Connect with us
Monday,07-April-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

ممبئی کے ڈونگری علاقے میں ایک چار منزلہ عمارت کا ایک حصہ ڈھسنے سے کئی لوگوں کے پھسنے کی خبر، فائر بریگڈ موقع پر موجود

Published

on

ممبئی کے ڈونگری علاقے کے سارنگ روڈ پر واقع ۴ منزلہ کیسر بائی بلدڈنگ کا ایک حصہ دب گیا ہے۔موقع پر راحت و بچاؤ کارکن کے ذریعےبچاؤ کے کام چالو ہیں۔ بی ایم سی اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی ٹیمیں موقع پر پہنچ چکی ہیں ۔گلی کے تنگ ہونے کی وجہ سے ڈیزاسٹر مینجمنٹ (راحت بچاؤ ٹیم) کو کام کرنے میں کافی مشکلوں کا سامنہ کرنا پڑھ رہا ہے۔بی ایم سی کے مطابق صبح ۱۱ بجکر ۴۸ منٹ کے قریب یہ حادثہ پیش آیا۔
جانکاری کے مطابق ۴۰ سے ۵۰ لوگ اس میں پھنسے ہوئے ہیں۔پنھسے ہوئے لوگوں میں خواتین اور بچوں کی تعداد زیادہ بتائی جا رہی ہے۔رہائشی اور علاقائی لوگ پولس اور بی ایم سی کارکن کے ساتھ مل کر لوگوں کو نکالنے میں مدد کر رہے ہیں۔بی ایم سی کا کہنا ہے کی یہ بلڈنگ ایم ایم آر ڈی کی حد میں آتی ہے۔


جانکاری کے مطابق این ڈی آر ایف کی ٹیم بھی موقع پر پہنچنے کے لیے تیار ہے۔ممبئی فائر بریگڈ کی ٹیم وہاں پہنچ چکی ہے اور راحت بچاؤ کا کام شروع کر چکی ہے۔
ایم آئی ایم کے علاقائی قانون ساز وارث پٹھان نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے سیدھا بی جے پی ، شیوسینا کی حکومت پر الزام لگایا ہے۔ پٹھان کا کہنا ہے کی سرکار شببی عمارت کو کھالی کرانے کا نوٹس تو دے دی ہےاور رہائشی لوگوں کو ماہل گاؤں ٹرانسٹ کیمپ بھیجنا چاہتی ہے۔جہا ں کوئی جانا نہیں چاہتا۔اس لئے لوگ بچوں کی پڑھائی اور روزگاری کا حوالہ دے کر عمارت خالی نہیں کر رہے ہیں۔ اور ایسے حالات پیش آنے پر یہ لوگ چند لاکھ روپئے کا معاوضہ دے کر اپنا دامن بچا لیتے ہیں۔

وہیں دوسری اور پرینکا چتر ویدی نے اس حادثہ پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کی بی ایم سی نوٹس دیتا ہے لیکن لوگ مکان خالی نہیں کرتے ۔اس لئے ایسے حادثہ پیش آتے ہیں۔ایسے حادثوں کو روکنے کے لیے کانون کو اور سخت بنانا ہوگا۔
حالت سے بچنے کے لئے آس پاس کی عمارتوں کو بھی خالی کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔گلی کے زیادہ تنگ ہونے کی وجہ سے ملبے کو ہٹانے میں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے۔
جانکاری کے مطابق عمارت ۸۰ سے ۱۰۰ سال پرانی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی پولس جدید لیب اور ٹکنالوجی سے لیس : وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

ممبئی : سائبر جرائم اور سائبر فراڈ پر قدغن لگانے کیلئے جدید ممبئی پولیس نے خود کو جدید ٹکنالوجی سے مزین کیا ہے, اسی مناسبت سے ممبئی پولیس نے تین سائبر لیپ سمیت فارنسک لیپ، اسپیشل وین،انٹرسیپٹ وین سمیت دیگر جدید آلات کا افتتاح مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے ہاتھوں لیا۔ اس موقع پر مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سائبر فراڈ اور آن لائن فراڈ دغابازی پر قدغن لگانے کیلئے پولیس کو جدید کیا گیا ہے, اور یہ جدید آلات کا استعمال پولیس سائبر فراڈ سے لے کر دیگر جرائم کے حل کیلئے کریگی۔

فڑنویس نے کہا کہ جس طرح سے آج آن لائن پر لوگوں کو بے وقوف بنا کر ڈیجیٹل اریسٹ جیسے واقعات بھی رونما ہو رہے ہیں, ایسے میں ان واقعات پر قدغن لگانے کیلئے پولیس نے طریقہ تفتیش سے لے کر دیگر چیزوں پر کافی اہم انقلاب لایا ہے, انہوں نے کہا کہ خواتین کی مدد کیلئے پولیس اسٹیشنوں میں خصوصی مدد روم بھی قائم کیا گیا ہے, جس میں خواتین کو فوری طور پر مدد میسر آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کیلئے اسپیشل وین بھی تیار کی گئی ہے تاکہ فوری طور پر خاتون کی مدد کی جائے۔ اس تقریب میں ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر، اسپیشل پولیس کمشنر دیوین بھارتی، جوائنٹ پولیس کمشنر ستیہ نارائن چودھری اور اعلی افسران موجود تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

