Connect with us
Monday,21-April-2025
تازہ خبریں

جرم

ایم ڈی ڈرگ فیکٹری کا پردہ فاش، 12 گرفتار، 300 کروڑ روپے کی ادویات ضبط

Published

on

ممبئی: دو ماہ کی سخت تحقیقات کے بعد، ساکی ناکہ پولیس نے میفیڈرون یا ایم ڈی ڈرگز، جسے میانو میاؤ یا وائٹ میجک بھی کہا جاتا ہے، کی تیاری اور سپلائی کا پردہ فاش کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔ پولیس نے جمعہ کو بتایا کہ مصنوعی طور پر تیار کردہ محرک، جسے سستی کوکین بھی کہا جاتا ہے، دو شہروں، ناسک اور ممبئی کے درمیان بڑے پیمانے پر ہوا کی تجارت کی شکل میں آیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ منشیات کے مقبول سمگلر للت پاٹل کا بھائی بھوشن پاٹل اس فیکٹری کا مالک ہے جس پر پولیس نے چھاپہ مارا تھا۔ مزید لنکس کی چھان بین کی جا رہی ہے۔ پولیس نے مجموعی طور پر 150 کلو گرام میفیڈرون برآمد کیا ہے جس کی مالیت 20 کروڑ روپے ہے۔ ممبئی، حیدرآباد اور ناسک سے 300 کروڑ روپے اور 12 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس ڈرگ سنڈیکیٹ کی شبیہہ سب سے پہلے 8 اگست کو اس وقت سامنے آئی جب ساکی ناکہ پولیس اسٹیشن میں تعینات اشوک جادھو نامی پولس افسر کو اس کے پولیس کے دائرہ اختیار میں ایم ڈی منشیات کی نقل و حمل کی اطلاع ملی۔ انٹیلی جنس نے انکشاف کیا کہ فروخت کنندگان کی ایک بڑی تعداد ایم ڈی ادویات کے کاروبار کو بڑھانے کے لیے ممکنہ خریداروں کی تلاش میں تھی۔ “اس طرح منشیات کے اس بڑے ریکیٹ میں ابتدائی اقدامات شروع ہوئے،” دتہ نلاوڑے، ڈپٹی کمشنر آف پولیس، زون نے کہا۔ “شروع میں، ہم آپریشن کے پیمانے سے لاعلم تھے۔ ہمیں صرف معلومات ملتی تھیں، لیکن ہم نے ہمیشہ پیش رفت کرنا شروع کر دی تھی۔” ہمارے اگلے مشتبہ پر غور کرنا۔ ہر گرفتاری، پوچھ گچھ اور تفتیش کے ساتھ، ہم ایک دوسرے مشتبہ شخص کی طرف بڑھے، آہستہ آہستہ آپریشن کی حد کو ظاہر کرتے ہوئے،” افسر نے وضاحت کی۔

پہلے گرفتار ملزم انور صیاد سے 10 گرام ایم ڈی منشیات برآمد کر لی گئی۔ پوچھ گچھ کے دوران سید نے دھراوی میں رہنے والے تین اور ملزمان کے بارے میں معلومات دی، جن سے اس نے ایم ڈی ڈرگز خریدی تھی۔ 27 سالہ جاوید ایوب خان، 30 سالہ آصف نذیر شیخ اور 30 ​​سالہ اقبال محمد علی، دھراوی مقامی منشیات کا ریکیٹ چلاتے تھے اور بعد میں انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ تینوں نے اپنا ذریعہ ظاہر کیا، جو دھاراوی کا رہنے والا تھا۔ ان کی شناخت 44 سالہ سندر سکتھیویل، 43 سالہ حسن سلیمان شیخ اور 32 سالہ ایوب عبدالسید کے طور پر کی گئی ہے، انہیں ٹریس کرکے گرفتار کرلیا گیا۔ وہ ایک مقامی ریکیٹ بھی چلا رہے تھے اور ان کے پاس 10 گرام ایم ڈی برآمد ہوئی۔ تفتیش کے دوران حسن نے انکشاف کیا کہ اس نے منشیات حیدرآباد کے 42 سالہ عارف نذیر شیخ نامی شخص سے لی تھی۔ وہاں ایک ٹیم بھیجی گئی اور شیخ کو 110 گرام ایم ڈی، کئی مقامی پستول، سات گولیاں اور چار لاکھ نقدی کے ساتھ پکڑا گیا۔ عارف نے پولیس کو بتایا کہ اس نے مزگاؤں کے قریب جے جے مارگ علاقے میں رہنے والے نذیر عمر شیخ نامی شخص سے ایم ڈی منشیات خریدی تھی۔ ‘چاچا’ کے نام سے مشہور نذیر کو پولیس نے 20 اگست کو گرفتار کیا تھا اور اس کے گھر سے 9 کلو 250 گرام ایم ڈی برآمد ہوئی تھی۔ یہ سلسلہ یہیں ختم نہیں ہوا، کیونکہ نذیر نے انکشاف کیا کہ اسے یہ سپلائی ریحان انصاری نامی شخص سے ملی تھی، جو شلپتا کلیان کے رہنے والے تھے۔ بعد ازاں انصاری کو پولیس نے اس کے ساتھی عصمت انصاری کے ساتھ گرفتار کر لیا۔ اس کے پاس سے کل 15 کلو گرام منشیات برآمد ہوئی۔

ریحان انصاری سے پوچھ گچھ کے دوران پولیس کو اس وسیع ریکیٹ میں پہلی کامیابی ملی۔ ریحان نے پولیس کو بتایا کہ اسے ناسک میں رہنے والے ذیشان اقبال شیخ (34) نامی شخص سے ڈیلیوری ملی تھی۔ جِشن سے تفتیش کرنے پر پولیس کو معلوم ہوا کہ وہ ناسک کے شنڈے گاوں علاقے میں واقع ایک کمپنی میں کام کرتا ہے۔ کمپنی شروع سے ایم ڈی ادویات تیار کرتی تھی۔ ذیشان کو پولیس نے اسی فیکٹری سے گرفتار کیا جہاں سے 133 کلو گرام ایم ڈی کی اہم سپلائی ہوئی تھی جس کی مالیت 20 کروڑ روپے تھی۔ 267 کروڑ روپے – ملے اور ضبط۔ ذیشان نے دعویٰ کیا کہ اس نے کمپنی کا ‘انتظام’ کیا، حالانکہ یہ للت پاٹل کے بھائی بھوشن پاٹل کے نام پر رجسٹرڈ تھی، جو ایم ڈی کا ایک بڑا منشیات کا کاروبار بھی چلاتے ہیں۔ پولیس ذرائع نے انکشاف کیا کہ دونوں پاٹل بھائی فی الحال مفرور ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ان کی تلاش جاری ہے۔ پولیس ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ایم ڈی ڈرگز گزشتہ پانچ سات سالوں میں عوام میں پسندیدہ بن چکی ہے۔ صارفین کے لیے، ایم ڈی کو ایک ‘نرم’ دوا سمجھا جاتا ہے جو ذہنی اور جسمانی افعال کو بڑھاتا ہے۔ مینوفیکچررز کے لیے، منشیات کی دیگر اقسام کے مقابلے میں ایم ڈی ایس تیار کرنا سستا ہے۔ ایم ڈی ڈرگز کی تیاری بنیادی طور پر ایک حوالا کاروبار کے طور پر کی جاتی ہے، خاص طور پر ملک بھر کے شہری شہروں میں۔

جرم

بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔

پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔

مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی انسانی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ فاش مغربی بنگال اور حیدرآباد گرفتاری

Published

on

Crime

ممبئی : ممبئی وڈالاٹی ٹی پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے کیس میں حیدر آباد، مغربی بنگال سے بچہ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وڈالا ٹی ٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت کنندہ امر دھیرنے 65 سالہ نے خاکروب نے 5 اگست 2024 ء کو اپنے نواسہ کی گمشدہ کی شکایت درج کروائی تھی, اس کے بعد یہ معلوم ہوا کہ انیل پورنیہ اسما شیخ، شریف شیخ، آشا پوار نے ایک لاکھ 60 ہزار روپے میں بچہ کو فروخت کیا ہے۔ اس کے بعد ملزم انیل پورنیہ،اسما شیخ، شریف شیخ کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا کیس درج کر لیا گیا تھا ملزم انیل پورتیہ، اسما شیخ کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا, اس میں ملوث ملزمہ آشا پوار بھی ملوث تھی۔ اس کے بعد پولیس نے آشا پوار کی تلاش شروع کر دی اور حیدر آباد سے اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس تفتیش میں ملزمین نے بتایا کہ متاثرہ بچہ کو بھونیشور اسٹیشن اڑیسہ میں ریشماں نامی خاتون نے فروخت کیا, اس کی ٹیکنیکل تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ ملزمہ یہاں بھونیشور میں دانت کے اسپتال میں زیر ملازمت ہے, اور یہاں ہائی ٹیک اسپتال میں کام کرتی ہے, لیکن بھونیشور میں جب پولیس ٹیم پہنچی تو اس نے یہاں سے ترک ملازمت کر لی تھی, اور پھر معلوم ہوا کہ مطلوب ملزمہ مغربی بنگال میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش شروع کر دی اور پولیس نے مغوی بچہ اور دیگر تین بچوں کو برآمد کر لیا۔ اس ایک ساتھ ہی ریشماں سنتوش کمار بنرجی 43 سالہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا, اس کے ساتھ ہی تین سال کے بچہ کو عدالت میں حاضر کیا گیا تو بچہ کی تحویل پولیس کو دیدی گئی تمام مرحلہ مکمل کرنے کے بعد پولیس نے بچہ کا میڈیکل کروایا تو اس کے جسم پر زخموں کے نشان پائے گئے۔ ملزمین نے بچہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے اس لئے بچہ پر ظلم و ستم کا کیس بھی درج کیا گیا, یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر اور اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی ایڈیشنل کمشنر انیل پارسکر اور ڈی سی پی راگسودھا کی ایما پر کی گئی۔

Continue Reading

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com