Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

مسجدیں کسی بھی میں صورت بند نہیں کی جائے گی, رمضان میں تراویح اور عید پر دوگانہ کھلے میدان میں ادا کرنے اعلان

Published

on

مالیگاؤں (خیال اثر) ہمیں حکومت کی عائد شدہ تمام پابندیوں پر عمل بھی کرنا ہے اور پنج وقتہ نمازوں کا اہتمام بھی مسجدوں میں ہی کرنا ہے کیونکہ ہم نا تو مساجد سے دور رہ سکتے ہیں نہ ہی خدا کی عبادت سے کنارہ کش ہو سکتے ہیں. عبادت و تلاوت ہمارا اپنا حق ہے. آج اگر حکومت ہماری مساجد کو بند کرنے کے لئے نوٹس تقسیم کررہی ہے تو ہم اس پر قطعی عمل کرنے کے لئے تیار نہیں کیونکہ ہم کسی بھی لمحہ خدا کی عبادت کرنانہیں چھوڑ سکتے چاہیے جتنی خطرناک بیماری پھیل جائے دعا ہی سب سے کارگر ہتھیار ثابت ہوتی رہی ہے. مشہور ہے کہ عبادت و ریاضت اور دعاؤں سے بلائیں پسپا ہو جاتی ہیں. ہم کسی بھی پل نماز اور دعاؤں سے غافل نہیں رہ سکتے. پنج وقتہ نمازوں کی ادائیگی ہمارا ایمانی فریضہ ہے. اگر آج حکومت زبردستی مسجدوں کو پابند بنا رہی ہے کہ پانچ سے زیادہ افراد نماز کی ادائیگی کے لئے مسجدوں میں نہ آئیں تو ہمیں یہ قطعی منظور نہیں. اگر شہر کی مساجد کے ذمہ داران کو حکومت کی عائد شدہ پابندیوں کا خوف ہے تو وہ مسجدوں کی ذمہ داریوں سے نجات حاصل کرتے ہوئے مصلیان کو مسجدوں کا نظام سونپ دیں. مذکورہ بالا جملے بزرگ و معمر عالم دین حضرت مولانا عبدالحمید ازہری نے نیاپورہ مدنی روڈ دفتر جمیعت علماء پر منعقدہ پر ہجوم میٹنگ میں کہتے ہوئے مزید کہا کہ ہماری غیرت ایمانی کا تقاضا ہے کہ ہم اپنی مسجدوں کو آباد رکھیں اور عید کی نماز بھی کھلے میدان یعنی عید گاہوں پر ادا کرنے کی کوشش کریں اس میٹنگ میں شہر کی تمام ہی ملی تنظمیوں, ائمہ مساجد و ذمہ داران کے علاوہ مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندہ افراد بڑی تعداد میں موجود تھے. مفتی محمد اسماعیل قاسمی نےاس میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں مسجدیں بند کرنے کا نہ تو فیصلہ کرنا ہے نہ ہی پولیس و کارپوریشن سے ٹکرانا ہے. ان کا جو کام ہے وہ کریں. ہمارا جو فریضہ ہے ہم اس کی ادائیگی کے لئے مسجدوں کے عقبی دروازوں کا استعمال کریں. انھوں نے شب برات کے موقع پر قبرستان آنے جانے اور نوافل کی ادائیگی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک میں تراویح کے علاوہ عید کی نماز کے لئے بھی وہی حکمت اپنانا چاہئے. اس میٹنگ میں اشرف اکیڈمی کے اطہر حسین اشرفی نے ببانگ دہل کہا کہ اگر مسجدیں کھلی رکھنے پر ہمیں مقدموں کا سامنا ہوتا ہے تو ہم تیار ہیں. یہاں عبدالمالک بکرا نے مردانہ وار کہا کہ مسجدیں کسی بھی حال میں بند نہیں رکھی جائے گی نیز مساجد کے ذمہ داران کو پولیس محمکہ جو نوٹس تقسیم کررہا ہے اس کا جواب بھی نہیں دینا ہے. مذکورہ میٹنگ سے کئے گئے تمام اعلانات نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ مالیگاؤں ایک تحریکی شہر ہے. یہاں سے جو بھی تحریک سر اٹھاتی ہے وہ ہندوستان بھر میں پھیل کر ارباب حکومت اور قانون و عدلیہ کو لرزہ براندام کردیتی ہے.

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com