس بے بالآخر شوہر شمبھو سے اقبال جرم کروالیا. یہ واقعہ گوپال پور تھانہ حلقہ میں پیش آیا، جہاں 9 جولائی کو حاملہ روبی دیوی کا بدمعاشوں کے ذریعہ بیچ سڑک پر گولی مار کر قتل کردیا گیا۔ تفتیش میں مصروف پولیس نے اس بات کا انکشاف کیا کہ روبی سے شوہر شمبھو رجک کے تعلقات اچھے نہیں تھے، لہذا 2 بیٹیوں کے بعد تیسری بیٹی ہونے کے شک میں شوہر نے روبی کا قتل کروادیا۔ روبی کا قتل کرنے والے بدمعاش جککن پور تھانہ حلقہ کے ہیں، جنہیں ایڈوانس کے طور پر 50 ہزار روپے دئیے گئے تھے۔ پولس نے اسی بات کو مدعا بناکر تفشیش شروع کی. جس میں انہیں کامیابی حاصل ہوئی. موصولہ اطلاعات کے مطابق پٹنہ کے پرسا بازار کے جھائیچک کے رہنے والے شنبھو کی سپرا میں لانڈری ہے۔ گزشتہ اکتوبر میں جککن پور تھانہ حلقہ میں رہنے والے بدمعاش رشی سے دوکان پر ہی شنبھو کی ملاقات ہوئی تھی۔ اس وقت اس نے رشی کو بتایا کہ اس کو سالی سے محبت ہے اور بیوی روبی کا کام تمام کرنا ہے۔ اس کے بدلہ میں بدمعاش نے 3 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔ پھر ڈھائی لاکھ روپے پر بات طے ہوئی۔ بدمعاش نے ایڈوانس میں 50 ہزار روپے اور قتل کے بعد 2 لاکھ روپے دینے کی بات کہی ، لیکن شمبھو کے پاس 20 ہزار روپے ہی تھے، اس کے بعد شمبھو نے بینک سے 30 ہزار روپئے لون لیا۔ بدمعاش کو جنوری میں دوکان پر بلا کر 50 ہزار روپئے ایڈوانس کے طور پر دئیے۔ جنوری میں ہی شمبھو نے بدمعاش کو بتایا تھا کہ بیوی کا قتل ایسی جگہ کرنا ہے، جہاں پولیس کو یہ لگے کہ اوور ٹیک کرنے کے چکر میں کسی نے گولی ماردی۔ 5 جولائی کو ریشبھ نے شمبھو کو جککن پور بلایا، وہاں اس کا ساتھی نوین بھی تھا۔ شمبھو نے بدمعاشوں کو بتایا کہ وہ بیوی روبی کو بائیک سے اس کے مائیکے لوہانی پور لے کر جائے گا اور ساتھ میں دونوں بچے بھی رہیں گے۔ اس نے بدمعاشوں کو بتایا کہ جمعرات کو بیوی اور بچوں کو لے کر واپس گاوں لوٹے گا۔ کس راستے سے گزرے گا، وقت کیا ہوگا، سب کچھ بتادیا۔ ساتھ ہی طے ہوا کہ چین پور گاؤں کے پاس واردات کو انجام دینا ہے۔ اسی درمیان شمبھو نے بدمعاشوں سے ایک مرتبہ بھی موبائل پر بات چیت نہیں کی ۔طے شدہ وقت پر شمبھو بیوی اور دونوں بچوں کو بائیک پر بیٹھا کر جگن پورہ موڑ پر پہنچا۔ وہاں سے چین پوری کی دوری تقریبا آدھا کلو میٹر ہے۔ جگن پورہ موڑ سے ہی بدمعاشوں کو پیچھا کرنا تھا، لیکن شمبھو کو پلسر بائیک پر سوار دونوں بدمعاش جب نظر نہیں آئے تو وہ ایک دکان پر رک گیا۔ چند منٹ بعد ہی پلسر سوار دونوں بدمعاش آتے ہوئے نظر آئے تو وہ بیوی اور بچوں کو بائیک پر بیٹھا کر چین پور گاوں کی طرف بڑھ گیا۔ اسی درمیان بدمعاشوں نے 30 سالہ روبی دیوی کا گولی مار کر قتل کردیا۔ یہ گولی کئی وارداتوں مں ملوث مجرم رشی نے ماری تھی اور اس کا ساتھی نوین بائیک چلا رہا تھا۔ مذکورہ واردات پولیس کے لئے کسی چیلنج سے کم نہیں تھی۔ شوہر شمبھو سے جککن پور تھانہ میں پوچھ گچھ شروع ہوئی تو اس نے لاعلمی کا اظہار کیا، لیکن جمعرات کی دیر رات پٹنہ ایس ایس پی اپیندر شرما، سٹی ایس پی ایسٹ جتیندر کمار اور جککن پور تھانہ انچارج مکیش کمار نے ساڑھے 5 گھنٹے کی پوچھ گچھ میں شمبھو کو توڑ دیا اور اس نے آخر کار اپنا جرم قبول کرلیا۔ سالی کی محبت کے نشے میں شرابور شمبھو نے سوچا تھا کہ جہاں بیٹیاں پیدا کرنے والی بیوی سے چھٹکارا ملے گا وہی پرائز بانڈ میں سالی ملے گی مگر پولس کی حکمت عملی نے شمبھو کو محبت کی وادیوں سے نکال کر جیل کی ہوا کھلادی.

