Connect with us
Sunday,05-October-2025
تازہ خبریں

سیاست

لاکھوں افراد کو بدگمانی میں مبتلا کرنے کا سہرا مفتی محمد اسماعیل کے سر

Published

on

maulana

مالیگاؤں:ان دنوں مالیگاؤں شہر کی گھٹیا سیاست کے دلدل میں ملک کے نامور عالم کو کھینچنے والےافراد اپنی دنیاوی زندگی کے مزے لوٹنے میں کامیاب ہوگئے۔ سیاست سے ناواقفیت کی بنیاد پر عوامی پسند کو سیاست کا حصہ بنانے کا کام کیا گیا، سیاست کی الف ب سے ناواقفیت کی بناء پر مفتی محمد اسماعیل قاسمی کو سیاسی دلالوں نے گمراہ کردیا۔ کیا مفتی محمد اسماعیل قاسمی جواز پیش کرسکتے ہیں کہ ان کے ساتھ رہنے والے کارپوریٹرس، عہدیداران، اراکین ایماندار ہیں؟ جب بحثیت عالم اے دین آپ کو اتنی بڑی ذمہ داری عوام نے دی تھی تو آپ کے اپنے لوگوں کا حساب کتاب اور رشوت خوری کو پوشیدہ کیوں رکھا گیا ؟
حضرت عمر ؓ کی طرح سیاست کرنی ہے تو کرو، ورنہ دنیاوی سیاسی مشیروں کی باتوں میں آکر اپنی عزت کو داغدار کرنا حماقت نہیں ہے کیا؟ ایک طرف آپ مسلمانوں کی بات کرتے ہیں تو دوسری طرف مسلمان کو شکست دینے کے لیے قیمتی وقت کے ساتھ ساتھ کروڑوں روپئے خرچ کیے جاتے ہیں۔ کیا مسلمانوں کے لیے سیاسی میدان میں شیخ آصف نے کام نہیں کیا؟ مفتی محمد اسماعیل قاسمی اور شیخ آصف کے کاموں میں کتنا فرق ہے؟ اسلام پورہ کے مقصود انصاری کا کہنا ہے کے جب مفتی اسماعیل کو پہلے پانچ سال کا موقع دیا گیا تھا، تو سیاسی دلالوں کا فائدہ کرنے سے بہتر عوام کا فائدہ کرنا چاہیے تھا۔ اس انتخابات میں بھی مفتی محمد اسماعیل کی تشہیر میں خرچ کرنے والوں کا فائدہ کیا جائے گا یا عوام کا؟
آپ ایم ایل اے کیوں بننا چاہتے ہیں؟ پھر سے ٹھیکہ اپنی جان پہچان والوں کو دینے کے لیے؟ اگر مفتی اسماعیل نے پانچ سال اچھی کارکردگی کی ہوتی تو عوام اتنی بیوقوف نہیں تھی کہ دوبارہ مفتی اسماعیل کو منتخب نہیں کرتی۔ شہر کی عوام نے ایک روپیہ دے کر ووٹ کرنے کا کارنامہ انجام دیا تھا۔ مفتی محمد اسماعیل قاسمی کا پہلا الیکشن تو فری میں ہوا تھا لیکن کنسٹرکشن والوں کا فائدہ کرنے کی کیا ضرورت پیش آگئی تھی؟ کمیشن زیادہ ملنے کی بنیاد پر؟ ووٹ بینک بڑھانے کی بنیاد پر؟ جب ممبئی رابطہ کے نمائندے نے عوام سے اُن کے خیالات جاننے کی کوشش کی تو لوگوں کے سوالات تھے، کے اگر مفتی صاحب کی نظر میں شیخ آصف چور ہے، دادا ہے، غنڈہ ہے، بدعنوان ہے تو آپ شفّافیت سے سیاست کرنے کے لیے تیار ہیں؟ کیا جس طرح مدارس کا سالانہ گوشوارہ پیش کیا جاتا ہے، اسی طرح ایم ایل اے بننے کے بعد مفتی اسماعیل ہر سال جلسے کا انعقاد کرکے عوام میں جلسہ کے ذریعہ گوشوارہ پیش کیا جائے گا؟ آخر ایک عالم اے دین کو دُنیاوی سیاست کی اتنی چاہت کیوں ؟
مفتی صاحب کے پاس مہنگی مہنگی گاڑیاں پلاٹ مہنگی پوشاک خوشبو کے شوق کیا سچے عالم کی نشانی ہے ؟ ایک خاتون نے تو یہاں تک سوال کر لیا کے انتخابی جلسے میں شیخ آصف کی تنقید کرنے کی بجائے آپ منتخب ہونے کے بعد کیا کرسکتے ہو وہ بتاؤ؟ تین طلاق پر سیاست کرنے کا کیا مقصد آپ لوگوں میں بیداری پیدا کرتے کے تین طلاق ہے نا دیں اور دیں تو دین کے دائرے میں اور شریعت کے حکم کے مطابق دیں۔ کیا ایک سیاسی پارٹی کو دھوکا دے کے دوسری سیاسی پارٹی میں جانا پھر تیسری سیاسی پارٹی میں جانا عالم اے دین کا کام ہے، جب کے اللہ کے نبی نے فرمایا کے مسلمان دھوکے باز نہیں ہوگا۔ شہر کی عوام کو کام چاہیے شیخ آصف کی برائی نہیں۔ کئی لوگ آپ کے پراسرار کام سے آپ سے بدظن ہورہے ہیں شہر کے دیگر علمائے کرام سے بدظن ہورہے ہیں، تو اسلامی تعلیمات اور حالات حاضرہ کے اعتبار سے عوام کا بھروسہ علمائے کرام سے اٹھ جانا دین کو نقصان نہیں پہنچائے گا؟ سیاسی دلالوں کو خوش کرنے کے لیے علمائے کرام کی بدنامی کو قبول کریں گے ؟ آپ کی ٹیم میں رشوت خور، مخبر موجود ہیں پہلے ان کی اصلاح کریں یا انہیں پارٹی سے نکال کر صاف ستھرے افراد کو شامل کریں، تب ہی عوام کو کچھ امیدیں وابستہ ہوسکتی ہے۔
اور آپ کو اگر حکمرانی کا اتنا ہے شوق ہے تو آپ آزاد امیدوار کھڑے ہو جاتے، یہ مسلمانوں کے فائدے والی پارٹی تو مجلس بھی نہیں ہے. ممبئی کے کُرلا سے مجلس نے ایک غیر مسلمان کو ٹکٹ دے دی ہے تو یہ مسلمانوں کی پارٹی کہاں سے ہو گئی۔ مفتی محمد اسماعیل قاسمی کو دیگر ایم ایل ایز کے سامنے مثال بننا چاہیے تھا، لیکن ایک غیر مسلم اروند کیجروال سے مفتی محمد اسماعیل قاسمی کو سبق سیکھنے کی ضرورت پڑ رہی ہے۔ سیاست نہیں ہورہی ہے تو چھوڑ دیں لیکن کرسی کی خاطر عوام کو بدگمانی کا شکار بناکر گمراہی کے دلدل سے باہر نکالیں۔ شہر کے ۵۰۰۰۰؍ سے زائد رائے دہندگان مفتی محمد اسماعیل قاسمی سے بدظن ہیں اسی لیے وہ شیخ آصف کو ووٹ کرتے ہیں، ایک عالم ہونے کے ناطے ان کی مخالفت کرنے کی بجائے ان کی قریب پہنچ کر انہیں اعتماد میں لیں ورنہ مزید داغدار ہونے کا خدشہ لاحق ہوجائے گا۔

سیاست

کرلا میں آئی لو محمد کے اسٹیکر پر ہنگامہ کریٹ سومیا کا الٹی میٹم، تفتیش میں پیش رفت نہ ہونے پر سومیا کا دوبارہ دورہ، حالات خراب کرنے کی کوشش

Published

on

kirit-somiya

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر اور ممبئی میں آئی لو محمد کا تنازع اب شدت اختیار کر گیا ہے. ممبئی کے مضافات کرلا علاقہ میں آئی لو محمد کا اسٹیکر گاڑیوں پر ٹریفک روک پر چسپاں کئے جانے کے خلاف بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے اعتراض کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے. کریٹ سومیا نے کرلا پولس اسٹیشن کو ۴۸ گھنٹے کا الٹی میٹم دینے کے بعد آج دوبارہ کریٹ سومیا نے کرلا پولس اسٹیشن کا دورہ کرنے کے بعد جبرا گاڑیوں پر اسٹیکر چسپاں کرنے پر کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے. اس معاملہ میں پولس نے کریٹ سومیا کو منگل تک محکمہ قانون لا سے صلاح ومشورہ کرنے کے بعد معاملہ میں پیش رفت کیلئے مہلت طلب کی ہے. جب کریٹ سومیا سے یہ دریافت کیا گیا کہ آیا آئی لو محمد سے انہیں کیا اعتراض ہے اور وہ اس کی مخالفت کیوں کرتے ہیں تو انہوں نے اس سے انکار کیا اور کہا کہ ہر کسی کو پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نام لینے کا حق ہے, لیکن اس کی آڑ میں غنڈہ گردی برداشت نہیں کی جائے گی. جس طرح سے سڑکوں پر جبرا بلا اجازت اسٹیکر چسپاں کیا گیا وہ غیرقانونی ہے کریٹ سومیا نے کہا کہ پولس کے پاس تمام ویڈیو فوٹیج سمیت دیگر دستاویزات فراہم کئے گئے ہیں, لیکن پولس نے اب تک کیس درج نہیں کیا ہے. مجھے پولس نے منگل تک کی مہلت دی ہے اب پولس لا محکمہ سے صلاح ومشورہ کے بعد کوئی کارروائی کرے گی۔ کریٹ سومیا سے جب یہ دریافت کیا گیا کہ آیا کسی نے پولس اسٹیشن میں جاکر جبرا اسٹیکر لگانے کی شکایت کی ہے تو انہوں نے کہا کہ میں ہی شکایت کنندہ ہو اس لئے پولس کو اس غنڈہ گردی پر کارروائی کرنی چاہیے۔ کریٹ سومیا کے اس مطالبہ کے بعد کرلا میں حالات خراب کرنے کی کوشش شروع ہو گئی جس سے ماحول کشیدہ ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی جلوس غوثیہ نعرہ تکبیر اللہ اکبر نعرہ رسالت سے سڑکیں گونج اٹھیں، ‘آئی لو محمد’ تنازع میں گرفتار مسلم نوجوانوں کو رہا کیا جائے، علما کرام کا مطالبہ

Published

on

Jlus-e-Gosiya

ممبئی : ممبئی کے مدنپورہ ہری مسجد سے تاریخی ۷۱ سالہ جلوس غوثیہ تزک و احتشام سے نکالا گیا جلوس غوثیہ کی قیادت علما کرام نے کی جبکہ جلوس غوثیہ میں عاشقان غوث اعظم نے پرچم رسالت لے کر جلوس میں شرکت کی نعرہ تکبیر اللہ اکبر، غوث کا دامن نہیں چھوڑیں گے نعروں سے ممبئی کی سڑکیں گونج اٹھیں۔ پولس نے بریلی میں ہوئے تشدد کے بعد سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے. آئی لو محمد کے تنازع کے بعد یہاں ممبئی میں بھی ہائی الرٹ تھا۔ جلوس غوثیہ میں علما کرام پرانی و قدیم کاروں میں جلوہ افروز تھے جبکہ مدارس کے طلبا سمیت تمام اکابرین و عاشقان غوث اعظم جلوس میں شامل تھے مدنپورہ سے لے کر روایتی شاہراہوں سے جلوس غوثیہ گزرتا ہوا مستان تالاب پر دعا پر جلوس اختتام پذیر ہوا۔

غوث اعظم دستگیر رحمتہ اللہ علیہ کی تعلیمات پر عمل کرنے میں ہی کامیابی مضمر ہے اس لئے مسلمانوں کو نمازوں کی پابندی اور شریعت پر عمل آوری لازمی ہے۔ یہ نصیحت آج جلوس غوثیہ سے قبل سیرت غوث پاک بیان کرتے ہوئے, مولانا مقصود علی خان نے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلوس غوثیہ کو ۷۰ سال مکمل ہو ئے ہیں۔ مسلمانوں کو آپس میں اتحاد و اتفاق برقرار رکھنا وقت کا تقاضہ ہے انسانیت کے پیغام کو غوث اعظم رحمتہ اللہ علیہ نے عام کیا ہے آئی لو محمد کے تنازع پر مولانا مقصود علی خان نے کہا کہ محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے محبت کے پیغام کو عام کیا ہے وہ انسانیت کے لئے رحمت للعالمین بن کر تشریف لائے لیکن آج اس پرفتن دور میں نفرت کا بازار گرم ہے۔ آئی لو محمد کے نام پر سیاست بھی جاری ہے اور حالات خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے, جو سراسر غلط ہے مولانا مقصود علی خان نے فرمایا کہ غوث اعظم دستگیر کی بے شمار کشف و کرامات ہے اور انہوں نے علم حاصل کرنے کی تلقین کی ہے۔ حصول علم کے لیے انہوں نے جیلان سے بغداد کا سفر بھی کیا ہے اس لئے تعلیم کی اسلام میں کافی اہمیت ہے۔انہوں نے کہا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا اسم گرام میں ہی پہلا لفظ م ہے اس لئے ہر کوئی محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتے ہیں۔ بریلی تشددپر مولانا مقصود علی خان نے کہا کہ تشدد کے الزام میں گرفتار مسلم نوجوانوں کو مشروط رہا کیا جائے, مسلمانوں نے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت میں پرامن احتجاج کیا تھا, اس کے ساتھ ہی مولانا توقیر رضا کو بھی رہا کیا جائے. خواجہ غریب نواز رحمتہ اللہ علیہ سمیت تمام خانقاہوں پر مسلمانوں سے زیادہ غیر مسلم حاضرین کی تعداد ہوتی ہے اور یہی بھائی چارگی اور قومی یکجہتی کا مظہر ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ محمد صلی اللہ علیہ سلم کی اسم گرامی کی مخالفت قطعی درست نہیں ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم تو اپنے دشمنوں تک سے محبت کرتے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عقیدت رکھنے والا صرف محبت کا پیغام ہی عام کرتا ہے۔مولانا خلیل الرحمن نے فرمایا کہ غوث پاک رحمتہ اللہ علیہ کی تعلیمات پر عمل کرنے میں ہی کامیابی کا راز پوشیدہ ہے. اس لئے مسلمان دین اسلام کی رسی کو مضبوطی سے پکڑ کر شریعت مطہرہ پر عمل پیرا ہو۔ انہوں نے کہا کہ آج کے اس پرفتن دور میں فرقہ پرست طاقتیں اسلام کے خلاف سازشیں رچ رہی ہے اس کے ساتھ ہی مسلمانوں پر مظالم ڈھانے کی کوششیں کی جارہی ہے. لیکن غوث پاک کا کرم ہم مسلمانوں پر ہمیشہ قائم رہے گا بریلی اور اترپردیش کے دیگر شہروں میں گرفتار شدگان مسلم نوجوان کو سرکار فورا رہا کرے اور بے جا گرفتاریوں پر پابندی عائد کرے۔

مولانا منان رضا خان منانی میاں، مولانا سید کوثر ربانی، الحاج سعید نوری رضا اکیڈمی، مولانا عبدالقادر علوی، مولانا فرید الزماں، مولانا خلیل الرحمن نوری، مولانا اعجاز کشمیری، مولانا امان اللہ رضا، مفتی زبیر برکاتی، حافظ عبدالقادر، قاری نیاز احمد، قاری ناظم علی برکاتی، قاری عبدالرحمن ضیائی، مولانا ابراہیم آسی، حافظ شاداب، حاجی برکات احمد اشرفی سمیت دیگر علما کرام اوردانشوران نے شرکت کی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی : بی ایم سی کے سربراہ بھوشن گگرانی نے گورگاؤں-ملوند لنک روڈ اور کوسٹل روڈ (نارتھ) پروجیکٹس کا معائنہ کیا

Published

on

bulding

ممبئی : برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے کمشنر اور ایڈمنسٹریٹر بھوشن گگرانی نے ہفتہ کو ممبئی میں کلیدی بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کا معائنہ کیا، بشمول گورگاؤں میں دادا صاحب پھالکے چتر نگری میں جڑواں ٹنل سائٹ، گورگاؤں-ملوند لنک روڈ (جی ایم ایل آر) پروجیکٹ کے فیز 3 (بی) کے تحت اور ممبئی کے ورسووا-ملوند لنک روڈ (ممبئی) کے سٹرکتھال روڈ کا معائنہ کیا۔ دورے کے دوران، گگرانی نے پروجیکٹ کی ترتیب کا جائزہ لیا، انجینئرز کے ساتھ بات چیت کی اور کام کی رفتار تیز کرنے کے لیے سخت ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کوسٹل روڈ (نارتھ) پروجیکٹ کے لیے تمام ضروری اجازت نامے اور نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) کو بغیر کسی تاخیر کے محفوظ کیا جانا چاہیے اور حکام کو ہدایت دی کہ وہ الائنمنٹ سے متاثرہ علاقوں کے لیے اراضی کے حصول کو تیز کریں۔ ڈپٹی کمشنر (انفراسٹرکچر) ششانک بھورے، چیف انجینئر (برجز) اتم شروٹ، پی نارتھ وارڈ کے اسسٹنٹ کمشنر کندن والوی سمیت دیگر سینئر افسران اور پروجیکٹ کنسلٹنٹس معائنہ کے موقع پر ان کے ہمراہ تھے۔

بی ایم سی کے سربراہ کے دورے نے دندوشی کورٹ اور دادا صاحب پھالکے چتر نگری کے درمیان چھ لین فلائی اوور پر ہونے والی پیشرفت پر بھی روشنی ڈالی، جو جی ایم ایل آر پروجیکٹ کے فیز 3(اے) کا ایک اہم حصہ ہے۔ 31 منصوبہ بند پیئرز میں سے، 27 پہلے ہی مکمل ہو چکے ہیں، باقی چار پر فی الحال رتناگیری جنکشن کے قریب کام جاری ہے۔ فلائی اوور، جو 1,265 میٹر تک پھیلا ہوا ہے، کو باکس گرڈرز اور مضبوط کنکریٹ کا استعمال کرتے ہوئے بنایا جا رہا ہے اور اس میں پیدل چلنے والوں کے لیے ایک پل بھی بنایا جائے گا جو ایسکلیٹرز سے لیس ہوگا۔ پروجیکٹ کی ٹائم لائن کے مطابق، گرڈر لانچنگ، ڈیک سلیب کاسٹنگ، اور اپروچ روڈ کی تعمیر جلد شروع ہو جائے گی۔ ڈنڈوشی کورٹ میں اپروچ روڈ کے 31 جنوری 2026 تک مکمل ہونے کی توقع ہے، جبکہ دادا صاحب پھالکے چتر نگری میں والی سڑک 30 اپریل 2026 تک مکمل ہو جائے گی۔ فلائی اوور کو 16 مئی 2026 تک ٹریفک کے لیے کھولنے کا ہدف ہے۔ ایڈیشنل میونسپل کمشنر (پروجیکٹس) ابھیجیت بنگر نے جمعہ کو بی ایم سی کے ہیڈکواٹر پر پروجیکٹ کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔

بی ایم سی کے برج ڈپارٹمنٹ کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ 26 اسپین میں سے 12 مکمل ہو چکے ہیں، باقی 14 کو 15 فروری 2026 تک مکمل کرنے کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔ جب کہ زیادہ تر حصوں پر تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے، مولنڈ سائیڈ پر کچھ کام بحالی اور حصول اراضی کے چیلنجوں کی وجہ سے تاخیر کا سامنا کر رہے ہیں۔ حل ہونے کے بعد زیر التواء فلائی اوور کا کام دوبارہ شروع ہو جائے گا۔ 14,000 کروڑ روپے کا جی ایم ایل آر پروجیکٹ، جو 12.2 کلومیٹر پر محیط ہے، گورگاؤں میں ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے کو مولنڈ کی ایسٹرن ایکسپریس ہائی وے سے جوڑ دے گا، جس سے مضافاتی علاقوں کے درمیان سفر کا وقت 75 منٹ سے کم ہو کر صرف 25 ہو جائے گا۔ ایک بار مکمل ہونے کے بعد، یہ پورے ممبئی اور سب سے زیادہ ٹریفک کے درمیان مشرق-مغرب کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کا وعدہ کرتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com