Connect with us
Sunday,12-October-2025

جرم

بینک سے لون لے کر کرائے کے قاتلوں سے کرایا بیوی کا قتل

Published

on

murder

کرائم اسٹوری : وفا ناہید
زن, زر اور زمین فساد کی جڑ ہے. سب جانتے ہے کہ دنیا میں پہلا قتل زن یعنی عورت کی وجہ سے ہوا تھا. قارئین عورت سامنے ہو اور عشق کا کیڑا نہ کلبلائے تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا. اب ایسے اگر مرد شادی شدہ ہو اور اس کے بعد بھی اس کے دل کا میٹر چالو ہے تو سمجھ لینا چاہئے کہ ان میں ایک تو گیا. اسی لئے تو کہتے ہیں کہ محبت اور جنگ میں سب جائز ہے. مرد اپنی محبت کی راہ میں حائل کانٹا یعنی اپنی بیوی قتل کرادیتا ہے. اب اگر کہ گھاٹ گھاٹ کا پانی پینے والا یہ مرد بیوی کا کسی سے بات کرنا برداشت کرسکتا ہے مگر ایک عدد سوتن لاکر ضرور اس کے سر منڈھ دیتا ہے. کبھی اس کے پاس بہانہ ہوتا ہے کہ بیوی صرف بیٹیاں ہی پیدا کر رہی ہیں تو کبھی کسی پر دل آجاتا ہے. اب صاحب مرد کا دل بھی ایسا ہوتا ہے کہ پلک جھپکی نہیں اور میٹر گرگیا. ابن آدم بیوی کو چھوڑ کر ہر دوسری عورت کے دام عشق میں گرفتار ہونا فرض عین سمجھ لیتا ہے. ایسا ہی ایک واقعہ پٹنہ میں پیش آیا. جہاں سالی کی محبت میں شرابور شوہر شمبھو نے کرائے کے قاتلوں سے اپنی بیوی کا قتل کرادیا. مگر قانون کے ہاتھ لمبے ہوتے ہیں. پولس بے بالآخر شوہر شمبھو سے اقبال جرم کروالیا. یہ واقعہ گوپال پور تھانہ حلقہ میں پیش آیا، جہاں 9 جولائی کو حاملہ روبی دیوی کا بدمعاشوں کے ذریعہ بیچ سڑک پر گولی مار کر قتل کردیا گیا۔ تفتیش میں مصروف پولیس نے اس بات کا انکشاف کیا کہ روبی سے شوہر شمبھو رجک کے تعلقات اچھے نہیں تھے، لہذا 2 بیٹیوں کے بعد تیسری بیٹی ہونے کے شک میں شوہر نے روبی کا قتل کروادیا۔ روبی کا قتل کرنے والے بدمعاش جککن پور تھانہ حلقہ کے ہیں، جنہیں ایڈوانس کے طور پر 50 ہزار روپے دئیے گئے تھے۔ پولس نے اسی بات کو مدعا بناکر تفشیش شروع کی. جس میں انہیں کامیابی حاصل ہوئی. موصولہ اطلاعات کے مطابق پٹنہ کے پرسا بازار کے جھائیچک کے رہنے والے شنبھو کی سپرا میں لانڈری ہے۔ گزشتہ اکتوبر میں جککن پور تھانہ حلقہ میں رہنے والے بدمعاش رشی سے دوکان پر ہی شنبھو کی ملاقات ہوئی تھی۔ اس وقت اس نے رشی کو بتایا کہ اس کو سالی سے محبت ہے اور بیوی روبی کا کام تمام کرنا ہے۔ اس کے بدلہ میں بدمعاش نے 3 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔ پھر ڈھائی لاکھ روپے پر بات طے ہوئی۔ بدمعاش نے ایڈوانس میں 50 ہزار روپے اور قتل کے بعد 2 لاکھ روپے دینے کی بات کہی ، لیکن شمبھو کے پاس 20 ہزار روپے ہی تھے، اس کے بعد شمبھو نے بینک سے 30 ہزار روپئے لون لیا۔ بدمعاش کو جنوری میں دوکان پر بلا کر 50 ہزار روپئے ایڈوانس کے طور پر دئیے۔ جنوری میں ہی شمبھو نے بدمعاش کو بتایا تھا کہ بیوی کا قتل ایسی جگہ کرنا ہے، جہاں پولیس کو یہ لگے کہ اوور ٹیک کرنے کے چکر میں کسی نے گولی ماردی۔ 5 جولائی کو ریشبھ نے شمبھو کو جککن پور بلایا، وہاں اس کا ساتھی نوین بھی تھا۔ شمبھو نے بدمعاشوں کو بتایا کہ وہ بیوی روبی کو بائیک سے اس کے مائیکے لوہانی پور لے کر جائے گا اور ساتھ میں دونوں بچے بھی رہیں گے۔ اس نے بدمعاشوں کو بتایا کہ جمعرات کو بیوی اور بچوں کو لے کر واپس گاوں لوٹے گا۔ کس راستے سے گزرے گا، وقت کیا ہوگا، سب کچھ بتادیا۔ ساتھ ہی طے ہوا کہ چین پور گاؤں کے پاس واردات کو انجام دینا ہے۔ اسی درمیان شمبھو نے بدمعاشوں سے ایک مرتبہ بھی موبائل پر بات چیت نہیں کی ۔طے شدہ وقت پر شمبھو بیوی اور دونوں بچوں کو بائیک پر بیٹھا کر جگن پورہ موڑ پر پہنچا۔ وہاں سے چین پوری کی دوری تقریبا آدھا کلو میٹر ہے۔ جگن پورہ موڑ سے ہی بدمعاشوں کو پیچھا کرنا تھا، لیکن شمبھو کو پلسر بائیک پر سوار دونوں بدمعاش جب نظر نہیں آئے تو وہ ایک دکان پر رک گیا۔ چند منٹ بعد ہی پلسر سوار دونوں بدمعاش آتے ہوئے نظر آئے تو وہ بیوی اور بچوں کو بائیک پر بیٹھا کر چین پور گاوں کی طرف بڑھ گیا۔ اسی درمیان بدمعاشوں نے 30 سالہ روبی دیوی کا گولی مار کر قتل کردیا۔ یہ گولی کئی وارداتوں مں ملوث مجرم رشی نے ماری تھی اور اس کا ساتھی نوین بائیک چلا رہا تھا۔ مذکورہ واردات پولیس کے لئے کسی چیلنج سے کم نہیں تھی۔ شوہر شمبھو سے جککن پور تھانہ میں پوچھ گچھ شروع ہوئی تو اس نے لاعلمی کا اظہار کیا، لیکن جمعرات کی دیر رات پٹنہ ایس ایس پی اپیندر شرما، سٹی ایس پی ایسٹ جتیندر کمار اور جککن پور تھانہ انچارج مکیش کمار نے ساڑھے 5 گھنٹے کی پوچھ گچھ میں شمبھو کو توڑ دیا اور اس نے آخر کار اپنا جرم قبول کرلیا۔ سالی کی محبت کے نشے میں شرابور شمبھو نے سوچا تھا کہ جہاں بیٹیاں پیدا کرنے والی بیوی سے چھٹکارا ملے گا وہی پرائز بانڈ میں سالی ملے گی مگر پولس کی حکمت عملی نے شمبھو کو محبت کی وادیوں سے نکال کر جیل کی ہوا کھلادی.

جرم

سرکاری نوکری کے نام پر کروڑوں روپے کی ٹھگی، ملزم دلی سے گرفتار… سینکڑوں بے روزگاروں سے ملزم نے پیسہ وصول کیا تھا

Published

on

Crime

ممبئی : مہاراشٹر کے متعدد اضلاع میں مرکزی سرکار اور ریاستی سرکار میں سرکاری نوکری دلانے کے نام پر دھوکہ دہی کے الزام میں ممبئی اقتصادی ونگ نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے. نئی ممبئی کا تاجر سنتوش گنپت نے شکایت درج کروائی کہ سرکاری نوکری کے لئے اس سے ملزم نلیش کانشی رام راٹھور نے پانچ لاکھ روپے وصول کئے اور میڈیکل ٹیسٹ و اپوائمنٹ تقرر نامہ کے لئے پانچ سے ۱۵ لاکھ روپے وصول کئے. اس کے خلاف ای او ڈبلیو نے کیس درج کیا کیونکہ اس نے نوکری کا لالچ دے کر 2.88 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی ہے اور تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ اس نے ۱۰ کروڑ کا دھوکہ کیا ہے, اقتصادی ونگ نے مفرور ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے ٹیم تشکیل دی اور آکولہ سمیت دیگر علاقوں میں اس کی تلاشی لی گئی ملزم نے ۲۰۲۲ میں سینکڑوں نوجوانوں کو آر سی ایف میں تقرری کے لیے دھوکہ دیا اس کی شکایت ای او ڈبلیو میں کی گئی. ای او ڈبلیو کو اطلاع ملی کہ ملزم دلی سے فرار ہونے کی سعی کر رہا ہے اس پر پولس نے اسے دلی سے گرفتار کیا ملزم کے خلاف ممبئی ای او ڈبلیو اور پونہ ڈکن میں مجرمانہ معاملہ درج ہے اس کی مزید تفتیش جاری ہے. ای او ڈبلیو کے سربراہ نشت مشرا کی سربراہی میں یہ کارروائی انجام دی گئی ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی انڈرورلڈ ڈان ڈی کے راؤ ہفتہ وصولی کی پاداش میں گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی انڈورلڈ ڈان چھوٹا راجن گینگ کا رکن گینگسٹر ڈی کے راؤ کو ممبئی کرائم برانچ نے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے. اس کے ساتھ پولس نے اس کے دو ساتھیوں انیل سنگھ اور میمت بھوٹا کو بھی گرفتار کیا ہے گینگسٹر نے میمت بھوٹا کے ساتھ مل کر سرمایہ کار سے ایک کروڑ ۲۵ لاکھ روپے وصول کئے تھے اور انہیں برے نتائج کی دھمکی دی تھی, جس کے بعد اس کی شکایت شکایت کنندہ نے پولس میں درج کروائی. پولس نے کارروائی کرتے ہوئے ڈی کے راؤ کو گرفتار کر کے اس کا ریمانڈ حاصل کر لیا ہے. ممبئی کرائم برانچ نے اس سے بھی ڈی کے راؤ کو ایک ہوٹل مالک کو دھمکی دے کر ۲ کروڑ ۵۰ لاکھ روپے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کیا تھا اس کے ساتھ اس کے ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا


مضافاتی ساکی ناکہ علاقہ میں ہوٹل مالک کو دھمکی دی گئی تھی اور جبرا ہوٹل پر قبضہ کو بھی الزام ہے. اس معاملہ میں ایک کیس درج کیا گیا تھا اس میں ڈی کے راؤ ضمانت پر ہے. گزشتہ شب ڈی کے راؤ اپنے پرانے کیس کی سماعت کے سلسلے میں سیشن کورٹ میں حاضری کے غرض سے گیا تھا, اسی دوران پولس نے اسے گرفتار کر لیا. اس معاملہ میں پولس اس سے اور اس کے ساتھیوں سے باز پرس کر رہی ہے. بتایا جاتا ہے کہ ڈی کے راؤ کا دھاراوی علاقہ میں اب بھی دبدبہ اور دہشت ہے اور وہ ہفتہ وصولی سمیت دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے. اس پر کرائم برانچ نے اب اپنا شکنجہ کس دیا ہے. جس سے انڈرورلڈ میں دہشت پائی جارہی ہے. اس معاملہ میں کرائم برانچ ڈی کے راؤ کے ساتھیوں سے بھی باز پرس کرے گی, اس کے ساتھ ہی کرائم برانچ ان متاثرین سے بھی باز پرس کرے گی جو ڈی کے راؤ کے عتاب کا شکار تھے

Continue Reading

(جنرل (عام

مغربی بنگال میڈیکل کالج کے باہر اوڈیشہ کی طالبہ کی اجتماعی عصمت دری، ملزم فرار

Published

on

کولکتہ، اوڈیشہ سے تعلق رکھنے والی دوسرے سال کی طالبہ کے ساتھ جمعہ کی رات مغربی بردوان ضلع کے درگا پور میں ایک نجی میڈیکل کالج کے باہر مبینہ طور پر اجتماعی عصمت دری کی گئی، پولیس نے ہفتہ کو تصدیق کی۔ واقعے کے سلسلے میں متعدد افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ پولیس نے اطلاع دی کہ اوڈیشہ کے جلیشور کی رہنے والی طالبہ کالج کے احاطے سے ایک ہم جماعت کے ساتھ باہر کھانا کھانے کے لیے نکلی تھی “الزام ہے کہ اس وقت بدمعاشوں نے انہیں ہراساں کرنا شروع کر دیا، انہوں نے اپنے دوست کا بھی پیچھا کیا، جو ڈر کر بھاگ گیا۔ لڑکی کو اکیلے پا کر بدمعاش اسے گھسیٹتے ہوئے قریبی جنگل میں لے گئے جہاں اس جرم کا ارتکاب کرنے والے ریاست کے ایک سینئر پولیس افسر یقین دہندہ-دگرتے” کالج انتظامیہ نے پہلے ہی پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ خاندانی ذرائع کے مطابق، طالب علم رات 8.30 بجے کے قریب کالج کے احاطے سے نکلا تھا۔ جمعہ کو رات کے کھانے کے لیے۔ اس وقت کئی نوجوانوں نے طالب علم کا راستہ روک دیا۔ اس کے بعد اسے پرائیویٹ میڈیکل کالج کیمپس کے پیچھے جنگل میں لے جا کر مبینہ طور پر اجتماعی عصمت دری کی گئی۔

اجتماعی زیادتی کے بعد طالبہ کا موبائل فون بھی مبینہ طور پر ملزمان چھین کر لے گئے۔ طالب علم فی الحال ہسپتال میں داخل ہے۔ گھر والوں کا کہنا تھا کہ وہ اسے تعلیم کے لیے اس حالت میں نہیں رکھنا چاہتے۔ اس کے والدین نے میڈیا کو بتایا، “میری بیٹی یہاں محفوظ نہیں ہے۔ میں اسے مزید یہاں اپنی تعلیم جاری رکھنے نہیں دوں گا۔ میں اسے گھر لے جاؤں گا،” اس کے والدین نے میڈیا کو بتایا۔ اگرچہ درگاپور کے نیو ٹاؤن شپ پولیس اسٹیشن کے افسران نے تحقیقات شروع کردی ہیں، تاہم ملزمان کی شناخت ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ بی جے پی کی مقامی قیادت نے پہلے ہی اس واقعہ کے خلاف احتجاج کیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ آر جی کار عصمت دری اور جونیئر ڈاکٹر کے قتل کیس سے متعلق کئی تفصیلات کو دبانے کی کوشش کی گئی تھی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے میں ایسی کوئی پردہ پوشی نہیں ہونی چاہیے۔

قومی کمیشن برائے خواتین (این سی ڈبلیو) کی رکن ارچنا مجمدار نے بھی اس واقعہ پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ آر جی کار کیس کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، “جنسی زیادتی اور عصمت دری کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ مجرموں کو فوری طور پر پکڑ کر سزا نہیں دی جا رہی ہے، ہم نے مغربی بنگال میں کسی بھی عصمت دری یا قاتل کو حتمی سزا ہوتے نہیں دیکھا، کسی کو پھانسی نہیں دی گئی، مسلسل احتجاج کے باوجود انصاف میں تاخیر ہو رہی ہے، اور نہ ہی کسی مجرم کو سزا دی جا رہی ہے۔ غیر مرئی اثر و رسوخ۔” گزشتہ سال 9 اگست کو آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال کے سیمینار ہال میں پوسٹ گریجویٹ ٹرینی کی لاش ملی تھی۔ اس واقعے نے پورے ملک اور اس سے باہر صدمے کی لہریں بھیج دیں، جس سے ڈاکٹروں، عام شہریوں اور گھرانوں کی خواتین کی طرف سے بڑے پیمانے پر اور مسلسل احتجاج کو جنم دیا۔ جب کہ واحد مجرم سنجوئے رائے کو پہلے ہی ایک ٹرائل کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی ہے، مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے ایک سال گزرنے کے بعد بھی اس جرم کے پیچھے “بڑی سازش” کی تحقیقات ابھی تک مکمل نہیں کی ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com