جرم
بینک سے لون لے کر کرائے کے قاتلوں سے کرایا بیوی کا قتل

کرائم اسٹوری : وفا ناہید
زن, زر اور زمین فساد کی جڑ ہے. سب جانتے ہے کہ دنیا میں پہلا قتل زن یعنی عورت کی وجہ سے ہوا تھا. قارئین عورت سامنے ہو اور عشق کا کیڑا نہ کلبلائے تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا. اب ایسے اگر مرد شادی شدہ ہو اور اس کے بعد بھی اس کے دل کا میٹر چالو ہے تو سمجھ لینا چاہئے کہ ان میں ایک تو گیا. اسی لئے تو کہتے ہیں کہ محبت اور جنگ میں سب جائز ہے. مرد اپنی محبت کی راہ میں حائل کانٹا یعنی اپنی بیوی قتل کرادیتا ہے. اب اگر کہ گھاٹ گھاٹ کا پانی پینے والا یہ مرد بیوی کا کسی سے بات کرنا برداشت کرسکتا ہے مگر ایک عدد سوتن لاکر ضرور اس کے سر منڈھ دیتا ہے. کبھی اس کے پاس بہانہ ہوتا ہے کہ بیوی صرف بیٹیاں ہی پیدا کر رہی ہیں تو کبھی کسی پر دل آجاتا ہے. اب صاحب مرد کا دل بھی ایسا ہوتا ہے کہ پلک جھپکی نہیں اور میٹر گرگیا. ابن آدم بیوی کو چھوڑ کر ہر دوسری عورت کے دام عشق میں گرفتار ہونا فرض عین سمجھ لیتا ہے. ایسا ہی ایک واقعہ پٹنہ میں پیش آیا. جہاں سالی کی محبت میں شرابور شوہر شمبھو نے کرائے کے قاتلوں سے اپنی بیوی کا قتل کرادیا. مگر قانون کے ہاتھ لمبے ہوتے ہیں. پولس بے بالآخر شوہر شمبھو سے اقبال جرم کروالیا. یہ واقعہ گوپال پور تھانہ حلقہ میں پیش آیا، جہاں 9 جولائی کو حاملہ روبی دیوی کا بدمعاشوں کے ذریعہ بیچ سڑک پر گولی مار کر قتل کردیا گیا۔ تفتیش میں مصروف پولیس نے اس بات کا انکشاف کیا کہ روبی سے شوہر شمبھو رجک کے تعلقات اچھے نہیں تھے، لہذا 2 بیٹیوں کے بعد تیسری بیٹی ہونے کے شک میں شوہر نے روبی کا قتل کروادیا۔ روبی کا قتل کرنے والے بدمعاش جککن پور تھانہ حلقہ کے ہیں، جنہیں ایڈوانس کے طور پر 50 ہزار روپے دئیے گئے تھے۔ پولس نے اسی بات کو مدعا بناکر تفشیش شروع کی. جس میں انہیں کامیابی حاصل ہوئی. موصولہ اطلاعات کے مطابق پٹنہ کے پرسا بازار کے جھائیچک کے رہنے والے شنبھو کی سپرا میں لانڈری ہے۔ گزشتہ اکتوبر میں جککن پور تھانہ حلقہ میں رہنے والے بدمعاش رشی سے دوکان پر ہی شنبھو کی ملاقات ہوئی تھی۔ اس وقت اس نے رشی کو بتایا کہ اس کو سالی سے محبت ہے اور بیوی روبی کا کام تمام کرنا ہے۔ اس کے بدلہ میں بدمعاش نے 3 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔ پھر ڈھائی لاکھ روپے پر بات طے ہوئی۔ بدمعاش نے ایڈوانس میں 50 ہزار روپے اور قتل کے بعد 2 لاکھ روپے دینے کی بات کہی ، لیکن شمبھو کے پاس 20 ہزار روپے ہی تھے، اس کے بعد شمبھو نے بینک سے 30 ہزار روپئے لون لیا۔ بدمعاش کو جنوری میں دوکان پر بلا کر 50 ہزار روپئے ایڈوانس کے طور پر دئیے۔ جنوری میں ہی شمبھو نے بدمعاش کو بتایا تھا کہ بیوی کا قتل ایسی جگہ کرنا ہے، جہاں پولیس کو یہ لگے کہ اوور ٹیک کرنے کے چکر میں کسی نے گولی ماردی۔ 5 جولائی کو ریشبھ نے شمبھو کو جککن پور بلایا، وہاں اس کا ساتھی نوین بھی تھا۔ شمبھو نے بدمعاشوں کو بتایا کہ وہ بیوی روبی کو بائیک سے اس کے مائیکے لوہانی پور لے کر جائے گا اور ساتھ میں دونوں بچے بھی رہیں گے۔ اس نے بدمعاشوں کو بتایا کہ جمعرات کو بیوی اور بچوں کو لے کر واپس گاوں لوٹے گا۔ کس راستے سے گزرے گا، وقت کیا ہوگا، سب کچھ بتادیا۔ ساتھ ہی طے ہوا کہ چین پور گاؤں کے پاس واردات کو انجام دینا ہے۔ اسی درمیان شمبھو نے بدمعاشوں سے ایک مرتبہ بھی موبائل پر بات چیت نہیں کی ۔طے شدہ وقت پر شمبھو بیوی اور دونوں بچوں کو بائیک پر بیٹھا کر جگن پورہ موڑ پر پہنچا۔ وہاں سے چین پوری کی دوری تقریبا آدھا کلو میٹر ہے۔ جگن پورہ موڑ سے ہی بدمعاشوں کو پیچھا کرنا تھا، لیکن شمبھو کو پلسر بائیک پر سوار دونوں بدمعاش جب نظر نہیں آئے تو وہ ایک دکان پر رک گیا۔ چند منٹ بعد ہی پلسر سوار دونوں بدمعاش آتے ہوئے نظر آئے تو وہ بیوی اور بچوں کو بائیک پر بیٹھا کر چین پور گاوں کی طرف بڑھ گیا۔ اسی درمیان بدمعاشوں نے 30 سالہ روبی دیوی کا گولی مار کر قتل کردیا۔ یہ گولی کئی وارداتوں مں ملوث مجرم رشی نے ماری تھی اور اس کا ساتھی نوین بائیک چلا رہا تھا۔ مذکورہ واردات پولیس کے لئے کسی چیلنج سے کم نہیں تھی۔ شوہر شمبھو سے جککن پور تھانہ میں پوچھ گچھ شروع ہوئی تو اس نے لاعلمی کا اظہار کیا، لیکن جمعرات کی دیر رات پٹنہ ایس ایس پی اپیندر شرما، سٹی ایس پی ایسٹ جتیندر کمار اور جککن پور تھانہ انچارج مکیش کمار نے ساڑھے 5 گھنٹے کی پوچھ گچھ میں شمبھو کو توڑ دیا اور اس نے آخر کار اپنا جرم قبول کرلیا۔ سالی کی محبت کے نشے میں شرابور شمبھو نے سوچا تھا کہ جہاں بیٹیاں پیدا کرنے والی بیوی سے چھٹکارا ملے گا وہی پرائز بانڈ میں سالی ملے گی مگر پولس کی حکمت عملی نے شمبھو کو محبت کی وادیوں سے نکال کر جیل کی ہوا کھلادی.
جرم
دہلی کی ایک عدالت نے اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا، بھنڈاری پر واڈرا سے تعلق کا الزام، رابرٹ واڈرا کی بڑھے گی ٹینشن

نئی دہلی : دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے ہفتہ کو اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا۔ یہ فیصلہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی درخواست کے بعد آیا۔ خصوصی عدالت نے یہ حکم مفرور اقتصادی مجرم ایکٹ 2018 کے تحت جاری کیا ہے۔ اس فیصلے سے بھنڈاری کی برطانیہ سے حوالگی کی ہندوستان کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔ بھنڈاری 2016 میں لندن فرار ہو گیا تھا جب متعدد تفتیشی ایجنسیوں نے اس کی سرگرمیوں کی جانچ شروع کی تھی۔
اس واقعہ سے رابرٹ واڈرا کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ واڈرا پر ہتھیاروں کے ڈیلروں سے روابط رکھنے کا الزام ہے اور وہ زیر تفتیش ہے۔ ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل واڈرا کو منی لانڈرنگ کیس میں تازہ سمن جاری کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں بھی بھنڈاری کے ساتھ ان کے تعلقات کا الزام ہے۔ ای ڈی نے 2023 میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ بھنڈاری نے 2009 میں لندن میں ایک پراپرٹی خریدی اور اس کی تزئین و آرائش کی۔ الزام ہے کہ یہ رقم واڈرا نے دی تھی۔ واڈرا نے کسی بھی طرح کے ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے ان الزامات کو ‘سیاسی انتقام’ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ واڈرا نے کہا، ‘سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے مجھے ہراساں کیا جا رہا ہے۔’
بھنڈاری کے خلاف یہ کارروائی ای ڈی کی بڑی کامیابی ہے۔ اس سے واڈرا کی مشکلات بھی بڑھ سکتی ہیں۔ ای ڈی اب بھنڈاری کو ہندوستان لانے کی کوشش کرے گی۔ واڈرا کو حال ہی میں ای ڈی نے سمن بھیجا تھا۔ لیکن وہ کوویڈ علامات کی وجہ سے ظاہر نہیں ہوا۔ ای ڈی اس معاملے میں واڈرا سے پوچھ گچھ کرنا چاہتا ہے۔ ای ڈی جاننا چاہتا ہے کہ واڈرا کا بھنڈاری سے کیا رشتہ ہے۔ یہ معاملہ 2009 کا ہے۔ الزام ہے کہ بھنڈاری نے لندن میں جائیداد خریدی تھی۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ یہ جائیداد واڈرا کے پیسے سے خریدی گئی تھی۔ واڈرا نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سب سیاسی سازش ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس معاملے میں آگے کیا ہوتا ہے۔ کیا ای ڈی واڈرا کے خلاف کوئی ثبوت تلاش کر پائے گی؟ کیا بھنڈاری کو بھارت لایا جا سکتا ہے؟ ان سوالوں کے جواب آنے والے وقت میں مل جائیں گے۔
جرم
پونے میں آئی ٹی کمپنی میں کام کرنے والی 22 سالہ خاتون کا ریپ۔ پولیس نے ڈیلیوری بوائے کا تیار کرلیا خاکہ، پولیس تفتیش میں اہم انکشافات ہوئے ہیں۔

پونے : مہاراشٹر کے پونے میں پولیس نے 22 سالہ آئی ٹی پروفیشنل کے ریپ کیس میں ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا ہے۔ واقعہ کے منظر عام پر آنے کے بعد پولیس نے ڈیلیوری بوائے کے روپ میں داخل ہونے والے شخص کی گرفتاری کے لیے 10 ٹیمیں تشکیل دیں۔ یہ واقعہ بدھ کی شام پونے کی ایک سوسائٹی میں پیش آیا جب ایک نامعلوم شخص نے ڈلیوری ایگزیکٹو کے طور پر پیش کیا۔ ملزم نے خاتون کو قلم مانگنے کے نام پر اندر بھیجا تھا۔ اس کے بعد اس نے فلیٹ کے اندر جا کر دروازہ بند کر دیا اور درندگی کی۔ ملزم نے اس کی تصویر کھینچی اور اسے وائرل کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے پیغام چھوڑ دیا۔
