Connect with us
Saturday,11-October-2025

سیاست

ممبئی والوں نے پانی کی نکاسی کے لیے سب سے زیادہ شکایات لکھیں : پرجا فاؤنڈیشن کی رپورٹس میں انکشاف

Published

on

BMC

برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن ممبئی والوں کو بنیادی شہری خدمات فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے. جو کہ ایک مقامی حکومت کے برابر ہے. جس کا بجٹ ملک کی کسی بھی چھوٹی ریاست کے سالانہ بجٹ سے زیادہ ہوتا ہے. ایسے دور میں اپنے شہریوں کو تمام سہولیات فراہم کرنے کے لیے بی ایم سی کا اہم کردار ہے۔ ایسے میں یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ ملک کی امیر ترین میونسپل کارپوریشن کب، کیسے اور کتنے دنوں میں اپنے شہریوں کے مسائل حل کرتی ہے۔ ممبئی میں شہری مسائل کی حالت کے بارے میں این جی او پرجا فاؤنڈیشن کئی سالوں سے مطالعہ کر رہی ہے اور اس مسئلے سے متعلق ایک رپورٹ پرجا فاؤنڈیشن نے 5 مئی 2022 کو شائع کی ہے۔ جس میں ممبئی والوں کے مسائل کو حل کرنے میں لگنے والا دورانیہ اور اوسط وقت اور وارڈ کی سطح پر موصول ہونے والی شکایات کی کل تعداد کا ذکر کیا گیا ہے. فاؤنڈیشن کا دعویٰ ہے کہ رپورٹ سینٹرلائزڈ گریونس رجسٹریشن سسٹم (CCSR) پر رجسٹرڈ شہریوں کی شکایات کے رجحان کا تجزیہ کرتی ہے۔ بی ایم سی کے عوامی شکایات کے ازالے کے انتظام کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے مؤثر حل بھی فراہم کرتی ہے. اطلاعات کے مطابق، بی ایم سی کوپانی کی نکاسی کے مسئلے سے متعلق سب سے زیادہ شکایات موصول ہوئی ہیں اور بی ایم سی نے 2017 سے 2021 تک کسی مسئلے کو حل کرنے میں اوسطاً 48 دن لیا ہے…جبکہ کرلا ایل وارڈ میں 2017 سے 2021 تک کسی شہری مسئلے کو حل کرنے کے لیے سب سے زیادہ 68 دنوں کا اوسط وقت لیا ہے۔ آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں.. فاؤنڈیشن کی رپورٹ ‘ممبئی میں شہریوں کے مسائل کی صورتحال’ 2022 کے کچھ اہم نکات پر…

– پچھلے دس سالوں (2012 سے 2021) کے دوران سی سی آر ایس کے رجحانات کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ شہریوں کی شکایات 2015 (67,835) سے 2019 (67,835) کے درمیان تھیں جن میں پہلے تین سالوں (2012 سے 2014) میں کچھ اتار چڑھاؤ کے ساتھ شہری شکایتیں 2015 (67838) سے 2019 (1,28,145) تک لگاتار بڑھ رہی ہیں…

میں ہر شہری کی شکایت کو حل کرنے میں لیاگیا اوسط وقت 2017 میں تھا اور 2021 میں 48 دنوں تک رہا. – )67 8352017 میں 48 دن تک تھا… ایل وارڈ (کرلا) نے 2017 سے 2021 (68 دن) تک ہر شہری کی شکایت کو حل کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ دنوں کی اطلاع دی۔ ایل وارڈ کرلا نے 2017 سے 2021 تک ہر عوامی شکایت کو کرنے کے لئے سب سے زیادہ دن (68.دن) کا وقت لیا.

ایل کرلا – (74,078), کے. مغربی اندھیری (W) (73,562) اور کے مشرقی – اندھیری (ای) (66,660) وارڈوں میں 2012 سے 2021 کے درمیان سب سے زیادہ عوامی شکایات کی تعداد تھیں…

اسی طرح، 2012 سے 2021 تک کی مجموعی شکایات میں سے، بنیادی خدمات کی فراہمی پر درج کی گئی شکایات کی زیادہ سے زیادہ تعداد درج ذیل ہے۔

1 – 16% (1,50,831) پانی کی نکاسی کی نکاسی سے متعلق مسائل کے بارے میں درج کی گئیں۔

ایس ایم ڈبلیو سے متعلقہ مسائل کے لیے

2- 10% (96,360) شکایات درج کی گئیں۔ کی ویسٹ وارڈ – اندھیری (ڈبلیو) (7,195) میں ایس ایم ڈبلیو کی سب سے زیادہ شکایات تھیں۔ کے. ویسٹ وارڈ – اندھیری (ڈبلیو) (14,687) میں نکاسی آب کی سب سے زیادہ شکایات تھیں۔

پانی سے متعلق مسائل پر 3- 10% (92,858) شکایات درج کی گئیں۔ ایم ایسٹ وارڈ – گوونڈی/مانخورد (9,541) میں ایس ایم ڈبلیو کی سب سے زیادہ شکایات تھیں۔

4- 2012 سے 2021 تک سب سے زیادہ شکایات فی کس کونسلر حلقہ وارڈز B – سینڈہرسٹ روڈ (10,298)،C – میرین لائن (7,656)،D – تاڑدیو (6,444) اور A – قلابہ (6,070) میں جمع ہوئیں۔

وارڈ کمیٹی کے اجلاسوں میں پوچھے گئے 6 میں سے 5- 1 سوالات 2012 سے 2021 تک سڑکوں اور چوکوں کے نام اور نام تبدیل کرنے سے متعلق تھے۔

2012 سے 2021 تک بڑی سیاسی پارٹیوں کی وارڈ کمیٹیوں میں ہونے والی بات چیت سے معلوم ہوا کہ کل 9,382 سوالات پوچھے گئے، بی جے پی کے کونسلروں نے 25٪، کانگریس نے 20٪ اور شیوسینا نے 37٪ پوچھے۔

پرجا فاؤنڈیشن کے سی ای او ملند مہاسکے نے کہا کہ جمہوری طور پر بااختیار شہری حکومت کے لیے ضروری ہے کہ وہ فیڈ بیک میکانزم کے ذریعے خدمات کی فراہمی کی کارکردگی کو بہتر بنائے جو کہ فی الحال ممبئی میں نہیں ہے. کہ ان بڑی اصلاحات اور اصلاحات کے ساتھ، بی ایم سی اپنے شہریوں کی بڑھتی ہوئی امنگوں کو پورا کرنے کے قابل ہو جائے گا۔

(جنرل (عام

ممبئی : رئیل اسٹیٹ کنٹریکٹر کو مبینہ طور پر کروڑوں کے فراڈ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔

Published

on

ممبئی : مبینہ دھوکہ دہی کے معاملے میں ایک دلچسپ موڑ پر، ایک رئیل اسٹیٹ ٹھیکیدار جس نے اپنے ساتھی کے خلاف کھار پولیس سے رجوع کیا وہ خود ملزم بن گیا اور اسے گرفتار کر لیا گیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ سیشن کورٹ نے حال ہی میں اسے ضمانت دینے سے بھی انکار کر دیا تھا، یہ مشاہدہ کرتے ہوئے کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اس نے درحقیقت جعلی دستاویزات کے ساتھ 35 لوگوں کو دھوکہ دیا۔ عدالت نے کہا کہ اگر ٹھیکیدار، 53 سالہ سید ابی احمد کو رہا کیا جاتا ہے، تو “استغاثہ کو بہت نقصان پہنچے گا”۔ احمد کو 25 اگست کو ممبئی ہائی کورٹ کی ہدایت پر گرفتار کیا گیا تھا۔ استغاثہ کے مقدمے کے مطابق اس نے پیر محمد شیخ عرف بابو اور بابو کی بہن کریمہ مجید شیخ عرف لیڈی ڈان کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔ یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ 2014 میں، احمد نے سانتا کروز میں 2,860 مربع فٹ پر پھیلی جائیداد خریدی تھی جو کہ ایک وجے دھولے سے فروخت کے معاہدے کے ذریعے خریدی گئی تھی جسے نوٹرائز کیا گیا تھا۔

مالی مسائل کا دعوی کرتے ہوئے، احمد نے جائیداد کو رہائشی کمپلیکس میں نہیں بنایا۔ 12 اپریل 2024 کو، بابو نے پلاٹ تیار کرنے کے لیے ان سے رابطہ کیا لیکن جون تک نقصان کا دعویٰ کرتے ہوئے شراکت توڑنا چاہتے تھے۔ احمد نے دعویٰ کیا کہ اس نے بابو کا حصہ 1.60 کروڑ روپے واپس کر دیا جو 35 افراد نے مکانات بک کرائے تھے۔ اسی سال جون میں، بابو نے فلیٹوں پر اپنے حقوق تحریری طور پر چھوڑ دیے، ان کا کردار عمارت کی تعمیر اور اسے احمد کے حوالے کرنے تک محدود تھا۔ اگست 2024 میں، احمد نے دعویٰ کیا کہ بابو نے مزید رقم کا مطالبہ کیا جس کی وجہ سے جھگڑا ہوا اور ہاتھا پائی بھی ہوئی، احمد کو چار ماہ تک اسپتال میں رکھا گیا۔ احمد نے دعویٰ کیا کہ، اس کی غیر موجودگی میں، بابو نے پہلی منزل پر فلیٹ بیچے۔ خار پولیس نے تفتیش شروع کی تو پتہ چلا کہ مبینہ پلاٹ کی فروخت کا معاہدہ جعلی تھا۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ جس وکیل کا نام نوٹری کے طور پر ظاہر ہوا تھا وہ انتقال کر گیا تھا اور اس کے دستخط جعلی تھے۔ اس کے علاوہ، تفتیشی افسر نے پایا کہ احمد نے 35 افراد کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔ ایم او یوز کی مبینہ طور پر ایک ایڈووکیٹ مستری نے تصدیق کی، جس نے دستاویزات پر دستخط کرنے سے انکار کیا۔ بابو کے وکیل طارق خان نے 18 اگست کو سماعت کے دوران بابو کی ضمانت کے لیے بحث کرتے ہوئے ان نتائج کی نشاندہی کی۔ عدالت نے بعد میں احمد کو پھنسانے کا حکم دیا، جس کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا۔ احمد نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے ضمانت کی درخواست کی کہ دستاویزات حقیقی ہیں۔ اس نے ضمانت کے لیے طبی بنیادیں بھی اٹھائیں، جسے عدالت نے مسترد کر دیا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ اس کے خلاف “اول بنیاد پر مقدمہ ہے”۔

Continue Reading

(جنرل (عام

نوی ممبئی ایئرپورٹ روڈ حادثہ: افتتاح کے بعد پہلا حادثہ رپورٹ گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں،ٹیمپو الٹ گیا۔

Published

on

car

نئی ممبئی، 11 اکتوبر: نئی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے (این ایم آئی اے) سڑک پر جمعہ کی شام 4 بجے کے قریب اپنا پہلا حادثہ پیش آیا، جس سے مقامی لوگوں اور گاڑی چلانے والوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق الوے-پنویل سروس روڈ پر تیز رفتاری سے سفر کرنے والی تین کاریں آپس میں ٹکرا گئیں۔ خوش قسمتی سے، کوئی بڑا جانی نقصان نہیں ہوا، حالانکہ گاڑیوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ ابتدائی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ پنویل شہر سے ہوائی اڈے کی طرف جا رہی ایک کار مخالف سمت سے آنے والے ٹیمپو سے ٹکرا گئی۔ دھماکا اتنا شدید تھا کہ حادثے کی آواز پورے علاقے میں سنی گئی۔ کچھ ہی لمحوں میں، پہلی گاڑی کے پیچھے پیچھے آنے والی ایک اور کار جائے حادثہ سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں تین گاڑیاں ڈھیر ہوگئیں۔

حادثے کی شدت کے باعث چھوٹا ٹیمپو الٹ گیا، جس سے سڑک کچھ دیر کے لیے مکمل طور پر بند ہو گئی۔ مقامی لوگ اور گاڑی چلانے والے فوری مدد کے لیے پہنچے اور ٹیمپو ڈرائیور کو بچایا، جسے رپورٹ کے مطابق معمولی چوٹیں آئیں۔ اسے فوری طور پر علاج کے لیے قریبی اسپتال لے جایا گیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے اور ملبے کو ہٹا کر ٹریفک کی روانی بحال کی۔ واقعے کی رپورٹ مقامی پولیس اسٹیشن میں درج کر لی گئی ہے۔ ابتدائی تحقیقات حادثے کی بنیادی وجوہات کے طور پر تیز رفتاری اور غفلت کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔ چونکہ یہ نوتعمیر شدہ این ایم آئی اے سڑک پر پہلا اطلاع شدہ حادثہ ہے، اس لیے سڑک کی حفاظت اور رفتار کے انتظام کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔ اس راستے پر بھاری گاڑیوں اور ہوائی اڈے کے منصوبے سے متعلق تعمیراتی سامان کی مسلسل نقل و حرکت نظر آتی ہے۔ پولیس نے گاڑی چلانے والوں پر زور دیا ہے کہ وہ ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں اور محفوظ ڈرائیونگ کی رفتار برقرار رکھیں۔ اس واقعے نے پنویل کو آنے والے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے جوڑنے والے ہائی اسپیڈ کوریڈور کے ساتھ چوکسی اور حفاظتی اقدامات میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

نواب ملک اور حسینیہ پارکر کیس میں ڈیجیٹل گرفتاری کے نام پر دھوکہ دینے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

Published

on

aasasas

ممبئی : سابق وزیر نواب ملک اور دؤدابراہیم کی بہن حسینہ پارکر کے منی لانڈنگ کیس میں گرفتار کرنے کی دھمکی دے کر ۱۵لاکھ روپے بینک اکاؤنٹ جمع کروانے والا ایک ایسے ملزم کو پولس نے گرفتار کیا ہے جس نے دلی پولس ہیڈکوارٹر سے فون کر کے کہا تھا کہ شکایت کنندہ کے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس ہے اور اس کےاکاؤنٹ کی تفصیلات نواب ملک اور حسینہ پارکر کے لین دین میں استعمال ہوئی ہے اس لئے اس سے تفتیش کرنی ہے اور وہ ڈیجیٹل اریسٹ ہے ۔ مخاطب نے فون پر خود کو ڈی ایس پی بھوپیش کمار اور ایس پی گوپیش کمار بتایا تھا جس کے بعد پولس نے دھوکہ دہی کا کیس درج کیا تھا شکایت کنندہ کو سی بی آئی کا فرضی اریسٹ نامہ بھی بتایا گیا تھا جس پر اس کا نام بھی مندرج تھا اور فنڈکی تصدیق کےلئے ۱۵ لاکھ روپے جمع کرنے کی ہدایت دی گئی یہ رقم فیڈرل بینک اکاؤنٹ میں جمع کی گئی تھی جس میں سے پانچ لاکھ روپے بینک آف بروڈہ میں منتقل کیا گیا اکاؤنٹ ہولڈ سے ملزم کی تفصیل معلوم کی اور پھر پولس نے ملزم کو سانگلی ضلع سے گرفتار کیا ہے اس کی شناخت وکاس سنبھاجی چوان کے طور پر ہوئی ملزم کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا گیا ملزم کے خلاف ممبئی اور راجستھان میں بھی مجرمانہ معاملہ درج ہے یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر جوائنٹ پولس کمشنر لکمی گوتم اور ڈی سی پی پرشوتم کراڈ نے انجام دی ہے پولس نے اپیل کی ہے کہ ڈیجیٹل اریسٹ نامی کوئی قانون نہیں ہے اور سی بی آئی ، ای ڈی اور کوئی بھی ایجنسی ڈیجیٹل ارسٹ نہیں کرسکتی اور ہندوستانی دستور میں کوئی قانون بھی ڈیجیٹل اریسٹ کا نہیں ہے اس لئے عوام محتاط رہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com