Connect with us
Monday,22-December-2025

(جنرل (عام

مولانا امین عثمانی ندوی اپنی ذات میں انجمن تھے۔ڈاکٹر ظفر الاسلام خاں

Published

on

اسلامی فقہ اکیڈمی کے رکن اساسی انتظامی امور کے سکریٹری اور تمام امورپر گہری نظر رکھنے والے مولانا امین عثمانی ندوی کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے دہلی اقلیتی کمیشن کے سابق چیرمین ڈاکٹر ظفر الاسلام خاں نے کہا کہ وہ علم کا دریا بہا ددیتے تھے لیکن وہ ہمیشہ اسٹیج کے پیچھے رہتے تھے۔ یہ بات انہوں نے کل شام فقہ اکیڈمی کی جانب سے مسٹر عثمانی کی یاد میں منعقدہ تعزیت جلسہ کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہاکہ وہ اپنی ذات میں انجمن تھے جو بات بھی کرتے تھے ان میں زبردست گہرائی ہوتی تھی وہ بات کی تہہ میں چلے جاتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ مسٹر عثمانی عالم اسلام کے مسائل پر گہری نظر رکھتے تھے اور تمام تحریکوں اور شخصیات سے مربوط رہتے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک بیرون ملک فقہ اکیڈمی کا تعارف کرانے اور اسے شناخت عطا کرنے میں زبردست کردار ادا کیا تھا۔اپنے دیرینہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بیشتر موضوعات پر انہیں خط لکھا کرتے تھے اور مسائل کی طرف توجہ دلاتے تھے۔
جماعت اسلامی شرعیہ کونسل سے وابستہ ڈاکٹر رضی الاسلام ندوی نے کہا کہ مولانا امین عثمانی ندوی نے اپنے پیچھے تصنیفات تو نہیں چھوڑی لیکن انہوں نے رجال سازی کا کام بڑے پیمانے پر کیا تھاوہ کبھی اسٹیج پر نظر نہیں آتے تھے لیکن وہ اسٹیج کے پیچھے سارا کام کرتے تھے اور ان کے پاس ہر پیچیدہ مسائل حل موجود تھا۔ان کی ملی مسائل پر گہری نظر تھی اور قومی و بین الاقوامی مسائل سے بھی گہری واقفیت رکھتے تھے۔انہوں نے کہاکہ ملکی اور بین الاقوامی تنظیموں کے بارے میں بہت زیادہ معلومات رکھتے تھے۔انہوں نے کہاکہ وہ ہمیشہ مجھے نئے مسائل کی طرف توجہ دلاتے تھے ان کی باریکیاں بتاتے تھے اور لکھنے کی فرمائش کرتے تھے۔
ڈاکٹر عبدالقادر خاں قاسمی نے کہاکہ امین عثمانی کا انتقال فقہ اکیدمی کا نقصان تو ہے ہی لیکن یہ ہم سب کا خسارہ ہے وہ بے مثال خورد نواز تھے۔تمام مسائل کے بارے میں اتنی وسیع معلومات رکھنے والے شخص کو میں نے نہیں دیکھا۔
مشہور آصف عمر نے امین عثمانی اتنے قابل انصاف تھے جو صدیوں میں پید اہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ امین عثمانی فقہی بصیرت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے اجتہاد کا دروازہ کھولنے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے فقہ اکیدمی کے توسط سے ایسے ایسے کام کروائے جو اس سے پہلے سوچنا بھی محال تھا اور ہمیشہ نئے نئے موضوعات پر اسلامک فقہ اکیڈمی کے سیمنار کروائے۔ وہ بہت مربوط اور عالم اسلام کی اہم شخصیات کے رابطے میں رہنے والے شخص تھے۔
سینئر صحافی عابد انور نے اپنی 30سالہ رفاقت کو یاد کرتے ہوئے کہاکہ وہ کچھ کرنا چاہتے تھے جو نہیں کرسکے یا حالات نے انہیں نہیں کرنے دیا۔ان کی نظر بہت آگے دیکھتی تھی جس کے بارے میں عام طور پر لوگ سوچ نہیں پاتے۔وہ مدارس اور مسلمانوں کی عائلی زندگی میں اصلاح کے زبردست حامی تھے۔اسلام میں خواتین کو دئے گئے حقوق کے زبردست حامی تھے اور اس پر عمل چاہتے تھے کہ مسلمان اس پر سختی سے عمل کریں۔اس تعزیتی جلسہ سے خطاب کرنے والوں میں عبدالحق فلاحی، عبدالر کریمی، فیروز اختر قاسمی، ڈاکٹر فضل، شاہ اجمل فاروقی، عبدالباری مسعود، صفی اختر، شمیم قاسمی، ابوالاعلی وغیر ہ شامل تھے۔
اس پروگرام کی نظامت فقہ اکیڈمی کے مفتی نادر قاسمی نے انجام دئے اور کہا کہ فقہ اکیڈمی کے سکریٹرل جنرل مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے ویڈیو پیغام کے ذریعہ ان ہی خیالات و جذبات کا اظہار کیا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی : وکرولی میں رکشہ ڈرائیور کی بچہ چوری کے شبہ میں پٹائی، برقعہ پوش ڈرائیور نے کرایہ وصولی کیلئے ایسی حرکت کی تھی، پولیس کا دعوی

Published

on

ممبئی : ممبئی وکرولی پارک سائٹ میں بچہ چوری کی افواہ کے بعد افراتفری مچ گئی اور آٹو رکشہ ڈرائیور کو اس وقت بھیڑ نے تشدد کا نشانہ بنایا جب وہ برقعہ میں ملبوس اپنا کرایہ لینے کیلئے وکرولی مدینہ مسجد کی گلی میں گیا تھا. اس دوران لوگوں کو شبہ ہوا کہ وہ بچہ چوری کے لیے آیا ہے, جس کے بعد بھیڑ نے اسے زدوکوب کیا, لیکن پولس موقع پر پہنچ گئی اور پھر اسے اپنی حراست میں لیا پوچھ گچھ میں یہ معلوم ہوا کہ وہ بچہ چوری کے لئے نہیں بلکہ کرایہ وصول کرنے کے لئے برقعہ پہن کر آیا تھا, وہ برقعہ میں اس لیے ملبوس تھا کہ اس کی کوئی شناخت نہ کرے اور وہ اپنا کرایہ آسانی سے وصول کر کے واپس جائیں, لیکن بدقسمتی سے لوگوں نے اسے پکڑلیا اور پولس نے بھیڑ کے قبضے سے اسے باہر نکالا اور بحفاظت پولس اسٹیشن لے گئی اس کے بعد پولس نے اس کی تصدیق کی کہ وہ بچہ چوری کے لیے نہیں آیا تھا. اس معاملہ میں مزید تفتیش جاری ہے, پولس نے بتایا کہ رکشہ ڈرائیور توصیف کیوں یہاں آیا تھا اس کی جانچ کے ساتھ یہ بھی معلوم کیا جارہا ہے کہ واقعی وہ کرایہ وصول کرنے کے لیے آیا تھا یا نہیں یا پھر بچہ چور ہے. ابتدائی تفتیش میں عیاں ہوا ہے کہ وہ بچہ چور نہیں ہے۔ پولس نے اس کی تصدیق کی ہے کہ رکشہ ڈرائیور بچہ چور نہیں ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی میں میونسپل کارپوریشن انتظامیہ اور انتخابی عمل کو بے خوف، آزاد اور شفاف ماحول میں انجام دینے کے لیے پرعزم ہے : بھوشن گگرانی

Published

on

ممبئی؛ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ اور انتخابی نظام ممبئی میونسپل کارپوریشن عام انتخابات 2025-26 کے لیے انتخابی عمل کو مکمل طور پر بے خوف، آزاد، شفاف اور نظم و ضبط کے ماحول میں انجام دینے کے لیے پرعزم ہے۔ اس سلسلے میں ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ نے تمام تر اور وسیع پیمانے پر تیاریاں کی ہیں اور تمام ضروری اقدامات کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا رہا ہے۔ انتخابی عمل میں سیاسی جماعتوں کا کردار بہت اہم ہوتا ہے۔ جمہوری اقدار کے فروغ اور انتخابی عمل کو منصفانہ، شفاف اور قابل اعتبار بنانے کے لیے تمام سیاسی جماعتیں، ان کے عہدیداران اور کارکنان ریاستی الیکشن کمیشن کے وضع کردہ ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل کریں اور میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔ انتخابی عمل میں ایک مثبت اور مثالی مثال قائم کی جانی چاہئے، یہ اپیل میونسپل کمشنر اور ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر بھوشن گگرانی نے کی ہے۔ممبئی میونسپل کارپوریشن عام انتخابات 2025-26 کے سلسلے میں آج میونسپل کارپوریشن ہیڈکوارٹر میں سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک میٹنگ ہوئی۔ اس موقع پرگگرانی نے الیکشن کے مختلف انتظامی، تکنیکی اور قانونی پہلوؤں کے بارے میں تفصیلی معلومات پیش کیں
ایڈیشنل میونسپل کمشنر (شہر) ڈاکٹراشونی جوشی، اسپیشل ڈیوٹی آفیسر (الیکشن) وجے بالموار، جوائنٹ کمشنر (ٹیکس اسسمنٹ اینڈ کلیکشن)وشواس شنکروار، اسسٹنٹ کمشنر (ٹیکسیشن اینڈ کلیکشن) گجانن بیلے، یوپیزلا الیکشن آفیسر میٹنگ میں وجے کمار سوریاونشی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے عہدیداران اور نمائندے موجود تھے۔سیاسی جماعتوں کو انتخابات کے خوش اسلوبی سے انعقاد کے لیے 23 الیکشن ڈیسیژن آفیسر کے دفاتر اور ان کے کام کے دائرہ کار کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں۔ اس کے ساتھ کاغذات نامزدگی کے عمل، درخواستوں کی جانچ پڑتال، اعتراضات کے اندراج اور انتخابی عمل میں روزمرہ کے کاموں کے لیے ان دفاتر سے رابطہ کرنے کے طریقہ کار پر بھی رہنمائی کی گئی۔ میونسپل کمشنر شری نے کہا کہ الیکشن فیصلہ افسر کی سطح پر تمام ضروری انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں تاکہ امیدواروں کو کسی تکنیکی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ایڈیشنل میونسپل کمشنر (سٹی) ڈاکٹراشونی جوشی نے کہا کہ تمام رہنما خطوط دیے گئے ہیں تاکہ امیدوار انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی (امیدوار کی درخواستیں) داخل کرتے وقت کوئی غلطی نہ کریں۔ متعلقہ افراد تمام معلومات مقررہ فارمیٹ میں جمع کرائیں۔ امیدواروں کو اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہیے کہ تکنیکی دشواریوں کی وجہ سے کوئی درخواست مسترد نہ ہو۔ امیدواروں کے لیے لازمی ہے کہ وہ اپنی درخواست کے ساتھ جمع کرائے جانے والے حلف نامے میں تمام معلومات کو درست اور واضح طور پر پُر کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حلف نامے میں کوئی کالم خالی رہ جاتا ہے یا اگر غلط معلومات پائی جاتی ہیں تو دیگر تمام معاملات سمیت امیدوار کی نامزدگی منسوخ کی جا سکتی ہے۔
جوائنٹ کمشنر (ٹیکس اسسمنٹ اینڈ کلیکشن) وشواس شنکروار نے کہا کہ انتظامیہ کا بنیادی مقصد جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لیے ووٹنگ فیصد کو بڑھانا ہے۔ اس کے لیے سیاسی جماعتوں کو ووٹروں میں شعور بیدار کرنا چاہیے۔ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ‘SVEEP’ پروگرام کے تحت ووٹروں میں عوامی بیداری پیدا کی جا رہی ہے۔ نیز، انتخابی اخراجات کے سلسلے میں معزز ریاستی الیکشن کمیشن کے رہنما خطوط پر عمل کرنا لازمی ہے۔ امیدوار انتخابی مہم کے دوران ہونے والے ہر اخراجات کا ریکارڈ رکھیں اور انتخابی اخراجات کا حساب مقررہ وقت کے اندر جمع کرائیں۔سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کی طرف سے مختلف مسائل پر اٹھائے گئے مختلف شکوک و شبہات کو دور کیا گیا جن میں ذات کی تصدیق کا سرٹیفکیٹ، بیت الخلا کے استعمال کا سرٹیفکیٹ، ضمیمہ 1 اور ضمیمہ 2، انتخابی امیدواروں کے نمائندوں کی تقرری شامل ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ابو عاصم اعظمی کی نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیز جرائم کے خلاف بل متعارف کرانے پر ستائش ، مسلم تنظیموں نے ابوعاصم اعظمی کے اس قدم قابل مبارکباد قرار دیا

Published

on

ممبئی : ممبئی کی سرکردہ این جی اوزسیوا ٹرسٹ، مینارہ مسجد ٹرسٹ، آل انڈیا علماء بورڈ، ملک لیاقت حسین ٹرسٹ، نیشنل یونی آیوش ایکٹیوسٹ ٹرسٹ، ممبئی سینٹرل ایسوسی ایشن وغیرہ نے آج اسلام جمخانہ میں ایس پی ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی کو مبارکباد پیش کی اور مہاراشٹر اسمبلی میں تمام مذاہب کے احترام کے لیے سماج میں اتحاد اور بھائی چارے کو برقرار رکھنے کے لیے ان کی کوششوں کی ستائش کی۔ اعظمی ناگپور اسمبلی میں مذہبی منافرت ، توہین رسالت ، انبیاء، مذہبی پیشوا ، اور مذہبی مقامات، اور نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیز جرائم کے خلاف سخت قانون کے نفاذ کے لیے بل پیش کی تھی ۔
اس تقریب کا اہتمام اسلام جم خانہ، ممبئی میں کیا گیا تھا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ آج کل کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام، پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف قابل اعتراض یا توہین آمیز اشتعال انگیز تقاریر کرکے باہمی بھائی چارے کے درمیان نفرت پھیلائی جارہی ہے۔ اس سے امن وامان کا خطرہ ہے۔ لہٰذا ہم نے یہ بل کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام، پیغمبر کی توہین کرنے والوں کے خلاف قانون ساز اسمبلی میں پیش کیا ہے۔ اس بل میں کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام کے بارے میں توہین آمیز بیان دینے یا اسے سوشل میڈیا پر پھیلانے والوں کے خلاف 10 سال تک قید اور 2 لاکھ تک جرمانے کی سزا کا مسودہ تجویز پیش کی گئی ہے۔ اس طرح کی سزا نفرت انگیز تقریر اور نفرت انگیز جرائم پر قابو پائے گی۔ اس تقریب میں ایم ایل اے رئیس شیخ، ریاستی ورکنگ صدر یوسف ابرانی، چیف جنرل سکریٹری معراج صدیقی اور ایڈ وکیٹ رضوان مرچنٹ، مولانا اعجاز کشمیری، نظام الدین رین، نسیم صدیقی، سرفراز آرجو موجود تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com