Connect with us
Thursday,17-April-2025
تازہ خبریں

جرم

ممبئی میں ایم این ایس کی دہشت، ہندی بولنے پر ویٹر کی پٹائی… نروپم نے کہا، حمایت کی وجہ سے غنڈہ گردی کا لائسنس نہیں دیا گیا

Published

on

MNS-Workers

ممبئی : مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات سے پہلے ایک بار پھر مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کی غنڈہ گردی واپس لوٹتی نظر آرہی ہے۔ نئی ممبئی کے ایک ہوٹل میں ایم این ایس کے کارکنوں نے ایک ویٹر کو صرف اس لیے مارا کہ وہ مراٹھی نہیں بول رہا تھا۔ اس پورے معاملے میں کانگریس چھوڑ کر شیوسینا میں شامل ہونے والے سنجے نروپم نے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ نروپم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا ہے کہ صرف اس لیے کہ کسی نے مودی جی کو تیسری بار وزیر اعظم بنانے کے لیے غیر مشروط حمایت دی ہے، اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ انھیں غریب مزدوروں کو سرعام پیٹنے کا لائسنس مل گیا ہے۔ اس معاملے میں سخت کارروائی کی جائے۔ راج ٹھاکرے کی قیادت والی ایم این ایس نے ریاست میں اسمبلی انتخابات لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ مائیڈ کی رپورٹ کے مطابق ایم این ایس کارکنوں نے ریستوران کے مالک سے ہندی کے بجائے صرف مراٹھی گانے بجانے کو کہا۔ یہ واقعہ نوی ممبئی کے ایرولی علاقے میں پیش آیا۔ ہندی بولنے پر ایم این ایس کے کارکنوں نے نہ صرف ان کی پٹائی کی بلکہ گالی گلوچ بھی کی۔

وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی پارٹی شیو سینا کے لیڈر سنجے نروپم نے لکھا ہے کہ یہ ویڈیو نوی ممبئی کا ہے۔ یہ کل سے ہے۔ ایک ماہ قبل ایک مزدور روٹی کی تلاش میں یہاں آیا۔ اسے ایک ریستوران میں ویٹر کی نوکری مل گئی۔ ایم این ایس والے کہہ رہے ہیں کہ آپ مراٹھی بولیں۔ اگر وہ اتنا تیز رفتار سیکھنے والا تھا تو وہ گھر گھر روزگار کی تلاش میں کیوں بھٹکتا؟ مہاراشٹر میں سب کو مراٹھی زبان بولنی چاہیے۔ ہم سب اس زبان کے احترام کے پابند ہیں۔ لیکن اس کے لیے قانون کو ہاتھ میں لینا، غنڈہ گردی کرنا اور کسی غریب کی پٹائی کرنا، یہ سب مہاراشٹر کی امیر ثقافت کو داغدار کرتا ہے۔ درخواست کی جاتی ہے کہ ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس کو پورے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کرنی چاہیے۔ صرف اس لیے کہ کسی نے مودی جی کو تیسری بار وزیر اعظم بنانے کے لیے غیر مشروط حمایت دی، اس کا یہ مطلب نہیں کہ انھیں غریب مزدوروں کو کھلے عام مارنے کا لائسنس مل گیا ہے۔

ممبئی میں غیر مراٹھی نوجوانوں کی پٹائی کا یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ بی جے پی لیڈر اور ریاست کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے پاس وزارت داخلہ ہے۔ نروپم نے فڑنویس سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے وزیر اعظم نریندر مودی کو تیسری بار وزیر اعظم بنانے کے لیے غیر مشروط حمایت دی تھی۔ سماج وادی پارٹی کے ترجمان آئی پی سنگھ نے بھی اس معاملے پر حملہ کیا ہے۔ آئی پی سنگھ نے لکھا ہے کہ ممبئی سے متصل نئی ممبئی میں راج ٹھاکرے کی غنڈہ پارٹی ایم این ایس کے غنڈوں نے ایک بار پھر شمالی ہندوستانیوں کی پٹائی کی ہے۔ ان شمالی ہندوستانیوں کو مارا پیٹا گیا کیونکہ وہ مراٹھی بولنا نہیں جانتے تھے۔ راج ٹھاکرے مودی حکومت کے حامی ہیں، مہاراشٹر میں بی جے پی کی حکومت میں شمالی ہندوستانیوں کو مارا پیٹا جا رہا ہے۔ اکتوبر نومبر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں شمالی ہندوستانی بی جے پی سے بدلہ ضرور لیں گے۔

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading

جرم

گروگرام کے معروف اسپتال میں انسانیت کو شرما کر دینے والا واقعہ سامنے آیا، وینٹی لیٹر پر زندگی اور موت کی جنگ لڑنے والی ایئر ہوسٹس کے ساتھ زیادتی

Published

on

Hospital-Rape

نئی دہلی : دہلی سے متصل گروگرام کے ایک مشہور اسپتال میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے جس کے بارے میں سن کر ہماری روح بھی شرما جاتی ہے۔ واقعہ صرف یہ ہے کہ ایک خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ کوئی کہے گا اس میں کیا ہے؟ پچھلے سال ایک رپورٹ آئی تھی کہ ملک میں روزانہ 80 سے زیادہ ریپ کے واقعات ہوتے ہیں۔ لیکن، گروگرام کے سیکٹر-38 کے مشہور اور مہنگے اسپتال میں ایک ایئر ہوسٹس کے ساتھ جو ہوا، وہ انتہائی غیر معمولی ہے۔ وہ وینٹی لیٹر پر تھی اور ہر لمحہ اس کی زندگی ہاں اور ناں کے درمیان جھول رہی تھی۔ اسے اندازہ نہیں تھا کہ وہ کہاں ہے اور کیا وہ اس دنیا میں دوبارہ آنکھیں کھول سکے گی؟ لیکن لائف سپورٹ سسٹم پر بھی اس کی عصمت دری کی گئی اور واقعے کے 10 دن گزرنے کے باوجود مجرم کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

متاثرہ خاتون ایئر ہوسٹس سے متعلق خصوصی تربیت کے لیے مغربی بنگال سے گروگرام آئی تھی۔ 6 اپریل کو وہ تیراکی کی تربیت لے رہی تھی کہ وہ ڈوب گئی۔ ان کی بگڑتی حالت کو دیکھتے ہوئے انہیں شہر کے سب سے بڑے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ڈاکٹروں نے محسوس کیا کہ اسے بچانے کا واحد راستہ اسے لائف سپورٹ سسٹم پر رکھنا تھا۔ اسے وینٹی لیٹر پر رکھا گیا۔ کسی بھی ہسپتال میں یہ وہ جگہ ہے جہاں مریض کے علاوہ اس کے قریبی لوگوں کو بھی داخلے کی اجازت نہیں ہے۔ اس سے زیادہ محفوظ جگہ کسی ہسپتال میں نہیں ہو سکتی۔ کیونکہ یہاں زندگی اور موت کے درمیان ایک لمحے کا فاصلہ ہے۔

گروگرام کے ہائی پروفائل اسپتال میں جو کچھ ہوا وہ صرف جرم نہیں تھا بلکہ انسانیت کی موت کا خاموش آخری عمل تھا۔ ذرا سوچیں، ایک عورت جو زندگی اور موت کے درمیان لٹک رہی تھی، وینٹی لیٹر پر تھی، بے ہوش تھی… اور اس حالت میں اس کی عزت تباہ ہو گئی تھی۔ جس ہسپتال کو مریضوں کے لیے مندر اور ڈاکٹروں کو زمین پر بھگوان کہا جاتا ہے، وہاں 46 سالہ ایئر ہوسٹس کے ساتھ زیادتی کی گئی اور کسی کو اس کی آواز تک نہ آئی۔ وینٹی لیٹر آئی سی یو، وہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں نہ صرف باہر والے بلکہ گھر والے بھی بغیر اجازت کے نہیں جا سکتے۔ پھر وہاں کوئی کیسے داخل ہوا؟ اور اندر گیا تو وہاں موجود کیمروں نے اسے کیوں نہیں پکڑا؟ یا یہ ہسپتال کی غفلت ہے؟ سی سی ٹی وی فوٹیج کی دستیابی کے باوجود ملزم کی شناخت میں ناکامی ہسپتال کی جانب سے مجرمانہ ملی بھگت کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ عورت کو ہوش آیا تو اس ظلم کی پرتیں کھلنے لگیں۔ لیکن اس پورے واقعے میں سب سے زیادہ افسوسناک بات یہ تھی کہ ہسپتال نے اس وقت تک کوئی کارروائی نہیں کی جب تک کہ خاتون نے خود اپنی آزمائش نہیں بتائی۔ کیا ان تمام دنوں میں کوئی اسٹاف ممبر، کوئی نرس، کوئی ڈاکٹر کچھ سمجھ نہیں پایا تھا؟

یہ واقعہ پورے ہسپتال کے نظام اور اخلاقیات پر سوال اٹھاتا ہے۔ اس وینٹی لیٹر میں جہاں ہر سیکنڈ کا ریکارڈ رکھا جاتا ہے، ایک عورت کی عزت لوٹی گئی اور ہسپتال بے پرواہ رہا؟ اگر اسے واقعی اس کا کوئی اندازہ نہیں تھا تو یہ غفلت نہیں بلکہ جرم ہے۔ اور اگر ایسا ہو جائے لیکن خاموشی اختیار کی جائے تو یہ بدنامی کے خوف سے جرم کو دبانے کی سازش لگتا ہے۔ اس لیے عورت کی عزت پامال ہونے کا ذمہ دار پورا ہسپتال ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر ملزم کو پکڑ کر قانونی سزا بھی مل جاتی ہے تو کیا اس کے وقار کو برباد کرنے میں ہسپتال کے کردار کی کوئی سزا ملے گی؟

Continue Reading

جرم

ناگپور میں ریسٹورنٹ کے مالک کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا، پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی چھان بین شروع کی، علاقے میں سکیورٹی کو لے کر خوف و ہراس

Published

on

Murder

ناگپور : مہاراشٹر کے ناگپور شہر میں پیر کی رات دیر گئے ایک 28 سالہ ریستوراں کے مالک کو نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ یہ واقعہ صبح 1.20 اور 1.30 کے درمیان امربازاری تھانے کے علاقے میں ایک کیفے کے قریب پیش آیا۔ پولیس کے مطابق متوفی کی شناخت ’سوشا ریسٹورنٹ‘ کے مالک اویناش راجو بھوساری کے طور پر کی گئی ہے۔ وہ اپنے ریسٹورنٹ مینیجر کے ساتھ کیفے کے سامنے بیٹھا آئس کریم کھا رہا تھا کہ چار نامعلوم افراد موٹر سائیکل اور موپیڈ پر وہاں پہنچے۔ ان میں سے ایک شخص نے اویناش پر چار گولیاں چلائیں اور اس کے بعد تمام ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔ اویناش کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر تفتیش شروع کر دی۔

راجو بھوساری نامی شخص نے امباری پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ راجو بھوساری متوفی اویناش کے والد ہیں۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس قریبی سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کر رہی ہے۔ علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ پولیس کے اعلیٰ افسران اور فرانزک ماہرین جائے حادثہ پر گئے۔ اس نے ضروری شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ لوگ رات کو سیکورٹی پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ پولیس کو شبہ ہے کہ معاملہ باہمی دشمنی کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com