Connect with us
Monday,14-April-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مالیگاوں شہر میں سی اے اے اور این آر سی و این پی آر کے خلاف بتی غل تحریک:مولانا عمرین

Published

on

(زاہد بیباک)
سی اے اے اور این آر سی و این پی آر کے خلاف ہورہے احتجاج سے حکومت بہر حال پریشان ہوچکی ہے ہم تسلسل کے ساتھ احتجاج کرتے رہیں تو ہمیں کامیابی ضرور ملے گی اسطرح کا اظہار آج مالیگاؤں اردو میڈیا سینٹر میں ایک پریس سے خطاب کرتے ہوئے دستور ہند بچاؤ کمیٹی کے صدر مولانا عمرین رحمانی نے کیا موصوف نے بتی غل تحریک کی تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ منگل کو ایک گھنٹہ کے لئے لائٹ آف کردیں اور اندھیرا کرتے ہوئے حکومت کے خلاف اپنی ناراضگی ظاہر کریں مولانا نے کہا کہ حکومت اس پر امن احتجاج کو پر تشدد بنانے کے لئے جامعہ ملیہ اسلامیہ اور شاہین باغ پر گولی چلانے کا معاملہ اور بہار میں خواتین مظاہرین پر حملہ کرنا اس بات کی علامت ہے کہ اسے تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے مولانا عمرین رحمانی نے صاف صاف کہہ دیا کہ بی جے پی اور اسکے لیڈران نے کہا کہ احتجاج کرنے والوں کو گولی سے مارا جائے اس لئے احتجاجی مظاہرے پے گولی چل رہی ہے ۔ جسکی ہم مذمت کرتے ہیں،موصوف نے کہا کہ اس ملک میں ظلم و ستم بڑھ رہا دہشت گردی کا اندھیرا چھا رہا ہے اس لئے اس ملک کی حفاظت کرنا ہمارا اولین فرض ہے اسی سلسلے میں دستور ہند بچاؤ کمیٹی نے اپنی تحریک کو آگے بڑھاتے ہوئے فیصلہ لیا ہے کہ منگل کو ایک گھنٹہ کی قربانی دینا چاہیے اپنے اپنے لائٹ بند کردیں، نماز پڑھیں، خواتین ذکر کریں تلاوت کریں اللہ کی یاد میں اپنا وقت لگائیں فضول وقت گذاری سے پرہیز کریں ایک گھنٹہ کی اس تحریک میں لائٹ اذان کی آواز پر آن کرنا ہوگا تھوڑے سے ذاتی مفاد کے لئے ملت کے اتحاد کو کمزور نہ ہونے دیں ملک و ملت کے لئے قربانی دی جائے،اس تحریک کو شہر کے اداروں کلبوں نے تائید و حمایت دی ہے چکری بھوک ہڑتال کی کوشش کی جارہی ہے برادران وطن کو ساتھ لیکر ایڈیشنل کلکٹر آفس کے باہر دھرنا دیا جائے گا ندیاں کے اس پار غیر مسلم بھائیوں میں بھی محنت کی جارہی ہے سب کو ساتھ لیکر بڑی تحریک اور اجلاس بھی لیا جائے گا جس میں بنیادی طور پر سیاسی سماجی مذہبی قائدین کو مدعو کیا جائے گا تمام جماعتوں اور مسلک کے افراد نے بھی اپنی حمایت دی ہے اس پریس کانفرنس میں عبدالعظیم فلاحی نے جماعت اسلامی کی طرف سے حمایت دی مولانا فضل الرحمن محمدی نے جمیعتہ اہل حدیث کی جانب سے تائید کرتے ہوئے اپنی نمائندگی درج کروائی ۔ادارہ ابراہیم کے شفیق رانا صاحب نے اپنی حمایت دی اور شرکت درج کی ۔رکشا یونین کی حمایت ہے ایک گھنٹہ رکشا کے لائٹ بھی بند ہونگے ، عوام اپنی گاڑیوں کے لائٹ بھی بند کردیں، مساجد سے اعلان ہوگا اس تحریک کو شہر مالیگاؤں تعزیہ کمیٹی، ادارہ ابراہیم،تعلقہ مالیگاؤں سنگھرش سمیتی ،دانہ وکاس سمیتی، مرکزی سنی جمیعتہ علماء نے بھی اس بتی غل تحریک کو حمایت کرتے ہیں اور عوام سے اس بند کو کامیاب کرنے کی گزارش کرتی ہے اسطرح کی معلومات شفیق رانا نے میڈیا سینٹر میں دی،
کانگریسپارٹی،سماجوادی ،راشٹروادی کانگریس ، بہوجن ونچت اگھاڑی مالیگاؤں انگوٹھی گھٹنی یونین وغیرہ نے تعاون و حمایت دیا ہےاس پریس کانفرنس میں مولانا عمرین رحمانی، مولانا فضل الرحمن محمدی ،عبدلاعظیم فلاحی،مولاناعبدالحمیدجمالی ،یوسف سیٹھ نیشنل، کامریڈ شفیق احمد، خورشید چمڑے والے، مقیم مینا نگری، الطاف کرانہ والا، سہیل ڈالریا، عارف نوری وغیرہ شریک تھے ۔

(جنرل (عام

ممبئی کے پولیس کمشنر وویک فلانکر کی مدت ختم ہونے والی ہے، کون بنے گا ممبئی کا نیا پولیس کمشنر؟ پانچ سے چھ آئی پی ایس افسران کے نام زیر بحث۔

Published

on

IPS

ممبئی : ملک کی مالیاتی راجدھانی ممبئی کا اگلا پولیس کمشنر کون ہوگا؟ مہاراشٹر کی بیوروکریسی میں اس پر بحث شروع ہوگئی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ممبئی کے موجودہ پولیس کمشنر وویک پھنسالکر کی میعاد 30 اپریل کو ختم ہو رہی ہے۔ اگر ریاستی حکومت وویک پھانسالکر کو توسیع نہیں دیتی ہے تو ممبئی کو یکم مئی کو نیا پولیس کمشنر مل جائے گا۔ وویک پھنسالکر یکم جولائی 2022 کو ممبئی پولیس کمشنر بنے تھے۔ پھنسالکر سے پہلے سنجے پانڈے ممبئی کے سی پی تھے۔ مہاراشٹر کی ڈی جی پی رشمی شکلا ہیں۔ کئی سینئر افسران کے ساتھ متحرک آئی پی ایس ارچنا تیاگی بھی ممبئی پولیس کمشنر کی دوڑ میں شامل ہیں۔ ارچنا تیاگی مہاراشٹر کیڈر کی آئی پی ایس ہیں۔ وہ 1993 بیچ کی افسر ہیں۔

ارچنا تیاگی کو ‘لیڈی سپر کاپ’ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ بالی ووڈ فلم ‘مردانی’ اسی پر مبنی تھی۔ اس فلم میں اداکارہ رانی مکھرجی نے پولیس افسر کا کردار ادا کیا تھا۔ نئے سی پی کے انتخاب میں سنیارٹی کے ساتھ ساتھ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس کی رائے بھی اہم ہوگی۔ اس کے پاس مہایوتی 2.0 میں ہوم پورٹ فولیو بھی ہے۔ اگر ارچنا تیاگی اداکارہ بنتی ہیں تو یقیناً یہ ایک بڑا سرپرائز ہوگا۔ ارچنا تیاگی کے علاوہ 1990 بیچ کے آئی پی ایس افسران سنجے کمار ورما، سدانند ڈیٹ اور بپن کمار سنگھ بھی کمشنر بننے کی دوڑ میں شامل ہیں۔ فی الحال یہ تمام آئی پی ایس افسران ڈی جی رینک کے ہیں۔ ان کے علاوہ دیون بھارتی کا نام بھی زیر بحث ہے۔ انہیں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کا قریبی سمجھا جاتا ہے۔ بھارتی اس وقت ممبئی کے اسپیشل پولیس کمشنر کے عہدے پر فائز ہیں۔ ممبئی پولیس کی تاریخ میں پہلی بار یہ عہدہ بنایا گیا ہے۔

اس دوڑ میں سب سے سینئر افسر 1990 بیچ کے آئی پی ایس افسر سنجے کمار ورما ہیں، جو اپریل 2028 میں ریٹائر ہو جائیں گے۔ سنجے کمار ورما 5 نومبر سے 26 نومبر تک ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کے طور پر کام کر چکے ہیں۔ انہیں الیکشن کمیشن کے حکم پر ڈی جی بنایا گیا تھا۔ کانگریس کے اعتراض کے بعد رشمی شکلا کو ہٹا دیا گیا۔ انتخابات کے بعد وہ اپنی پوزیشن پر واپس آگئیں۔ ورما کے بعد مہاراشٹر کیڈر کے سینئر آئی پی ایس افسر سدانند دتے کا نام سرفہرست ہے۔ وہ دسمبر 2026 میں ریٹائر ہو جائیں گے۔ تاریخ فی الحال مرکزی ڈیپوٹیشن پر ہے۔ وہ اس وقت نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کے سربراہ ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی پولیس زون 12 کے سات پولیس اسٹیشنوں کو سروس معیارات میں بہترین کارکردگی کے لیے آئی ایس او 9001:2015 سرٹیفیکیشن سے نوازا گیا

Published

on

Mumbai Police

ممبئی، 12 اپریل : ممبئی پولیس کے لیے ایک قابل فخر لمحہ میں، زون 12 کے تحت تمام سات پولیس اسٹیشنوں کو غیر معمولی خدمات کے معیار اور موثر کام کے عمل کے لیے ان کی وابستگی کو تسلیم کرتے ہوئے، باوقار آئی ایس او 9001:2015 کوالٹی مینجمنٹ سسٹم سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا ہے۔ جن پولیس اسٹیشنوں کو سرٹیفیکیشن ملا ہے ان میں ونرائی، آرے، دندوشی، کرار، سمتا نگر، کستوربا مارگ اور دہیسر شامل ہیں۔ ان اسٹیشنوں نے تصدیق کے لیے درکار سخت معیار پر پورا اترتے ہوئے، معائنہ کے تینوں مراحل کامیابی کے ساتھ پاس کیے ہیں۔ یہ کامیابی ممبئی پولیس زون 12 کی آپریشنل کارکردگی، شفافیت، اور شہری مرکوز پولیسنگ کو بڑھانے کے لیے سرگرم کوششوں کو نمایاں کرتی ہے۔ آئی ایس او 9001:2015 سرٹیفیکیشن کوالٹی مینجمنٹ کے بین الاقوامی معیارات کی نشاندہی کرتا ہے اور یہ افسران اور عملے کی لگن اور پیشہ ورانہ مہارت کا ثبوت ہے۔

یہ قابل ستائش کامیابی ممبئی کمشنر آف پولیس وویک پھانسالکر، اسپیشل سی پی دیویندر بھارتی، اے سی پی ستیہ نارائن چودھری، ایڈیشنل سی پی ابھیشیک تریموکھے، اور ڈی سی پی (زون 12) سمیتا پاٹل کی حکمت عملی کی قیادت میں ممکن ہوئی۔ اس کامیابی پر بات کرتے ہوئے، حکام نے اس بات پر زور دیا کہ یہ سنگ میل فورس کے اپنے نقطہ نظر کو جدید بنانے، بہترین طریقوں کو اپنانے، اور مسلسل خدمات کی فراہمی کے ذریعے عوامی اعتماد کو یقینی بنانے کے جاری مشن کی عکاسی کرتا ہے۔ توقع کی جاتی ہے کہ اس شناخت سے دیگر پولیس زونز کو بھی اسی طرح کے معیاری اقدامات کو اپنانے کی ترغیب ملے گی، جس سے ممبئی پولیس کی فضیلت اور عوامی اطمینان کے عزم کو تقویت ملے گی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

گورنر کے اختیارات کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ… محفوظ شدہ بلوں پر ریفرنس کی وصولی کی تاریخ سے تین ماہ کے اندر سننا ہوگا۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : گورنر کے معاملے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ جمعہ کو آن لائن اپ لوڈ کیا گیا۔ اس فیصلے میں، پہلی بار، سپریم کورٹ نے یہ شرط رکھی ہے کہ صدر کو اپنے زیر غور بلوں پر گورنر کی جانب سے ریفرنس کی وصولی کی تاریخ سے تین ماہ کے اندر فیصلہ کرنا ہوگا۔ عدالت عظمیٰ نے تمام گورنروں کے لیے 10 بلوں کو اپنی منظوری دینے کے لیے آخری تاریخ مقرر کی تھی جو تمل ناڈو کے گورنر آر این روی کے ذریعہ صدر کے زیر غور اور ریاستی مقننہ کے ذریعہ منظور کیے گئے بلوں پر کارروائی کے لیے روکے گئے تھے۔ فیصلہ سنائے جانے کے چار دن بعد 415 صفحات پر مشتمل فیصلہ جمعہ کی رات 10.54 بجے سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا گیا۔

عدالت عظمیٰ نے کہا، ’’ہم وزارت داخلہ کی طرف سے مقرر کردہ وقت کی حد کو اپنانا مناسب سمجھتے ہیں اور یہ بتاتے ہیں کہ صدر کو گورنر کی جانب سے ان کے زیر غور بلوں پر ریفرنس کی وصولی کی تاریخ سے تین ماہ کے اندر اندر فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘ عدالت عظمیٰ نے کہا۔ اس مدت سے زیادہ تاخیر کی صورت میں، مناسب وجوہات درج کرنی ہوں گی اور متعلقہ ریاست کو مطلع کرنا ہوگا۔ ریاستوں کو بھی تعاون کرنا چاہئے اور مرکزی حکومت کی طرف سے دی گئی تجاویز پر فوری طور پر غور کرنے والے سوالات کا جواب دے کر تعاون کرنا چاہئے۔

8 اپریل کو جسٹس جے بی پاردیوالا اور آر مہادیون کی بنچ نے صدر کے غور کے لیے دوسرے مرحلے میں 10 بلوں کو محفوظ رکھنے کے فیصلے کو غیر قانونی اور قانونی طور پر ناقص قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔ عدالت نے واضح طور پر کہا تھا کہ جہاں گورنر کسی بل کو صدر کے زیر غور رکھنے کے لیے محفوظ رکھتا ہے اور صدر اس پر اپنی منظوری نہیں دیتے ہیں، ریاستی حکومت کے لیے اس عدالت کے سامنے اس طرح کی کارروائی کرنا کھلا ہے۔ آئین کا آرٹیکل 200 گورنر کو اپنی منظوری دینے، منظوری روکنے یا صدر کے سامنے پیش کیے گئے بلوں پر غور کے لیے محفوظ رکھنے کا اختیار دیتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com