مہاراشٹر
ممبئی: کووڈ کیسز میں اضافے کے درمیان گیارہ اپریل سے تمام بی ایم سی اسپتالوں میں ماسک لازمی کر دیے گئے۔

گیارہ اپریل سے، برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن نے ہدایت دی ہے کہ سرکاری یا نجی اسپتالوں میں عملے، مریضوں اور آنے والوں کے لیے تھری پلائی یااین پچیانوے ماسک پہننا لازمی ہے۔ بی ایم سی کمشنر اقبال سنگھ چاہل نے تمام اسپتالوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس ہدایت کو فوری طور پر نافذ کریں۔ یہ ہدایت شہر میں کوویڈ کیسز میں حالیہ اضافے کے پیش نظر جاری کی گئی ہے۔ نیز بزرگ شہریوں کو عوامی اور بھیڑ والی جگہوں پر ماسک پہننے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ یہ ایڈوائزری مرکزی وزارت صحت کی جانب سے مئی میں کووڈ کیسز میں اضافے کے امکان کے اشارہ کے بعد سامنے آئی ہے۔
دریں اثنا، انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) نے ایک سرکلر جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کو گلے ملنے، بوسہ دینے اور مصافحہ کرنے سے گریز کرنا چاہیے اور کم از کم ایک میٹر کا جسمانی فاصلہ برقرار رکھنا چاہیے۔ آئی ایم اے نے مزید کہا ہے کہ ڈاکٹروں کو اینٹی بائیوٹکس تجویز کرنے سے گریز کرنا چاہئے کیونکہ ان کا کوویڈ کے علاج میں کوئی کردار نہیں ہے۔ میونسپل ہسپتالوں میں تمام عملے، مریضوں اور آنے والوں کے لیے ماسک پہننا لازمی ہے۔ احتیاط کے طور پر، تمام میونسپل ملازمین کو بھی ماسک پہننا چاہیے۔ اس دوران، ہوم آئسولیشن سے متعلق رہنما خطوط دوبارہ جاری کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ، کووڈ کی تیاری کے تمام پہلوؤں، جیسے کووڈ ٹیسٹنگ، وارڈ وار رومز، آکسیجن اور ادویات کی دستیابی، اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں کووڈ کی تیاریوں کا بھی جائزہ لیا گیا،” چاہل نے کہا۔
چاہل نے یہ بھی کہا کہ اگرچہ یہ لازمی نہیں تھا، لیکن ساٹھ سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو بھیڑ والی جگہوں پر احتیاطی تدابیر کے طور پر ماسک پہننا چاہیے۔ “ہم نے یہ بھی سخت ہدایات دی ہیں کہ ہسپتال میں سرجری کے لیے داخل ہونے والے مریضوں کو لازمی طور پر آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کرانا چاہیے اور اگر ایسے مریض کا ٹیسٹ مثبت آتا ہے اور سرجری ایمرجنسی نہیں ہے، تو اسے ملتوی کر دیا جائے۔ ڈاکٹر منگلا گومارے، ایگزیکٹیو ہیلتھ آفیسر، بی ایم سی، نے کہا، ’’ہم بزرگ شہریوں اور کمروبیڈیٹیز والے لوگوں سے انفیکشن سے بچنے کے لیے ماسک پہننے کی تاکید کر رہے ہیں۔ ہمیں کووڈ ٹیسٹنگ بڑھانے اور ٹیسٹنگ کٹس کے سٹاک کو چیک کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
سنٹرل پروکیورمنٹ ڈپارٹمنٹ کو چاہیے کہ وہ دستانے، ماسک، پی پی ای کٹس کے ساتھ ساتھ تمام بی ایم سی اسپتالوں کو درکار ادویات اور دیگر طبی آلات کے اسٹاک کی دستیابی کا جائزہ لے اور ضرورت پڑنے پر خریداری کا عمل شروع کرے۔ اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ طبی ضروریات کی کوئی کمی نہ ہو کیونکہ کووڈ مریضوں کی تعداد میں اضافے کے ساتھ انتہائی نگہداشت کی ضرورت بھی بڑھ سکتی ہے۔ اس لیے تمام ہسپتالوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنے میڈیکل آکسیجن پلانٹس کی جانچ اور آڈٹ کریں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ اچھی طرح کام کر رہے ہیں اور یہ کہ آکسیجن کی طلب اور رسد کے درمیان ہر وقت، تمام وارڈز میں ایک توازن موجود ہے۔ کووڈ کی پچھلی لہروں کے دوران مریضوں کے انتظام میں کلیدی کردار کا فوری جائزہ لیا جانا چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تمام ضروری افرادی قوت اور مشینری کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
