Connect with us
Thursday,14-November-2024
تازہ خبریں

جرم

ممبئی پولیس نے ریلوے حادثے کے ایک ہی معاملے میں فراہم کرائی مختلف معلومات، ذمہ دار افسر پر کارروائی کا مطالبہ

Published

on

موصولہ خبروں سے ملی جانکاری کے مطابق ممبئی کی مضافاتی لوکل ٹرین ممبئی کی لائف لائن ہے۔مضافاتی ٹرینوں سے روزانہ 80 ملین سے زائد مسافر سفر کرتے ہیں۔ ٹرینوں میں بہت بھیڑ ہوتی ہے، لہذا مسافر اپنی جان خطرے میں ڈال کر ریلوے کے دروازے سے باہر لٹک کر سفر کرتے ہیں۔ اوسط ہر روز 10 سے 12 مسافر ٹرینوں سے گر کر مرتے ہیں۔ اگرچہ ممبئی میں سب سے زیادہ منافع ہندوستانی ریلوے کو ملتا ہے، لیکن ممبئی والوں کی حفاظت کے لئے ہندوستانی ریلوے محکمہ سنجیدہ نہیں ہے۔
آر ٹی آئی کارکن شکیل احمد شیخ نے جنوری 2019 سے دسمبر 2019 تک ممبئی ریلوے پولیس سے ممبئی کے مضافاتی ریلوے میں لوگوں کی ہلاکتوں اور زخمی ہونے کے بارے میں تفصیلات طلب کی تھیں۔ اس سلسلے میں ممبئی پولیس کے انفارمیشن افسر جی سی ہیرمت نے غلط معلومات فراہم کی ہے۔
معلومات کے مطابق، ممبئی مضافاتی ریلوے ٹریک پر ریل کی پٹری پار کرتے وقت 2123 لوگ اپنی جان گنوا چکے ہیں اور 1758 مسافر زخمی ہوئے ہیں۔وسطی ریلوے روٹ پر مجموعی طور پر 1384 مسافروں کی موت ہوگئی اور 1047 افراد زخمی ہوئے۔ اسی طرح مغربی ریلوے کی راہ میں 739 مسافر ہلاک اور 711 مسافر زخمی ہوئے۔ لیکن اسی کے ساتھ ہی ایک دوسرے درخواست دہندہ سمیر زاویری کو رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کو کچھ اور معلومات دی گئی ہیں۔ سمیر زاویری کو دی گئی معلومات کے مطابق ممبئی مضافاتی ریلوے ٹریک پر ریل کی پٹری پار کرتے وقت 2664 لوگ اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ اور 3158 مسافر زخمی ہوئے ہیں۔ وسطی ریلوے روٹ پر مجموعی طور پر 1393 مسافر ہلاک اور 1836 زخمی ہوئے۔ اسی طرح مغربی ریلوے کی راہ میں 928 مسافر ہلاک اور 1322 مسافر زخمی ہوئے۔
آر ٹی آئی کارکن شکیل احمد شیخ کے دیگر حق اطلاعات ایکٹ تحت درخواست میں ملی معلومات کے مطابق ممبئی مضافاتی ریلوے ٹریک پر ریل کی پٹری پار کرتے وقت 2013 سے 2018 تک کل 19430 مسافر اپنی جان گنوا چکے ہیں اور کل 20168 مسافر زخمی ہوئے ہے۔
سال کے دوران کتنی اموات ہوئیں اور کتنے زخمی ہوئے۔
2013 میں 3506 افراد ہلاک 3318 افراد زخمی ہوئے۔
2014میں کل 3423 لوگ ہلاک3299 افراد زخمی ہوئے ۔
2015 میں 3304 افراد ہلاک 3349 افراد زخمی ہوئے۔
2016 میں کل 3202 لوگ ہلاک 3363 میںزخمی ہوئے۔
2017 میں مجموعی طور پر 3014 افراد ہلاک 3345 زخمی ہوئے تھے۔
2018 میں 2981 مسافر ہلاک اور 3494 زخمی ۔
آر ٹی آئی کارکن شکیل احمد شیخ کے مطابق ریلوے پولیس اتنے سنگین موضوع پر دو مختلف درخواستوں پر مختلف معلومات دے رہی ہے۔ اس سے ریلوے پولیس کی قابل اعتماد پر سوالات اٹھتے ہیں۔ اس سے پہلے جتنی معلومات دی گئی ہیں،کیا اسی طرح اسے غلط معلومات دی گئیں؟ اس سلسلے میں شکیل احمد شیخ نے انفارمیشن کمیشن میں شکایت کرکے مناسب کروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اور پولیس کمشنر (ریلوے) کو بھی خط لکھ کر متعلقہ افسر جی سی ہیرمت پر کروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

جرم

ممبئی کے گورائی بیچ کے قریب پلاسٹک کے تھیلے سے سات ٹکڑوں میں بند ایک شخص کی لاش ملی، برآمد ہونے والی لاش کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی۔

Published

on

Crime

ممبئی : ممبئی کے گورائی علاقے میں ایک سنسنی خیز واقعہ سامنے آیا ہے۔ اتوار کو گورائی بیچ سے نامعلوم شخص کی لاش بوری میں بند ملی جس کے سات ٹکڑوں میں بٹے ہوئے تھے۔ پولیس کے مطابق یہ بوری مہاراشٹرا ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے ایک ویران جنگل نما علاقے سے ملی تھی۔ مقامی لوگوں نے جب بوری سے بدبو آتی دیکھی تو پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے جب بوری کھولی تو اسے پلاسٹک کے چار ڈبوں میں ایک شخص کی مسخ شدہ لاش کے ٹکڑے ملے۔ لاش کے اعضاء کو پوسٹ مارٹم کے لیے سرکاری اسپتال بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق متوفی کی عمر 25 سے 40 سال کے درمیان تھی۔ اس کے دائیں ہاتھ پر ‘آر اے’ لکھا ہوا ٹیٹو بھی تھا۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس (زون 11) آنند بھوٹے نے کہا کہ پولیس نے انڈین جسٹس کوڈ (بی این ایس) کی متعلقہ دفعات کے تحت نامعلوم قاتل کے خلاف قتل اور شواہد کو تباہ کرنے کا مقدمہ درج کیا ہے۔ لوکل کرائم برانچ یونٹ نے بھی متوازی تفتیش شروع کر دی ہے۔ متوفی شخص کی شناخت کی تصدیق کے لیے، مقامی پولیس نے قریبی پولیس اسٹیشنوں سے رابطہ کرنا شروع کر دیا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا متوفی شخص کی تفصیل سے مماثل کوئی لاپتہ شخص کی شکایت حال ہی میں درج کی گئی تھی یا نمبر۔

بیوی اور باپ کی توہین سے ناراض نوجوان نے اپنے پڑوسی کو قتل کر دیا۔ یہ واقعہ پنویل میں پیش آیا۔ موربے گاؤں میں لاش ملنے کے بعد پنویل تعلقہ پولس اسٹیشن میں کیس درج کیا گیا تھا۔ کیس کی تفتیش کے دوران ملزم کو اتر پردیش سے گرفتار کیا گیا۔ متوفی یعقوب خان (60) دو دن سے لاپتہ تھا۔ اس کی لاش موربے گاؤں میں 29 اکتوبر کو برآمد ہوئی تھی۔ کرائم برانچ یونٹ 2 کے سینئر انسپکٹر امیش گاولی اور اسسٹنٹ انسپکٹر پراوین پھڈتارے کی ٹیم کو معلوم ہوا کہ یعقوب کو شری کانت تیواری کے ساتھ دیکھا گیا ہے۔ تیواری قتل کے بعد فرار ہوگیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ یعقوب نے سریکانت کی بیوی اور والد کی توہین کی تھی۔

Continue Reading

جرم

منی پور کے جیری بام علاقے میں سی آر پی ایف کے ساتھ تصادم میں گیارہ مشتبہ دہشت گرد مارے گئے ہیں اور ایک سپاہی بھی زخمی ہوا ہے۔

Published

on

Manipur

امپھال : منی پور میں سیکورٹی فورسز کو بڑی کامیابی ملی ہے۔ منی پور کے جیری بام علاقے میں سی آر پی ایف کے ساتھ تصادم میں 11 مشتبہ دہشت گرد مارے گئے۔ ذرائع کے مطابق اس تصادم میں سی آر پی ایف کا ایک جوان بھی شدید زخمی ہوا ہے۔ اسے ایک بڑی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ معلومات کے مطابق کیمپ پر حملہ کرنے کے بعد دہشت گردوں کے ساتھ سی آر پی ایف کا انکاؤنٹر ہوا۔ انکاؤنٹر میں سی آر پی ایف کا ایک جوان بھی زخمی ہوا ہے۔ اسے ہوائی جہاز سے ہسپتال لے جایا گیا ہے۔

پچھلے سال مئی سے منی پور میں امپھال کے میتیوں اور آس پاس کے پہاڑی علاقوں میں رہنے والے کوکیوں کے درمیان نسلی تشدد میں 200 سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں۔ ریاست میں اب بھی کشیدگی اور تشدد کے واقعات رونما ہو رہے ہیں، لیکن گزشتہ کئی مہینوں میں دہشت گردوں کی ہلاکت کا یہ سب سے بڑا واقعہ ہے۔ اس واقعہ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دہشت گرد سی آر پی ایف کیمپ کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ اسی مقصد کے لیے انہوں نے کیمپ پر فائرنگ کی، لیکن سی آر پی ایف کی سخت کارروائی میں 11 مشتبہ دہشت گرد مارے گئے۔ ذرائع کے مطابق جیری بام میں اس تصادم میں 11 مشتبہ کوکی جنگجو مارے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مشتبہ جنگجوؤں نے آج دوپہر ڈھائی بجے کے قریب جیری بام ضلع کے بوروبیکارا پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا۔ مشتبہ کوکی عسکریت پسندوں نے پولیس اسٹیشن پر دونوں اطراف سے زبردست حملہ کیا۔ جس کے بعد یہ انکاؤنٹر شروع ہوا۔ اس کے بعد سیکورٹی فورسز نے چارج سنبھال لیا۔ ذرائع نے بتایا کہ سی آر پی ایف کی قیادت میں سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 11 مشتبہ دہشت گرد مارے گئے ہیں۔ تھانے کے قریب بے گھر افراد کے لیے ایک ریلیف کیمپ بھی ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ کیمپ بھی دہشت گردوں کا نشانہ بن سکتا ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

پاکستان کے شہر کوئٹہ میں فوجیوں سے بھری ظفر ایکسپریس ٹرین پر بلوچ نے خودکش حملہ کیا، 22 افراد ہلاک، 50 سے زائد زخمی۔

Published

on

Quetta-Blast

اسلام آباد : پاکستان کے بلوچستان میں کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ہفتہ 9 نومبر کی صبح ایک بڑا دھماکہ ہوا۔ اس دھماکے میں کم از کم 22 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ پاکستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکا اس وقت ہوا جب مسافر صبح 9 بجے پشاور کے لیے روانہ ہونے والی ظفر ایکسپریس ٹرین میں سوار ہونے کے لیے پلیٹ فارم پر جمع ہو رہے تھے۔ دھماکے میں پاکستانی فوج کے جوانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی ہے۔

بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے مجید بریگیڈ نے، جو بلوچستان کی آزادی کے لیے عسکری تحریک چلا رہی ہے، اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ عسکریت پسند گروپ نے کہا کہ اس نے کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن پر فوجی اہلکاروں کو نشانہ بناتے ہوئے ایک خودکش بم حملہ کیا تھا۔ خراسان ڈائری نے کوئٹہ کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ ‘دھماکہ اس وقت ہوا جب ایک خودکش بمبار نے ظفر ایکسپریس کے ویٹنگ ایریا میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جہاں سیکیورٹی اہلکار بیٹھے ہوئے تھے۔ دھماکے میں کئی عام شہری بھی مارے گئے ہیں۔

بم دھماکے کے بعد سیکیورٹی اور ریسکیو ٹیموں نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر کارروائی شروع کردی۔ جاں بحق اور زخمیوں کو سول اسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔ زخمیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کرنا پڑی۔ بحران سے نمٹنے کے لیے باہر سے ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکس سمیت اضافی طبی عملے کو بلایا گیا۔ ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق سول اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے کہا ہے کہ متاثرین میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ایس ایس پی آپریشنز محمد بلوچ نے بتایا کہ دھماکے کے وقت مسافروں کی بڑی تعداد پلیٹ فارم پر موجود تھی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ذمہ داروں کو بخشا نہیں جائے گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com