جرم

شاہجہاں پور میں مقبرہ توڑ کر شیولنگ کی بنیاد رکھی گئی، دو برادریوں میں ہنگامہ، مقدمہ درج، پولیس فورس تعینات

Published

on

Shahjahanpur

اترپردیش کے شاہجہاں پور سندھولی میں واقع قدیم مذہبی مقام پر مقبرے کو منہدم کر کے شیولنگ نصب کیے جانے کے بعد جمعرات کو سہورا گاؤں میں ایک بار پھر کشیدگی کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ سینکڑوں لوگوں کا ہجوم لاٹھیاں لے کر جمع ہو گیا۔ مزار کی طرف بڑھنے والے ہجوم پر قابو پانے کے لیے کئی تھانوں کی فورسز موقع پر پہنچ گئیں، لیکن بھیڑ نہیں مانی۔ قبر مسمار کر دی گئی۔ پولیس اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے۔ اس نے ان لوگوں کو سمجھایا جو ہنگامہ برپا کر رہے تھے۔ پھر ہنگامہ تھم گیا۔ گاؤں میں کشیدگی کی صورتحال ہے۔

سہورا گاؤں میں قدیم مذہبی مقام کے احاطے میں ایک اور برادری کا مقبرہ بنایا گیا تھا۔ کئی سال پہلے بھی دونوں فریقوں کے درمیان کشیدگی رہی تھی۔ تب پولیس نے دوسری برادریوں کے ہجوم کے جمع ہونے پر پابندی لگا دی تھی۔ کچھ دن پہلے کسی نے سجاوٹ کے لیے قبر پر اسکرٹنگ بورڈ لگا دیا تھا۔ منگل کو جب لوگوں نے اسے دیکھا تو انہوں نے احتجاج کیا اور پولیس کو اطلاع دی۔ بدھ کے روز، اس مقبرے کو ہٹا دیا گیا اور شیولنگ نصب کیا گیا۔

معاملے کی اطلاع ملتے ہی لوگوں کی بھیڑ جمع ہوگئی۔ کشیدگی پھیلنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ دونوں طرف سے وضاحت کی گئی۔ گاؤں کے ریاض الدین نے پجاری سمیت کچھ لوگوں پر الزام لگاتے ہوئے شکایت درج کرائی تھی۔ بعد ازاں قبر کو دوبارہ تعمیر کیا گیا۔ دیواروں پر خاردار تاریں لگا دی گئیں۔ اس کی اطلاع ملتے ہی آس پاس کے کئی گاؤں کے سینکڑوں لوگ جمعرات کو موقع پر پہنچ گئے۔ ان لوگوں کا کہنا تھا کہ مقبرے کی دوبارہ تعمیر کے بعد شیولنگا کو ہٹا دیا گیا تھا۔

