Connect with us
Wednesday,21-May-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مولانا ارشد مدنی کا وقف بورڈ کاخیر سگالی دورہ، تاریخی مساجد کے شایان شان تزئین و مرمت پر زور

Published

on

Maulana Arshad Madani

جمعیۃ علمائے ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے وقف بورڈ کے چیرمین اور ایم ایل اے امانت اللہ خاں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان تاریخی مساجد کے شایان شان تزئین و مرمت کاکام ہونا چاہیئے اور ماہرین اور تجربہ کار لوگوں کی رائے اور خدمات لی جانی چاہئیں۔ یہ بات انہوں نے آج یہاں دہلی دہلی وقف بورڈکا دورہ کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہاکہ کوشش ہونی چاہئے کہ یہ تاریخی مساجد جیسی ہیں ویسی ہی رہیں، اور ان میں تبدیلی واقع نہ ہو۔ اس دوران شمال مشرقی دہلی میں ہونے والے فساد متاثرین کی بازآباد کاری اور دہلی وقف بورڈاور جمعیت علماء ہند کے ذریعہ فساد متاثرین کے لیئے کیئے گئے راحت رسانی کے کاموں کا بھی ذکر ہوا اور ملت کے دونوں مؤقر اداروں کے ذریعہ کی گئی خدمات کو سراہا گیا۔

واضح رہے کہ جمعیۃ علماء ہند کے صدر حضرت مولانا ارشد مدنی نے وقف بورڈ کا دورہ کرتے ہوئے چیئرمین دہلی وقف بورڈ امانت اللہ خان سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات خیر سگالی تھی۔ تفصیل کے مطابق مولانا کے ساتھ جمعیۃ علماء دہلی کے صدر مفتی عبدلرازق بھی تھے۔ اس دوران وقف بورڈ کے سیکشن آفیسر حافظ محفوظ محمد نے حضرت مولانا ارشد مدنی صاحب کا استقبال کیا۔ مولانا نے اس دوران چیئرمین وقف بورڈ امانت اللہ خان سے حالات حاضرہ اور ملک و ملت کو درپیش مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیااور وقف بورڈ کی کارگزاریوں سے بھی آگاہی حاصل کی۔ اس دوران امانت اللہ خان نے حضرت مولانا ارشد مدنی صاحب کو دفتر وقف بورڈ کے ماضی اور حال میں ہوئی تبدیلیوں سے باخبر کرتے ہوئے وقف بورڈ کا معائنہ کرایا۔ امانت اللہ خان نے وقف بورڈ کے حالات بتاتے ہوئے کہا کہ آج ہم الحمدللہ دفتر وقف بورڈ سے ہر طرح سے غریبوں کا تعاون کر رہے ہیں اور تعلیمی میدان میں بھی ضرورتمند طلبہ کو اسکالرشپ فراہم کر رہے ہیں۔

مسٹر امانت اللہ خان نے بورڈ کے تحت حال ہی میں جوگابائی بٹلہ ہاؤس میں شروع کیئے گئے وقف انگلش میڈیم اسکول کی تفصیلات سے مولانا ارشد مدنی کو باخبر کیا، جس پر مولانا نے خوشی کا اظہار کیا۔ چیئرمین دہلی وقف بورڈ نے اپنی مدت کار میں کیئے گئے ترقیاتی کاموں سے بھی حضرت مدنی کو باخبر کیا، اور بتایا کہ پہلے یہاں صرف چند لوگوں کا عملہ تھا جسے بڑھا کر ڈیڑھ سو کے قریب کر دیا گیا، اور وقف بورڈ کا صدر دفتر جو خستہ حالت میں تھا اس کی بھی کایا پلٹ کر دی گئی، اور آج الحمدللہ سب تعلیم یافتہ اور پروفیشنل اسٹاف ہے، جو وقف جائدادوں کی حفاظت میں سرگرم ہے۔

چیئرمین امانت اللہ خان نے اس دوران شاہی جامع مسجد دہلی کی خستہ صورتحال اور دیگر تاریخی مساجد کی موجودہ صورتحال سے بھی مولانا مدنی کو واقف کراتے ہوئے کہا کہ ہم انشاء اللہ جہاں تک ہوسکے گا، ان تاریخی مساجد کے شایان شان تزئین و مرمت کا کام کرائیں گے۔ امانت اللہ خان نے مولانا کو بتایا کہ ابھی ہم ماہرین سے مسجد کی شکستہ حالت اور ضروریات کا تجزیہ کرا رہے ہیں۔

(جنرل (عام

عمارت کا گرنا : مہاراشٹر کے کلیان میں بڑا حادثہ، شری سپتشرنگی بلڈنگ کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا، 6 افراد کی موت

Published

on

Building-Collapse

ممبئی : مہاراشٹر کے تھانے کے قریب کلیان شہر میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ چار منزلہ عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا ہے۔ اس عمارت کا نام سپت شرنگی ہے اور اس کے ملبے میں کچھ لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ عمارت سے آٹھ افراد کو بچا لیا گیا ہے تاہم اطلاعات ہیں کہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ، میونسپل حکام اور پولیس کی جانب سے تقریباً دو گھنٹے سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس واقعہ میں چھ لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ معلومات کے مطابق کلیان ایسٹ میں سپتشرنگی عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا جس سے کئی لوگ پھنس گئے۔ اب تک چھ افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں کیونکہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ اس واقعہ نے کافی ہلچل مچا دی ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یہ عمارت بہت پرانی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی میونسپل کارپوریشن کے افسران موقع پر پہنچ گئے۔

امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں اور زخمیوں کو نکالا جا رہا ہے۔ عمارت کا سلیب گرا تو بہت زوردار آواز آئی۔ اب زخمیوں کے نام سامنے آ رہے ہیں۔ وہ ہیں ارونا روہیداس گرنارائن (عمر 48)، شرویل شریکانت شیلار (عمر 4)، ونائک منوج پادھی، یش کشیر ساگر (عمر 13)، نکھل کھرات (عمر 27)، شردھا ساہو (عمر 14)۔ مرنے والوں کے نام ہیں – پرمیلا ساہو (عمر 58)، نامسوی شیلر، سنیتا ساہو (عمر 37)، سجتا پاڈی (عمر 32)، سشیلا گجر (عمر 78)، وینکٹ چوان (عمر 42)۔ میونسپل اہلکار موقع پر موجود ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس واقعے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ اس واقعے کی کئی تصاویر اور ویڈیوز بھی اب سامنے آرہی ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی لوکل چلتی ٹرین معذور ڈبے میں نابینا خاتون کی پٹائی ملزم گرفتار

Published

on

download (1)

ممبئی : ممبئی کی لوکل ٹرین میں معذور کے ڈبے میں ایک نابینا خاتون کی پٹائی کرنے کے الزام میں محمد اسماعیل حسن علی کو گرفتار کرنے کا دعوی ریلوے پی آر پی نے کیا ہے۔ ممبئی کے سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن سے ٹٹوالا جانے والی ٹرین میں محمد اسماعیل حسن علی اپنی حاملہ اہلیہ 10 سالہ بیٹی کے ساتھ معذور کے ڈبے میں سفر کر رہا تھا, اس دوران نابینا خاتون 33 سالہ ڈبہ میں داخل ہوئی تو دیگر مسافروں نے معذور خاتون کیلئے سیٹ چھوڑنے کی حسن علی سے درخواست کی تو اس نے انکار کر دیا, اس دوران متاثرہ نے اسے گالی دی تو 40 سالہ حسن علی طیش میں آگیا اور اس نے خاتون کی پٹائی شروع کردی۔ ڈبے میں موجود مسافروں نے کسی طرح نابینا کو بچایا اور یہ مارپیٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی, جس کے بعد سوشل میڈیا پر اس پر تبصرہ بھی شروع ہوگیا تھا۔ اس کو نوٹس لیتے ہوئے کلیان جی آر پی نے کارروائی کرتے ہوئے ممبرا کے ساکن محمد اسماعیل حسن کو گرفتار کر لیا اور اس معاملے کی مزید تفتیش کرلا پولیس کے سپرد کر دی گئی ہے۔ حسن علی کے خلاف بلا کسی عذر کے معذوروں کے ڈبے میں سفر کرنے، مارپیٹ، نابینا مسافر کی حق تلفی کرنے کا بھی معاملہ درج کیا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے… حکومت نے سپریم کورٹ سے ایسا کیوں کہا؟ جانئے اور کیا دلائل دیے گئے۔

Published

on

Court-&-Waqf

نئی دہلی : مرکزی حکومت نے بدھ کو سپریم کورٹ میں وقف پر بحث کے دوران ایک اہم بات کہی۔ حکومت نے کہا کہ وقف، جو ایک اسلامی تصور ہے، اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ اس لیے اسے آئین کے تحت بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ حکومت یہ بات وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے جواب میں کہہ رہی ہے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا، جو مرکز کی طرف سے پیش ہوئے، نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وقف کو بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، اس پر کوئی دعویٰ نہیں کیا جا سکتا۔ “اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ وقف ایک اسلامی تصور ہے، لیکن جب تک یہ نہ دکھایا جائے کہ وقف اسلام کا ایک لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں،” مہتا نے کہا، لائیو لا کے مطابق۔

مہتا نے اپنی تقریر کا آغاز ایکٹ کا دفاع کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو سرکاری اراضی پر دعویٰ کرنے کا حق نہیں ہے۔ یہاں تک کہ اگر اسے ‘وقف از صارف’ اصول کے تحت وقف کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہو۔ ‘یوزر کے ذریعہ وقف’ کا مطلب ہے کہ اگر کوئی زمین طویل عرصے سے مذہبی یا خیراتی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہو تو اسے وقف قرار دیا جاتا ہے۔ مہتا نے صاف کہا، ‘سرکاری زمین پر کسی کا کوئی حق نہیں ہے۔’ ایک پرانے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جائیداد حکومت کی ہے اور اسے وقف قرار دیا گیا ہے تو حکومت اسے بچا سکتی ہے۔ سالیسٹر جنرل نے مزید کہا، ‘صارفین کے ذریعہ وقف کوئی بنیادی حق نہیں ہے، اسے قانون نے تسلیم کیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی حق قانون سازی کی پالیسی کے طور پر دیا جائے تو وہ حق ہمیشہ واپس لیا جا سکتا ہے۔’

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com