Connect with us
Monday,13-October-2025

(جنرل (عام

عید سادگی سے منانے، غربا اور مستحقین کا خاص خیال رکھنے کی مولانا سید ارشدمدنی کی مسلمانان ہند سے اپیل

Published

on

عید سادگی سے منانے اور اس موقع پر غربا اور مستحقین کا خاص رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے صدرجمعیۃعلماء ہند مولانا سیدارشدمدنی نے تمام مسلمانان ہند سے کہا کہ آپ کا یہ رویہ اہل وطن پر مثبت چھاپ چھوڑے گا۔
مولانا نے کہاکہ جیساکہ سب کے علم میں ہے کہ لاک ڈاؤن کی مدت 31/مئی تک بڑھادی گئی ہے اورعبادت گاہوں میں اجتماعیت پر پابندیوں میں کوئی رعایت نہیں دی گئی ہے اور ہزارکوششوں کے باوجودکورونا وائرس کا مرض ہمارے ملک میں بڑھتاہی جارہاہے اسی تناظر میں تمام مسلمانان ہند سے اپیل کی ہے کہ اس سال عیدالفطر سادگی سے منائیں اورنمازعید الفطر وزارت صحت کے گائیڈلائن کے مطابق اداکریں ورنہ اس کا سب سے بڑانقصان یہ ہوگاکہ متعصب میڈیا اورفرقہ پرست عناصرجو ان مشکل حالات میں بھی نفرت انگیز ایجنڈے کوآگے بڑھارہا ہے اگر گائیڈلائن کی پابندی نہیں کی گئی تو اس کو لیکر مسلمانوں کو بدنام کرنے اور ان کے خلاف نفرت پھیلانے کا ایک سلسلہ شروع ہوجائے گا۔
مولانا نے کہا کہ مسلمانوں نے بالخصوص رمضان المبارک کے مہینہ میں فرض نمازوں اور جمعہ وتراویح کی ادائیگی میں ہیلتھ منسٹری کی ہدایات پر جس طرح عمل کیا ہے وہ بے مثال ہے اب چونکہ رمضان المبارک اپنی انتہاکو پہنچ رہا ہے اس لئے عیدالفطرکی نماز کو قائم کرنے کا مسئلہ بھی عوام کے لئے پریشان کن ہے واضح رہے کہ نماز عید الفطر کے سلسلہ میں دارالعلوم دیوبند کی جانب سے فتویٰ منظرعام پر آچکاہے اس کا حاصل یہ ہے کہ عید کی نماز بھی جمعہ کی طرح اداکی جاسکتی ہے کیونکہ عیدکی نمازکے لئے بھی وہیں شرائط ہے جو جمعہ کے لئے ہے اس لئے اس کی پوری کوشش کی جائے کہ شرعی شرائط اور حکومت کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کوملحوظ رکھتے ہوئے عید کی نمازاداکی جائے، اگر کسی جگہ اس کے امکانات نہیں ہے تو ان کے لئے بہتر ہے کہ چاررکعت چاشت کی نفل نماز پڑھ لیں، عید کے دن اعزواقارب سے ملنے میں طبی وسرکاری ہدایات کو ملحوظ رکھیں، عیدسادگی سے منائیں اور غرباومستحقین کا خاص خیال رکھیں دعاہے کہ اللہ تعالی رمضان کو قبول فرمائے اورآنے والے سال کو امن وامان وخیر وبرکت کاسال بنائے۔

(جنرل (عام

درگاپور اجتماعی عصمت دری کیس : مرد دوست کا کردار زیر تفتیش، پولیس کا کہنا ہے۔

Published

on

crimeeee

کولکتہ، پولیس کو میڈیکل کی طالبہ کے مرد دوست کے بیان میں تضاد پایا گیا ہے، جس کے ساتھ وہ 10 اکتوبر کو مغربی بنگال کے درگا پور میں واقع اس کے کالج کے قریب جنگلاتی علاقے میں پانچ افراد کی طرف سے اجتماعی عصمت دری کرنے سے پہلے باہر گئی تھی۔ اس رات اس کی کچھ حرکتوں نے تفتیش کاروں کے ذہنوں میں شکوک و شبہات کو جنم دیا تھا، پولیس ذرائع کے مطابق میڈیکل کی طالبہ کی شکایت کی بنیاد پر پتہ چلا کہ یہ واقعہ رات 8 بجے کے درمیان پیش آیا۔ اور 8.45 شام پہلے تو تین لوگوں نے نوجوان خاتون کو گھیر لیا۔ اس وقت جب نوجوان خاتون نے اپنے کالج کے دوستوں کو اطلاع دینے کی کوشش کی تو اس کا فون چھین لیا گیا۔ بعد میں دو اور لوگ آئے۔ اس واقعے میں مجموعی طور پر پانچ افراد ملوث تھے۔ الزام ہے کہ بعد میں ملزم نے نوجوان خاتون سے 5000 روپے کے عوض اپنا فون واپس لینے کو کہا۔ تفتیش کاروں کے مطابق طالبہ کا مرد دوست لڑکی کو پانچ افراد کے گھیرے میں لینے کے بعد فرار ہوگیا۔

متاثرہ کے والد نے بحران کے وقت اپنی بیٹی کو چھوڑنے میں مرد دوست کے کردار پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے اس سلسلے میں پولیس کو شکایت بھی دی تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس سارے واقعے میں ہم جماعت بھی ملوث ہے۔ ذرائع کے مطابق طالب علم کو خطرے میں دیکھ کر دوست جس طرح سے بھاگا اس نے کئی سوالات کھڑے کر دیے۔ اتنا ہی نہیں، تفتیش کار حیران ہیں کہ کیا وہ طالب علم کو بچانے کے لیے کالج کے دوسرے دوستوں کو بھی بلا سکتا تھا۔ کچھ تفتیش کاروں کے ذہنوں میں یہ سوال بھی ہے کہ اس نے ایسا کیوں نہیں کیا۔ آسنسول-درگاپور پولیس کمشنریٹ کے ایک سینئر افسر نے کہا، “تفتیش جاری ہے۔ ہم تمام ممکنہ زاویوں سے جانچ کر رہے ہیں۔” جمعہ کے روز، اڈیشہ کی میڈیکل کے دوسرے سال کی طالبہ کے ساتھ مبینہ طور پر درگاپور کے کیمپس کے باہر اجتماعی عصمت دری کی گئی جب وہ اپنے مرد دوست کے ساتھ رات کے کھانے کے لیے باہر گئی تھی۔ اسے مقامی ہسپتال لے جایا گیا، جہاں اس کا علاج جاری ہے۔ درگاپور نیو ٹاؤن شپ پولس میں پانچ افراد کے خلاف شکایت درج کرائی گئی ہے۔ اس دوران، پولس نے اجتماعی عصمت دری کیس کے سلسلے میں ایک اور شخص کو گرفتار کیا ہے، جس سے گرفتاریوں کی کل تعداد چار ہوگئی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

غزہ میں پہلے سات مغویوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا گیا : اسرائیلی فوج

Published

on

یروشلم، ریڈ کراس نے حماس کی طرف سے رہا کیے گئے یرغمالیوں کے پہلے گروپ کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے، اور وہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) اور شن بیٹ فورسز کے لیے اپنا راستہ بنا رہے ہیں، فوج نے پیر کو کہا۔ ان ساتوں میں گلی اینڈ زیو برمن، ماتن اینگریسٹ، ایلون اوہیل، عمری میران، ایتان مور اور گائے گلبوا دلال شامل ہیں۔ آئی ڈی ایف کے بیان میں کہا گیا ہے کہ “ریڈ کراس سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، سات یرغمالیوں کو ان کے حوالے کر دیا گیا ہے، اور وہ غزہ کی پٹی میں آئی ڈی ایف اور شن بیٹ فورسز کی طرف جا رہے ہیں۔” اسرائیلی فضائیہ نے اعلان کیا کہ اس نے غزہ سے اسرائیل واپس آنے والے یرغمالیوں کو وصول کرنے کے لیے اپنی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ یرغمالیوں کے دوسرے گروپ کو صبح 10:00 بجے (مقامی وقت کے مطابق) رہا کیا جائے گا۔ دریں اثنا، ہزاروں اسرائیلی خصوصی تعطیلات کی دعائیہ خدمات کے لیے نووا سائٹ پر جمع ہیں۔ یہ وہی جگہ ہے جہاں 7 اکتوبر 2023 کو حماس نے متعدد اسرائیلیوں کا قتل عام کیا اور سینکڑوں کو یرغمال بنایا۔

قبل ازیں، حماس نے اعلان کیا تھا کہ وہ غزہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے پہلے مرحلے میں 20 “زندہ اسرائیلی اسیروں” کو رہا کرے گی۔” طے پانے والا معاہدہ ہمارے لوگوں کی ثابت قدمی اور اس کے مزاحمتی جنگجوؤں کی لچک کا ثمر ہے، اور ہم طے پانے والے معاہدے اور متعلقہ ٹائم لائنز کے لیے اپنی وابستگی کا اعلان کرتے ہیں، جب تک حماس نے بریگزٹ میں حماس پر قبضہ کیا تھا۔ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ “قبضہ کئی ماہ قبل اپنے بیشتر اسیروں کو زندہ واپس کر سکتا تھا، لیکن یہ مسلسل رکا رہا۔” آئی ڈی ایف کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال ضمیر نے ریڈ کراس کے ذریعے حماس کی قید سے سات یرغمالیوں کی رہائی کے دوران یرغمالیوں اور لاپتہ افراد کے لیے فوج کے ہیڈ کوارٹر میں اعلیٰ افسران کے ساتھ ایک جائزہ لیا۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ضمیر نے “تمام آئی ڈی ایف اداروں کی مکمل تیاریوں کے لیے اپنی تعریف کا اظہار کیا اور اعلیٰ سطح کی تیاری اور چوکنا رہنے کی اہمیت پر زور دیا۔”

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی بنگلہ دیشیوں کے نام پر عام مسلمانوں کو ہراساں کیا جانا بند ہو، وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان پر ابوعاصم کا سرکار پر سنگین الزام

Published

on

Asim Azmi

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ وزیر داخلہ کو اور مرکزی سرکار کی ذمہ داری ہے کہ وہ بنگلہ دیشی اور پاکستانی دراندازی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے بنگلہ دیشیوں کے سبب ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے, یہ سراسر غلط ہے. بنگلہ دیشی اور پاکستانیوں کی آڑ میں مغربی بنگال کے باشندوں اور عام مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے. انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں اور مرکز میں سرکار آپ کی ہے تو سرحد سے کیسے بنگلہ دیشی درانداز داخل ہوتے ہیں؟ ان کے دستاویزات بنانے والوں کے خلاف سرکار نے اب تک کیا کارروائی کی ہے انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی کی آڑ میں مسلمانوں کو نشانہ بنانا بند کیا جانا چاہیے, جس طرح سے کریٹ سومیا ہر مسلمانوں کی سرٹیفکیٹ اور دستاویزات کو فرضی قرار دینے کی سعی کر کے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کی ہند کی سرحد سے دراندازی کیسے ہوتی ہے, اس پر سرکار کو توجہ دینی چاہئے یہ کام کانگریس، ایس پی یا دیگر پارٹیوں کا نہیں ہے, یہ کام سرکار کا ہے کہ وہ بنگلہ دیشیوں اور پاکستانیوں کے خلاف کاروائی کرے اور اس کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں و پریشان نہ کرے. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کے دستاویزات جو تیار کر رہے ہیں کیا ان افسران پر کارروائی کی جاتی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com