Connect with us
Friday,23-May-2025
تازہ خبریں

سیاست

اقلیتی نوجوانوں وخواتین کو اسکل ڈیولپمنٹ کی تربیت دی جائے گی: نواب ملک

Published

on

NAWAB MALIK

ریاست مہاراشٹرا میں اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں وخواتین کو روزگار فراہم کرنے کی غرض سے انہیں لوکل بزنس اور صنعتی ضروریات کے مطابق اسکل ڈیولپمنٹ کی تربیت دی جائے گی۔ اس کے لیے 20کروڑ روپئے خرچ کیے جائیں جسے حکومت نے مختص کردیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت پہلے مرحلے میں 11ہزار764امیدواروں کو تربیت دی جائے گی۔ اس تعلق سے حکومتی حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے۔ یہ اطلاع آج یہاں اقلیتی فلاح وبہبود نیز اسکل ڈیولپمنٹ کے وزیر نواب ملک نے دی ہے۔
اس ضمن میں مزید تفصیلات بتاتے ہوئے نواب ملک نے کہا ہے کہ مسلم، عیسائی، سکھ، بودھ، پارسی، جین اور یہودی طبقے سے تعلق رکھنے والے 15سے45سال کی عمر کے نوجوانوں وخواتین کو اس پروگرام کے تحت تربیت دی جائے گی۔ بینکنگ وٹیکس اسسٹنٹ، ہیلتھ کیئر، تعمیرات، لاجسٹکس، کمپیوٹر سافٹ ویئر وہارڈ ویئر، انیمیشن اور ملٹی میڈیا(اسسٹنٹ کیمرہ مین)، آٹوموبائیل، موٹر میکینک، ہیوی وہیکل، روڈ رولر ڈرائیور، جے سی بی ڈرائیور سمیت لوکل بزنس ولوکل صنعتی ضروریات کے پیشِ نظر تربیت اس پروگرام میں شامل ہیں۔ یہ تربیتی پروگرام 300سے 600گھنٹوں کی رہے گی۔ مہاراشٹر اسٹیٹ اسکل ڈیولپمنٹ سوسائٹی کے ذریعے اسکل انڈیا پورٹل پر رجسٹرڈ اداروں کا انتخاب کرتے ہوئے ان کے ذریعے یہ تربیت دی جائے گی۔ اداروں کے انتخاب جلد ازجلد عمل میں لایا جائے نیز اس کے بعد کورونا کی صورت کو مدنظر رکھتے ہوئے تربیتی پروگرام شروع کیا جائے۔ یہ پروگرام اقلیتی فلاح وبہبود کی وزارت کے ذریعہ روبہ عمل لایا جارہا ہے۔
ریاست کے تمام اضلاع میں تربیت حاصل کرنے کے متمنی امیدوراوں کی تعداد کا فیصلہ اقلیتی طبقات کے 15سے45سال کی عمر کے نوجوانوں وخواتین کی آبادی کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ ہربیچ میں 30کے قریب امیدوار ہونگے۔ اس کے مطابق ممبئی کے مضافاتی علاقوں میں 50بیچوں میں 1509امیدوار، ضلع تھانہ میں 35بیچوں میں 1070امیدوار، ضلع اورنگ آباد میں 21 بیچوں میں 637 امیدوار، ممبئی شہر میں 19 بیچوں میں 573 امیدوار، ناگپور ضلع میں 19 بیچوں میں 568 امیدوار، ناندید ضلع 17 بیچوں میں 510 امیدوار، ناسک ضلع میں 16 بیچوں میں 482 امیدوار، ضلع امراوتی میں 15 بیچوں میں 467 امیدوار، ضلع جلگاؤں میں 14 بیچوں میں 428 امیدوار، ضلع اکولہ میں 14 بیچوں میں 407 امیدوار، ضلع پربھنی میں 10 بیچوں میں 298 امیدوار، ایوت محل ضلع میں 9بیچوں میں 280 امیدوار، ضلع شولا پور میں 9 بیچوں میں 278 امیدوار، لاتورضلع میں 9 بیچوں میں 260 امیدوار، ضلع جالنا کے 8 بیچوں میں 251 امیدوار، ضلع کولہا پور میں 7 بیچوں میں 231 امیدوار، بیڑ ضلع میں 7بیچوں میں 226امیدوار، ضلع احمد نگر میں 7 بیچوں میں 217 امیدوار، چندر پور ضلع میں 7 بیچوں میں 211امیدوار، ضلع رائے گڑھ میں 6 بیچوں میں 194 امیدوار، واشم ضلع میں 6بیچوں میں 187امیدوار، ضلع ہنگولی میں 6 بیچوں میں 182 امیدوار، ضلع سانگلی میں 6 بیچوں میں 179 امیدوار، ضلع رتناگری میں 5 بیچوں میں 152 امیدوار، ضلع ستارا میں 5 بیچوں میں 149 امیدوار، دھولیہ ضلع میں 4بیچوں میں 123امیدوار، ضلع عثمان آباد میں 4 بیچوں میں 120 امیدوار، وردھا ضلع میں 4بیچوں میں 116 امیدوار، ضلع بھنڈارہ میں میں 3 بیچوں میں 89 امیدوار، ضلع نندوربار میں 3 بیچوں میں 83 امیدوار، ضلع گوندیا میں 3 بیچوں میں 79 امیدوار، ضلع گڈچرولی میں 2 بیچوں میں 75 امیدوار، ضلع پالگھر میں 2 بیچوں میں 69 امیدوار اورضلع سندھودرگ میں 1 بیچ میں 33 امیدواروں کے حساب سے کل 11ہزار764امیدواروں کو تربیت دی جائے گی۔ نواب ملک کے مطابق تمام امیدواروں کو معیاری تربیت دی جائے گی اور اس کے لیے فی امیدوار تقریباً 17ہزار روپئے خرچ کیا جائے گا۔ تربیت کی تکمیل کے بعد متعلقہ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے ذریعہ امیدواروں کو ملازمت یا خود روزگار فراہم کرایا جائے گانیز امیدواروں کو سیکٹر اسکل کونسل کے ذریعہ سرٹیفکیٹ دیا جائے گا۔

بین الاقوامی خبریں

فرانس، برطانیہ اور کینیڈا نے غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائی روکنے اور انسانی امداد پر پابندیاں ختم کرنے کے مطالبے پر وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو بھڑک گیے

Published

on

Netanyahu

تل ابیب : اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ جنگ کے حوالے سے برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ ان ممالک کے رویے سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ غزہ میں حماس کو اقتدار میں رکھنا چاہتے ہیں۔ حال ہی میں برطانیہ، فرانس اور کینیڈا نے غزہ میں اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملوں پر سوال اٹھایا تھا اور وہاں کی انسانی صورتحال کو ناقابل برداشت قرار دیا تھا۔ بنجمن نیتن یاہو کی قیادت میں اسرائیلی حکومت کو یہ بات پسند نہیں آئی۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ پر برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر، فرانسیسی صدر ایمینوئل میکرون اور کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی کے تبصروں کو خطے میں امن کے لیے نقصان دہ قرار دیا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ ان رہنماؤں کے بیانات حماس کو ہمیشہ لڑنے کی ترغیب دیتے رہیں گے اور یہاں کبھی امن نہیں ہو گا۔

نیتن یاہو نے ٹویٹر پر ایک پوسٹ میں کہا کہ حماس اسرائیل اور یہودی عوام کی مکمل تباہی چاہتی ہے۔ میں سمجھ نہیں سکتا کہ فرانس، برطانیہ اور کینیڈا کے لیڈر اس سادہ سچائی کو کیوں نہیں دیکھ سکتے۔ اگر بڑے پیمانے پر قاتل اور اغوا کار حماس آپ کا شکریہ ادا کر رہی ہے تو آپ غلط سمت میں ہیں۔’ برطانیہ، فرانس اور کینیڈا برسوں سے اسرائیل کے قریبی اتحادی رہے ہیں۔ ان تینوں ممالک نے جنوبی اسرائیل میں حماس کے حملے کے بعد غزہ میں اسرائیلی فوج کی جوابی کارروائی کی حمایت کی تھی تاہم حالیہ دنوں میں ان ممالک نے اسرائیل کے موقف سے اختلاف کا اظہار کیا ہے۔ کینیڈا، برطانیہ اور فرانس کے درمیان خاص طور پر غزہ میں انسانی امداد روکنے پر اختلاف ہے۔ تینوں ممالک نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی صورتحال تشویشناک ہے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں لڑائی جاری ہے، اس تنازع کا سب سے زیادہ اثر غزہ کے عام لوگوں پر پڑا ہے۔ غزہ میں اب تک کم از کم 53 ہزار افراد ہلاک اور لاکھوں زخمی ہو چکے ہیں۔ ان میں بڑی تعداد چھوٹے بچوں کی ہے۔ غزہ کی زیادہ تر آبادی اس وقت خوراک اور رہائش جیسی سہولیات کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ دنیا بھر کی ایجنسیاں اس معاملے پر مسلسل تشویش کا اظہار کر رہی ہیں۔

Continue Reading

جرم

ریپ کیس : میڈیکل کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری، فلم دکھانے کے بہانے اپارٹمنٹ میں لے جاکر اس کے مشروبات میں نشہ آور ملا دی گئی گولی۔

Published

on

raped

کولہاپور : سانگلی کی ونگھم باگ پولیس نے منگل کی رات ایم بی بی ایس کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے الزام میں تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ الزام ہے کہ 18 مئی کو ملزم نے طالب علم کے مشروب میں نشہ آور چیز ملا دی تھی۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ وینلیس واڑی میں ایک ملزم کے کرائے کے اپارٹمنٹ میں پیش آیا۔ گرفتار نوجوانوں میں دو طالب علم کے ہم جماعت تھے۔ تیسرا ملزم بھی سانگلی سے اس کا دوست ہے۔ پولیس نے بتایا کہ مقتول کرناٹک کے بیلگام کا رہنے والا تھا۔ واقعہ کے بعد ملزم نے منہ کھولنے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔

پولیس کے مطابق ایم بی بی ایس تھرڈ ایئر کی طالبہ کو اس کے جاننے والے تین نوجوانوں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ملزم کی عمر 20 سے 22 سال کے درمیان ہے۔ درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق یہ واقعہ اتوار کی رات 10 بجے سے 12 بجے کے درمیان پیش آیا۔ ایک ملزم طالبہ کو فلم دیکھنے جانے کے بہانے اپارٹمنٹ لے گیا۔ تینوں ملزمان نے شراب پی اور اسے نشہ آور چیز بھی پلائی۔ جلد ہی اسے چکر آنے لگے اور تینوں نے اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ واقعے کے بعد متاثرہ لڑکی نے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے والدین کو اس کے بارے میں بتایا۔ اس کے بعد اس نے اپنے والدین کے ساتھ مل کر ونگھم باگ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔

ونگھم باگ پولیس انسپکٹر سدھیر بھلیراو نے بتایا کہ شکایت کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کی اور تینوں ملزمین کو گرفتار کرلیا۔ اسے بدھ کو سانگلی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے اسے 27 مئی تک پولیس کی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس طالب علم کے بیان کی تصدیق کر رہی ہے۔ میڈیکل رپورٹ کا انتظار ہے۔ ملزم کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 70(1) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ دفعہ گینگ ریپ سے متعلق ہے۔ اگر ملزمان جرم ثابت ہوتے ہیں تو انہیں کم از کم 20 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

Continue Reading

بزنس

مہاراشٹر حکومت نے 2030 تک 35 لاکھ سستے مکانات بنانے کے ہدف کے ساتھ نئی ہاؤسنگ پالیسی کا اعلان کیا ہے، جانئے کیسے ملے گا

Published

on

ممبئی : مہاراشٹر کی مہایوتی حکومت نے ایک نئی ہاؤسنگ پالیسی کا اعلان کیا ہے، جس میں 2030 تک 35 لاکھ سستے مکانات بنانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس مہتواکانکشی منصوبے میں کچی آبادیوں کی بحالی سے لے کر تعمیر نو تک ایک جامع حکمت عملی شامل ہے۔ اس کی بنیادی توجہ اقتصادی طور پر کمزور طبقات اور کم آمدنی والے گروپوں پر ہے۔ اس پروجیکٹ میں کل 70,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجویز ہے۔ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے جمعرات کو کابینہ کی میٹنگ کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ پالیسی عام آدمی کے لیے بنائی گئی ہے اور اس کا بنیادی منتر ‘میرا گھر میرا حق’ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پالیسی بزرگ شہریوں، خواتین، صنعتی کارکنوں، طلباء اور کم آمدنی والے طبقے کی ترجیحات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کی گئی ہے۔

چیف منسٹر دیویندر فڑنویس نے کہا کہ 2007 کے بعد پہلی بار ریاستی حکومت نے اس طرح کی جامع اور جامع ہاؤسنگ پالیسی تیار کی ہے۔ تمام اسکیموں اور اسٹیک ہولڈرز کو اب ایک ہی پورٹل مہا آواس کے ذریعے جوڑا جائے گا۔ اس کے علاوہ سرکاری زمینوں کی نشاندہی کر کے رہائش کے لیے دستیاب کرائی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے ہاؤسنگ سکیموں میں پائیدار ترقی کو بھی ترجیح دی جائے گی۔

چیف منسٹر فڑنویس نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ پالیسی صرف شہری علاقوں تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ دیہی علاقوں کی رہائشی ضروریات کو بھی یکساں اہمیت دیتی ہے۔ اس پالیسی کو انقلابی قرار دیتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ اور ہاؤسنگ کے وزیر ایکناتھ شندے نے کہا کہ اس سے نہ صرف سستے مکانات ملیں گے بلکہ ریاست کی معیشت کو بھی تقویت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پالیسی شہری ترقی اور ہاؤسنگ سیکٹر میں ایک بڑی تبدیلی لائے گی اور یہ 2032 تک مہاراشٹر کو 1 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کے ہدف میں اہم کردار ادا کرے گی۔ شندے نے کہا کہ اس پالیسی میں بزرگ شہریوں، کام کرنے والی خواتین، طلباء، صنعتی کارکنوں، صحافیوں، معذور افراد اور سابق فوجیوں کی رہائشی ضروریات کو خاص طور پر مدنظر رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کرایہ پر مبنی مکانات اور لینڈ بینک کی تشکیل جیسے اہم مسائل پر بھی توجہ دی گئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com