Connect with us
Sunday,17-August-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

بیکانیر ضلع کے نوکھا میں ایک سرکاری اسکول کے پانی کی ٹینک کے پٹے ٹوٹنے سے تین طالبات کی موت کے بعد زبردست ہنگامہ اور احتجاج۔

Published

on

death-3-students

بیکانیر : راجستھان کے بیکانیر ضلع کے نوکھا سب ڈویژن علاقے کے ایک سرکاری اسکول میں آج ایک بڑا حادثہ پیش آیا۔ یہاں پانی کی ٹینک کے پٹے ٹوٹنے سے تین معصوم طالبات کی دردناک موت ہوگئی۔ حادثہ اس وقت پیش آیا جب صبح اسکول کھلنے کے کچھ دیر بعد طالبات وہاں پہنچیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ جب وہ اسکول کے احاطے میں پانی کے ٹینک کے ساتھ لگے پٹے پر کھڑی تھی تو اچانک پانی کی ٹینک کا پٹا ٹوٹ گیا۔ تینوں طالب علم 8 فٹ گہرے ٹینک میں گر گئے۔ یہ ٹینک تقریباً 15 فٹ تک پانی سے بھرا ہوا تھا۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی آس پاس کے گاؤں والے وہاں پہنچ گئے۔ ٹریکٹر منگوایا گیا اور موٹر کی مدد سے ٹینک سے پانی نکالا گیا۔ اس کے بعد تین دیہاتی سیڑھی کا استعمال کرتے ہوئے ٹینک پر چڑھ گئے۔ تقریباً آدھے گھنٹے کی کوشش کے بعد ملبے تلے دبی طالبات کو باہر نکالا گیا۔

حادثے کے بارے میں موصول ہونے والی ابتدائی معلومات کے مطابق، حادثہ بیکانیر کے نوکھا علاقے میں دیوناڈا (کیڈلی گاؤں) میں واقع گورنمنٹ پرائمری اسکول میں صبح 11 بجے کے قریب پیش آیا۔ جب وہ اسکول کے احاطے میں بنے ہوئے پانی کے ٹینک (ٹینکا) کے اوپر گئی۔ اس دوران ٹینک کے اوپر لگے پٹے ٹوٹ گئے۔ جس کے نتیجے میں تینوں لڑکیاں تقریباً 8 فٹ نیچے گر گئیں۔ تینوں کو اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ تین طالبات کی ہلاکت کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ انتظامیہ نے حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی لوگوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس حادثے کے لیے کوئی کتنا بڑا افسر ذمہ دار کیوں نہ ہو، اسے سزا ملنی چاہیے۔

یہاں واقعہ کی اطلاع ملتے ہی بیکانیر ہیڈکوارٹر سے کلکٹر نمرتا ورشنی اور ایس پی کویندر سنگھ بھی موقع پر پہنچے اور صورتحال کا جائزہ لیا۔ نوکھا کے ڈی ایس پی ہمانشو شرما نے بتایا کہ معاملے کی سنگینی اور لوگوں کے غصے کو دیکھتے ہوئے اسکول کے احاطے اور اسپتال میں پولیس فورس تعینات کردی گئی۔ تحقیقات کے لیے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے جو فوری طور پر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ وہ معاوضے اور مجرموں کے خلاف کارروائی کے بعد ہی بچیوں کی لاشیں لے جائیں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حادثے میں جاں بحق ہونے والی معصوم طالبات کی شناخت ہو گئی ہے۔ ان کی شناخت پرگیہ، ریکھا رام جاٹ کی بیٹی، بھارتی، عمرام جاٹ کی بیٹی اور روینہ، بگارام کی بیٹی کے طور پر ہوئی ہے، جو نوکھا علاقے کے کیڈلی گاؤں میں واقع سرکاری پرائمری اسکول دیوناڈا میں کلاس 2 میں پڑھتی ہے۔

حادثے کی اطلاع ملتے ہی لوگوں کی بڑی تعداد وہاں پہنچ گئی۔ اطلاع ملتے ہی سب ڈویژنل آفیسر گوپال جنگڈ اور پولیس اسٹیشن آفیسر امیت سوامی دیگر افسران کے ساتھ اسپتال پہنچے۔ حکام نے سکول کی حالت کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ خبر لکھے جانے تک گاؤں کے لوگوں کی بڑی تعداد اسکول کے احاطے میں موجود تھی۔ وہ محکمہ تعلیم سمیت تمام اعلیٰ حکام کو موقع پر بلانے اور متاثرہ خاندانوں کی فوری مالی مدد کرنے پر زور دے رہے تھے۔ کئی گاؤں والے بھی اسپتال کے باہر ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ 18 دسمبر 2024 کو پرنسپل سنتوش نے بلاک ایجوکیشن آفیسر کو پانی کی خستہ حالی کی اطلاع دی تھی۔ انہیں بتایا گیا کہ اسکول میں پانی کی ٹینک 5 انچ زمین میں دھنس گئی ہے۔ یہ کسی بھی وقت گر سکتا ہے۔ کوئی بڑا حادثہ رونما ہو سکتا ہے۔ اس کے بعد بھی ٹینک کی مرمت نہیں کی گئی۔ ٹینک کی عمر تقریباً 23 سال ہے۔ اس پر پٹی چڑھی ہوئی تھی۔ واقعہ کے وقت ٹینک تقریباً 15 فٹ پانی سے بھری ہوئی تھی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی امن کمیٹی میں جشن آزادی، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارگی کا قیام ہی مجاہدین آزادی کو ہماری سچی خراج عقیدت : فرید شیخ

Published

on

Farid-Shaikh

ممبئی : ممبئی امن کمیٹی نے جشن آزادی انتہائی جوش و خروش کے ساتھ منایا۔ امن کمیٹی کے صدر فرید شیخ کی سربراہی میں مسلم اکثریتی علاقہ کرافورڈ مارکیٹ کے شاہراہ پر جشن آزادی منایا گیا۔ اس دوران پولس کے اعلی افسران سمیت دیگر معززین نے شرکت کی فرید شیخ نے کہا کہ یوم آزادی پر مجاہدین کو یاد کیا گیا۔ یوم آزادی یونہی حاصل نہیں ہوئی, اس میں بے شمار علماء کرام دانشوران نے قربانیاں دی ہیں, تب جا کر ہمیں یہ آزادی نصیب ہوئی ہے۔ اس آزادی کی حفاظت ہمارا فرض ہے۔ اس ملک میں فرقہ پرستی سے آزادی وقت کا تقاضہ ہے, کیونکہ فرقہ پرستی عروج پر ہے, بھائی چارگی اتحاد اخوت قائم رکھنے کا عہد ہمیں کرنا ہوگا, یہی ہمارے ملک کی طاقت ہے, لیکن چند فرقہ پرست طاقتیں ملک میں زہر گھولنے کی کوشش کر رہی ہے, اسے ناکام بنانا بھی ضروری ہے, یہ ہر ہندوستانی کا فرض ہے کہ وہ بھائی چارگی اور ہندو مسلم اتحاد قائم کرے, یہی مجاہدین آزادی کو ہماری سچی خراج عقیدت ہو گی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مہاراشٹر میں ڈینگو سے ایک شخص کی موت پر ریاستی حکومت کی سخت کارروائی، انفیکشن کو نہ روکنے پر افسر سمیت تین افراد معطل

Published

on

dengu--fadnavis

ناگپور/ گڈچرولی : مہاراشٹر کے گڈچرولی ضلع میں گزشتہ چند دنوں میں ڈینگو سے ایک شخص کی موت ہوگئی, جبکہ تین دیگر افراد بھی بخار کے اس مشتبہ انفیکشن کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ چار افراد کی ہلاکت کے بعد حکام نے بروقت حفاظتی اقدامات نہ کرنے پر ہیلتھ آفیسر سمیت تین ملازمین کو معطل کر دیا۔ حکام نے یہ جانکاری دی۔ گڈچرولی ضلع کے سینئر ہیلتھ آفیسر نے بتایا کہ مولچیرا تعلقہ کے 10-12 گاؤں میں کل 117 لوگ ڈینگو سے متاثر پائے گئے، جہاں یہ چار اموات ہوئیں۔ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس خود گڈچرولی ضلع کے سرپرست / سرپرست وزیر ہیں۔ جب سے فڑنویس ریاست کے وزیر اعلیٰ بنے ہیں، وہ نکسل سے متاثرہ گڈچرولی ضلع پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ ڈینگو سے اموات کی صورت میں انتظامیہ کی سخت کارروائی کو اس سے جوڑا جا رہا ہے۔

اہلکار نے بتایا کہ ڈینگو کی وجہ سے پہلی موت 6 اگست کو ہوئی تھی، اس کے بعد 8، 11 اور 13 اگست کو تین دیگر مریضوں کی موت ہوئی تھی۔ اہلکار نے بتایا کہ ان مرنے والے مریضوں میں سے ایک ڈینگی سے متاثر پایا گیا، جب کہ تین مشتبہ کیس ایک نجی اسپتال میں پائے گئے۔ انہوں نے کہا، ‘ایک ہیلتھ آفیسر اور دو ہیلتھ ورکرز کو بروقت احتیاطی اقدامات نہ کرنے پر معطل کر دیا گیا۔ محکمہ صحت کے افسر نے بتایا کہ محکمہ صحت کو لگام کے علاقے میں ڈینگو کے پھیلاؤ کے بارے میں 7 اگست کو علم ہوا، اس وقت محکمہ صحت کی 15 ٹیمیں کل 25 دیہاتوں میں ڈینگو اور ملیریا کے مشتبہ کیسوں کا سروے کر رہی ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی : مانخورد میں 32 سالہ دہی ہانڈی شریک کی موت، شہر بھر میں 30 افراد زخمی

Published

on

Govind

ممبئی میں ہفتہ کو دہی ہانڈی کی تقریبات کے دوران ایک سانحہ دیکھنے میں آیا جب مہاراشٹر نگر، مانخورد میں بال گووندا پاٹھک سے تعلق رکھنے والا 32 سالہ شریک ایک حادثے میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ اس واقعہ کی اطلاع دوپہر 3 بجے کے قریب دی گئی اور اس کی تصدیق شتابدی اسپتال، گوونڈی نے کی۔ متوفی، جس کی شناخت جگموہن شیوکرن چودھری کے طور پر ہوئی ہے، جی+1 کی پہلی منزل سے دہی ہانڈی کی رسی باندھ رہا تھا جب وہ گھر کی گرل کے اندر گر گیا۔ اس کے گھر والے اسے شتابدی اسپتال لے گئے، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔

اس مہلک حادثے کے علاوہ، شہر بھر میں گووندا کے کئی شرکاء انسانی اہرام اور دیگر جشن کی سرگرمیوں کی کوشش کے دوران زخمی ہوئے۔ سہ پہر 3 بجے تک، ہسپتالوں نے کل 30 زخمیوں کی اطلاع دی تھی۔ ان میں سے 18 کیسز کوپر ہسپتال میں رپورٹ ہوئے جہاں 12 افراد زیر علاج رہے اور 6 کو فارغ کر دیا گیا۔ سیون اسپتال میں، چھ زخمی گووندوں کو داخل کرایا گیا، جن میں سے تین کا علاج چل رہا ہے اور باقی کو ابتدائی دیکھ بھال کے بعد گھر بھیج دیا گیا ہے۔ نائر ہسپتال میں مزید چھ کیسز ریکارڈ کیے گئے، جن میں سے ایک شخص اب بھی زیر علاج ہے اور پانچ کو فارغ کر دیا گیا ہے۔ دن بھر کی تقریبات کے دوران مجموعی طور پر 30 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 15 کو طبی امداد ملتی رہی, جبکہ دیگر 15 کو علاج کے بعد فارغ کر دیا گیا۔ شہری حکام نے بتایا کہ مانخورد کے واقعے کے علاوہ، جشن کے دوران شہر میں کسی اور بڑے ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com