Connect with us
Wednesday,27-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

ممبئی والوں نے پانی کی نکاسی کے لیے سب سے زیادہ شکایات لکھیں : پرجا فاؤنڈیشن کی رپورٹس میں انکشاف

Published

on

BMC

برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن ممبئی والوں کو بنیادی شہری خدمات فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے. جو کہ ایک مقامی حکومت کے برابر ہے. جس کا بجٹ ملک کی کسی بھی چھوٹی ریاست کے سالانہ بجٹ سے زیادہ ہوتا ہے. ایسے دور میں اپنے شہریوں کو تمام سہولیات فراہم کرنے کے لیے بی ایم سی کا اہم کردار ہے۔ ایسے میں یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ ملک کی امیر ترین میونسپل کارپوریشن کب، کیسے اور کتنے دنوں میں اپنے شہریوں کے مسائل حل کرتی ہے۔ ممبئی میں شہری مسائل کی حالت کے بارے میں این جی او پرجا فاؤنڈیشن کئی سالوں سے مطالعہ کر رہی ہے اور اس مسئلے سے متعلق ایک رپورٹ پرجا فاؤنڈیشن نے 5 مئی 2022 کو شائع کی ہے۔ جس میں ممبئی والوں کے مسائل کو حل کرنے میں لگنے والا دورانیہ اور اوسط وقت اور وارڈ کی سطح پر موصول ہونے والی شکایات کی کل تعداد کا ذکر کیا گیا ہے. فاؤنڈیشن کا دعویٰ ہے کہ رپورٹ سینٹرلائزڈ گریونس رجسٹریشن سسٹم (CCSR) پر رجسٹرڈ شہریوں کی شکایات کے رجحان کا تجزیہ کرتی ہے۔ بی ایم سی کے عوامی شکایات کے ازالے کے انتظام کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے مؤثر حل بھی فراہم کرتی ہے. اطلاعات کے مطابق، بی ایم سی کوپانی کی نکاسی کے مسئلے سے متعلق سب سے زیادہ شکایات موصول ہوئی ہیں اور بی ایم سی نے 2017 سے 2021 تک کسی مسئلے کو حل کرنے میں اوسطاً 48 دن لیا ہے…جبکہ کرلا ایل وارڈ میں 2017 سے 2021 تک کسی شہری مسئلے کو حل کرنے کے لیے سب سے زیادہ 68 دنوں کا اوسط وقت لیا ہے۔ آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں.. فاؤنڈیشن کی رپورٹ ‘ممبئی میں شہریوں کے مسائل کی صورتحال’ 2022 کے کچھ اہم نکات پر…

– پچھلے دس سالوں (2012 سے 2021) کے دوران سی سی آر ایس کے رجحانات کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ شہریوں کی شکایات 2015 (67,835) سے 2019 (67,835) کے درمیان تھیں جن میں پہلے تین سالوں (2012 سے 2014) میں کچھ اتار چڑھاؤ کے ساتھ شہری شکایتیں 2015 (67838) سے 2019 (1,28,145) تک لگاتار بڑھ رہی ہیں…

میں ہر شہری کی شکایت کو حل کرنے میں لیاگیا اوسط وقت 2017 میں تھا اور 2021 میں 48 دنوں تک رہا. – )67 8352017 میں 48 دن تک تھا… ایل وارڈ (کرلا) نے 2017 سے 2021 (68 دن) تک ہر شہری کی شکایت کو حل کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ دنوں کی اطلاع دی۔ ایل وارڈ کرلا نے 2017 سے 2021 تک ہر عوامی شکایت کو کرنے کے لئے سب سے زیادہ دن (68.دن) کا وقت لیا.

ایل کرلا – (74,078), کے. مغربی اندھیری (W) (73,562) اور کے مشرقی – اندھیری (ای) (66,660) وارڈوں میں 2012 سے 2021 کے درمیان سب سے زیادہ عوامی شکایات کی تعداد تھیں…

اسی طرح، 2012 سے 2021 تک کی مجموعی شکایات میں سے، بنیادی خدمات کی فراہمی پر درج کی گئی شکایات کی زیادہ سے زیادہ تعداد درج ذیل ہے۔

1 – 16% (1,50,831) پانی کی نکاسی کی نکاسی سے متعلق مسائل کے بارے میں درج کی گئیں۔

ایس ایم ڈبلیو سے متعلقہ مسائل کے لیے

2- 10% (96,360) شکایات درج کی گئیں۔ کی ویسٹ وارڈ – اندھیری (ڈبلیو) (7,195) میں ایس ایم ڈبلیو کی سب سے زیادہ شکایات تھیں۔ کے. ویسٹ وارڈ – اندھیری (ڈبلیو) (14,687) میں نکاسی آب کی سب سے زیادہ شکایات تھیں۔

پانی سے متعلق مسائل پر 3- 10% (92,858) شکایات درج کی گئیں۔ ایم ایسٹ وارڈ – گوونڈی/مانخورد (9,541) میں ایس ایم ڈبلیو کی سب سے زیادہ شکایات تھیں۔

4- 2012 سے 2021 تک سب سے زیادہ شکایات فی کس کونسلر حلقہ وارڈز B – سینڈہرسٹ روڈ (10,298)،C – میرین لائن (7,656)،D – تاڑدیو (6,444) اور A – قلابہ (6,070) میں جمع ہوئیں۔

وارڈ کمیٹی کے اجلاسوں میں پوچھے گئے 6 میں سے 5- 1 سوالات 2012 سے 2021 تک سڑکوں اور چوکوں کے نام اور نام تبدیل کرنے سے متعلق تھے۔

2012 سے 2021 تک بڑی سیاسی پارٹیوں کی وارڈ کمیٹیوں میں ہونے والی بات چیت سے معلوم ہوا کہ کل 9,382 سوالات پوچھے گئے، بی جے پی کے کونسلروں نے 25٪، کانگریس نے 20٪ اور شیوسینا نے 37٪ پوچھے۔

پرجا فاؤنڈیشن کے سی ای او ملند مہاسکے نے کہا کہ جمہوری طور پر بااختیار شہری حکومت کے لیے ضروری ہے کہ وہ فیڈ بیک میکانزم کے ذریعے خدمات کی فراہمی کی کارکردگی کو بہتر بنائے جو کہ فی الحال ممبئی میں نہیں ہے. کہ ان بڑی اصلاحات اور اصلاحات کے ساتھ، بی ایم سی اپنے شہریوں کی بڑھتی ہوئی امنگوں کو پورا کرنے کے قابل ہو جائے گا۔

سیاست

مہاراشٹر کی مہایوتی حکومت کا بڑا قدم… عام لوگوں تک پہنچنے کے لیے حکومت واٹس ایپ پر بھی فراہم کرے گی تمام خدمات، ضروری ہدایات دی

Published

on

Mahayuti

ممبئی : حکومت تمام خدمات واٹس ایپ پر بھی فراہم کرے گی تاکہ مہاراشٹر کی مہایوتی حکومت کی اسکیمیں عام لوگوں تک آسانی سے پہنچ سکیں۔ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس نے عہدیداروں کو حکم دیا ہے کہ یہ کام جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ کسی تیسری ایجنسی کو اس بات پر بھی نظر رکھنی چاہیے کہ آیا واٹس ایپ پر اچھے معیار کی سرکاری خدمات آسانی سے دستیاب ہو رہی ہیں یا نہیں۔ پیر کو وزیر اعلی کی رہائش گاہ ورشا میں سرکاری خدمات کو آسان بنانے سے متعلق ایک جائزہ میٹنگ کا اہتمام کیا گیا۔ چیف سکریٹری راجیش کمار نے سروس ڈیلیوری میں اپیل کی سہولت فراہم کرنے اور سرٹیفکیٹ کی تقسیم کے لیے ملٹی ماڈل سسٹم (جیسے ای میل، پورٹل، واٹس ایپ) کا استعمال کرنے کی ہدایت دی۔ آپلے سرکار فی الحال پورٹل کے ذریعے ریاست میں 1001 خدمات فراہم کرتی ہے۔ اس میں سے 997 خدمات پورٹل پر دستیاب کرائی گئی ہیں۔ پچھلے پندرہ دنوں میں پورٹل پر دستیاب خدمات میں 236 خدمات کا اضافہ ہوا ہے۔ میٹنگ میں عہدیداروں نے اس طرح کی کئی جانکاری دی۔

اس پر چیف منسٹر فڑنویس نے کہا کہ ریاستی حکومت مختلف محکموں کے ذریعہ عام آدمی کو خدمات فراہم کرتی ہے۔ آپلے سرکار پورٹل بھی دستیاب ہے۔ آپلے سرکار پورٹل پر دستیاب تمام خدمات واٹس ایپ کے ذریعے عام آدمی کو بھی دستیاب ہونی چاہئیں، کیونکہ لوگ عام طور پر واٹس ایپ استعمال کرتے ہیں۔ اس کے لیے تمام اضلاع میں ایک حلقہ تیار کیا جائے۔

بی ایم سی کی اسی طرح کی 9 خدمات کو مربوط کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خدمات کی فراہمی کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے تیسرے فریق کے ذریعے باقاعدہ معائنہ کیا جانا چاہیے۔ نیز، درخواست کے عمل میں درکار دستاویزات کی تعداد کو کم کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ضلع کونسلوں، بلدیات اور یونیورسٹیوں کے ڈیش بورڈ ایک جیسے ہونے چاہئیں، تاکہ ریاست بھر کے شہریوں کو یکساں تجربہ حاصل ہو۔ اس سروس کے موثر نفاذ کے لیے رنگ اور کلسٹر سسٹم نافذ کیا جائے۔ ابتدائی طور پر اس تعلقہ کے 10 سے 12 گاؤں کو رنگ میں شامل کیا جائے اور ضرورت کے مطابق خدمات فراہم کی جائیں۔ اس حلقے کے انتظام کے لیے ایک الگ گروپ اور انتظامی ٹیم تشکیل دی جائے۔ انہوں نے ڈش ڈیجیٹل سروس ہب کو استعمال کرنے کی بھی ہدایت کی۔

آپلے سرکار پورٹل کی موجودہ صورتحال :

  • آپلے سرکار پورٹل پر 1001 خدمات دستیاب ہیں۔
  • ان میں سے 997 خدمات پہلے سے ہی کام کر رہی ہیں۔
  • پچھلے 15 دنوں میں 236 نئی خدمات شامل کی گئیں۔
Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر حکومت نے لیا بڑا فیصلہ… لاڈلی بہن یوجنا کا فائدہ اٹھانے والے 26 لاکھ نااہل لوگوں کی فہرست تیار، ریکوری کی تیاری اور کارروائی

Published

on

Fadnavis

ممبئی : مہاراشٹر حکومت کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کی تیار کردہ رپورٹ کے مطابق لاڈلی بہنا یوجنا کا فائدہ اٹھانے والے 26 لاکھ نااہل لوگوں کی جانچ ضلعی سطح پر کی جائے گی۔ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر آدیتی تٹکرے نے کہا کہ ضلعی سطح پر تحقیقات کے بعد نااہل لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور اہل خواتین کی قسطیں شروع کی جائیں گی۔ اسکیم کا فائدہ صرف اہل افراد کو ملنا چاہیے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اسمبلی انتخابات سے ٹھیک پہلے اس وقت کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اس اسکیم کو نافذ کیا تھا۔ اسکیم کے تحت روپے کی امداد۔ 21 سے 65 سال کی عمر کے درمیان ان خواتین کو 1500 ماہانہ دیا جاتا ہے جن کی سالانہ آمدنی روپے سے کم ہے۔ 2.5 لاکھ

اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے والی خواتین کسی دوسری سرکاری اسکیم کے فوائد حاصل نہیں کرسکتی ہیں۔ فی الحال اس کے مستفید ہونے والوں کی تعداد تقریباً 2.25 کروڑ ہے۔ ایم پی سپریہ سولے نے لاڈلی بہنا یوجنا میں 4,800 کروڑ روپے کے گھپلے کا الزام لگایا ہے اور اس اسکیم پر وائٹ پیپر اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس اسکیم سے زیادہ تر مستفیدین کو باہر رکھا گیا ہے۔ لاڈلی بہنا یوجنا سے تقریباً 25 سے 26 لاکھ نام نکالے گئے ہیں، جن میں سے تقریباً دو لاکھ پونے کے ہیں۔ میں حکومت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ شروع میں کس بنیاد پر فارم قبول کیے گئے اور اب کس کسٹیریا کی بنیاد پر ناموں کو ہٹا دیا گیا ہے۔ سولے نے کہا کہ کیا حکومت مرد اور خواتین درخواست گزاروں میں فرق نہیں کر سکتی؟

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ لاڈکی بہین اسکیم کے استفادہ کنندگان کے لیے ای-کے وائی سی کروائیں۔ اس کے بعد مزید فرضی نام سامنے آسکتے ہیں۔ جانچ میں درست نہ پائے جانے والے مستفید ہونے والوں کے نام اسکیم سے نکال دیے جائیں گے۔ لاڈکی بہین اسکیم کے تحت 21 سے 65 سال کی عمر کے خاندان کی زیادہ سے زیادہ دو خواتین ہی اس کا فائدہ حاصل کر سکتی ہیں۔

لاڈکی بہین یوجنا کا فائدہ حاصل کرنے کی اہلیت
عورت کی عمر 21 سال سے 65 سال کے درمیان ہونی چاہیے۔
عورت شادی شدہ، بیوہ یا طلاق یافتہ ہونی چاہیے۔
شوہروں کے ہاتھوں چھوڑی ہوئی عورتیں اور بے سہارا عورتیں۔
خاندان میں زیادہ سے زیادہ 2 خواتین۔
خاندان کی سالانہ آمدنی 2.5 لاکھ روپے سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔
خاندان کے کسی فرد کو انکم ٹیکس ادا نہیں کرنا چاہیے۔
خاندان کا کوئی فرد سرکاری ملازمت یا ریٹائرڈ نہ ہو۔
کسی اور سرکاری اسکیم سے کوئی رقم وصول نہیں کرنی چاہیے۔
گھر میں ٹریکٹر کے علاوہ کوئی چار پہیہ گاڑی نہیں ہونی چاہیے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی چندو کاکا صرافہ کے نام پر دھوکہ دہی ملزم تین سال بعد گرفتار

Published

on

chandu kaka

ممبئی : ممبئی پونہ کے مشہور صرافہ چندو کاکا کی جی ایس ٹی سرٹیفکیٹ کا غلط استعمال زیورات کی خرید وفروخت کرنے والے کو ممبئی کے ایم آئی ڈی سی پولس نے گرفتار کر کے ۳۱ لاکھ سے زائد کے زیورات برآمد کئے ہیں۔ ملزم نے انٹرنیشنل جیموجیکل انسٹی ٹیوٹ کے نام پر جی ایس ٹی نمبر اپ ڈیٹ کرنے کے بہانے اور سونے کے زیورات خریدنے کے لئے اپنی شناخت پوشیدہ رکھ کر خود کو چندو کاکا جوہری کے نام پر پیش کیا اور اس نے بتایا کہ وہ دو نئے سونے کے شو روم کھولنے والا ہے, اور اسی نبیاد پر جی ایس ٹی نمبر حاصل کیا اور پھر چندو کاکا کی سرٹیفکیٹ کا غلط استعمال کرکے شکایت کنندہ کی کمپنی منی جیولرس ایکسپرٹ ڈائمنڈ ایم آئی ڈی سی اندھیری سے ٢٧ لاکھ کے زیورات جیولری باندرہ میں حاصل کی اور اندھیری مہا کالی میں واقع شکایت کنندہ کی دکان سے چار لاکھ سے زائد کے زیورات کورئیر کے معرفت منگوائے تھے, اس طرح ۳۱ لاکھ روپے کی دھوکہ دہی کی گئی۔ پولس نے اس معاملہ میں مقدمہ درج کر کے ملزم سے متعلق ڈیجیٹل طریقے سے تفتیش شروع کر دی اور ملزم سے ۱۰۰ فیصد زیورات برآمد کرلئے ہیں, اس کے خلاف پولس نے ۲۰۲۳ میں مقدمہ درج کیا تھا اب اسے باقاعدہ طور پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزم ۲۰۲۳ سے مطلوب تھا۔ ملزم کی شناخت کارتیک پنکج 32 سالہ کے طورپر کی گئی۔ ملزم اسی طرح صرافہ بازار میں جوہریوں کو بے وقوف بنایا کرتا تھا اس ۲۰۲۳ سے یہ مطلوب تھا۔ پولس نے اس کا سراغ لگایا اور اب اس دھوکہ باز کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی زون ١٠ نے انجام دی ہے۔ پولس اس معاملہ میں یہ بھی معلوم کر رہی ہے کہ اس نے کتنے افراد اور کاروباری کے ساتھ دھوکہ دہی کی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com