قومی
مولانا عمران رضا انصاری کو جموں و کشمیر کے اسمبلی الیکشن میں مولانا راجانی حسن علی گجراتی اور جانی مانی شخصیت سید لیاقت منظور موسوی کی حمایت
ودودرا / سرینگر، 28 ستمبر : جموں و کشمیر میں 2024 کے اسمبلی الیکشن میں مولانا عمران رضا انصاری کو گجرات سے مولانا راجانی حسن علی گجراتی اور سرینگر سے جموں و کشمیر کی جانی مانی شخصیت سید لیاقت منظور موسوی نے بھر پور حمایت کرتے ہوئے دونوں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ ایک فقط صحیح رہنما سے ہی ایک صوبہ ترقی کر سکتا ہے، اور اس کے شہری روشن مستقبل سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں کیونکہ ترقی اور تعلیم کے لیے ایک واضح وژن اور پالیسیوں کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے مضبوط قائدانہ صلاحیتوں والی شخصیت ہی احتساب کو یقینی بنانے کے لیے دیانتداری اور شفافیت ہی قوم کو فائدہ پہنچا سکتی ہیں۔ اور ایک رہنما جو تعلیم کو ترجیح دیتا ہے وہ فنڈنگ میں اضافہ کرسکتا ہے، نئے اسکول بنا سکتا ہے، اور اسکالرشپ فراہم کر سکتا ہے، جس سے تعلیم کو سب کے لیے زیادہ قابل رسائی بنایا جا سکتا ہے۔ قابل اساتذہ کی بھرتی، اختراعی نصاب متعارف کروانے، اور ڈیجیٹل لرننگ کو فروغ دینے سے، تعلیمی معیار نمایاں طور پر بلند ہو سکتا ہے جو پیشہ ورانہ تربیت اور مہارت کی ترقی کے پروگرام نوجوانوں کو افرادی قوت کے لیے تیار کر سکتے ہیں، اور جو بے روزگاری کو کم کر سکتے ہیں۔ اور ان فوائد کو حاصل کرنے کے لیے، اس کے ساتھ مولانا عمران رضا انصاری جیسے رہنما کا انتخاب کرنا بہت ضروری ہے۔ اس لئے ہم نے ایک مضبوط رہنما مولانا عمران رضا انصاری کی حمایت کا عزم مصمم کیا جو سرمایہ کاری کو راغب کر سکتا ہے، ملازمتیں پیدا کر سکتا ہے، اور سڑکوں، ہسپتالوں اور عوامی نقل و حمل جیسے ضروری بنیادی ڈھانچے کو ترقی دے سکتا ہے۔ کاروبار کے لیے دوستانہ پالیسیوں کو فروغ دے کر اور انٹرپرینیورشپ کو فروغ دے کر، ایک صوبہ معاشی ترقی، غربت میں کمی اور معیار زندگی کو بہتر بنا سکتا ہے۔ جو ایک ہمدرد رہنما صحت کی دیکھ بھال، صفائی ستھرائی اور رہائش جیسے سماجی مسائل کو حل کرنے کے پروگراموں کو نافذ کر سکتا ہے، جو زندگی کے بہتر معیار کو یقینی بنانے میں بہت ہی موثر ہے۔
سرینگر سے جموں و کشمیر کی جانی مانی شخصیت جناب لیاقت منظور موسوی صاحب نے کہا کہ مولانا عمران رضا انصاری صاحب ایک دیانت دار اور لوگوں کا غمخوار سیاست دان ہے, جو بنا مسلک کے لوگوں کے مشکلات کو حل کرنے میں ہمیشہ فکر مند رہتا ہے۔ لہذا پٹن بارہمولہ اسمبلی حلقہ سے مولانا عمران رضا انصاری صاحب کی جیت کو یقینی بنانے کے لیے ملت کے نوجوانوں کو سیاسی بیداری اور دوراندیشی کا مظاہرہ کرنا چاہیے تاکہ ایک ایک ووٹ مولانا موصوف کو پڑے جس سے ان کی جیت یقینی بن جائے اور اس سے مولانا صاحب کو قومی خدمات کا موقع فراہم ہو جائے گا اور وہی کشمیر کی خوشبختی کی دلیل ہے۔
جموں و کشمیر کو مولانا عمران رضا انصاری صاحب جیسے سرکردہ اور دوراندیش سیاست دان کی ضرورت دفعہ 370 ہٹانے کے بعد کچھ زیادہ ہی ضرورت بن گیی ہے۔ جن کا مسئلہ جموں و کشمیر کے مسئلہ کو حل کرنے میں ایک نمایاں کردار کی ضرورت ہے, جو بحیثیت ایک شیعہ لیڈر کے بغیر ممکن ہی نہیں۔
(جنرل (عام
ٹرین کے مسافر توجہ فرمائیں! جھارکھنڈ سے چلنے والی 12 ٹرینوں کا روٹ تبدیل، 30 نومبر سے 5 دسمبر تک کوٹشیلا اسٹیشن پر یارڈ دوبارہ بنانے کا کام شروع۔
دھنباد : رانچی اور دھنباد سے ٹرین سے سفر کرنے والوں کو دسمبر کے پہلے ہفتے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ 30 نومبر سے 5 دسمبر تک کوٹشیلا اسٹیشن پر یارڈ کو دوبارہ بنانے کا کام کیا جائے گا۔ اس کے لیے پاور بلاک ہوگا۔ اس کی وجہ سے رانچی – بوکارو روٹ پر کئی ٹرینوں کا روٹ تبدیل کر دیا جائے گا، کچھ ٹرینیں منسوخ بھی ہوں گی۔ ساؤتھ ایسٹرن ریلوے کے آدرا ڈویژن نے یہ اطلاع جاری کی ہے۔ کوٹشیلا اسٹیشن پر یارڈ کو دوبارہ تیار کرنا ایک اہم کام ہے۔ اس سے ٹرینوں کی آمدورفت میں مزید بہتری آئے گی۔ لیکن اس کام کے دوران ٹرین خدمات متاثر ہوں گی۔ زحمت سے بچنے کے لیے مسافروں کو اپنے سفر کی پہلے سے منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔ ریلوے نے مسافروں کی سہولت کے لیے متبادل انتظامات کیے ہیں۔ کچھ ٹرینیں تبدیل شدہ روٹ پر چلائی جائیں گی۔
یہ دونوں ٹرینیں 5 دسمبر تک مکمل طور پر منسوخ رہیں گی۔
دو ٹرینیں مکمل طور پر منسوخ کر دی جائیں گی۔ وردھمان – ہتیا – وردھمان ایکسپریس (13504/13503) 30 نومبر سے 5 دسمبر تک نہیں چلے گی۔ آدرا – برکاکانہ – ادرا میمو اسپیشل (08641/08642) یکم دسمبر سے 5 دسمبر تک منسوخ رہے گا۔
بدلے ہوئے روٹ پر چلنے والی ٹرینیں :
١- 18628/18627 رانچی – ہاوڑہ – رانچی ایکسپریس
راستہ : موری – گنڈہ بہار – چنڈیل – ٹاٹا – کھڑگپور
تاریخ : 1 دسمبر 2024
٢- 18428 آنند وہار – پوری ایکسپریس
راستہ : گومو – انارا – پورولیا – چنڈیل
تاریخ : 1 دسمبر 2024
موری – برکاکانہ – چندرپورہ روٹ پر چلنے والی ٹرینیں :
12366 رانچی – پٹنہ جنشتابدی ایکسپریس (1 دسمبر 2024)
13320 رانچی – دمکا ایکسپریس (1 دسمبر اور 3 دسمبر 2024)
12020 رانچی – ہاوڑہ شتابدی ایکسپریس (3 دسمبر 2024)
18603 رانچی – گوڈا ایکسپریس (5 دسمبر 2024)
چندر پورہ – برکاکانہ – مری روٹ پر چلنے والی ٹرینیں :
12019 ہاوڑہ – رانچی شتابدی ایکسپریس (2 دسمبر اور 5 دسمبر 2024)
13319 دمکا – رانچی ایکسپریس (2 دسمبر اور 5 دسمبر 2024)
13351 دھنباد – الیپی ایکسپریس (2 دسمبر اور 5 دسمبر 2024)
12818 آنند وہار – ہتیا ایکسپریس (2 دسمبر 2024)
12365 پٹنہ – رانچی جنشتابدی ایکسپریس (2 دسمبر اور 5 دسمبر 2024)
18625 پورنیہ کورٹ – ہتیا ایکسپریس (5 دسمبر 2024)
ری شیڈول ٹرین :
ایک ٹرین کا شیڈول تبدیل کر دیا گیا ہے۔ دھنباد – بھونیشور اسپیشل (02831)، جو 5 دسمبر کو دھنباد سے شروع ہو رہا ہے، ایک گھنٹہ کی تاخیر سے پہنچے گا۔ مسافروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اسٹیشن پر پہنچنے سے پہلے ٹرین کی صحیح حالت کی جانچ کریں۔ وہ ریلوے کی ویب سائٹ یا این ٹی ای ایس ایپ پر اپ ڈیٹس چیک کر سکتے ہیں۔ اس سے وہ کسی بھی قسم کی پریشانی سے بچ سکتے ہیں۔ ریلوے ہیلپ لائن نمبر 139 پر بھی معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔ یہ کام ریلوے کی ترقی کے لیے اہم ہے۔ یہ مستقبل میں مسافروں کو بہتر خدمات فراہم کرے گا۔
(Monsoon) مانسون
سائیکلون فینگل : سمندری طوفان فینگل آج پڈوچیری کے قریب ٹکرائے گا، سمندر میں اونچی لہریں اٹھ رہی ہیں۔
سائیکلون فینگل : سمندری طوفان فینگل، جو خلیج بنگال میں بن رہا ہے، ہفتے کی دوپہر تک پڈوچیری کے ساحل کے قریب لینڈ فال کر سکتا ہے۔ اس دوران ہوا کی رفتار 90 کلومیٹر فی گھنٹہ کے قریب رہنے کا امکان ہے۔ تاہم اس کا اثر تمل ناڈو میں پہلے ہی نظر آ رہا ہے۔ کئی علاقوں میں تیز ہوائیں چل رہی ہیں اور مسلسل بارش ہو رہی ہے۔ بھارتی محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان کی وجہ سے تامل ناڈو، پڈوچیری اور آندھرا پردیش میں شدید بارشیں ہو سکتی ہیں۔ سمندری طوفان کے باعث حکومت اور انتظامیہ بھی الرٹ موڈ میں ہے۔ تمل ناڈو حکومت نے لوگوں سے ہفتے کے روز گھروں کے اندر رہنے کی اپیل کی ہے اور اس دن اسکولوں اور کالجوں میں چھٹی کا اعلان بھی کیا ہے۔ جبکہ آئی ٹی کمپنیوں کے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کو کہا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی سائیکلون فینگل) نے کہا کہ جیسے جیسے طوفانی طوفان فینگل تمل ناڈو کے ساحلی اضلاع کے قریب پہنچا، کئی ساحلی علاقوں میں موسم میں تبدیلی دیکھی جا رہی ہے۔ سمندری طوفان فینگل کے پیش نظر محکمہ موسمیات نے شمالی تمل ناڈو، پڈوچیری اور ملحقہ جنوبی آندھرا پردیش کے ساحلوں کے لیے وارننگ جاری کی ہے۔
بزنس
انڈین ریلوے کا نیا منصوبہ تیار… کاوچ ورژن 4.0 سسٹم ٹرینوں میں نصب کیا جا رہا ہے، یہ نہ صرف ٹرینوں کو تصادم سے بچائے گا بلکہ ‘نشیڈی پروف’ بھی ہوگا۔
نئی دہلی : ریلوے دو ٹرینوں کو ایک دوسرے سے ٹکرانے سے روکنے کے لیے کاوچ ورژن-4.0 سسٹم لگا رہا ہے۔ یہ نہ صرف ٹرینوں کو آپس میں ٹکرانے سے روکے گا بلکہ ‘اڈکٹ پروف’ بھی ہوگا۔ بھارت کے مختلف حصوں میں منشیات کے عادی افراد کی ریلوے کی جائیداد چوری کرنے کے مسئلے کے پیش نظر اس نظام کو یورپی نہیں بلکہ ہندوستانی طرز پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ جس میں سسٹم کا ایک حصہ ریلوے لائنوں پر لگایا جائے گا۔ اس میں تانبا استعمال نہیں کیا جائے گا۔ تاکہ منشیات کے عادی اور سمیکی چند روپوں کے عوض اسے چوری نہ کر لیں۔
ریلوے کے وزیر اشونی وشنو نے کہا کہ تقریباً چھ سالوں میں کاوچ سسٹم پورے ملک کے ریلوے نیٹ ورک پر نصب کر دیا جائے گا۔ اس سسٹم کو 10 ہزار انجنوں میں نصب کرنے پر ایوارڈ بھی دیا گیا ہے۔ اس کی اچھی بات یہ ہے کہ پہلے ایک لوکو میں آرمر سسٹم لگانے میں 14 دن لگتے تھے۔ انجینئرز اور ٹیکنیشنز کی مسلسل تربیت کی وجہ سے یہ وقت 22 گھنٹے رہ گیا ہے۔
اس کے پیچھے ریلوے کے ایک اور افسر نے بتایا کہ اس کے لیے ریلوے ایک تعلیمی ٹیکنالوجی کمپنی کی مدد بھی لے رہا ہے۔ جن کے ماہرین آرمر لگانے کے طویل وقت کو کم کرنے میں کافی مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔ لوکوز کے علاوہ ابتدائی طور پر یہ سسٹم 15 ہزار کلومیٹر ریلوے روٹس پر لگایا جائے گا۔ اس میں ممبئی سے بڑودہ، دہلی سے متھرا-پلوال تک کا حصہ بھی مکمل ہو چکا ہے۔ اسے ایک ہزار کلومیٹر سے زیادہ ریل راستوں پر نصب کیا گیا ہے۔
ریلوے نے کہا کہ اب تک یہ سسٹم تقریباً 1600 کلومیٹر ریلوے لائنوں پر لگایا جا چکا ہے۔ لیکن یہ پرانا ورژن ہے۔ اسے نئے ورژن کے ساتھ بھی اپ ڈیٹ کیا جائے گا۔ حکام نے بتایا کہ وسیع پیمانے پر آرمر سسٹم تین حصوں میں نصب ہے۔ اس میں ایک ریلوے لائن، دوسرا انجن اور تیسرا سگنلنگ سسٹم۔ یہ ایک مربوط نظام ہے۔ سیٹلائٹ اور دیگر ٹیکنالوجی کے ذریعے کام کرنے والا یہ ہندوستانی آرمر سسٹم یورپی ممالک کے مقابلے بہت سستا ہوگا۔
ریلوے کے وزیر وشنو نے یہ بھی کہا کہ ایک لوکو میں آرمر سسٹم لگانے کی لاگت تقریباً 80 لاکھ روپے ہے اور ایک کلومیٹر میں بکتر لگانے کی لاگت تقریباً 60 لاکھ روپے ہے۔ جو یورپی ممالک سے بہت کم ہے۔ دوسری بات یہ کہ ہندوستان کا یہ آرمر سسٹم یورپی ممالک کے مقابلے سستا اور بہتر ہے۔ ریلوے حکام نے بتایا کہ کئی ممالک سے اپنی ریلوے لائنوں پر کاوچ سسٹم لگانے کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم4 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی4 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں5 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
-
سیاست3 months ago
سپریم کورٹ، ہائی کورٹ کے 30 سابق ججوں نے وشو ہندو پریشد کے لیگل سیل کی میٹنگ میں حصہ لیا، میٹنگ میں کاشی متھرا تنازعہ، وقف بل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