محکمہ صحت کو کووڈ-انیس کے مریضوں کو گھر میں الگ تھلگ رکھنے کے حوالے سے رہنما خطوط دوبارہ جاری کرے۔ متعلقہ وارڈز کے اسسٹنٹ کمشنرز کو ایچ بی ٹی کلینکس میں ادویات کے سٹاک اور افرادی قوت کی دستیابی کا بھی جائزہ لینا چاہیے۔ پری مون سون کے کام جیسے ڈی سلٹنگ، سڑکوں کی مرمت وغیرہ مانسون شروع ہونے سے پہلے مکمل کر لیے جائیں۔ خواتین اور اطفال کی بہبود کے محکمے کی طرف سے ‘مترشکتی مہیلا میلہ’ کے انعقاد کے لیے وارڈ-آفس کی سطح پر کوآرڈینیشن افسران کا تقرر کیا جانا چاہیے۔ ایڈیشنل میونسپل کمشنر (پروجیکٹ) اور ڈپٹی کمشنر (انفراسٹرکچر) باقاعدگی سے پری مون سون کاموں کا جائزہ لیتے ہیں، بشمول سڑکوں کی کنکریٹائزیشن۔ ایڈیشنل میونسپل کمشنر (سٹی) سوچھ دوت کی تقرری اور نئے عوامی بیت الخلاء کی تعمیر کا جائزہ لیں۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ایوان اسمبلی میں رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا مانخورد شیواجی نگر میں ماحولیاتی آلودگی ایس ایم ایس کمپنی کو تلوجہ منتقلی کا پرزور مطالبہ

ممبئی مانخورد شیواجی نگر میں عام شہری سہولیات کا فقدان ہے۔ یہاں ایس ایم ایس کمپنی کے سبب ماحولیاتی آلودگی اور دیگر کچرا اور ڈمپنگ سے انسانی صحت متاثر ہونے کے ساتھ انسانی صحت پر اس سے مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں, اس لئے ایس ایم ایس کمپنی کو فوری طور پر تلوجہ منتقل کیا جائے, اس کے ساتھ قبرستان جلد شروع کیا جائے, کیونکہ رفیع نگر قبرستان میں اب تدفین کی جگہ نہیں ہے اس کے قریب قبرستان تیار ہوگیا ہے اس لئے اس قبرستان کو شروع کیا جائے۔ یہ مطالبہ آج رکن اسمبلی اور سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ایوان اسمبلی میں کیا ہے۔ انہوں نے مانخود شیواجی نگر گوونڈی کی ترقی کے لیے آج مانسون اجلاس میں خصوصی بجٹ کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈمپنگ گراؤنڈ، ایس ایم ایس کمپنی، بائیو ویسٹ انسینریٹر، سیمنٹ آر سی ایم پلانٹ اور جانوروں کی میت کو یہاں نذر آتش کرنے کی وجہ سے ماحولیات اور انسانی صحت متاثر ہے اور یہاں کے مکینوں کی عمر اوسطا ۳۹ سال ہوگئی ہے, یہ انتہائی تشویشناک ہے آلودگی کے سبب حالات بد سے بدتر ہوگئے ہیں اور علاقہ میں آلودگی ایک سنگین مسئلہ ہے اس کا اثر انسانی صحت پر بھی ہوتا ہے, اس لئے سرکار کو اس جانب توجہ دے کر آلودگی اور ماحولیات خراب کرنے والوں پر سخت کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ میں مانسون کے دوران سڑکوں، نالوں، سیوریج اور نکاسی کی صفائی کے حوالے سے ٹھیکیدار کی غفلت عوام کے لئے پریشانی کا باعث ہے, کیونکہ گٹروں اور نالوں میں بارش ہوتے ہی بارش کا پانی سڑکوں پر ابل پڑتا ہے۔ صفائی کے دوران گٹروں سے تر کچرا نکالا گیا اور وہاں اسے چھوڑ دیا گیا جس کے سبب یہ کچرا دوبارہ گٹر میں شامل ہو گیا اور حالت یہ ہے کہ تھوڑی سی بارش میں گوونڈی اور نشیبی علاقے میں پانی جمع ہو جاتا ہے اس لئے ایسے ٹھیکیداروں کے خلاف کارروائی ہو۔
اس کے ساتھ ہی علاقہ کی آبادی کے مناسبت سے قبرستان کی اراضی کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے رفیع نگر قبرستان کے قریب الاٹ شدہ اراضی کی جلد صفائی کر کے کام شروع کرنے کا مطالبہ اعظمی نے کیا ہے انہوں نے کہا کہ نالا سوپارہ ایسٹ، سنتوش بھون علاقہ میں مسلم اور عیسائی قبرستان کے لیے حصار بندی تعمیر کی جائے تاکہ قبرستان کے قریب غیر قانونی پارکنگ اور نشہ خوروں پر قدغن لگے۔ اسی طرح جنوبی ممبئی میں واقع ‘حضرت مخدوم شاہ ماہی’ (جے جے فلائی اوور) کا سٹرکچرل آڈٹ کروا کر ٹریفک کے مسئلے کو حل کرنے کا مطالبہ بھی ایوان میں ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے اور سرکار کی توجہ عام شہری مسائل پر مبذول کراتے ہوئے اسے فوری طور پر حل کرنے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
