سیاست
ممبئی والوں نے پانی کی نکاسی کے لیے سب سے زیادہ شکایات لکھیں : پرجا فاؤنڈیشن کی رپورٹس میں انکشاف
برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن ممبئی والوں کو بنیادی شہری خدمات فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے. جو کہ ایک مقامی حکومت کے برابر ہے. جس کا بجٹ ملک کی کسی بھی چھوٹی ریاست کے سالانہ بجٹ سے زیادہ ہوتا ہے. ایسے دور میں اپنے شہریوں کو تمام سہولیات فراہم کرنے کے لیے بی ایم سی کا اہم کردار ہے۔ ایسے میں یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ ملک کی امیر ترین میونسپل کارپوریشن کب، کیسے اور کتنے دنوں میں اپنے شہریوں کے مسائل حل کرتی ہے۔ ممبئی میں شہری مسائل کی حالت کے بارے میں این جی او پرجا فاؤنڈیشن کئی سالوں سے مطالعہ کر رہی ہے اور اس مسئلے سے متعلق ایک رپورٹ پرجا فاؤنڈیشن نے 5 مئی 2022 کو شائع کی ہے۔ جس میں ممبئی والوں کے مسائل کو حل کرنے میں لگنے والا دورانیہ اور اوسط وقت اور وارڈ کی سطح پر موصول ہونے والی شکایات کی کل تعداد کا ذکر کیا گیا ہے. فاؤنڈیشن کا دعویٰ ہے کہ رپورٹ سینٹرلائزڈ گریونس رجسٹریشن سسٹم (CCSR) پر رجسٹرڈ شہریوں کی شکایات کے رجحان کا تجزیہ کرتی ہے۔ بی ایم سی کے عوامی شکایات کے ازالے کے انتظام کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے مؤثر حل بھی فراہم کرتی ہے. اطلاعات کے مطابق، بی ایم سی کوپانی کی نکاسی کے مسئلے سے متعلق سب سے زیادہ شکایات موصول ہوئی ہیں اور بی ایم سی نے 2017 سے 2021 تک کسی مسئلے کو حل کرنے میں اوسطاً 48 دن لیا ہے…جبکہ کرلا ایل وارڈ میں 2017 سے 2021 تک کسی شہری مسئلے کو حل کرنے کے لیے سب سے زیادہ 68 دنوں کا اوسط وقت لیا ہے۔ آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں.. فاؤنڈیشن کی رپورٹ ‘ممبئی میں شہریوں کے مسائل کی صورتحال’ 2022 کے کچھ اہم نکات پر…
– پچھلے دس سالوں (2012 سے 2021) کے دوران سی سی آر ایس کے رجحانات کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ شہریوں کی شکایات 2015 (67,835) سے 2019 (67,835) کے درمیان تھیں جن میں پہلے تین سالوں (2012 سے 2014) میں کچھ اتار چڑھاؤ کے ساتھ شہری شکایتیں 2015 (67838) سے 2019 (1,28,145) تک لگاتار بڑھ رہی ہیں…
میں ہر شہری کی شکایت کو حل کرنے میں لیاگیا اوسط وقت 2017 میں تھا اور 2021 میں 48 دنوں تک رہا. – )67 8352017 میں 48 دن تک تھا… ایل وارڈ (کرلا) نے 2017 سے 2021 (68 دن) تک ہر شہری کی شکایت کو حل کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ دنوں کی اطلاع دی۔ ایل وارڈ کرلا نے 2017 سے 2021 تک ہر عوامی شکایت کو کرنے کے لئے سب سے زیادہ دن (68.دن) کا وقت لیا.
ایل کرلا – (74,078), کے. مغربی اندھیری (W) (73,562) اور کے مشرقی – اندھیری (ای) (66,660) وارڈوں میں 2012 سے 2021 کے درمیان سب سے زیادہ عوامی شکایات کی تعداد تھیں…
اسی طرح، 2012 سے 2021 تک کی مجموعی شکایات میں سے، بنیادی خدمات کی فراہمی پر درج کی گئی شکایات کی زیادہ سے زیادہ تعداد درج ذیل ہے۔
1 – 16% (1,50,831) پانی کی نکاسی کی نکاسی سے متعلق مسائل کے بارے میں درج کی گئیں۔
ایس ایم ڈبلیو سے متعلقہ مسائل کے لیے
2- 10% (96,360) شکایات درج کی گئیں۔ کی ویسٹ وارڈ – اندھیری (ڈبلیو) (7,195) میں ایس ایم ڈبلیو کی سب سے زیادہ شکایات تھیں۔ کے. ویسٹ وارڈ – اندھیری (ڈبلیو) (14,687) میں نکاسی آب کی سب سے زیادہ شکایات تھیں۔
پانی سے متعلق مسائل پر 3- 10% (92,858) شکایات درج کی گئیں۔ ایم ایسٹ وارڈ – گوونڈی/مانخورد (9,541) میں ایس ایم ڈبلیو کی سب سے زیادہ شکایات تھیں۔
4- 2012 سے 2021 تک سب سے زیادہ شکایات فی کس کونسلر حلقہ وارڈز B – سینڈہرسٹ روڈ (10,298)،C – میرین لائن (7,656)،D – تاڑدیو (6,444) اور A – قلابہ (6,070) میں جمع ہوئیں۔
وارڈ کمیٹی کے اجلاسوں میں پوچھے گئے 6 میں سے 5- 1 سوالات 2012 سے 2021 تک سڑکوں اور چوکوں کے نام اور نام تبدیل کرنے سے متعلق تھے۔
2012 سے 2021 تک بڑی سیاسی پارٹیوں کی وارڈ کمیٹیوں میں ہونے والی بات چیت سے معلوم ہوا کہ کل 9,382 سوالات پوچھے گئے، بی جے پی کے کونسلروں نے 25٪، کانگریس نے 20٪ اور شیوسینا نے 37٪ پوچھے۔
پرجا فاؤنڈیشن کے سی ای او ملند مہاسکے نے کہا کہ جمہوری طور پر بااختیار شہری حکومت کے لیے ضروری ہے کہ وہ فیڈ بیک میکانزم کے ذریعے خدمات کی فراہمی کی کارکردگی کو بہتر بنائے جو کہ فی الحال ممبئی میں نہیں ہے. کہ ان بڑی اصلاحات اور اصلاحات کے ساتھ، بی ایم سی اپنے شہریوں کی بڑھتی ہوئی امنگوں کو پورا کرنے کے قابل ہو جائے گا۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
مہاراشٹر وقف بورڈ تاریخ میں توسیع کو لے کر ٹربیونل سے رجوع، فکر نہ کریں، صد فیصد رجسٹریشن یقینی ہے : چیئرمین سمیر قاضی

اورنگ آباد : مہاراشٹر کی تمام رجسٹرڈ وقف تنظیموں بشمول مساجد، درگاہوں اور قبرستانوں کے لیے امید پورٹل پر رجسٹریشن کی آخری تاریخ آج، 5 دسمبر 2025 تھی، جو اب ختم ہو چکی ہے۔ اگرچہ مہاراشٹر کی بیشتر وقف تنظیموں کا رجسٹریشن پورٹل پر ہو چکا ہے، لیکن ریکارڈ کی عدم دستیابی یا دیگر کاغذی خامیوں کی وجہ سے کچھ تنظیمیں اب بھی اندراج سے محروم ہیں۔ اس صورتحال کے پیش نظر مہاراشٹر ریاستی وقف بورڈ کے صدر سمیر قاضی نے متعلقہ متولیوں، ٹرسٹیز اور مسلم سماج سے گھبرانے یا کسی بھی افواہ پر یقین نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے پُر اعتماد انداز میں کہا ہے کہ وقف بورڈ ہر ادارے کا رجسٹریشن مکمل کرائے گا۔ اگرچہ سپریم کورٹ نے تاریخ میں توسیع دینے سے انکار کر دیا ہے، لیکن اس نے وقف ٹربیونل (وقف عدالت) سے رجوع کرنے کی اجازت دی ہے۔ ریاستی وقف بورڈ نے ٹربیونل سے رجوع کر لیا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ وہاں انصاف ملے گا اور امید پورٹل پر رجسٹریشن کے لیے مہلت میں ضرور توسیع ہوگی۔ چیئرمین قاضی نے پختہ عزم کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ ریاست میں ہر وقف ادارے کا اندراج مکمل ہوئے بغیر بورڈ چین سے نہیں بیٹھے گا۔
ملک بھر میں مہاراشٹر دوسرے مقام پر 80 فیصد رجسٹریشن مکمل :
وقف بورڈ سے متعلقہ تمام تنظیموں کے رجسٹریشن کا کام امید پورٹل پر تیز رفتاری سے مکمل ہوا ہے۔ وقف اداروں کے رجسٹریشن کے معاملے میں مہاراشٹر ریاست ملک بھر میں دوسرے مقام پر فائز ہے۔ مہاراشٹر میں وقف کی کل 36 ہزار رجسٹرڈ پراپرٹیز ہیں، جن میں سے تقریباً 30 ہزار (80 فیصد) تنظیموں کی جائیدادوں کو امید پورٹل پر کامیابی کے ساتھ درج کر لیا گیا ہے۔ وقف بورڈ کے تمام افسران اور عملے نے اضافی انتظامات کرکے رجسٹریشن کا عمل مکمل کرایا۔ نہ صرف یہ، بلکہ چھترپتی سمبھاجی نگر کے حج ہاؤس میں 300 نوجوان ٹیکنیشنز کی خدمات حاصل کی گئیں تاکہ امید پورٹل پر اندراج کو مزید تیزی سے کیا جا سکے، جو بورڈ کی جانب سے ایک قابلِ ستائش کوشش ہے۔
وقف ٹربیونل کا مرکزی حکومت کو فوری نوٹس، 10 دسمبر تک جواب طلب :
سپریم کورٹ کی ہدایت کے فوراً بعد مہاراشٹر وقف بورڈ نے وقف ٹربیونل سے رجوع کیا۔ ٹربیونل نے اس معاملے پر فوری سماعت کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کر دی ہے۔ نوٹس میں مرکز سے سوال کیا گیا ہے کہ’’مہلت میں توسیع کیوں نہیں دی جانی چاہیے؟‘‘ اور اس کا جواب 10 دسمبر تک داخل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ٹربیونل کی اس فوری کارروائی اور نوٹس کی وجہ سے مہلت میں توسیع ملنے کا قوی امکان ہے، جس سے وقف اداروں کو ایک بڑا ریلیف حاصل ہوا ہے۔
افواہوں پر دھیان نہ دیں، وقت میں توسیع نہیں ہوئی ہے :
آج دن بھر ٹی وی اور سوشل میڈیا پر مرکزی اقلیتی امور کے وزیر کرن ریجیجو کا ایک بیان زیرِ گردش رہا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگرچہ متولیوں کو سرسری ریلیف نہیں ملا ہے، لیکن ٹربیونل سے وقت میں توسیع ملنے کی امید ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو ادارے ٹربیونل سے رجوع کریں گے ان پر کوئی جرمانہ (پینلیتی) نہیں لگایا جائے گا۔ صدر سمیر قاضی نے اس بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا وزیر موصوف نے پورٹل پر اپ لوڈنگ کے لیے وقت میں توسیع نہیں دی ہے، بلکہ صرف ان اداروں کے لیے چیکر اور اپروول کے لیے اگلے تین ماہ کا وقت مقرر کیا ہے جن کا اندراج پہلے ہی ہو چکا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سوشل میڈیا پر وقت میں توسیع کی غلط خبریں پھیلائی جا رہی ہیں، اس لیے کسی بھی قسم کے تذبذب کا شکار نہ ہوں اور جب تک باضابطہ توسیع نہیں ہو جاتی، ادارے اپ لوڈنگ کے عمل کو لازمی طور پر مکمل کریں۔
(جنرل (عام
کوئی مذہب امن خراب کرنے کی بات نہیں کرتا… ہائی کورٹ نے مساجد میں لاؤڈ سپیکر لگانے کی درخواست مسترد کر دی

ناگپور : بامبے ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ نے ایک اہم فیصلہ سنایا ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ لاؤڈ اسپیکر کا استعمال مذہب کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ کسی بھی شخص کو ناپسندیدہ آوازیں سننے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ یہ فیصلہ گونڈیا ضلع کی مسجد گوسیہ کی درخواست کو خارج کرتے ہوئے سنایا گیا، جس میں مسجد میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کو بحال کرنے کی مانگ کی گئی تھی۔ عدالت نے کہا کہ درخواست گزار مسجد نے کوئی قانونی یا مذہبی دستاویز پیش نہیں کی جس سے یہ ثابت ہو کہ نماز کے لیے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال ضروری ہے۔
