Connect with us
Friday,10-October-2025

(جنرل (عام

ممبئی میں پسماندہ طبقات کی خواتین اور لڑکیوں کے لیے صحت مند غذا کی فراہمی کیلئے”غذائیت بیداری مہم” کا آغاز

Published

on

Smriti-Irani-and-Mukhtar-Ab

آج یہاں انجمن اسلام سمیت شہر کے مختلف مقامات پر مرکزی وزیر برائے ترقی خواتین اور اطفال سمرتی ایرانی اور مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور اور انجمن اسلام کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی نے سماج کے مختلف طبقات کے درمیان “پوشن ماہ” اور “پوشن جاگرتہ” (غذائیت سے بھرپور بیداری مہم) کا آغاز کیا۔ دھاراوی میں گڈاگڈی بورڈ کا بھی افتتاح کیا گیا۔

اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہا کہ مودی سرکار نے اب تک نظرانداز کردہ “صحت اور حفظان صحت” کو نتیجہ پر مبنی ترجیحی پروگرام بنا دیا ہے۔ سماج کے مختلف طبقات کے درمیان “پوشن ماہ” کے تحت “پوشن جاگرتہ مہم” (غذائیت سے آگاہی مہم) پروگراموں کا ایک سلسلہ منعقد کیا گیا ہے، تاکہ ماں اور بچے کی صحت پر خصوصی توجہ دی جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ مہم کے تحت غریب اور پسماندہ طبقات کی خواتین اور اہل خانہ غذائیت سے فوائد سے آگاہ کیا جائے گا۔ مختار عباس نقوی نے کہا کہ “سوچھ بھارت مشن” کے تحت ملک بھر میں تقریبا 11 کروڑ 30 لاکھ بیت الخلاء تعمیر کیے گئے ہیں۔ 6 لاکھ سے زائد دیہات کو کھلے میں رفع حاجت سے پاک کر دیا گیا ہے۔ 1 لاکھ سے زائد دیہات میں پینے کے صاف پانی کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ “ہر گھر جل مشن” کے تحت پچھلے دو سال میں 4 کروڑ 50 لاکھ سے زائد گھروں کو نل کا پانی فراہم کیا گیا ہے۔

نقوی نے کہا کہ جب کہ تقریبا ایک سال قبل ہندوستان میں کورونا جیسی وبائی بیماری سے نمٹنے کے لیے مناسب وسائل کی کمی تھی، لیکن صرف ایک سال کے اندر ملک کورونا ویکسین، ٹیسٹنگ کٹس، میڈیکل آکسیجن، کورونا ہسپتالوں وغیرہ میں خود انحصار کرتا ہے دنیا کی سب سے بڑی مفت کورونا ویکسینیشن مہم ملک میں جاری ہے، جہاں 69 کروڑ سے زائد افراد کو کورونا وائرس کے خلاف ویکسین دی گئی ہے۔ یہ ایک بے مثال ریکارڈ ہے۔

نقوی نے کہا کہ کورونا وباء کے دوران 80 کروڑ سے زائد لوگوں کو مفت راشن فراہم کیا گیا ہے۔ اور وزیر اعظم نریندر مودی نے صحت اور عوام کی فلاح و بہبود کے عزم کے ساتھ اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ بہت بڑی آبادی ہونے کے باوجود ہندوستان نے ان ممالک کے مقابلے میں بہت زیادہ اور مؤثر طریقے سے کورونا چیلنجوں کا سامنا کیا ہے، ایسے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے وسائل مہیا کرائی گئے ہیں۔

مسٹر نقوی نے کہا کہ مودی حکومت نے معاشرے کے تمام طبقات سے تعلق رکھنے والے لوگوں بالخصوص بچوں اور خواتین کی صحت اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ مودی سرکار کی “پوشن ابھیان” (غذائیت مہم) ملک میں ناقص غذائیت کے خاتمے کے لیے ایک مؤثر عوامی تحریک بن چکی ہے۔ اس موقع پر تغذیائی کٹس بھی تقسیم کی گئیں۔

مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے کہا کہ فیصلہ کے ساتھ ہی اس پر عمل آوری وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کا عزم رہا ہے۔ مودی حکومت نے ملک کے لوگوں کو سستی اور معیاری صحت کی خدمات فراہم کرنے کے لیے جنگی بنیادوں پر کام کیا ہے۔

2014 کے بعد سے کل 15 نئے ایمس کی منظوری دی گئی ہے۔ میڈیکل کالجوں کی تعداد 381 (2014 میں) سے بڑھ کر 565 سے زیادہ ہو گئی ہے۔ نیشنل ڈیجیٹل ہیلتھ مشن 15 اگست 2020 کو ہر ہندوستانی کو ہیلتھ آئی ڈی فراہم کرنے کے لیے شروع کیا گیا تھا، اور 2 کروڑ 11 لاکھ سے زائد افراد کو “جن اروگیا یوجنا” کے تحت مختلف طبی علاج کی سہولیات مفت فراہم کی گئی ہیں۔

اسمرتی ایرانی نے کہا کہ ملک بھر میں 8 ہزار سے زائد “جن اوشدی کیندر” غریبوں کو سستی قیمتوں پر مختلف ادویات فراہم کر رہے ہیں۔ جبکہ اندرا دھنش مہم کے تحت تقریبا 4.4 کروڑ بچوں کو مختلف بیماریوں کے خلاف ویکسین دی گئی ہے۔

واضح نو عمر لڑکیوں، حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں میں، حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی خواتین اور بچے غریب اور پسماندہ علاقوں سے اپنے خاندان کے افراد کے ساتھ “پوشن ابھیان” پروگرام میں شریک ہوئے۔ انہیں غذائیت کے فوائد سے آگاہ کیا گیا۔ اس موقع پر “نیوٹریشن کٹ” بھی تقسیم کی گئی۔ مختلف مذہبی رہنماء ممبران پارلیمنٹ اور ایم ایل اے ایم پی لودھا اور ایم ایل اے شری آشیش شیلر محترمہ رینوکا کمار (سکریٹری، مرکزی وزارت اقلیتی امور) شری ایس کے دیو ورمین (سکریٹری این سی ایم اور سی ایم ڈی این ایم ڈی ایف سی) محترمہ روبل اگروال (کمشنر، انٹیگریٹڈ چائلڈ ڈویلپمنٹ اسکیم، حکومت مہاراشٹر)؛ محترمہ پلوی اگروال (جوائنٹ سیکرٹری وزارت خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت) اور دیگر سینئر عہدیداران نے “پوشن ابھیان” آگاہی مہم میں شرکت کی۔ کل ساٹھ طلباء نے پوشان کٹس وصول کیں۔

والدین اور طلباء کی جانب سے حکومت کے اس اقدام کو بہت سراہایا گیا۔ شہر مختلف مقامات جن میں انجمن اسلام گرلز اسکول، باندرہ، مهاتما گاندھی سیوا مندر ہال، ایس وی روڈ، باندرہ اور لیڈی آف گڈکونسل ہائی اسکول، نزدسائن ریلوے اسٹیشن اور مزدور فاونڈیشن کیا اور دادراتھرئن انسٹی ٹیوٹ، فردوسی روڈ پارسی کالونی میں شامل پروگرام منعقد کیے گئے۔ اس مہم میں مسلم، عیسائی، پارسی، جین اور سکھ برادری کو شامل کیا گیا ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

نواب ملک اور حسینیہ پارکر کیس میں ڈیجیٹل گرفتاری کے نام پر دھوکہ دینے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

Published

on

aasasas

ممبئی : سابق وزیر نواب ملک اور دؤدابراہیم کی بہن حسینہ پارکر کے منی لانڈنگ کیس میں گرفتار کرنے کی دھمکی دے کر ۱۵لاکھ روپے بینک اکاؤنٹ جمع کروانے والا ایک ایسے ملزم کو پولس نے گرفتار کیا ہے جس نے دلی پولس ہیڈکوارٹر سے فون کر کے کہا تھا کہ شکایت کنندہ کے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس ہے اور اس کےاکاؤنٹ کی تفصیلات نواب ملک اور حسینہ پارکر کے لین دین میں استعمال ہوئی ہے اس لئے اس سے تفتیش کرنی ہے اور وہ ڈیجیٹل اریسٹ ہے ۔ مخاطب نے فون پر خود کو ڈی ایس پی بھوپیش کمار اور ایس پی گوپیش کمار بتایا تھا جس کے بعد پولس نے دھوکہ دہی کا کیس درج کیا تھا شکایت کنندہ کو سی بی آئی کا فرضی اریسٹ نامہ بھی بتایا گیا تھا جس پر اس کا نام بھی مندرج تھا اور فنڈکی تصدیق کےلئے ۱۵ لاکھ روپے جمع کرنے کی ہدایت دی گئی یہ رقم فیڈرل بینک اکاؤنٹ میں جمع کی گئی تھی جس میں سے پانچ لاکھ روپے بینک آف بروڈہ میں منتقل کیا گیا اکاؤنٹ ہولڈ سے ملزم کی تفصیل معلوم کی اور پھر پولس نے ملزم کو سانگلی ضلع سے گرفتار کیا ہے اس کی شناخت وکاس سنبھاجی چوان کے طور پر ہوئی ملزم کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا گیا ملزم کے خلاف ممبئی اور راجستھان میں بھی مجرمانہ معاملہ درج ہے یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر جوائنٹ پولس کمشنر لکمی گوتم اور ڈی سی پی پرشوتم کراڈ نے انجام دی ہے پولس نے اپیل کی ہے کہ ڈیجیٹل اریسٹ نامی کوئی قانون نہیں ہے اور سی بی آئی ، ای ڈی اور کوئی بھی ایجنسی ڈیجیٹل ارسٹ نہیں کرسکتی اور ہندوستانی دستور میں کوئی قانون بھی ڈیجیٹل اریسٹ کا نہیں ہے اس لئے عوام محتاط رہے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی نیوز: ماہم میں اذان کے دوران لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے پر 2 بک کیے گئے۔

Published

on

loud

ممبئی : ممبئی پولیس نے مغربی مضافات میں ایک مسجد میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کرتے ہوئے “اذان” بجانے کے بعد دو افراد کے خلاف پہلی معلوماتی رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی ہے، ایک اہلکار نے جمعہ کو بتایا۔ ایک پولیس کانسٹیبل کی طرف سے درج کرائی گئی شکایت کی بنیاد پر، مسجد کے ٹرسٹی شاہنواز خان اور ایک مؤذن کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے جس نے ماہم کے ونجواڑی علاقے کی ایک مسجد میں “اذان” (صبح کی نماز) کی اذان دی تھی، اہلکار نے بتایا۔ انہوں نے کہا کہ کانسٹیبل کو ایک ویڈیو موصول ہوئی جس میں لاؤڈ اسپیکر سے اذان دی جارہی تھی، اور استفسار پر اسے مؤذن کی طرف سے کوئی تسلی بخش جواب نہیں ملا۔ اس سال جنوری میں، بامبے ہائی کورٹ نے پولیس کو آواز کی آلودگی کے اصولوں اور قواعد کی خلاف ورزی کرنے والے لاؤڈ اسپیکر کے خلاف فوری کارروائی کرنے کی ہدایت دی، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کو کسی بھی مذہب کا لازمی حصہ نہیں سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف آئی آر بھارتیہ نیا سنہتا کی دفعہ 223 (سرکاری ملازم کے حکم کی نافرمانی) کے تحت درج کی گئی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی سے گوا صرف 6 گھنٹے میں! ہائی وے کی اپ گریڈیشن آخری مرحلے میں

Published

on

goa

مہاراشٹر کے بنیادی ڈھانچے کو ایک بڑے فروغ میں، بہت متوقع ممبئی-گوا ہائی وے مکمل ہونے کے قریب ہے اور مارچ 2026 تک مکمل طور پر کام کرنے کی امید ہے۔ پنویل سے سندھودرگ تک پھیلی ہوئی 466 کلو میٹر لمبی ہائی وے، مالیاتی ریاست اور گوا کی شریک ریاست کے درمیان رابطے کو تبدیل کرنے کے لیے تیار ہے۔ ایک بار مکمل ہونے کے بعد، نئی چار لین والی ہائی وے ممبئی اور گوا کے درمیان سفر کے وقت کو موجودہ 12-13 گھنٹے سے صرف چھ گھنٹے تک کم کر دے گی۔ ہموار، وسیع سڑک نیٹ ورک نہ صرف سڑکوں کے سفر کو زیادہ آرام دہ بنائے گا بلکہ روزانہ مسافروں، لمبی دوری کے ڈرائیوروں اور سیاحوں کے لیے حفاظت اور کارکردگی میں بھی اضافہ کرے گا۔ شاہراہ رائے گڑھ اور رتناگیری اضلاع سے گزرتی ہے، کونک بیلٹ کے ساتھ کئی قصبوں اور دیہاتوں کو جوڑتی ہے۔ اس بہتر رسائی سے مقامی کمیونٹیز، مہمان نوازی کے کاروبار اور ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس پر انحصار کرنے والی صنعتوں کے لیے نئے مواقع کی توقع ہے۔

اپ گریڈ شدہ ہائی وے کی ایک خاص بات اس کا جدید ٹول کلیکشن سسٹم ہے، جو سیٹلائٹ ٹریکنگ اور آٹومیٹک نمبر پلیٹ ریکگنیشن (اے این پی آر) کا استعمال کرے گا۔ یہ نظام گاڑیوں کو رکنے کی ضرورت کے بغیر خودکار ٹول کٹوتیوں کو قابل بنائے گا، ہموار ٹریفک کے بہاؤ کو یقینی بنائے گا اور وقت اور ایندھن دونوں کی بچت ہوگی۔ حکام کا خیال ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف بھیڑ میں کمی آئے گی بلکہ ٹول آپریشنز میں زیادہ شفافیت اور کارکردگی بھی آئے گی۔ بہتر سڑک کنیکٹیویٹی اور سفر کے وقت میں کمی کے ساتھ، نئی شاہراہ سے کونکن کے ساحل پر سیاحت کو فروغ دینے کی امید ہے، جس سے زیادہ مسافروں کو پوشیدہ ساحلوں، ورثے کے قلعوں اور خوبصورت ساحلی قصبوں کو دیکھنے کی ترغیب ملے گی۔ ٹرانسپورٹ، تجارت اور مہمان نوازی سے وابستہ کاروباروں کو بھی اقتصادی سرگرمیوں میں اضافے سے فائدہ پہنچنے کا امکان ہے۔ ایک بار آپریشنل ہونے کے بعد، اپ گریڈ شدہ ممبئی-گوا ہائی وے علاقائی بنیادی ڈھانچے میں ایک نئے دور کی نشان دہی کرے گی، جس سے ممبئی-گوا کے سفر کو تیز تر، محفوظ اور زیادہ پرلطف بنایا جائے گا۔ مہاراشٹر اور گوا کے لیے، یہ پائیدار ترقی اور جدید سڑک کی ترقی میں سنگ میل کی نمائندگی کرتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com