Connect with us
Monday,25-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

سی اے اے کے نفاذ کے بعد شہر مالیگاؤں کے سرکردہ افراد سے ممبئی پریس رپورٹر وفا ناہید کی گفتگو

Published

on

ہمیں ہمت نہیں ہارنا ہے بلکہ ہمارے اکابرین کو راستہ بتائیں گے , ہم وہ راستہ اختیار کریں گے. مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی. مرکز کی بی جے پی قیادت والی مودی سرکار نے بالاخر کل مورخہ 10 جنوری 2020 , بروز جمعہ کو CAA نافذ کرکے کروڑوں ہندوستانیوں کو مایوس کردیا.آج لگاتار 2 ماہ سے سی اے اے اور این آر سی کے خلا ف ملک گیر پیمانے پر احتجاج جاری تھے. مردوں کے شانہ بشانہ خواتین بھی اس تحریک میں بڑھ چڑھ کر شامل تھیں. دہلی کی جامعہ یونیورسٹی , جے این یو پر پولس کے تشدد اور بربریت کے ثابت کردیا تھا کہ مودی سرکار ہر حال میں اس کالے قانون کو عوام کے سر منڈھنا چاہتی ہے. ان سب کے باوجود سی اے اے کے نفاذ سے عوام سکتے میں ہیں. آسام , ہماچل پردیش اور میزورم جیسی کچھ ریاستوں کو چھوڑ کر پورے ہندوستان میں اس قانون کا نفاذ عمل میں آیا ہے. ایسے کٹھن حالات میں جب کہ ابھی تک عوامل احتجاج جاری ہے. نمائندے نے شہر عزیز کے ان سرکردہ افراد سے جو کہ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف میدان عمل میں تحریک چھیڑ کر اس کالے قانون کو رد کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں سے بات کی. جو قارئین کی خدمت میں پیش ہے.
مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی : (رکن اسمبلی) مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی کی سرپرستی میں پچھلے دنوں دستور بچاؤ کمیٹی کے زیر اہتمام خواتین کی پرامن ریلی نکال کر سی اے اے اور این آر سی کے خلا ف احتجاج درج کرایا گیا تھا. مفتی صاحب نے ممبئی پریس کو بتایا کہ تحریک جاری رہے گی. کیا رزلٹ آتا ہے وہ تو دیکھیں گے لیکن ایسے مایوسی کے ہمت پارکر کے میدان چھوڑ دینا مناسب نہیں ہے. سرکار بھی بہت دباؤ میں ہے. ان کو جو قدم اٹھانا تھا وہ اٹھائے. کل کے اخبار میں تھا کہ سپریم کورٹ حالت یہ ڈیمانڈ کی گئی تھی کہ اس کو آئینی درجہ دیا جائے. اب ظاہر بات ہے کہ آئینی درجہ دیا جائے یا نہیں دیا جائے. یہ سپریم کورٹ کا اختیار نہیں ہے . بلکہ سپریم کورٹ تو یہ طے کریں گا کہ یہ آئینی ہے یا غیر آئینی. تو وہ لوگ بھی بوکھلائے ہوئے ہیں اور پورے ملک میں جس طرح احتجاج کا سلسلہ جاری ہے. حکومت اس پر دھیان نہ دے کر من مانی کررہی ہیں. لیکن ہم کو ہمت نہیں ہارنا چاہئے. بلکہ کوشش کرتے رہنا چاہیے. ہم نے مالیگاؤں میں جو احتجاج کرنا تھا وہ کئے. اب جو اپنے اکابرین بولیں گے , جو راستہ بتانے گے وہ اختیار کریں گے.
مولانا عمرین محفوظ رحمانی (جنرل سکریٹری مسلم پرسنل لاء بورڈ) ابھی ہم لوگ میٹنگ لے کر طے کریں گے کہ اگلا قدم کیا ہوگا ؟ شہر میں دستخطی مہم جاری ہے . جلسوں کا سلسلہ بھی چل رہا ہے . ساتھ ہی ہم لوگ کوشش میں بھی ہے کہ دہلی جاکر الگ الگ تنظیموں اور الگ الگ مذاہب کے ماننے والوں کو لے کر ایک علحدہ الائنس بنائیں اور اس کے مطابق آگے کی حکمت عملی تیار کریں. حکومت جو کچھ کر رہی ہیں کسی طرح مناسب نہیں ہے . ملک کے شہری اگر اس قانون کو نہیں چاہتے تو حکومت کو ضد نہیں کرنی چاہئے. اتنے احتجاج کے بعد بھی اگر حکومت اپنی ضد پہ اڑی ہوئی ہے تو نقصان کے راستے پر خود بھی جارہی ہے اور ملک کو بھی نقصان کے راستے پر لے جارہی ہیں. سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ہماری تحریک جاری رہے گی. جب حکومت نہیں رک رہی ہیں تو ہم کیوں رکے ؟ جب وہ رک جائیں گے تو ہم بھی رک جائیں گے. حکومت سے ہماری کوئی دشمنی تھوڑی ہے. نہ ہمارا کوئی جھگڑا ہے. ہم بس یہ چاہ رہے ہیں کہ جو وہ غلط قدم اٹھا رہے ہیں وہ واپس لیں. اس کے بعد ہم اپنے راستے اور وہ اپنے راستے. بات ختم.

(جنرل (عام

سپریم کورٹ : سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، یو اے پی اے کے تحت ملزم کو دی گئی ضمانت برقرار رکھی گئی۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی اس اپیل کو خارج کر دیا ہے جس میں کرناٹک ہائی کورٹ کے سلیم خان کو ضمانت دینے کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔ یہ مقدمہ غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت درج کیا گیا تھا اور ملزم پر ‘الہند’ تنظیم سے تعلق رکھنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے 20 اگست کو اپنے فیصلے میں کہا کہ ‘الہند’ تنظیم یو اے پی اے کی فہرست میں ممنوعہ تنظیم نہیں ہے اور کہا کہ اگر کوئی شخص اس تنظیم کے ساتھ میٹنگ کرتا ہے تو اسے یو اے پی اے کے تحت پہلی نظر میں جرم نہیں سمجھا جا سکتا ہے۔

جسٹس وکرم ناتھ کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ ملزم سلیم خان کی درخواست ضمانت پر غور کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے نوٹ کیا تھا کہ چارج شیٹ میں لگائے گئے الزامات کا تعلق ‘الہند’ نامی تنظیم سے اس کے روابط سے ہے، جو کہ یو اے پی اے کے شیڈول کے تحت ممنوعہ تنظیم نہیں ہے۔ اس لیے یہ کہنا کوئی بنیادی جرم نہیں بنتا کہ وہ مذکورہ تنظیم کی میٹنگوں میں شرکت کرتا تھا۔” جنوری 2020 میں، سی سی بی پولیس نے 17 ملزمان کے خلاف سداگونٹے پالیا پولیس اسٹیشن، میکو لے آؤٹ سب ڈویژن میں ایف آئی آر درج کی تھی۔ اس میں دفعہ 153اے، 121اے، 1221 بی، 1221 بی، 123 بی، 123، 120 آئی بی سی کی 125 اور یو اے پی اے کی دفعہ 13، 18 اور 20 کے تحت کیس کو بعد میں این آئی اے کے حوالے کر دیا گیا جبکہ ہائی کورٹ نے ایک اور ملزم محمد زید کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا، کیونکہ اس پر ڈارک ویب کے ذریعے آئی ایس آئی ایس کے ہینڈلرز کے ساتھ رابطے کا الزام تھا۔

سلیم خان کے معاملے میں، ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ گروپ ‘الہند’ کی میٹنگ میں شرکت کرنا اور اس کا رکن ہونا، جو کہ یو اے پی اے کے شیڈول کے تحت کالعدم تنظیم نہیں ہے، یو اے پی اے کی دفعہ 2(کے) یا 2(ایم) کے تحت جرم نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکم تمام متعلقہ پہلوؤں پر غور کرنے کے بعد دیا گیا ہے۔ اس طرح سلیم خان کی ضمانت برقرار رہی اور محمد زید کو ضمانت نہیں ملی۔ اس کے ساتھ سپریم کورٹ نے ٹرائل جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی۔ عدالت نے کہا کہ ملزم کو زیادہ دیر تک زیر سماعت قیدی کے طور پر جیل میں نہیں رکھا جا سکتا۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت مکمل کرنے کے لیے دو سال کی مہلت دی تھی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی گنپتی اتسو پر پولس کا خصوصی حفاظتی انتظامات : پولس کمشنر دیوین بھارتی

Published

on

visarjan & police

ممبئی : ممبئی پولس نے گنپتی اتسو کے تناظر میں سخت حفاظتی انتظامات کرنے کا دعویٰ کیا ہے ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی سربراہی میں جوائنٹ پولس کمشنر ستیہ نارائن چودھری سمیت اعلیٰ افسران کو بندوبست پر تعینات کیا گیا ہے, اس کے ساتھ ہی ممبئی پولس کے ایڈیشنل کمشنر، ۳۶ ڈی سی پی، ۵۱ اے سی پی، ۲۳۳۶ افسران، ۱۴۴۳۰ اہلکاروں سمیت اضافی پولس فورس کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پولس کی دستوں میں فساد مخالف دستہ، آرپی ایف، ایس آر پی ایف، کیوک رسپاؤنس فورس، ڈیلٹا کامبیکٹ، ہوم گارڈ اور دیگر فورس کی بھی تعیناتی کی گئی ہے نظم و نسق کی برقراری کیلئے پولیس نے خصوصی انتظامات گنپتی منڈلوں پر سیکورٹی کا انتظام کیا ہے کسی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ ہو اس لئے پولس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بھیڑبھاڑ کے دوران صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کے ساتھ مشتبہ اور مشکوک افراد پر نظر رکھے اور بھیڑ بھاڑ کے دوران پولس کے ساتھ تعاون کرے ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی نے گنپتی کے پیش نظر افسران کو الرٹ رہنے اور ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی جلوس محمدی صلی اللہ علیہ وسلم پر عام تعطیل کا مطالبہ، جشن ولادت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا یکم ربیع النور سے ماہم درگاہ پر پرچم کشائی سے آغاز

Published

on

Mhim-&-Khilafat

ممبئی : ممبئی شہر میں جشن ولادت پیغمبر اسلام محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کا سلسلہ آج سے ماہم درگاہ سے شروع ہو گیا ہے۔ ماہم درگاہ میں پرچم کشائی کے ساتھ ۱۵۰۰ سوسالہ جشن میلاد کا آغاز کیا گیا ہے ممبئی میں گنپتی وسرجن کے سبب جلوس ۸ ستمبر کو نکالا جائے گا لیکن جشن ولادت یکم ربیع النور سے ہی آغاز ہو چکا ہے۔ ماہم درگاہ میں منیجنگ ٹرسٹی سہیل کھنڈوانی نے اس متعلق ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ۱۲ ربیع النور سے متعلق مختلف تقریبات کی تفصیلات بتائی اور کہا کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے امن کے پیغام کو عام کیا ہے, اس لئے ہم نے ہندو مسلم اتحاد اور بھائی چارگی کا ثبوت دیتے ہوئے برادان وطن کیلئے جلوس عید میلاد النبی کا انعقاد ۸ ستمبر کو کیا ہے, جبکہ ۵ ستمبر کو جشن ولادت رسول صلی اللہ علیہ وسلم مسجدوں خانقاہوں میں تزک و احتشام کے ساتھ منائی جائے گی چراغاں ہوگا۔ ماہم درگاہ میں بھی یکم ربیع النور سے پرچم کشائی پرچم رسالت کے ساتھ جشن ولادت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا آغا ز ہو گیا ہے۔ سہیل کھنڈوانی نے بتایا کہ سرکار سے درگاہ ٹرسٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد پر یک روزہ شراب بندی اور سرکاری تعطیل کا اعلان کرے, کیونکہ یہ سرکاری تعطیل ۵ ستمبر کو ہے ایسے میں تعطیل کی تاریخ تبدیل کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پیر مخدوم صاحب چیریٹیبل ٹرسٹ اور حاجی علی درگاہ ٹرسٹ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ پیغمبر اسلام کے 1500 ویں یوم ولادت، عید میلاد النبیؐ کے موقع پر 12 روزہ جامع پروگرام کا اعلان کر رہے ہیں۔ منیجنگ ٹرسٹی سہیل کھنڈوانی کی قیادت میں، جشن یکم ربیع النور سے 12 ربیع الاول تک روحانی، سماجی اور خیراتی پروگراموں کا ایک سلسلہ پیش کرے گا۔ اس کا آغاز پیر، اگست 25، 2025 کو ماہم درگاہ کیمپس میں پرچم کشائی (پرچم کشائی) کی تقریب اور ڈف پروگرام کے ساتھ منعقد ہوا یہ جشن کمیونٹی کی صفائی مہم، رہبر فاؤنڈیشن کے البرکات ملک محمد اسلام اسکول میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے طرز زندگی پر تعلیمی سیشن اور طلباء میں کتابوں اور اسکولی سامان کی مفت تقسیم کے ساتھ جاری رہے گا۔

پروگرام کی ایک اہم خصوصیت 30 اگست 2025 بروز ہفتہ “پیغمبر اسلام کی میراث – انصاف، مساوات اور راستی” کے موضوع پر انٹرایکٹو اور بین المذاہب سیشن ہے، جس میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی آفاقی تعلیمات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے مدعوکیا جائے گا۔

عوامی فلاح و بہبود کے مضبوط عزم کے تحت، ماہم درگاہ کیمپس میں یکم ستمبر سے 3 ستمبر 2025 تک تین روزہ مفت طبی کیمپ کا انعقاد ہوگا یہ کیمپ بالاجی اسپتال، انجمنِ اسلام راؤسہ کار اسپتال اور کالسیکر اسپتال کے تعاون سے ضروری صحت کی خدمات فراہم کریں گے، بشمول دل کا معائنہ، اور خواتین کے لیے خصوصی دیکھ بھال اور آنکھوں کے معائنے۔ یہ جشن بروز جمعہ 5 ستمبر 2025 کو کئی اہم تقریبات کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا، جس میں ماہم درگاہ اور حاجی علی درگاہ میں موئے مبارک کی زیارت بھی شامل ہے۔ اس دن ونجواڑی مسجد سے جلوس (جلوس) کے شرکاء میں ریفریشمنٹ کی تقسیم بھی کی جائے گی۔ ۸ ستمبر جلوس عید میلاد النبی پر جے جے کے قریب ایک عظیم الشان اسٹیج بنایا جائے گا۔ یہاں سے یکجہتی اور امن کے پیغام و سیرت کو عام کیا جائے گا۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے پیغامات کو عام کرنے کی غرض سے اس تقریبات کا انعقاد کیا گیا ہے۔ جمعرات، 4 ستمبر 2025 کو ایک خصوصی یوم درود شریف منایا جائے گا، جس کا ہدف 15 کروڑ درود شریف کو متعدد مقامات پر اور آن لائن جمع کرانے کے ذریعے پڑھنا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com