Connect with us
Monday,21-April-2025
تازہ خبریں

جرم

ممبئی: آرے کار ڈپو سائٹ پر 100 سے زیادہ درخت کٹ گئے۔

Published

on

Aarey colony forest

Mumbai: A crane lifts the the fallen trees to be carried away for building a construction site of metro car parking shed at Aarey Colony, Mumbai, Monday, Oct. 7, 2019. The Supreme Court on Monday restrained authorities from cutting any more trees in Mumbai’s Aarey colony the shed before further hearing on Oct. 21. (PTI Photo) (PTI10_7_2019_000202B)

ممبئی: پولیس کی بھاری نفری میں ایکوا میٹرو لائن کے آرے کار ڈپو سائٹ پر پیر کے روز سو سے زیادہ درخت کاٹے گئے، جس پر ماحولیات کے ماہرین کے ساتھ ساتھ سیاست دانوں کے ایک حصے نے بھی تنقید کی۔ یہ درخت 177 کے وہی سیٹ ہیں جن پر ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن (ایم ایم آر سی) دیکھ بھال کے مقاصد کے لیے شنٹنگ لائنیں بچھانے کے لیے کلہاڑی چلانا چاہتی ہے اور اس نے ٹری اتھارٹی کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا تھا۔ اسے ہٹانے اور ٹرانسپلانٹ کے ساتھ آگے بڑھنے کی اجازت دی گئی۔ پچھلے ہفتے، سپریم کورٹ نے ایم ایم آر سی پر عدلیہ کے حکم کی خلاف ورزی کرنے کے ساتھ ساتھ اجازت شدہ 84 درختوں سے زیادہ درخت کاٹنے کی کوشش کرنے پر 10 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا۔

اس سے قبل نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی رکن پارلیمنٹ سپریا سولے نے اس موضوع پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں آرے میں ترقی کے نام پر درختوں کی کٹائی کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔ پیر کو، سپریم کورٹ کی اجازت کے ایک ہفتے کے اندر، فطرت سے محبت کرنے والے انہیں ہٹانے کی کارروائی سے ناراض تھے۔ سوشل میڈیا پر بھی اس کا نوٹس لیا گیا اور لوگوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ ایسے ہی ایک شخص نے اس حقیقت پر ردعمل کا اظہار کیا کہ پہلے کبھی ترقیاتی کاموں کے لیے اتنے بڑے پیمانے پر درختوں کی کٹائی نہیں کی گئی تھی، جب کہ دوسرے نے کہا کہ “وہ کتنی تیزی سے لکڑیاں صاف کر رہے ہیں .. اس لیے شہریوں کی نقل و حرکت اہم ہے اور انہیں مضبوط تعاون کی ضرورت ہے… #ممبئی میں یہ #saveaarey @ConserveAarey ہے اور #Pune میں یہ @VetalTekdi@CMOMaharashtra@mieknathshinde @Dev_Fadnavis ہے برائے مہربانی شہریوں کی مانگ کو دبائیں نہیں…”

موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق 177 درختوں میں سے 121 درخت کار ڈپو پلاٹ سے ہٹا دیے گئے اور باقی کو دوسری جگہ پر لگایا جائے گا۔ ایم ایم آر سی کا دعویٰ ہے کہ 33.5 کلومیٹر زیر زمین کف پریڈ کے لیے گرین کور کو ہٹانا ضروری ہے۔ باندرہ سیپز میٹرو ریل پروجیکٹ۔ جب تک یہ درخت نہیں کاٹے جاتے، میٹرو ٹرینوں کو پورے کوریڈور میں داخل ہونے اور باہر نکلنے کی اجازت دینے کے لیے کچھ اہم شنٹنگ لائنیں نہیں بچھائی جا سکتیں۔ عدالت میں جمع کرانے میں، ایم ایم آر سی نے ذکر کیا تھا کہ تعداد میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ برسوں پہلے لگائے گئے پودے بڑے ہو گئے ہیں اور انہیں جگہ سے صاف کرنا ہے۔ ایک اہلکار نے دی فری پریس جرنل کو بتایا کہ 177 درختوں کی اجازت کے ساتھ مزید درخت کاٹنے یا ٹرانسپلانٹ کرنے کے لیے مزید منظوری درکار ہے۔ آرے کار ڈپو ہمیشہ سے فطرت سے محبت کرنے والوں اور حکومت کے درمیان گرما گرم بحث کا موضوع رہا ہے۔ جب کہ مہاراشٹر میں حکمراں اتحاد آرے کے جنگل میں کار ڈپو بنانے کے حق میں ہے، اپوزیشن، خاص طور پر ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا، عوام کی حمایت کرتی ہے جو سبز پارسل کو اچھوت چھوڑنا چاہتے ہیں۔ فی الحال، آرے کار ڈپو 60% کے قریب تیار ہے اور ایم ایم آر سی کا ارادہ ہے کہ آرے تا باندرہ کرلا کمپلیکس سیکشن کو اس سال دسمبر تک اور پورے روٹ کو جون 2024 تک آپریشنل کیا جائے۔

جرم

بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔

پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔

مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی انسانی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ فاش مغربی بنگال اور حیدرآباد گرفتاری

Published

on

Crime

ممبئی : ممبئی وڈالاٹی ٹی پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے کیس میں حیدر آباد، مغربی بنگال سے بچہ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وڈالا ٹی ٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت کنندہ امر دھیرنے 65 سالہ نے خاکروب نے 5 اگست 2024 ء کو اپنے نواسہ کی گمشدہ کی شکایت درج کروائی تھی, اس کے بعد یہ معلوم ہوا کہ انیل پورنیہ اسما شیخ، شریف شیخ، آشا پوار نے ایک لاکھ 60 ہزار روپے میں بچہ کو فروخت کیا ہے۔ اس کے بعد ملزم انیل پورنیہ،اسما شیخ، شریف شیخ کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا کیس درج کر لیا گیا تھا ملزم انیل پورتیہ، اسما شیخ کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا, اس میں ملوث ملزمہ آشا پوار بھی ملوث تھی۔ اس کے بعد پولیس نے آشا پوار کی تلاش شروع کر دی اور حیدر آباد سے اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس تفتیش میں ملزمین نے بتایا کہ متاثرہ بچہ کو بھونیشور اسٹیشن اڑیسہ میں ریشماں نامی خاتون نے فروخت کیا, اس کی ٹیکنیکل تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ ملزمہ یہاں بھونیشور میں دانت کے اسپتال میں زیر ملازمت ہے, اور یہاں ہائی ٹیک اسپتال میں کام کرتی ہے, لیکن بھونیشور میں جب پولیس ٹیم پہنچی تو اس نے یہاں سے ترک ملازمت کر لی تھی, اور پھر معلوم ہوا کہ مطلوب ملزمہ مغربی بنگال میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش شروع کر دی اور پولیس نے مغوی بچہ اور دیگر تین بچوں کو برآمد کر لیا۔ اس ایک ساتھ ہی ریشماں سنتوش کمار بنرجی 43 سالہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا, اس کے ساتھ ہی تین سال کے بچہ کو عدالت میں حاضر کیا گیا تو بچہ کی تحویل پولیس کو دیدی گئی تمام مرحلہ مکمل کرنے کے بعد پولیس نے بچہ کا میڈیکل کروایا تو اس کے جسم پر زخموں کے نشان پائے گئے۔ ملزمین نے بچہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے اس لئے بچہ پر ظلم و ستم کا کیس بھی درج کیا گیا, یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر اور اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی ایڈیشنل کمشنر انیل پارسکر اور ڈی سی پی راگسودھا کی ایما پر کی گئی۔

Continue Reading

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com