Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

آسام کے نہتے مسلمانوں پر پولس کی مبینہ کاروا ئی ظلم و جبر کی بد ترین مثال : مولانا بدر الدین اجمل

Published

on

Maulana Badruddin Ajmal

آل انڈیا یونائیٹیڈ ڈیمو کریٹک فرنٹ کے قومی صدر و رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل نے آسام کے نہتے مسلمانوں پر پولس کی مبینہ ظالمانہ کاروائی اور ایک فوٹو گرافر کے وحشیانہ عمل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ظلم و جبر کی بد ترین مثال قرار دیا ہے۔ یہ بات انہوں نے آج یہاں جاری ایک ریلیز میں کہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آسام میں درنگ ضلع کے دھولپور گوروکھٹی علاقہ میں برسوں سے رہنے والے مسلمانوں کو بغیر متبادل جگہ فراہم کئے، جس طرح ان کے گھروں پر بلڈوذر چلایا گیا، وہ انسانیت کو شرمسار کرنے والا عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام لوگوں کا گھر آباد کرنا ہوتا ہے، مگر آسام حکومت نے جس طرح طاقت کا مظاہرہ کرکے غریبوں کے آشیانہ کو تہس نہس کیا، یہاں تک کہ عبادت گاہوں کو بھی مسمار کر دیا وہ ظلم و بربریت کی گواہی دیتا ہے۔

مولانا نے مزید کہ کہ حد تو اس وقت ہو گئی، جب اس مبینہ ظلم کے خلاف وہاں کے لوگ احتجاج کر رہے تھے، تو پولس نے ان پر مبینہ طور پر فائرنگ کر دی، جس میں دو لوگ شہید ہو گئے، جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے، اور ان سب میں ایک کیمرہ مین نے مظلوم اور مقتول شخص پر چھلانگ لگا کر اور اس پر گھونسے مار کر بربریت کی انتہا کر دی۔

انہوں نے پورے معاملہ کی جوڈیشیل انکوائری کروانے، گناہگاروں کو سخت سزا دینے، مقتولوں کے اہل خانہ کو بیس بیس لاکھ اور زخمیوں کو دس دس لاکھ بطور معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ نیز انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ سرکار تمام لوگوں کو گھر کے لئے زمین فراہم کرائے، اور ہر ایک کو دو دو لاکھ روپیہ گھر بنانے کے لئے بھی دے۔

مولانا نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو آسام کے خطرناک سیلاب میں اپنا گھر بار گنوا چکے ہیں، اور اس جگہ پر برسوں سے رہ رہے تھے، جہاں انہیں روڈ، بجلی، پانی اور اسکول وغیرہ سب کچھ میسر تھا، پھر کووڈ کے اس پُرآشوب دور میں سرکار نے ان کے گھروں پر بلڈوزر چلا کر تباہ کر دیا ہے۔ مولانا نے مزید کہا کہ 16 ستمبر کو مجھے slipped disc (کولھے کی ہڈی اپنی جگہ سے ہٹ گئی ہے) ہوا ہے، جس کے بعد سے ہی میں ڈاکٹروں کی ہدایت پر مکمل بیڈ ریسٹ پر ہوں، اسی وجہ سے میں سفر نہیں کر سکتا، لیکن 20 ستمبر کو جیسے ہی مجھے لوگوں کے گھر اجاڑے جانے کا علم ہوا، میں نے اسی دن اپنے ایم ایل اے کے وفد کو وہاں بھیجا، جنہوں نے حالات کا جائزہ لیکر وہاں کے ضلع انتظامیہ سے ملاقات کی، اور اپنا احتجاج درج کروایا۔ نیز بے گھر لوگوں کی رہائش کا فوری انتظام کرنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ دوسری طرف وفد نے متأثرین کو فوری راحت رسانی کے لئے بھی انتظام کرنے کا پروگرام بنایا، اور اس کے لئے انتظام میں لگ گئے۔ مگر اس دوران 23 ستمبر کو جب متأثرین جمہوری طریقہ سے احتجاج کر رہے تھے، تو پولس نے لاٹھی ڈنڈوں سے ان کی پیٹائی کر دی، اور اس کے بعد مبینہ طور پر گولی چلا دی، جس نے دو بے گناہوں کی جان لے لی، جبکہ درجنوں کو گھائل کر دیا۔ واقعہ کے فوری بعد ہمارے ایم ایل اے کا وفد متأثرہ جگہ پہونچا، لوگوں سے ملاقات کی، اور سرکار کی کاروائی کے خلاف آواز بلند کی۔ آج ہماری پارٹی کے ایم ایل اے کے وفد نے آسام کے گورنر سے بھی ملاقات کی ہے، اور واقعہ کی مذمت کے ساتھ ساتھ مطالبات بھی ان کے سامنے پیش کئے ہیں۔ اس کے علاوہ ہماری پارٹی نے آج اس واقہ کے خلاف آسام بند نیز خاموش احتجاج کا بھی اہتمام کیا ہے۔ مولانا نے کہا کہ مظلوموں کے حق اور ظلم کے خلاف ہم اور ہماری پارٹی جمہوری طریقہ سے لڑتے رہیں گے، اور اگر انصاف نہیں ملا، تو عدالت بھی جائیں گے۔

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ترکی کے لمین میگزین میں گستاخانہ خاکے کی اشاعت کے خلاف رضا اکیڈمی کا احتجاج

Published

on

protest mumbai

ممبئی : ترکی کے معروف “لمین میگزین” میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ سے منسوب گستاخانہ خاکہ شائع کیے جانے پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں آج بعد نماز جمعہ ممبئی کے سیفی جوبلی اسٹریٹ واقع ہانڈی والی مسجد میں رضا اکیڈمی کی جانب سے ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس احتجاج کی قیادت رضا اکیڈمی کے سربراہ اسیر مفتی اعظم الحاج محمد سعید نوری اور مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کی۔ مظاہرے میں سینکڑوں عاشقانِ رسول ﷺ نے شرکت کی اور گستاخانہ خاکے کے خلاف اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

اس موقع پر الحاج محمد سعید نوری نے کہا : “نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کی شانِ اقدس میں گستاخی پوری امت مسلمہ کے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔ ہم ترک حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس گستاخ میگزین کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے، اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والے عناصر کو سخت سزا دے۔”

مقررین نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ایسے گستاخانہ اقدامات کے خلاف ٹھوس عالمی قانون سازی کریں تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کی جرأت نہ کر سکے۔ احتجاج کے دوران شرکاء نے نعرۂ تکبیر اللہ اکبر”لبیک یا رسول اللہ ﷺ جیسے نعرے بھی لگائے، لیکن پورا احتجاج پُرامن ماحول میں اختتام پذیر ہوا۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر میں مراٹھی کے نام پر تشدد ناقابل برداشت، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

Published

on

fadnavis-azmi

مہاراشٹر سماجواری پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی نے مراٹھی بنام ہندی تنازع اور تشدد کے خلاف ریاستی وزیر اعلی دیویندرفڑنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اتربھارتی یہاں ممبئی میں کام کاج کی غرض سے آتے ہیں, ان کے بغیر ممبئی کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ لیکن لسانیات کے نام پر ان پر تشدد عام ہو گیا۔ ایم این ایس کے ہندی زبان اور اتربھارتیوں کے تشدد پر اعظمی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پر اس پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مراٹھی زبان کے نام پر شمالی ہند کے باشندوں کے خلاف نفرت اور تشدد کی سیاست کی جا رہی ہے۔ ممبئی میں روزی کمانے کے لیے آنے والے غریبوں کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے, یہ غنڈہ گردی صرف غریبوں پر ہو رہی ہے، کسی بڑے کارپوریٹ پر تشدد کیوں نہیں برپا کیا جارہا ہے, غریبوں پر ہی یہ تشدد کیوں؟ یہ سوال اعظمی نے کیا ہے کہ ‎میں اپنے قومی صدر محترم سے اکھلیش یادو جی سے اپیل کرتا ہوں کہ نفرت کی اس سیاست کے خلاف پارلیمنٹ میں آواز حق بلند کر کے اتربھارتیوں کو انصاف دلائے اور سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کی مبینہ پالیسی پر حکومت سے سوال کریں۔

‎میں وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اعظمی نے مراٹھی کے نام پر تشدد کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس پر قدغن لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com