میرا روڈ مراٹھی مورچہ تنازعہ : پولس کمشنر مدھوکر پانڈے کا تبادلہ، اینٹی کرپشن بیورو کے اے ڈی جی نکیت کوشک کو ذمہ داری دی گئی۔

ممبئی میرارو ڈ مراٹھی اور ہندی تنازع کے بعد مراٹھی مورچہ کو اجازت نہ دینے کے بعد مراٹھی مانس میں ناراضگی اور غم و غصہ تھا پابندی کے باوجود مراٹھی مانس اور ایم این ایس نے میرابھائیندر میں مورچہ نکالا تھا, جس کے بعد آج ریاستی محکمہ وزارت داخلہ نے ایک حکمنامہ جاری کیا, جس میں آئی پی ایس افسر ایڈیشنل ڈی جی مدھوکر پانڈے کا تبادلہ بطور اے ڈی جی انتظامیہ میں کر دیا اور ان کا جانشین نکیت کوشک کو مقرر کیا ہے۔ نکیت کوشک پہلے انٹی کرپشن بیورو انسداد رشوت ستانی دستہ میں بطور اے ڈی جی تعینات تھے, اب انہیں میرا بھائیندر کا نیا کمشنر مقرر کیا گیا ہے۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق مورچہ کی اجازت کو لے کر یہ تبادلہ کیا گیا ہے اس سے قبل میراروڈ میں گجراتی بیوپاریوں کا مورچہ نکالا گیا تھا, لیکن مراٹھی مورچہ کو اجازت نہیں دی گئی تھی۔ مراٹھی مورچہ کو اجازت نہ دینے پر اس پر سیاست بھی شروع ہو گئی تھی, یہی وجہ ہے کہ فوری طور پر میرابھائیندر کے کمشنر مدھوکر پانڈے کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
مہاراشٹر اسٹیٹ ساہتیہ اکیڈمی کی منتقلی کا فیصلہ ملتوی

ممبئی : سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے رئیس شیخ کی جانب سے اردو ساہتیہ اکادمی کی منتقلی کا مسئلہ اٹھائے جانے کے چند دن بعد، مہاراشٹر حکومت نے اس اقدام کو روک لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کا اعلان اقلیتی امور کے وزیر دتاترے بھرنے کی صدارت میں منگل (8 جولائی) کو ہوئی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے بعد کیا گیا، جس میں ریاستی اسمبلی میں ایم ایل اے رئیس شیخ کی طرف سے پیش کی گئی توجہ طلب تحریک کے جواب میں
یہ اقدام شیخ کی مسلسل کوششوں کے بعد سامنے آیا ہے، جنہوں نے خطوط اور قانون ساز اسمبلی کے ذریعے مسئلہ اٹھایا تھا۔ یہ فیصلہ محبان اردو کے لئے فتح ہے۔ منتقلی پر پابندی اور اکیڈمی کو سرکاری سہولت کو زیر اثر یقینی بنانے کا فیصلہ محبان اردو آبادی کے جائز مطالبات کی فتح ہے۔ وزیر نے یقین دلایا کہ جب تک مکمل طور پر فرنشڈ، سرکاری ملکیت 2,000 مربع فٹ جگہ دستیاب نہیں ہو جاتی، کوئی جگہ منتقلی نہیں ہوگی۔ یہ نتیجہ تمام اردو سے محبان اردو کے لیے اطمینان بخش ہے رئیس شیخ نے کہا کہ میٹنگ کے دوران اقلیتی برادری سے متعلق کئی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا، جن میں اردو ساہتیہ اکادمی کی مجوزہ تبدیلی، اقلیتی تحقیق اور تربیتی ادارے میں خالی اسامیاں، اور اقلیتی کمشنریٹ میں خالی اسامیاں شامل ہیں۔
”وزیر بھرنے نے یقین دلایا کہ اگر اکیڈمی کے لیے دو مہینوں میں مناسب سرکاری جگہ کی نشاندہی نہیں کی گئی تو موجودہ احاطے کی تزئین و آرائش کی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت دی کہ اکادمی میں عملہ کے سات خالی عہدوں کو فوری طور پر پُر کیا جائے۔ اگر باقاعدہ تقرریوں میں تاخیر ہوتی ہے تو، شخضی کام کاج کو یقینی بنانے کے لیے کنٹریکٹ پر بھرتی کی جائے گی۔
ایم ایل اے رئیس شیخ نے مزید کہا کہ حکومت نے اقلیتی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ اور اقلیتی کمشنریٹ دونوں میں خالی آسامیوں کو پر کرنے کے لیے فوری اقدامات کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ادارے کو ایک بڑے فروغ میں، حکومت نے اردو ساہتیہ اکیڈمی کے لیے 10 کروڑ روپے کا ایک مستقل کارپس فنڈ بنانے پر اتفاق کیا ہے، جس کی مدت 50 سال ہوگی۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا کہ حکومت 5 کروڑ روپے کی علیحدہ سالانہ فراہمی پر بھی مثبت طور پر غور کر رہی ہے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا