(جنرل (عام
مولانا ارشد مدنی کا وقف بورڈ کاخیر سگالی دورہ، تاریخی مساجد کے شایان شان تزئین و مرمت پر زور

جمعیۃ علمائے ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے وقف بورڈ کے چیرمین اور ایم ایل اے امانت اللہ خاں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان تاریخی مساجد کے شایان شان تزئین و مرمت کاکام ہونا چاہیئے اور ماہرین اور تجربہ کار لوگوں کی رائے اور خدمات لی جانی چاہئیں۔ یہ بات انہوں نے آج یہاں دہلی دہلی وقف بورڈکا دورہ کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہاکہ کوشش ہونی چاہئے کہ یہ تاریخی مساجد جیسی ہیں ویسی ہی رہیں، اور ان میں تبدیلی واقع نہ ہو۔ اس دوران شمال مشرقی دہلی میں ہونے والے فساد متاثرین کی بازآباد کاری اور دہلی وقف بورڈاور جمعیت علماء ہند کے ذریعہ فساد متاثرین کے لیئے کیئے گئے راحت رسانی کے کاموں کا بھی ذکر ہوا اور ملت کے دونوں مؤقر اداروں کے ذریعہ کی گئی خدمات کو سراہا گیا۔
واضح رہے کہ جمعیۃ علماء ہند کے صدر حضرت مولانا ارشد مدنی نے وقف بورڈ کا دورہ کرتے ہوئے چیئرمین دہلی وقف بورڈ امانت اللہ خان سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات خیر سگالی تھی۔ تفصیل کے مطابق مولانا کے ساتھ جمعیۃ علماء دہلی کے صدر مفتی عبدلرازق بھی تھے۔ اس دوران وقف بورڈ کے سیکشن آفیسر حافظ محفوظ محمد نے حضرت مولانا ارشد مدنی صاحب کا استقبال کیا۔ مولانا نے اس دوران چیئرمین وقف بورڈ امانت اللہ خان سے حالات حاضرہ اور ملک و ملت کو درپیش مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیااور وقف بورڈ کی کارگزاریوں سے بھی آگاہی حاصل کی۔ اس دوران امانت اللہ خان نے حضرت مولانا ارشد مدنی صاحب کو دفتر وقف بورڈ کے ماضی اور حال میں ہوئی تبدیلیوں سے باخبر کرتے ہوئے وقف بورڈ کا معائنہ کرایا۔ امانت اللہ خان نے وقف بورڈ کے حالات بتاتے ہوئے کہا کہ آج ہم الحمدللہ دفتر وقف بورڈ سے ہر طرح سے غریبوں کا تعاون کر رہے ہیں اور تعلیمی میدان میں بھی ضرورتمند طلبہ کو اسکالرشپ فراہم کر رہے ہیں۔
مسٹر امانت اللہ خان نے بورڈ کے تحت حال ہی میں جوگابائی بٹلہ ہاؤس میں شروع کیئے گئے وقف انگلش میڈیم اسکول کی تفصیلات سے مولانا ارشد مدنی کو باخبر کیا، جس پر مولانا نے خوشی کا اظہار کیا۔ چیئرمین دہلی وقف بورڈ نے اپنی مدت کار میں کیئے گئے ترقیاتی کاموں سے بھی حضرت مدنی کو باخبر کیا، اور بتایا کہ پہلے یہاں صرف چند لوگوں کا عملہ تھا جسے بڑھا کر ڈیڑھ سو کے قریب کر دیا گیا، اور وقف بورڈ کا صدر دفتر جو خستہ حالت میں تھا اس کی بھی کایا پلٹ کر دی گئی، اور آج الحمدللہ سب تعلیم یافتہ اور پروفیشنل اسٹاف ہے، جو وقف جائدادوں کی حفاظت میں سرگرم ہے۔
چیئرمین امانت اللہ خان نے اس دوران شاہی جامع مسجد دہلی کی خستہ صورتحال اور دیگر تاریخی مساجد کی موجودہ صورتحال سے بھی مولانا مدنی کو واقف کراتے ہوئے کہا کہ ہم انشاء اللہ جہاں تک ہوسکے گا، ان تاریخی مساجد کے شایان شان تزئین و مرمت کا کام کرائیں گے۔ امانت اللہ خان نے مولانا کو بتایا کہ ابھی ہم ماہرین سے مسجد کی شکستہ حالت اور ضروریات کا تجزیہ کرا رہے ہیں۔
سیاست
ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔
(جنرل (عام
وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔
نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔
نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔
(جنرل (عام
مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا