سیاست
ممبئی کوسٹل روڈ : 19 فروری کو پی ایم مودی چھترپتی شیواجی جینتی پر ممبئی کوسٹل روڈ کا افتتاح کریں گے

ممبئی : 19 فروری کو، چھترپتی شیواجی مہاراج کے 394ویں یوم پیدائش پر، وزیر اعظم نریندر مودی ٹول فری ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ فیز-1 کا افتتاح کریں گے۔ اس سے ملک کے تجارتی دارالحکومت میں سڑکوں کی ٹریفک میں انقلاب آنے کی امید ہے۔ ‘چھترپتی شیواجی مہاراج کوسٹل روڈ’ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (BMC) اپنے وسائل سے نافذ کرے گی۔ جیسا کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے تجویز کیا ہے، سی ایس ایم سی ایم ممبئی کے مسافروں کے لیے ٹول فری ہو گا اور ورلی سے میرین لائنز تک 10.58 کلومیٹر کے سفر کے وقت کو موجودہ 50 منٹ سے کم کر کے بمشکل 15 منٹ کر دے گا۔
پروجیکٹ کی تکمیل پر، 8 لین والی، 29.2 کلومیٹر لمبی گریڈ سے الگ موٹروے میرین ڈرائیو کو شہر کی ویسٹ کوسٹل روڈ کے ذریعے کاندیوالی کے مضافاتی علاقے سے جوڑے گی۔ جو ریاست میں اپنی نوعیت کا پہلا اور انجینئرنگ کا کمال ہے، جس کی لاگت تقریباً 12,700 کروڑ روپے ہے۔
دراصل، ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ کو پہلی بار شیو سینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے سال 2013 میں تجویز کیا تھا۔ اس پر کام 2017-2018 میں شروع ہوا تھا۔ 2019 کے بعد، ادھو ٹھاکرے نے مہاویکاس اگھاڑی مخلوط حکومت میں وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا، لیکن وبائی امراض کے دوران نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے پروجیکٹ کی رفتار سست پڑ گئی۔
بی ایم سی نے ویسٹرن ایکسپریس وے اور ایس وی روڈ پر ٹریفک جام کو کم کرنے کے لیے ورسووا-دہیسر کوسٹل روڈ بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس کے لیے حال ہی میں 16000 کروڑ روپے کا ٹینڈر جاری کیا گیا تھا۔ اس میں دہیسر-میرا-بھائیندر ایلیویٹڈ کوریڈور کو شامل کرتے ہوئے، بی ایم سی نے اب 35955 کروڑ روپے خرچ کرنے کا تخمینہ لگایا ہے۔ بی ایم سی کے ایڈیشنل کمشنر پی ویلارسو نے کہا کہ پروجیکٹ میں یہ اضافہ ٹینڈر کا تقریباً 70 فیصد ہے۔ اس پروجیکٹ کو ملنڈ اور تھانے سے بھی جوڑا جائے گا۔
بی ایم سی ٹریفک کنٹرول کے لیے ایریا ٹریفک کنٹرول بنائے گی۔ بی ایم سی نے سال 2007-08 میں 258 جنکشن سگنلز پر ذہین ٹریفک سگنلز متعارف کروائے تھے۔ اب بی ایم سی نئے جنکشن پر جدید سگنل لگائے گی۔ اس کے لیے بجٹ میں 3200 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔
دریں اثنا، شندے کی عظیم اتحاد حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے ایم ایل اے آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ ہم نے اپنا کام سال 2017-2018 میں شروع کیا تھا، لیکن جون 2022 میں، کچھ لوگوں نے ہماری حکومت کو گرانے کی سازش کی۔ تاہم اس وقت تک منصوبے کا 65 فیصد کام مکمل ہو چکا تھا۔ موجودہ حالات کے برعکس ہم نے ہفتہ وار اور ماہانہ جائزوں کا کام بھی شروع کر دیا۔
(جنرل (عام
بی ایم سی نے ممبئی کے کملا ملز کمپاؤنڈ میں غیر قانونی تعمیرات پر بلڈوز چلایا، دو فوڈ آؤٹ لیٹس کو بھی گرا دیا، اعلیٰ حکام کی ہدایت پر کی گئی کارروائی۔

ممبئی : بی ایم سی کے اہلکاروں نے جمعرات کو مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں کملا ملز کمپاؤنڈ میں ایک بڑا بلڈوزر آپریشن کیا۔ بی ایم سی نے یہاں غیر قانونی طور پر تعمیر شدہ کمپاؤنڈ کی دیواروں کو بلڈوزر سے گرادیا۔ اس کے ساتھ لائسنس رولز کی خلاف ورزی پر دو فوڈ آؤٹ لیٹس کے خلاف بھی کارروائی کی گئی۔ حکام کا کہنا تھا کہ کملا ملز میں پہلے بھی آگ لگنے کے واقعات ہوچکے ہیں، اس لیے یہ کارروائی ضروری تھی۔ اس پورے آپریشن میں فائر بریگیڈ، بلڈنگ اینڈ فیکٹری ڈپارٹمنٹ، محکمہ صحت، تجاوزات ہٹانے کا محکمہ اور بی ایم سی کے جی ساؤتھ وارڈ کے مینٹیننس ڈیپارٹمنٹ نے حصہ لیا۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ کملا ملز میں پہلے آگ لگنے کے واقعات کے پیش نظر جی/ساؤتھ وارڈ فائر کمپلائنس سیل کی ٹیم نے کئی مقامات کا معائنہ کیا۔ ان میں تھیبروما ریسٹورنٹ، میکڈونلڈ، شیو ساگر ہوٹل، نینو کیفے، اسٹاربکس، بیرا ٹیپروم اور دیویکا کا کھانا شامل تھا۔ بی ایم سی حکام نے کہا کہ محکمہ صحت نے بیرا ٹیپروم اور دیویکا کے فوڈ کے خلاف کارروائی کی کیونکہ وہ لائسنس کی شرائط کی خلاف ورزی کر رہے تھے۔ انہوں نے کھلی جگہ کا غلط استعمال کیا تھا۔
بی ایم سی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ریستوران اور فوڈ جوائنٹس کو کھلی جگہوں پر کھانا پیش کرنے کی اجازت ہے، لیکن اس کے لیے اجازت لینی ہوگی۔ اس کے علاوہ، جگہ کھلی ہونی چاہئے اور ڈھکی ہوئی نہیں ہونی چاہئے۔ اس معاملے میں، انہوں نے جگہ کو ایم ایس (مائلڈ اسٹیل) کمپاؤنڈ وال سے گھیر لیا تھا اور اوپر ترپال بھی لگا دی تھی۔ چنانچہ ہم نے میزیں، کرسیاں اور دیگر اشیاء ضبط کر لیں۔ بلڈنگ اینڈ فیکٹری ڈیپارٹمنٹ نے بی کے ٹی ہاؤس آفس کے سامنے پارکنگ کے لیے بنائی گئی غیر قانونی ایم ایس کمپاؤنڈ وال کو بھی گرا دیا۔ یہ کارروائی ایڈیشنل کمشنر اشونی جوشی، ڈی ایم سی پرشانت سپکالے اور وارڈ آفیسر سوپنجا شرساگر کی ہدایات پر کی گئی۔
جرم
مہاراشٹر کے پونے ضلع میں دو گروپوں کے درمیان پرتشدد تصادم کا معاملہ، چھترپتی شیواجی کے مجسمے کی بے حرمتی پر غصہ، پتھراؤ، آتش زنی…

پونے : مہاراشٹر کے پونے ضلع میں دو گروپوں کے درمیان پرتشدد تصادم کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہ معاملہ پونے کی داؤنڈ تحصیل کے یاوت گاؤں کا ہے۔ جو مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ کرنے کے بعد شروع ہوا۔ معاملہ اتنا بڑھ گیا کہ پرتشدد ہجوم پر قابو پانے کے لیے پولس کو آنسو گیس کے گولے بھی داغنے پڑے۔ اطلاع ملنے پر پہنچی پولیس نے بھیڑ کو قابو کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ جائے وقوعہ پر پولیس کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ دوسری طرف وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ ہمیں ابھی ابھی یاوت میں فسادات کی اطلاع ملی ہے۔ جہاں ایک باہری شخص کی طرف سے قابل اعتراض سٹیٹس پوسٹ کرنے کی وجہ سے کشیدگی پیدا ہو گئی۔ جس کی وجہ سے لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ اس معاملے میں کارروائی کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔
یہ واقعہ پونے دیہی کے داؤنڈ تعلقہ کے یاوت گاؤں میں پیش آیا۔ سوشل میڈیا پر اقلیتی برادری کے ایک نوجوان کی جانب سے مبینہ طور پر کی گئی ایک قابل اعتراض پوسٹ کے وائرل ہونے کے بعد جمعہ کو گاؤں میں کشیدگی پھیل گئی۔ اس پوسٹ کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے فوراً بعد مقامی کارکن سہکر نگر میں نوجوان کے گھر پہنچے اور توڑ پھوڑ کی۔ آتش زنی اور توڑ پھوڑ کے واقعات سے حالات تیزی سے خراب ہوتے گئے۔ جس کی وجہ سے دوپہر کو یاوت ہفتہ وار بازار بند کرنا پڑا۔ مقامی ذرائع کے مطابق نامعلوم افراد نے دو موٹرسائیکلوں کو آگ لگا دی جب کہ علاقے میں دوسری برادری کے مذہبی مقام کو توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا گیا۔ اس کے بعد دونوں گروپوں کے درمیان پرتشدد تصادم ہوا۔ دونوں گروپوں کے لوگوں نے پتھراؤ کیا اور ٹائر جلائے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ فی الحال پولیس نے یاوت گاؤں میں سیکورٹی بڑھا دی ہے۔ پولیس کے اعلیٰ افسران بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں اور حالات کو قابو میں کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ مبینہ طور پر قابل اعتراض پوسٹ کرنے والے نوجوان کی شناخت یاوت کے سہکر نگر کے رہنے والے کے طور پر کی گئی ہے۔ پوسٹ کے وائرل ہونے کے بعد مقامی کارکنوں کا ایک گروپ ان کے گھر کے قریب جمع ہو گیا اور توڑ پھوڑ کی۔ تاہم پولیس نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے صورتحال کو مزید بگڑنے سے روک دیا۔ یاوت پولیس انسپکٹر نارائن دیشمکھ نے تصدیق کی ہے کہ سید نامی نوجوان کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس افسر نے کہا کہ ایک مخصوص کمیونٹی کے نوجوان نے مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر ایک قابل اعتراض پوسٹ اپ لوڈ کی۔ اس سے دوسرے گروپ کے کچھ لوگ مشتعل ہوگئے۔ افسر نے کہا کہ مشتعل ہجوم نے دوسری کمیونٹی کے ڈھانچے اور املاک کی توڑ پھوڑ کی۔ پتھراؤ کیا گیا اور ایک موٹر سائیکل کو آگ لگا دی گئی۔ جائے وقوعہ پر بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ اس پوسٹ کو اپ لوڈ کرنے والے نوجوان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ (پونے دیہی) سندیپ سنگھ گل نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ انہوں نے افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا بھی انتباہ دیا۔ یہ واقعہ 26 جولائی کو یاوت کے نیل کنتھیشور مندر میں چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمے کی بے حرمتی پر پیدا ہونے والی کشیدگی کے چند دن بعد پیش آیا۔ اس واقعے کی یادیں مقامی لوگوں کے ذہنوں میں آج بھی تازہ ہیں، جس سے موجودہ صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے علاقے میں پولیس کی نفری بڑھا دی گئی ہے تاہم کشیدگی بدستور برقرار ہے۔ عہدیداروں نے امن کی اپیل کی ہے اور سوشل میڈیا پر غلط معلومات یا اشتعال انگیز مواد پھیلانے کے خلاف خبردار کیا ہے۔ پوسٹ کی سچائی کا پتہ لگانے اور تشدد میں ملوث افراد کی شناخت کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔ اس سے قبل مہاراشٹر کے ناگپور میں بھی اس سال مارچ میں دو برادریوں کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کا ایک بڑا واقعہ دیکھنے میں آیا تھا۔ اس کے بعد پولیس کو کرفیو لگا کر حالات پر قابو پانا پڑا۔ اس تشدد میں گھروں اور گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا اور پولیس ٹیم پر بھی حملہ کیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق تشدد کے دوران کچھ لوگوں کو جلتی ہوئی چیزیں گھروں میں پھینکتے ہوئے دیکھا گیا۔
سیاست
ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ ہندوستانی ریلوے کی 1078 ہیکٹر زمین پر قبضہ ہے، ریلوے کے پاس کل 4.90 لاکھ ہیکٹر زمین ہے۔

نئی دہلی : ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے جمعہ کو پارلیمنٹ کو ایک اہم معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ ریلوے کی کتنی زمین تجاوزات میں پھنسی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈین ریلوے کی 1078 ہیکٹر اراضی پر قبضہ ہے اور 4930 ہیکٹر زمین تجارتی طور پر استعمال ہو رہی ہے۔ ریلوے کے وزیر وشنو نے راجیہ سبھا کو ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ اطلاع دی۔ اشونی ویشنو نے بتایا کہ ہندوستانی ریلوے کی کل ملکیتی زمین تقریباً 4.90 لاکھ ہیکٹر ہے، جس میں سے تقریباً 0.22 فیصد (1078 ہیکٹر) زمین تجاوزات کی زد میں ہے اور تقریباً ایک فیصد (4930 ہیکٹر) زمین تجارتی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔
انہوں نے تجارتی مقاصد کے لیے استعمال ہونے والی زمین اور وہاں سے ریلوے کو حاصل ہونے والی آمدنی کی سال وار تفصیلات بھی بتائی۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2019-20 میں 2104.44 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مالی سال 2020-21 میں 1733.24 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی ہے۔ وزیر ریلوے نے بتایا کہ یہ رقم 2023-24 میں بڑھ کر 2699.87 کروڑ روپے اور 2024-25 میں 3129.49 کروڑ روپے ہوگئی۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا