Connect with us
Wednesday,19-November-2025

(جنرل (عام

اکولہ میں نقاب پوش خواتیں کا پر امن احتجاج، ہاتھرس معاملے میں ضلع کلکٹر کو میمورنڈم دے کر خاطیوں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ

Published

on

(خیال اثر)
جماعت اسلامی ہند اکولہ حلقہ خواتین کی طرف سے آج ضلع کلیکٹر کو ہاتھرس سے متعلق میمورنڈم دیا گیا۔ اس موقع پر نقاب پوش خواتین نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جس پر "انصاف دو "”ناری سمان دیش کا سمان ” جیسے فکر انگیز سلوگن تحریر تھے. اس موقع پر مظاہرین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برسوں پہلے نربھیا سانحہ رونما ہوا تھا جس نے نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا بھر کو دہلا کر رکھ دیا تھا اس سانحہ کی شکار متاثرہ کو علاج و معالجہ کے لیے سنگاپور تک لے جایا گیا لیکن متاثرہ جانبر نہ ہوسکی۔ حالیہ واقعہ اترپردیش کے موضوعہ ہاتھرس میں پیش آیا، مذکورہ واقعہ میں ایک دلت لڑکی جس کا خواب تھا کہ وہ وکالت کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد اپنے اہل خانہ کی کفالت کے لیے عدالتوں میں بہ حیثیت وکیل اپنی خدمات پیش کرے گی لیکن ہوا یہ کہ چند درندہ صفت افراد نے اس دلت و معصوم لڑکی کو راہ چلتے ہوئے اغواء کرنے کے بعد اس کی اجتماعی عصمت دری کی گئی. یہ سانحہ جہاں ہندوستان کو سرمشار کرنے کا سبب بنا ہے وہیں آج اس واقعہ سے ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر اور مہاتما گاندھی کی روحیں بھی ماتم کناں ہیں ۔ مظاہرین نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہ آزاد ہندوستان کی آزاد فضائیں کب تک ہمارے لیے پابند سلاسل رہیں گی۔ کیا ہم آزادانہ طریقے سے اپنی زندگی بھی گزار سکتے۔ متاثرہ کے اہل خانہ نظر بند کردیئے ہیں جو بھی متاثرہ کے گاؤں میں داخل ہونے کی کوشش کرتا ہے اُسے قانون کے رکھوالے حراست میں لے کر اُسے گاؤں بدر کر دیتے ہیں۔ متاثرہ کے گھر والے انتظامیہ پر الزام لگا رہے ہیں کہ ضلع انتظامیہ انہیں میڈیا پر بیان دینے یا پہلے دیئے گئے بیان کو تبدیل کرنے پر بے جا دباؤ ڈال رہی ہے۔ وہیں ایسا نہ کرنے انہیں سخت نتائج جھیلنے کی دھمکی بھی دی جارہی ہے۔ پورے ہندوستان میں مذکورہ واقعہ کو لے کر اہا اہا کار مچی ہوئی ہے۔ گاؤں گاؤں ، شہروں شہروں اور ہندوستان بھر کی تمام ریاستوں میں صرف دلت ہی نہیں بلکہ ہر طبقہ میں عدم تحفظ کا احساس پایا جانا فطری عمل ہے.
پورے ہندوستان میں ہونے والا احتجاج کسی بھی دن سیلاب بلا بن کر یوگی و مودی کی حکومتوں کو بہا لے جائے گا کیوں کہ تاریخ شاہد ہے مظلوم کی آہیں کبھی بھی رائیگاں نہیں جاتی۔ ہوسکتا ہے فسطائی جماعتوں کی بے جا ڈھیل کی وجہ سے اس واقعہ کے تمام مجرمین بچ جائیں لیکن یہ واقعہ ہندوستان کے حق میں شرمساری کا سبب بن کر صدیوں تک زندہ رہے گا۔ آج ضرورت ہے کہ قانون کی دیوی کی آنکھوں پر بندھی ہوئی پٹی کھول دی جائے تاکہ وہ بھی دیکھ سکے کہ جس نے آزاد ہندوستان کا قانون بنایا اُسی کے طبقہ کی ایک جوان لڑکی کے ساتھ منووادی کیسا سلوک کر رہے ہیں اور قانون و عدلیہ کس طرح خواب غفلت میں محو استراحت ہے اور ہمارے دیش کے عظیم وزیراعظم جو من کی باتوں سے ہندوستانیوں کا دل بہلاتے چلے آئے ہیں کس طرح اور کیسے اس واقعہ کو نیا موڑ دیتے ہوئے بہلانے کی کوشش کرتے ہیں۔ آج ہندوستان کی فضاؤں میں متاثرہ کی سسکیاں گونج رہی ہیں توہوائیں ماتم کناںہیں ہمیں یہاں پر ساحر لدھیانوی کی یاد آتی ہے جنہوں نے کبھی کہا تھا کہ
عورت نے جنم دیا مردوں کو مردوںنے اسے بازار دیا
جب جی چاہا مسلا کچلا جب جی چاہا دھتکار دیا-

Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

قومی خبریں

دلی لال قلعہ خودکش بمبار ڈاکٹر عمر نے فدائین حملہ کو اسلامی شہادت قرار دیا تھا

Published

on

ممبئی دلی لال قلعہ بم دھماکہ خودکش بمبار ڈاکٹر عمر نے بم دھماکہ سے قبل ایک ویڈیو جاری کیا تھا, جس میں اس نے خودکش بمبار کے تصور کو جائز قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ خودکش بمباری جائز ہے اور یہ اسلامی شہادت اور اسلامی آپریشن ہے۔ اس نے اپنے اس ویڈیو میں یہ بھی کہا ہے کہ خودکش بمبار کو غلط قرار دینا درست نہیں ہے, کیونکہ خودکش بمباری میں موت کا وقت تعین ہوتا ہے۔ ڈاکٹر عمر نے نہ صرف یہ کہ گمراہ کن پروپیگنڈہ کیا ہے بلکہ اس نے اسلامی تعلیمات کے خلاف بھی منافی پروپیگنڈہ اور بنیاد پرست بیان جاری کیا ہے۔ اس ویڈیو کو اس نے ذہن سازی اور دہشت گردانہ ذہنیت کو فروغ دینے کے لیے تیار کیا تھا, عمر اسی ذہنیت کے سبب ڈاکٹر سے دہشت گرد بن گیا اور اس نے خودکش بمبار بن کر بم دھماکہ کو انجام دیا۔

اسلام میں خودکشی حرام, اسلامی تعلیمات کے مطابق اللہ نے انسان کو حیات بخشی ہے اور اسے تلف کرنے کا اختیار صرف اللہ کا ہی ہے ایسے میں کوئی اپنی جان ہلاکت میں اگر ڈالتا ہے یا خودکشی کرتا ہے تو وہ قطعا حرام ہوگا, جبکہ ڈاکٹر عمر نے اپنی بے جا دلیل کے معرفت خودکش بمباری کو اسلامی شہادت قرار دیا ہے, جبکہ یہ گمراہ کن اور بے بنیاد ہے۔ اسلام میں خودکشی کو بھی حرام قرار دیا گیا ہے اور اگر کوئی ناحق کسی کا خون بہاتا ہے یا اسے قتل کرتا ہے تو اسلام میں اسے پوری انسانیت کا قتل تصور کیا جاتا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

پونے زبیر ہنگیکر کا پاکستان کنکشن، تفتیش میں نئے خلاصے کی امید… اے ٹی ایس نے اب تک ۱۹ افراد سے باز پرس کے بعد اسے چھوڑ دیا

Published

on

ATS

ممبئی پونے مشتبہ دہشت گرد زبیر ہنگیکر کی رابطہ فہرست میں پاکستان کے نمبر ملے ہیں۔ زبیر ہنگیکر کے موبائل کی کانٹیکٹ لسٹ میں 5 بین الاقوامی نمبر ملے ہیں۔ ہنگیکر کے پرانے اور استعمال شدہ ہینڈ سیٹ میں خلیجی ممالک کے نمبر ملے ہیں۔ پرانے ہینڈ سیٹ میں پاکستان کے لیے 1 نمبر، سعودی عرب کے لیے 2، عمان کے لیے 1 نمبر اور کویت کے لیے 1 نمبر ہے۔ پایا گیا ہے کہ استعمال کیے جانے والے موبائل فون میں 1 عمان اور 4 سعودی عرب کے نمبر محفوظ ہیں۔

‎اس نمبر کے بارے میں پوچھے جانے پر زبیر نے پوچھ گچھ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ نہیں جانتے۔ مشتبہ القاعدہ رکن زبیر ہنگیکر کو عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ زبیر الیاس ہنگرگیکر کو برصغیر پاک و ہند میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ کی حمایت میں جہاد پھیلانے اور ملک کے اتحاد اور سلامتی کے لیے خطرہ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

‎زبیر اصل میں سولاپور کا رہنے والا ہے اور فی الحال کلیانی نگر میں ایک سافٹ ویئر کمپنی میں کام کرتا ہے۔ وہ شادی شدہ ہے اور اس کے دو بچے ہیں، اور اس کا خاندان کونڈوا کے علاقے میں مقیم ہے۔ دریں اثنا، اے ٹی ایس معاملے کی مکمل جانچ کر رہی ہے اور اس بات کی جانچ کر رہی ہے کہ آیا زبیر کا القاعدہ کے ارکان سے کوئی تعلق تھا، اس کے پاس یہ مواد کیوں اور کس مقصد کے لیے تھا۔ پولیس اس کے دوست سے بھی پوچھ گچھ کرے گی اور اس کے موبائل اور دیگر الیکٹرانک آلات کی جانچ کرے گی۔ اس بات کی بھی تفتیش کی جا رہی ہے کہ آیا وہ کسی اور دہشت گرد تنظیم سے رابطے میں تھا۔ یہ تمام بین الاقوامی نمبر زبیر کے لیے اہم ہیں اور یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ اس کا دہشت گردانہ تعلق و روابط ہے۔ تاہم، جب ان نمبروں کے بارے میں سوال کیا گیا، تو اس نے مبہم جوابات دیے کہ وہ نہیں جانتے کہ ان کا تعلق کس سے ہے یا ان کا کیا تعلق ہے۔

‎اے ٹی ایس حکام نے کہا، یہ جاننے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ کیا زبیر کا القاعدہ کے اراکین سے کوئی رابطہ تھا اور اس رابطے کا مقصد کیا تھا۔ ہم اس بات کی بھی تفتیش کر رہے ہیں کہ اس کے پاس القاعدہ کا مواد کیوں اور کس مقصد کے لیے تھا۔ اس کی حراست میں موجود اس کے دوست سے پوچھ گچھ کی جائے گی اور اس کے موبائل اور دیگر الیکٹرانک آلات کی بھی جانچ کی جائے گی۔ اس بات کی بھی تفتیش کی جا رہی ہے کہ آیا وہ کسی اور دہشت گرد سے رابطے میں آیا تھا یا نہیں۔ دریں اثنا، اے ٹی ایس نے اس ماہ کے شروع میں شہر کے مختلف حصوں میں تلاشی مہم چلائی تھی۔ یہ کارروائی داعش کے ایک پرانے ماڈیول کی تحقیقات سے متعلق تھی۔ اس وقت مشتبہ بنیاد پرست افراد کو نگرانی میں رکھا گیا تھا۔ اس آپریشن کے دوران 19 افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا تاہم انہیں پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا گیا۔ ان چھاپوں کے دوران پولیس نے الیکٹرانک آلات کے ساتھ کچھ اہم دستاویزات بھی ضبط کی ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

دبئی میں منعقدہ آئی سی این ورلڈ نیچرل گیمز 2025 میں عمران فرنیچر والا کی شاندار کامیابی، 4 میڈلز اپنے نام کیے

Published

on

ممبئی، مہاراشٹر کے معروف فٹنس اتھلیٹ عمران فرنیچر والا نے آئی سی این ورلڈ نیچرل گیمز 2025 میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چار میڈلز جیت کر ہندوستان کا سر فخر سے بلند کر دیا۔ یہ بین الاقوامی مقابلہ دبئی، متحدہ عرب امارات میں منعقد ہوا، جہاں دنیا بھر کے نیچرل کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔

عمران نے 50 سال سے زائد عمر کے مختلف زمروں میں حصہ لیا اور بہترین فٹنس اور تھکن سے بے نیاز محنت کا ثبوت پیش کیا۔ انہوں نے جن کیٹیگریز میں میڈلز جیتے، ان میں شامل ہیں :

  • باڈی بلڈنگ (50+)
  • مینز فٹنس (50+)
  • مینز کلاسک فزیک (50+)
  • مینز فزیک (50+)

سخت مقابلے اور اعلیٰ معیار کے بین الاقوامی کھلاڑیوں کی موجودگی کے باوجود عمران کی کارکردگی قابلِ تعریف رہی۔ مقابلے میں تمام اتھلیٹس کا ڈوپنگ ٹیسٹ بھی لیا گیا تاکہ کھیل کی شفافیت برقرار رہے۔

میڈلز حاصل کرنے کے بعد جب عمران فرنیچر والا نے ترنگا بلند کیا تو یہ لمحہ نہ صرف ان کے لیے بلکہ پورے ملک کے لیے فخر کا باعث بن گیا۔ انہوں نے اپنی کامیابی کو محنت، نظم و ضبط اور چاہنے والوں کی دعاؤں کا نتیجہ قرار دیا۔

عمران کی یہ کامیابی ممبئی، مہاراشٹر اور پورے ہندوستان کے لیے ایک اعزاز ہے۔

یہ قوم کے لیے قابلِ فخر لمحہ ہے — جے ہند

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com