ہجوم کے غصے کو دیکھ کر قریبی تھانوں کی پولیس فورس سندھولی پہنچ گئی۔ لوگوں نے تاریں ہٹا کر قبر کو گرا دیا۔ اطلاع ملتے ہی ایس ڈی ایم اور سی او بھی موقع پر پہنچ گئے۔ سی او نے جب لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی تو ان کی بھی بدتمیزی ہوئی۔ اے ڈی ایم انتظامیہ سنجے پانڈے اور ایس پی رورل منوج اوستھی موقع پر پہنچ گئے۔

دوسرے فریق کی جانب سے تھانے میں کوئی شکایت درج نہیں کرائی گئی۔ اے ڈی ایم سنجے پانڈے نے کہا کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ گاؤں کی سوسائٹی کی زمین کو لے کر دونوں فریقوں کے درمیان جھگڑا چل رہا ہے۔ قبر پر کسی نے شرارت کی تھی۔ گاؤں میں پولیس تعینات ہے۔ گاؤں کے حالات بھی نارمل ہیں۔ پولیس اسٹیشن انچارج دھرمیندر گپتا نے بتایا کہ ایک فریق کی شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کر کے تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ ضلع سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ایس راج راجیش سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ تاہم ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

لبنان میں پیجر حملے میں 500 سے زائد ارکان نابینا ہوگئے، حزب اللہ کو بڑا دھچکا

Published

on

pager-attack

بیروت : منگل کے روز ہونے والے پیجر حملے نے ایران کے حمایت یافتہ لبنانی انتہا پسند گروپ حزب اللہ کو دھچکا لگا دیا ہے۔ پیجر، جسے حزب اللہ مواصلات کے لیے سب سے محفوظ ڈیوائس کے طور پر استعمال کر رہی تھی، اسے ایک خطرناک ہتھیار میں تبدیل کر دیا گیا۔ اس حملے میں اب تک 9 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے جب کہ 3000 کے قریب لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ زیادہ تر پیجرز لوگوں کے ہاتھ یا جیب میں ہوتے ہوئے پھٹ جاتے ہیں۔ سعودی میڈیا آؤٹ لیٹ الحدث ٹی وی نے اطلاع دی ہے کہ دھماکے میں حزب اللہ کے 500 سے زائد ارکان اپنی آنکھیں کھو بیٹھے ہیں۔ اگرچہ اسرائیل نے اب تک اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن مختلف رپورٹس سے یہ واضح ہو چکا ہے کہ یہ یقینی طور پر موساد کا کام ہے۔

حزب اللہ نے اس حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا بدلہ مناسب وقت پر لیا جائے گا۔ حزب اللہ کے ارکان نے اسرائیلی ٹریکنگ سسٹم سے بچنے کے لیے سیل فون کی بجائے پرانی ٹیکنالوجی پر مبنی پیجرز کا استعمال کیا، لیکن اس سے بھی وہ محفوظ نہیں رہے۔ پیجر حملے کے بعد حزب اللہ کے جنگجو خوف میں مبتلا ہیں۔ حزب اللہ کے ارکان نے اپنے پیجرز چھوڑ دیے ہیں۔ خوف کی صورتحال یہ ہے کہ لوگ فون ریسیو نہیں کر رہے۔

تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ دھماکے کیسے ہوئے۔ لیکن میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان آلات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔ امریکی میڈیا آؤٹ لیٹ نیویارک ٹائمز نے اطلاع دی ہے کہ پھٹنے والے پیجرز حال ہی میں تائیوان کی ایک کمپنی سے درآمد کیے گئے تھے۔ حزب اللہ کے ایک سینیئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایسی ہی تصدیق کی۔ انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں تائیوان کی گولڈ اپولو سے 5000 پیجرز کا آرڈر دیا گیا ہے۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق یہ پیجرز حزب اللہ کے حوالے کیے جانے سے پہلے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد تک پہنچ گئے۔ یہاں ان پیجرز کو اپنے اندر چھوٹا دھماکہ خیز مواد رکھ کر بموں میں تبدیل کر دیا گیا۔ اس کے بعد ان کی ترسیل کو یقینی بنایا گیا۔ ان پیجرز کو باہر سے کمانڈ بھیج کر اڑا دیا گیا۔ اسرائیلی خفیہ ایجنسی پر کئی کتابیں لکھنے والے یوسی میلمن نے اس حملے کو اسرائیل کی طرف سے حزب اللہ کو بھیجی گئی وارننگ قرار دیا ہے۔

حملے سے قبل، اسرائیل کی گھریلو سیکیورٹی ایجنسی شن بیٹ نے کہا تھا کہ اس نے ایک سابق اسرائیلی سیکیورٹی اہلکار کو قتل کرنے کے حزب اللہ کے منصوبے کو ناکام بنا دیا ہے۔ میلمن کا کہنا ہے کہ پیجر حملے حزب اللہ کو اشارہ دیتے ہیں، ‘آپ جو بھی کریں، ہم بہتر کر سکتے ہیں۔’ اس کے ساتھ میل مین نے خبردار کیا کہ اس حملے کی وجہ سے پہلے سے جاری سرحدی بحران جنگ میں بدل سکتا ہے۔ یہ حملہ حزب اللہ کے دل پر حملہ ہے۔ رواں برس جولائی میں اسرائیل نے ایک فضائی حملے میں حزب اللہ کے اعلیٰ کمانڈر فواد شکر کو ہلاک کر دیا تھا۔ اس کے چند گھنٹے بعد حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ھنیہ کو تہران میں قتل کر دیا گیا۔ ان حملوں کے بعد حزب اللہ اور ایران نے اسرائیل کے خلاف براہ راست فوجی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔

حزب اللہ نے اگست کے اواخر میں اسرائیل پر سینکڑوں راکٹ فائر کیے تھے۔ اب تازہ حملے کے بعد شمال میں حزب اللہ کے ساتھ تناؤ اپنے عروج پر پہنچ گیا ہے۔ تاہم ایران نے اپریل سے اب تک حملہ کرنے سے گریز کیا ہے۔ لیکن اگر اس کا پراکسی جنگ میں داخل ہوتا ہے، تو وہ براہ راست داخل نہیں ہو سکتا، لیکن وہ مدد کرنے سے باز نہیں آئے گا۔ دوسری جانب یمن میں موجود ایران کے پراکسی حوثی بھی اسرائیل پر حملے کر رہے ہیں۔ اس اتوار کو حوثیوں نے اسرائیل کے اندر بیلسٹک میزائل فائر کر کے اسرائیل اور مغربی ماہرین کو حیران کر دیا۔

Continue Reading

جرم

دہلی پولیس نے چیف منسٹر اروند کیجریوال کی رہائش گاہ کے باہر پٹاخے پھوڑنے کے معاملے میں ایف آئی آر درج کی۔

Published

on

firecrackers

نئی دہلی : دہلی پولیس نے سول لائنز میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کی رہائش گاہ کے باہر پٹاخے پھوڑنے کے معاملے میں ایف آئی آر درج کی ہے۔ یہ واقعہ جمعہ کو کیجریوال کے تہاڑ جیل سے رہا ہونے کے بعد پیش آیا۔ دہلی حکومت نے پیر کو سردیوں کے موسم میں فضائی آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لیے شہر میں پٹاخوں کی تیاری، فروخت اور استعمال پر پابندی کا اعلان کیا۔

پولیس حکام نے سول لائنز پولیس اسٹیشن میں انڈین جوڈیشل کوڈ کی دفعہ 223 کے تحت نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ نامعلوم افراد کے خلاف انڈین جوڈیشل کوڈ کی دفعہ 223 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ کیجریوال کو جمعہ کو سپریم کورٹ نے مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے ذریعہ درج دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق بدعنوانی کے معاملے میں ضمانت دے دی۔

دہلی شراب پالیسی میں مبینہ گھپلے میں کیجریوال کی رہائی کا جشن منانے کے لیے سول لائنز میں وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر زبردست آتش بازی کی گئی۔ کیجریوال کی رہائی کی خوشی میں کارکنوں نے اس بات کی بھی پرواہ نہیں کی کہ دہلی میں پٹاخے پھوڑنے پر پابندی ہے۔ اس سے قبل دہلی بی جے پی لیڈروں نے سوشل میڈیا پر کارکنوں کی کئی ویڈیوز شیئر کی تھیں جو اروند کیجریوال کی رہائی کے جوش میں پٹاخے پھوڑ رہے تھے۔ دہلی پولیس نے خود نوٹس لیا ہے اور پٹاخے جلانے کے الزام میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com