اداکار اعجاز خان کی اہلیہ فالن گلی والا کو ضمانت مل گئی، پیر کو رہا کیا جائے گا۔

Published

on

download (17)

ممبئی : اداکار اعجاز خان کی اہلیہ فالن گلی والا، جنہیں نومبر 2024 میں ان کی رہائش گاہ سے منشیات برآمد ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، کو ممبئی کی خصوصی عدالت نے ضمانت دے دی ہے۔ گلی والا چار ماہ سے زائد عرصے سے حراست میں تھا۔ عدالت نے ضمانت منظور کرتے ہوئے کچھ شرائط عائد کی ہیں جن میں اس کا پاسپورٹ، سفری پابندی اور چارج شیٹ داخل ہونے تک ہفتے میں تین بار تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہونا شامل ہے۔

گلی والا کے وکیل ایاز خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ انہیں برآمد ہونے والی اشیاء کے بارے میں علم نہیں تھا اور وہ اس احاطے کی واحد رہائشی نہیں تھیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ چھاپے کے دوران سی سی ٹی وی سسٹم بند تھا اور کوئی ویڈیو گرافی یا فوٹو گرافی نہیں کی گئی۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ویبھاوری پاٹھک نے ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے دلیل دی کہ گلی والا کے خلاف پہلی نظر میں مقدمہ بنایا گیا تھا۔ عدالت نے یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ضبطی کا عمل مکمل ہو چکا ہے، گلی والا کو ضمانت دے دی، لیکن سخت شرائط کے ساتھ۔

Continue Reading

سیاست

شیو سینا یو بی ٹی غیر مراٹھی لوگوں کو مراٹھی سکھانے کی مہم شروع کرے گی، زبان کے نام پر ایم این ایس پر تشدد کی مذمت، بی جے پی پر ملی بھگت کا الزام۔

Published

on

UBT-Anand-Dubey

ممبئی : مہاراشٹر میں ‘زبان’ کا تنازع ایک بار پھر بڑھ گیا ہے۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے ترجمان آنند دوبے نے مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے کارکنوں کے ذریعہ غیر مراٹھی لوگوں کی مسلسل پٹائی کے معاملے پر بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم این ایس کارکنوں سے کسی بھی قسم کی توقع رکھنا بے کار ہے۔ اس لیے اب شیو سینا (یو بی ٹی) لوگوں کو مراٹھی سکھائے گی۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے ترجمان آنند دوبے نے کہا کہ حالیہ دنوں میں آپ نے دیکھا ہوگا کہ خبریں آرہی ہیں کہ مہاراشٹر نو نرمان سینا کے کارکن غیر مراٹھی بولنے والوں پر حملہ کررہے ہیں۔ وہ اس کی توہین کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ اسے مراٹھی نہیں آتی۔ ہو سکتا ہے کچھ لوگ ایسے ہوں جو یہاں روزگار کی تلاش میں آئے ہوں اور اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ مراٹھی کا احترام نہیں کر رہے ہیں۔ سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ وہ کیسے سیکھیں گے؟ انہیں کون سکھائے گا؟ پھر ہمارے ذہن میں خیال آیا کہ ہم انہیں پڑھائیں گے۔ اس کے لیے ایک ٹیوٹر کی خدمات حاصل کی جائیں گی جو لوگوں کو مراٹھی زبان سکھائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری طرف سے مہاراشٹر میں لوگوں کو مراٹھی سکھانے کا نعرہ بھی دیا گیا ہے۔ ایم این ایس والے لوگوں کی توہین کریں گے اور مار پیٹ کریں گے۔ لیکن ہم انہیں پیار سے مراٹھی زبان سکھائیں گے۔ یہی فرق ہے ان کی اور ہماری ثقافت میں۔ اس مہم کے تحت ہم لوگوں کے درمیان جائیں گے اور انہیں مراٹھی سیکھنے کی ترغیب دیں گے۔ آنند دوبے نے مراٹھی پڑھانے کے فیصلے کا دفاع کیا۔ انہوں نے کہا کہ غیر مراٹھی بولنے والوں کو مراٹھی سکھانے کے فیصلے کو ووٹ بینک کی سیاست کے نقطہ نظر سے نہیں دیکھا جانا چاہئے۔ ہمیں بہت دکھ ہوتا ہے جب کسی غریب کو زبان کے نام پر قتل کیا جاتا ہے۔ اس لیے ہم نے انہیں مراٹھی سکھانے کا فیصلہ کیا۔ میں مہاراشٹر نو نرمان سینا سے بھی کہنا چاہوں گا کہ وہ لوگوں کو مارنے کے بجائے مراٹھی سکھانے پر توجہ دیں۔

انہوں نے بی جے پی اور مہاراشٹر نو نرمان سینا پر ملی بھگت کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی پہلے لوگوں کو مارتی ہے اور پھر ان کے زخموں پر مرہم رکھتی ہے اور ان کے ووٹ لیتی ہے۔ یوپی، بہار اور مہاراشٹر میں بی جے پی کی حکومتیں ہیں اور یہاں اگر کوئی غیر مراٹھی مارا پیٹا جائے تو یہ بی جے پی کی بدقسمتی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com