پونے پولیس کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پونے پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ شام 7.30 بجے کے قریب خاتون کے فلیٹ میں اس وقت پیش آیا جب وہ گھر میں اکیلی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ شہر میں ایک پرائیویٹ آئی ٹی فرم میں کام کرنے والی خاتون اپنے بھائی کے ساتھ رہتی تھی اور وہ کسی کام سے باہر گیا ہوا تھا۔ ملزم نے خاتون کو بے ہوش کر دیا تھا۔ کچھ دیر بعد جب خاتون کو ہوش آیا تو وہ فرار ہو چکا تھا۔ پونے پولیس کے ڈی سی پی راج کمار شندے کے مطابق، ڈیلیوری بوائے کے طور پر ظاہر کرنے والے شخص نے متاثرہ لڑکی کو بتایا تھا کہ اس کے لیے کورئیر میں بینک کے کچھ دستاویزات آئے ہیں۔ اس نے رسید دینے کو کہا اور کہا کہ وہ قلم بھول گیا ہے۔ متاثرہ خاتون جب اندر گئی تو ملزم فلیٹ میں داخل ہوا اور اندر سے دروازہ بند کر کے اس کے ساتھ زیادتی کی۔
ڈی سی پی راج کمار شندے کے مطابق، تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ ملزم نے متاثرہ کی تصویر اس کے فون پر لی تھی۔ اس نے اس کے فون پر ایک پیغام بھی چھوڑا جس میں دھمکی دی گئی کہ اگر اس نے اس واقعے کے بارے میں کسی کو بتایا تو وہ تصویر وائرل کر دے گا اور وہ دوبارہ آئے گا۔ ڈی سی پی نے کہا کہ ہم نے 10 ٹیمیں تشکیل دی ہیں اور جائے وقوعہ کی فرانزک جانچ کی گئی ہے۔ کتوں کی ٹیم بھی طلب کر لی گئی ہے۔ ہم سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج اور دیگر تکنیکی سراغ کی چھان بین کر رہے ہیں۔
ایک اہلکار نے بتایا کہ ملزم کے فون پر لی گئی تصویر میں متاثرہ کے چہرے کا ایک چھوٹا سا حصہ پکڑا گیا ہے اور اس کی بنیاد پر ایک خاکہ تیار کیا جا رہا ہے۔ پونے پولیس نے بتایا کہ خاتون مہاراشٹر کے دوسرے ضلع کی رہنے والی ہے۔ پولیس نے علاقے کے پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 64 (ریپ)، 77 (وائیورزم) اور 351-2 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ واقعہ پونے کے کونڈوا علاقے میں پیش آیا۔ پونے مہاراشٹر کے آئی ٹی مرکز کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس واقعے نے خواتین کے تحفظ پر ایک بار پھر سوال کھڑے کر دیے ہیں۔
بین الاقوامی خبریں
مالی میں اغوا کیے گئے ہندوستانی… القاعدہ سے جڑی اسلامی دہشت گرد تنظیم جے این آئی ایم کتنی خطرناک ہے، وہ ‘جہادی بیلٹ’ کیسے بنا رہی ہے؟

بماکو : یکم جولائی کو مغربی مالی میں متعدد دہشت گردانہ حملوں کے بعد تین ہندوستانی شہریوں کو یرغمال بنا لیا گیا ہے۔ یہ حملہ کییس میں ڈائمنڈ سیمنٹ فیکٹری میں ہوا، جہاں مسلح افراد کے ایک گروپ نے سائٹ میں گھس کر کارکنوں کو اغوا کر لیا۔ بھارتی وزارت خارجہ (ایم ای اے) کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد فیکٹری کے ملازم تھے اور انہیں جان بوجھ کر پرتشدد دراندازی کے دوران نشانہ بنایا گیا۔ سرکاری بیان میں، ایم ای اے نے کہا، “یہ واقعہ 1 جولائی کو پیش آیا، جب مسلح حملہ آوروں کے ایک گروپ نے فیکٹری کے احاطے پر ایک مربوط حملہ کیا اور تین ہندوستانی شہریوں کو زبردستی یرغمال بنا لیا۔”