عدالت نے سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کا حوالہ دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ کوئی بھی مذہب دوسروں کے امن کو خراب کرنے، لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کرتے ہوئے یا ڈھول پیٹ کر دعا کرنے کا حامی نہیں ہے۔ 16 اکتوبر کو ہونے والی سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے عرضی گزار سے یہ ثابت کرنے کو کہا کہ آیا لاؤڈ اسپیکر کا استعمال مذہبی عمل کے لیے ضروری ہے۔ درخواست گزار کوئی ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا۔ اس لیے عدالت نے قرار دیا کہ وہ ریلیف کے حقدار نہیں ہیں۔
بنچ نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے نوٹ کیا تھا کہ جہاں بولنے کا حق ہے، وہیں سننے یا نہ سننے کا بھی حق ہے۔ کسی کو سننے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی کوئی یہ دعویٰ کر سکتا ہے کہ وہ اپنی آواز دوسروں تک پہنچانے کا حق رکھتا ہے۔ ہائی کورٹ نے ماحولیات (تحفظ) ایکٹ 1986 کے تحت نافذ کیے گئے 2000 کے قواعد کا بھی حوالہ دیا۔ عدالت نے صوتی آلودگی سے ہونے والی پریشانی پر بھی روشنی ڈالی۔ لاؤڈ سپیکر کا شور لوگوں کی نیند میں خلل ڈال سکتا ہے اور تناؤ کا سبب بن سکتا ہے۔ اس لیے عدالت نے اس معاملے میں مسجد کی عرضی کو خارج کر دیا۔
جرم
ریپیڈو ایپ چلانے والی کمپنی کے ڈائریکٹر کے خلاف سرکاری لائسنس کے بغیر بائیک ٹیکسی سروس چلانے پر مقدمہ درج۔

ممبئی : نہرو نگر پولیس نے روپن ٹرانسپورٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کے ڈائریکٹر کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے، جو ریپیڈو ایپ کو چلاتی ہے، بغیر سرکاری لائسنس کے بائیک ٹیکسی خدمات فراہم کرنے پر۔ یہ کارروائی 3 دسمبر کو ممبئی ایسٹ آر ٹی او کی موٹر وہیکل انسپکٹر منیشا اشوک مور کی شکایت کی بنیاد پر کی گئی۔ شکایت کے مطابق، 2 دسمبر کو، ایم وی آئی وکاس سمپت لوہکرے کی قیادت میں ایک انفورسمنٹ ٹیم نے کرلا نہرو نگر میں ایس ٹی ڈپو کے قریب اچانک چیکنگ کی۔ تحقیقات کے دوران، ریپیڈو ایپ کے ذریعے بک کیے گئے تین موٹر سائیکل سواروں کو غیر قانونی طور پر نجی دو پہیہ گاڑیوں کا استعمال کرتے ہوئے پکڑا گیا۔ پوچھ گچھ پر، سواروں نے 42 سے 44 روپے کے درمیان کرایہ وصول کرنے کی تصدیق کی۔ موٹر وہیکل ایکٹ کی دفعہ 66/192 کے تحت تینوں موٹر سائیکل مالکان اور سواروں پر 10،000 روپے جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ لائسنس کی خلاف ورزی پر ایک شخص پر 500 روپے کا اضافی جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔
شکایت میں کہا گیا ہے کہ ریپیڈو کے پاس مہاراشٹر حکومت یا ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا پٹرول سے چلنے والی بائیک ٹیکسیوں کو چلانے کا کوئی درست لائسنس نہیں ہے۔ اس کے باوجود، کمپنی مسافروں کو پرائیویٹ موٹر سائیکلوں پر لے جاتی ہے اور ایپ کے ذریعے پیسے کماتی ہے۔ حکام کے مطابق، ریپیڈو کی کارروائیوں سے موٹر وہیکل ایکٹ، تعزیرات ہند اور آئی ٹی ایکٹ کی کئی دفعات کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ پولیس نے موٹر وہیکل ایکٹ کی دفعہ 66، 93، 192اے، 193، 197، بی این ایل کی دفعہ 318 (3) اور آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 66ڈی کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
