Connect with us
Friday,12-September-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مرزا غالب کا 225واں یوم پیدائش: اردو کے عظیم شاعر اب بھی اپنے پڑھنے والوں کے دلوں میں زندہ

Published

on

Mirza Ghalib

آج مرزا غالب کا 225واں یوم پیدائش ہے۔ اردو کے عظیم شاعروں میں سے ایک مرزا اسد اللہ بیگ خان غالب کو مغل دور کا آخری عظیم اور بااثر شاعر سمجھا جاتا ہے۔ غالب کی شاعری کے علاوہ ان کے خطاط اب بھی شوق سے پڑھے جاتے ہیں۔ وہ 27 دسمبر 1797 کو پیدا ہوئے۔ ان کا اصل تخلص (قلمی نام) اسد تھا، جو ان کے دیے گئے نام اسد اللہ خان سے اخذ کیا گیا تھا۔

اپنے شاعرانہ دور کے اوائل میں کسی موقع پرانہوں نے غالب کا قلمی نام بھی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا۔ جس کا مطلب فاتح، اعلیٰ، بہترین اور برتر کے ہے۔ غالب کا کلام آج سرحدوں سے بھی ماور ہے۔

مشہور غزل ’دل ناداں تجھے ہوا کیا ہے‘

دل ناداں تجھے ہوا کیا ہے
آخر اس درد کی دوا کیا ہے

ہم ہیں مشتاق اور وہ بیزار
یا الٰہی یہ ماجرا کیا ہے

میں بھی منہ میں زبان رکھتا ہوں
کاش پوچھو کہ مدعا کیا ہے

جب کہ تجھ بن نہیں کوئی موجود
پھر یہ ہنگامہ اے خدا کیا ہے

یہ پری چہرہ لوگ کیسے ہیں
غمزہ و عشوہ و ادا کیا ہے

شکن زلف عنبریں کیوں ہے
نگہ چشم سرمہ سا کیا ہے

سبزہ و گل کہاں سے آئے ہیں
ابر کیا چیز ہے ہوا کیا ہے

ہم کو ان سے وفا کی ہے امید
جو نہیں جانتے وفا کیا ہے

ہاں بھلا کر ترا بھلا ہوگا
اور درویش کی صدا کیا ہے

جان تم پر نثار کرتا ہوں
میں نہیں جانتا دعا کیا ہے

میں نے مانا کہ کچھ نہیں غالبؔ
مفت ہاتھ آئے تو برا کیا ہے

مرزا غالب کے مشہور ’اشعار‘

ان کے دیکھے سے جو آ جاتی ہے منہ پر رونق
وہ سمجھتے ہیں کہ بیمار کا حال اچھا ہے

یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصال یار ہوتا
اگر اور جیتے رہتے یہی انتظار ہوتا

رگوں میں دوڑتے پھرنے کے ہم نہیں قائل
جب آنکھ ہی سے نہ ٹپکا تو پھر لہو کیا ہے

عشرت قطرہ ہے دریا میں فنا ہو جانا
درد کا حد سے گزرنا ہے دوا ہو جانا

ہم کو معلوم ہے جنت کی حقیقت لیکن
دل کے خوش رکھنے کو غالبؔ یہ خیال اچھا ہے

محبت میں نہیں ہے فرق جینے اور مرنے کا
اسی کو دیکھ کر جیتے ہیں جس کافر پہ دم نکلے

ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے
بہت نکلے مرے ارمان لیکن پھر بھی کم نکلے

نہ تھا کچھ تو خدا تھا کچھ نہ ہوتا تو خدا ہوتا
ڈبویا مجھ کو ہونے نے نہ ہوتا میں تو کیا ہوتا

ہیں اور بھی دنیا میں سخن ور بہت اچھے
کہتے ہیں کہ غالبؔ کا ہے انداز بیاں اور

آہ کو چاہیئے اک عمر اثر ہوتے تک
کون جیتا ہے تری زلف کے سر ہوتے تک

غالب کی اشعار اپنے پڑھنے والوں کو نہ صرف گہرے جذبات عطا کرتے ہیں، بلکہ ایک نیا کیف و سرور بھی عطا کرتے ہیں۔ اردو زبان کے بے مثال اور لا ثانی شاعر مرزا غالب کا انتقال 15 فروری 1869 کو دہلی میں ہوا۔

جرم

بین الاقوامی ڈرگ سنڈیکیٹ کنگ پن کی جائیدادیں منجمد

Published

on

NCB

‎ممبئی سیفیما اور این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت مجاز اتھارٹی اور ایڈمنسٹریٹر کے دفتر نے میں این سی بی ممبئی کی طرف سے جاری کردہ اٹیچمنٹ قرقی کے حکم کی تصدیق کی ہے۔ نمبر 06/2025، ایک بین الاقوامی اسمگلر کی ۱۰ کروڑ سے زائد مالیت کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں کے بارے میں جو کوکین، دیگر منشیات کی اسمگلنگ اور بیرون ملک سے کام اسمگلنگ میں ملوث پایا گیا تھا۔ ضبط کی گئی منقولہ جائیدادوں میں 15 بینک اکاؤنٹس، ضبط شدہ نقدی اور 05 غیر منقولہ جائیدادیں مہاراشٹر میں واقع ہیں۔

‎یہ معاملہ ۳۱ جنوری کو این سی بی-ممبئی کے ذریعہ 11.540 کلو گرام کوکین، 4.9 کلو گرام گانجہ اور 5.5 کلو گرام بھنگ ضبط کرنے سے متعلق ہے جس کے نتیجے میں کنگپین سمیت کل نو افراد کو گرفتار کیا گیا۔ کوکین تھائی لینڈ میں مقیم کنگ پن کی طرف سے ممبئی بھیجی جا رہی تھی جسے اس کے بعد اندرون ملک منتقل کیا جاتا تھا، وصول کیا جاتا تھا، تقسیم کیا جاتا تھا اور غیر ملکی مقامات پر بھی اسمگل کیا جاتا تھا۔ تفتیش کے دوران، اس بین الاقوامی ڈرگ سنڈیکیٹ کو چلانے والے سرغنہ کو ملائیشیا سے حوالگی کر کے گرفتار کر لیا گیا۔ منشیات اسمگلنگ میں ملوث دیگر ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے جیسے کہ غیر قانونی حوالا آپریٹر، ٹرانسپورٹر، ڈسٹری بیوٹر، پیڈلر اور دیگر اہم ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

‎یہ کیس منشیات کی اسمگلنگ کے نیٹ ورکس کی مؤثر طریقے سے شناخت کرنے اور منشیات کی اسمگلنگ سے حاصل ہونے والی رقم کے ذریعے حاصل کردہ اثاثوں کو منجمد کر کے ان کے ماحولیاتی نظام میں خلل ڈالنے کے این سی بی کے عزم کی مثال دیتا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مانخورد شیواجی نگر اسمبلی حلقہ کے محکمہ محصولات سے متعلق مسائل سے ضلع کلکٹرکو مکتوب : ابو عاصم اعظمی

Published

on

Abu-Asim-Azmi

‎ممبئی : آج وزیر چندر شیکھر باونکولے کی صدارت میں محکمہ محصولات کی ایک میٹنگ طلب کی گئی جس میں مانخورد شیواجی نگر سے متعلق اہم مسائل کو کمیٹی میں پیش کیا گیا اور ممبئی کے مضافاتی ضلع کلکٹر سوربھ کٹیار کو خط کے ذریعے مطلع کیا گیا۔ اس موضوع پر مزید بات کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ گوونڈی حلقہ کے شنکرا کالونی اور نارائن گرو اسکول کے پیچھے سرکاری پلاٹ پر لینڈ مافیا کا قبضہ ہٹایا جائے، انا بھاؤ ساٹھے نگر (جی ایم روڈ) پر واقع سرکاری پلاٹ پر قائم غیر قانونی کچی آبادیوں کے خلاف کارروائی کی جائے، آر ایس ڈی ایس سنکلپ وساہت کی غیر قانونی فروخت اور قبضے کو ہٹایا جائے، زمینوں کی منتقلی کو ختم کیا جائے۔ غیر قانونی طریقے سے اضافی قطعہ اراضی پر کاروبار جاری ہے, اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، جی. ایم۔ لنک روڈ ٹی جنکشن پر مینگرووز کاٹ کر غیر قانونی بستیاں بنائی گئی ہیں, فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ضلع مجسٹریٹ کو خط دے کر سرکاری زمینوں پر غیر قانونی تعمیرات اور دیگر مسائل سے آگاہ کیا۔ اس پر ضلع مجسٹریٹ نے جلد از جلد کارروائی کرنے کا یقین دلایا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

نیپال جیسے حالات ہندوستان میں پیدا ہونے کا خدشہ : ابوعاصم اعظمی

Published

on

Abu Asim Azmi

ممبئی نیپال میں تشدد اور شورش کے بعد مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ہندوستان کے حالات پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ نیپال جیسے حالات ہندوستان میں پیدا نہ ہو اس لئے وزیر اعظم نریندر مودی کو سر جوڑ کر بیٹھنے اور اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنے کی ضرورت ہے, چونکہ سرکاریں کرپٹ اور بدعنوان ہو چکی ہے اس لئے نیپال میں عوام نے سڑکوں پر احتجاج اور پرتشدد جھڑپیں ہوئی ہیں. انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں کرپشن اور بدعنوانی عروج پر ہے, امیروں کو بڑے بڑے ٹھیکے دئیے جارہے ہیں. سبزی فروخت کرنے سے لے کر ہر چیز اڈانی اور ریلائنس کو دی جارہی ہے تو ایسے میں غریب کہاں جائیں گے. انہوں نے کہا کہ گاندھی جی کو ماننے والا کبھی کرپشن اور بدعنوانی برداشت نہیں کرے گا. انہوں نے کہا کہ گاندھی جی نے جس طرح انگریزوں کو بھگایا اسی طرح بدعنوانی کے خلاف عوام متحد ہو جائیں گے. اعظمی نے کہا کہ نیپال میں جو حالات پیدا ہوئے ہیں اس کے اثرات ہندوستان پر بھی ہوئے ہیں کیونکہ ہندوستان کے پڑوسی ملک بنگلہ دیش، سری لنکا اور اب نیپال میں تشدد اور شورش عام ہے ایسے میں ہندوستان کو بھی اس پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ اعظمی نے نیپال کے حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب سرکار بدعنوانی نااہل اور بے حس ہو گی اس طرح کے حالات پیدا ہوتے ہیں نیپال میں بھی یہی ہوا ہے اس لئے ہمیں بھی الرٹ رہنے کی ضرورت ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com