اگرچہ ابھی تک کسی دہشت گرد تنظیم نے اغوا کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، لیکن جس طرح مالی کے کئی حصوں میں ایک ہی دن مربوط دہشت گرد حملے ہوئے، اس سے شک کی سوئی براہ راست القاعدہ کی حمایت یافتہ تنظیم جماعت نصرت الاسلام والمسلمین (جے این آئی ایم) کی طرف اٹھتی ہے۔ جے این آئی ایم نے اسی دن کئی دوسرے قصبوں جیسے کییس، ڈیبولی اور سندرے میں ہونے والے حملوں کی ذمہ داری بھی قبول کی۔ حکومت ہند نے اس واقعہ کی شدید مذمت کی ہے اور مالی کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مغویوں کی فوری رہائی کو یقینی بنائے۔ ہندوستانی سفارت خانہ باماکو میں مقامی حکام اور فیکٹری انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہے اور متاثرین کے اہل خانہ کو مسلسل آگاہ کیا جا رہا ہے۔
نصرت الاسلام والمسلمین، یا جے این آئی ایم، 2017 میں اس وقت وجود میں آئی جب مغربی افریقہ میں سرگرم چار بڑے جہادی گروپس – انصار دین، المرابیتون، القاعدہ کی سہیل برانچ ان اسلامک مغرب (اے کیو آئی ایم) اور مکنا کتیبات مسینا – تنظیم بنانے کے لیے افواج میں شامل ہوئے۔ یہ بھی ایک بنیاد پرست اسلامی تنظیم ہے، جس کا مقصد ایک بنیاد پرست اسلامی حکومت کی بنیاد رکھنا ہے۔ ایاد اگ غالی اور عمادو کوفہ تنظیم کی قیادت کر رہے ہیں۔ ایاد ایک تواریگ نسلی رہنما ہے جبکہ کوفہ ایک فولانی ہے، جو مقامی مسلم کمیونٹی میں ایک بااثر اسلامی مبلغ ہے۔ دونوں کے درمیان شراکت داری ظاہر کرتی ہے کہ جے این آئی ایم نہ صرف اسلامی بنیاد پرستی بلکہ علاقائی اور نسلی مساوات کو بھی اپنی حکمت عملی کا حصہ بناتی ہے۔ جے این آئی ایم نے خود کو القاعدہ کے سرکاری نمائندے کے طور پر قائم کیا ہے۔ تاہم، حالیہ برسوں میں اس کے بعض بیانات میں القاعدہ کا ذکر نہیں کیا گیا ہے، جس سے یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ یہ تنظیم اپنی نظریاتی سمت میں تبدیلی پر غور کر رہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جے این آئی ایم کے پاس فی الحال 5 ہزار سے 6 ہزار جنگجو ہیں۔ اس کا ڈھانچہ انتہائی غیر مرکزیت یافتہ ہے، جو اسے مختلف مقامی حالات کے مطابق ڈھالنے کی اجازت دیتا ہے۔ تنظیم “فرنچائز” کے انداز میں کام کرتی ہے، یعنی مختلف علاقوں میں مقامی کمانڈر آزادانہ طور پر فیصلے کرتے ہیں۔ جے این آئی ایم نہ صرف اچھی طرح سے مسلح ہے بلکہ یہ ان علاقوں میں بھی حکومت کرتی ہے جہاں حکومت کی پہنچ کمزور ہے۔ یہ مختلف دیہاتوں کے ساتھ اسلام کی بنیاد پر سمجھوتہ کرتا ہے اور ان دیہاتوں کی حفاظت کرتا ہے جو اسلامی قانون پر عمل کرتے ہیں۔ اس کے بدلے میں، تنظیم زکوٰۃ (مذہبی ٹیکس) جمع کرتی ہے اور اسلامی شرعی قانون نافذ کرتی ہے، جس میں خواتین کی تعلیم پر سختی سے پابندی ہے۔
پچھلی دہائی کے دوران ساحل کا علاقہ بالخصوص مالی، برکینا فاسو اور نائجر دہشت گردی کا مرکز بن چکا ہے۔ فرانس اور اقوام متحدہ جیسی بین الاقوامی تنظیموں کے کردار پر ناراضگی اور مقامی حکومتوں کے آمرانہ رویے نے صورتحال کو مزید خراب کیا ہے۔ جے این آئی ایم نے عوام کے اس غصے اور حکومت کے انکار کا فائدہ اٹھایا اور اپنا اثر و رسوخ بڑھایا۔ مئی 2025 میں، اس نے جیبو، برکینا فاسو پر حملہ کیا، جس میں 100 افراد ہلاک ہوئے۔ یہی نہیں، جے این آئی ایم اب مغربی مالی سے لے کر بینن، نائیجر اور یہاں تک کہ نائجیریا کی سرحد تک ایک ‘جہادی بیلٹ’ بنانے میں مصروف ہے۔ یہ بیلٹ تنظیم کے زیر کنٹرول علاقوں کو جوڑتی ہے، جہاں یہ شرعی قانون کے تحت ٹیکس اور قواعد جمع کرتی ہے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا