جرم
ممبئی پولیس نے امروتا فڑنویس کو (بلیک میل) کرنے کے الزام میں گجرات سے بکی انل جیسنگھانی کو گرفتار کیا

ممبئی: 72 گھنٹے کے ڈرامائی تعاقب کے بعد، ممبئی پولیس کو بالآخر پیر کے روز اپنے مقامی ہم منصبوں کی مدد سے، راستے میں اپنا آدمی مل گیا۔ مطلوب بکی انیل جیسنگھانی کا ان کا تعاقب گجرات کے کئی شہروں سے ہوتا ہے – باردولی سے سورت سے وڈودرا سے کالول تک – لیکن آخر میں، پولیس نے اس شخص کو پکڑ لیا، جو ان کا دعویٰ ہے کہ، پچھلے پانچ سالوں سے مفرور تھا۔ جے سنگھانی 17 مجرمانہ مقدمات میں مطلوب ہے۔ ممبئی پولیس نے ان پر اس وقت گرمی ڈال دی جب نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کی اہلیہ امرتا فڑنویس جو ہوم پورٹ فولیو بھی سنبھالتی ہیں، نے 20 فروری کو جے سنگھانی کی بیٹی انیکشا کے خلاف مبینہ طور پر بلیک میلنگ، ڈرانے دھمکانے اور ایک روپے کی پیشکش کے الزام میں ایف آئی آر درج کی۔ کروڑ کی رشوت بعد ازاں اسے 10 کروڑ روپے بھتہ خوری کے الزام میں تھپڑ مارا گیا۔ انیکشا کو 16 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا اور اسے پولیس کی تحویل میں دیا گیا تھا۔
برسوں کے تعاقب کے بعد جال میں فنکار، بکی فرار
اس کی بیٹی کی گرفتاری سے بظاہر خیال کیا جاتا ہے کہ اس کے والد، جو کہ الہاس نگر کے رہنے والے ہیں، کو اس قدر ہلا کر رکھ دیا ہے کہ اس نے ایک ٹی وی چینل کو فون کیا اور دعویٰ کیا کہ ان کی بیٹی ’بے گناہ‘ ہے۔ تاہم، پولیس کا ماننا ہے کہ وہی ماسٹر مائنڈ ہے جو امرتا کو نشانہ بنا رہا تھا، جیسا کہ اس نے چند سال قبل سابق ڈپٹی پولیس کمشنر امر جادھو کے معاملے میں کیا تھا۔ کرائم برانچ نے 72 گھنٹے کے تعاقب کے بعد اور ‘آپریشن اے جے’ کے تحت اس کے موبائل فون کی مسلسل ٹریکنگ کے ساتھ جے سنگھانی کو پکڑا، جس میں ممبئی پولیس کے سائبر سیل، کرائم انٹیلی جنس یونٹ اور کرائم برانچ یونٹ 10 کے اہلکاروں سمیت تین ٹیمیں شامل تھیں۔ اپنی بیٹی کی گرفتاری سے ایک دن پہلے، گزشتہ بدھ کو الہاس نگر میں بہت زیادہ تھا۔
پولیس نے اس کی لوکیشن ٹریس کر کے اسے گرفتار کر لیا۔
جے سنگھانی، جنہیں کبھی اپنے خلاف فوجداری مقدمات زیر التوا ہونے کے باوجود پولیس تحفظ فراہم کیا گیا تھا، پولیس فورس میں گہرے روابط کے لیے جانا جاتا ہے۔ تکنیکی ٹریکنگ کے ذریعے، پولیس کو پہلے اس کا مقام گجرات میں باردولی معلوم ہوا، جو سردار ولبھ بھائی پٹیل کی قیادت میں کسانوں کے ستیہ گرہ کے لیے مشہور ہے۔ جیسے ہی سرچ پارٹی کا ایک یونٹ باردولی کی طرف روانہ ہوا تو پتہ چلا کہ وہ وہاں سے پھسل گیا تھا۔ گجرات پولیس کی مدد لی گئی اور اس کے مطابق مقامی پولیس نے ایک وسیع نقشبندی قائم کیا۔ لیکن ایک ہوشیار جے سنگھانی نے اپنی گاڑی میں نہیں بلکہ آٹورکشا میں سفر کرکے پولیس والوں کو ایک بار پھر دھوکہ دیا۔ اس کے بعد پتہ چلا کہ وہ ہیروں کے شہر سورت کی طرف گامزن ہے جو ہیروں کی صنعت اور کرکٹ پر سٹے بازی کے لیے جانا جاتا ہے۔ لیکن جب پولیس سورت پہنچی تو پتہ چلا کہ اس نے انہیں ایک بار پھر پرچی دی تھی۔ سینئر پولیس افسران ایک منٹ فی منٹ کی بنیاد پر پیچھا کی نگرانی کر رہے تھے، تلاش کرنے والی جماعتوں کو ہدایات دیتے تھے۔
ممبئی پولیس نے گجرات پولیس سے مدد مانگی۔
ممبئی کے اپنے ہم منصبوں کے کہنے پر، سورت پولس نے ایک نقشبندی قائم کر کے جیسنگھانی کو پکڑنے کی کوشش کی، لیکن اس نے عملی آسانی کے ساتھ اس اقدام کو ناکام بنا دیا۔ اس نے پولیس والوں کے لیے اپنا موبائل استعمال نہ کر کے معاملات کو مزید مشکل بنا دیا اور اس کے بجائے ڈونگل کا استعمال کرتے ہوئے انٹرنیٹ کالز کی جسے اس نے چھ سے سات گھنٹے کے وقفے کے بعد آن کر دیا، اس کی جگہ مسلسل بدلتی رہی۔ جب اس نے اپنے موبائل انٹرنیٹ پر سوئچ کیا تو اس کی لوکیشن وڈودرہ معلوم ہوئی۔ اس کے بعد ممبئی پولیس نے وڈودرا پولیس کی مدد لی۔ لیکن ماسٹر جواری نے وڈودرا سے بھی غائب ہونے والی حرکت کی۔ اس کا اگلا مقام گودھرا تھا۔ وردی میں ملبوس لوگ بھاگتے ہوئے گودھرا گئے، صرف یہ معلوم کرنے کے لیے کہ وہ گاندھی نگر ضلع کے کلول کے لیے روانہ ہو گیا ہے۔ یہیں پر مقامی پولیس کی مدد سے آخرکار ایک نقب بندی کے جال میں پھنس گیا۔ بکی ڈرائیور سے چلنے والی نجی لیموزین میں گھوم رہا تھا اور اس کے ساتھ اس کا ایک رشتہ دار بھی تھا۔ تینوں کو حراست میں لے کر ممبئی لایا گیا۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس (سائبر سیل) بال سنگھ راجپوت نے بتایا کہ تینوں کو پوچھ گچھ کے لیے مالابار ہل پولیس کے حوالے کیا گیا ہے۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ 13 مارچ کو جے سنگھانی شرڈی میں تھے اور ناسک کے راستے تھانے ضلع کے میرا روڈ پہنچے تھے۔ وہ 16 مارچ تک تھانے ضلع میں تھا، جس کے بعد وہ پڑوسی ملک گجرات چلا گیا۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ جب بھی جے سنگھانی نے کوئی نقشبندی دیکھا تو وہ اپنی کار سے باہر نکلتا اور پولیس والوں سے بچنے کے لیے آٹورکشا لے جاتا۔ یہ ایک معمہ ہے کہ پولیس والوں نے ان کی گاڑی کو ناکہ بندی پوائنٹ پر کیوں نہیں روکا۔
جرم
بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔
پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔
مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔
جرم
ممبئی انسانی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ فاش مغربی بنگال اور حیدرآباد گرفتاری

ممبئی : ممبئی وڈالاٹی ٹی پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے کیس میں حیدر آباد، مغربی بنگال سے بچہ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وڈالا ٹی ٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت کنندہ امر دھیرنے 65 سالہ نے خاکروب نے 5 اگست 2024 ء کو اپنے نواسہ کی گمشدہ کی شکایت درج کروائی تھی, اس کے بعد یہ معلوم ہوا کہ انیل پورنیہ اسما شیخ، شریف شیخ، آشا پوار نے ایک لاکھ 60 ہزار روپے میں بچہ کو فروخت کیا ہے۔ اس کے بعد ملزم انیل پورنیہ،اسما شیخ، شریف شیخ کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا کیس درج کر لیا گیا تھا ملزم انیل پورتیہ، اسما شیخ کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا, اس میں ملوث ملزمہ آشا پوار بھی ملوث تھی۔ اس کے بعد پولیس نے آشا پوار کی تلاش شروع کر دی اور حیدر آباد سے اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس تفتیش میں ملزمین نے بتایا کہ متاثرہ بچہ کو بھونیشور اسٹیشن اڑیسہ میں ریشماں نامی خاتون نے فروخت کیا, اس کی ٹیکنیکل تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ ملزمہ یہاں بھونیشور میں دانت کے اسپتال میں زیر ملازمت ہے, اور یہاں ہائی ٹیک اسپتال میں کام کرتی ہے, لیکن بھونیشور میں جب پولیس ٹیم پہنچی تو اس نے یہاں سے ترک ملازمت کر لی تھی, اور پھر معلوم ہوا کہ مطلوب ملزمہ مغربی بنگال میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش شروع کر دی اور پولیس نے مغوی بچہ اور دیگر تین بچوں کو برآمد کر لیا۔ اس ایک ساتھ ہی ریشماں سنتوش کمار بنرجی 43 سالہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا, اس کے ساتھ ہی تین سال کے بچہ کو عدالت میں حاضر کیا گیا تو بچہ کی تحویل پولیس کو دیدی گئی تمام مرحلہ مکمل کرنے کے بعد پولیس نے بچہ کا میڈیکل کروایا تو اس کے جسم پر زخموں کے نشان پائے گئے۔ ملزمین نے بچہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے اس لئے بچہ پر ظلم و ستم کا کیس بھی درج کیا گیا, یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر اور اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی ایڈیشنل کمشنر انیل پارسکر اور ڈی سی پی راگسودھا کی ایما پر کی گئی۔
جرم
میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا