سیاست
منوج جارنگے پاٹل مہاراشٹر میں انتخابات کے بعد بھوک ہڑتال پر بیٹھے، مراٹھا ریزرویشن کا مسئلہ پھراٹھا
ممبئی : مراٹھا ریزرویشن کو لے کر خبروں میں رہنے والے منوج جرنگے پاٹل ایک بار پھر تحریک میں شامل ہو گئے ہیں۔ انہوں نے ہفتہ کو دوبارہ بھوک ہڑتال شروع کی۔ جارنگے نے مہاراشٹر حکومت سے اس سلسلے میں جنوری میں کئے گئے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ جائے وقوعہ سے معلومات دیتے ہوئے ایک ساتھی نے بتایا کہ مقامی حکام نے آخری وقت میں انشن کی اجازت دے دی، جس کے بعد جرنگے پاٹل نے بڑی تعداد میں حامیوں کے ساتھ اپنے گاؤں انتروالی-سرتی میں بھوک ہڑتال شروع کی۔ جنوری میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے منوج جارنگے پاٹل سے ملاقات کی اور انہیں مراٹھا تحریک سے متعلق مسودے کی ایک کاپی دی۔
مراٹھا لیڈر منوج جارنگے پاٹل نے کئی تحریکوں کی قیادت کی۔ اس کا آغاز اگست 2023 میں بھوک ہڑتال سے ہوا۔ اور پھر مراٹھا ریزرویشن کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے احتجاج، ریلیاں، نوی ممبئی تک مارچ سمیت مختلف حربوں کا سہارا لیا۔
دباؤ میں آکر ریاستی حکومت نے مقننہ کا خصوصی اجلاس بلایا اور ان کے کئی مطالبات تسلیم کر لیے۔ اس کے علاوہ معاہدے کے مطابق کچھ دیگر مطالبات پر عمل درآمد ہونا باقی ہے۔ مہاراشٹر میں مراٹھا آبادی تقریباً 33 فیصد ہے۔ وہ گزشتہ چار دہائیوں سے نوکریوں اور تعلیم میں ریزرویشن کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
منوج جارنگے نے مطالبہ کیا کہ مراٹھا سماج کے لوگوں کو او بی سی کے تحت سرکاری ملازمتوں اور تعلیم میں ریزرویشن دیا جانا چاہیے۔ اس کے علاوہ مراٹھوں کو کنبی ذات کا سرٹیفکیٹ دینے کا حکومتی حکم نامہ پاس کیا جائے۔ نیز، حکومت کو مراٹھا برادری کی معاشی اور سماجی پسماندگی کا سروے کرنے کے لیے فنڈز فراہم کرنا چاہیے اور کئی ٹیمیں تشکیل دینی چاہیے۔
پاٹل مہاراشٹر کے بیڈ ضلع کے رہنے والے ہیں۔ 12ویں جماعت تک تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ بہتر مواقع کی تلاش میں پڑوسی ضلع جالنا میں رہنے لگے۔ اس عرصے میں اس نے اپنی روزی روٹی کے لیے ایک ہوٹل میں کام کیا۔ وہ کانگریس پارٹی میں شامل ہو گئے۔ ان کے کام کو دیکھ کر پارٹی کے اراکین نے انہیں کانگریس کا جالنا ضلعی سربراہ مقرر کیا، لیکن کچھ ہی عرصے بعد انہوں نے پارٹی چھوڑ دی۔ انہوں نے مراٹھا برادری کے لوگوں کے لیے ‘شیوبا سنگٹھن’ کے نام سے ایک تنظیم بنائی اور ریزرویشن کا مطالبہ کرنے کے لیے ریاست کے کئی رہنماؤں سے ملاقات کی۔ اپنی آواز بلند کرنے کے لیے حکومت کے خلاف مظاہرہ بھی کیا۔ آپ کو بتا دیں کہ گزشتہ سال ستمبر میں جارنگے نے مراٹھا ریزرویشن کے لیے تحریک چلائی تھی، جس میں تشدد بھڑک اٹھا تھا۔
جارنگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں اور انتروالی سراتی گاؤں کے نائب سرپنچ نے پولیس سے درخواست کی ہے کیونکہ احتجاج کی وجہ سے گاؤں میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی بگڑ رہی ہے۔ دوسری طرف جارنگے پاٹل تحریک پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے کردار پر ڈٹے ہیں اور احتجاج کریں گے۔ اس کے لیے کوئی پولیس انہیں نہیں روک سکتی۔ میں قانون پر یقین رکھتا ہوں، قانون نے مجھے احتجاج کا حق دیا ہے۔ اس پر کہ انہوں نے اب تک احتجاج کیوں نہیں کیا، جارنگ پاٹل نے کہا کہ آپ سبھی کو معلوم ہو گا کہ لوک سبھا انتخابات کے لیے 4 جون تک ضابطہ اخلاق نافذ تھا، اس لیے وہ اس کا احترام کر رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ وہ مراٹھا برادری کے غصے کا شکار نہ ہو۔
بین الاقوامی خبریں
جسٹن ٹروڈو کے منہ سے نکلہ سچ…. ٹروڈو نے بھی اعتراف کیا ہے کہ ان کے ملک میں خالصتان کے حامی علیحدگی پسند موجود ہیں۔
اوٹاوا : ہندوستان کے ساتھ سفارتی کشیدگی کے درمیان کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ ان کے ملک میں خالصتانی موجود ہیں۔ بھارت طویل عرصے سے کینیڈا کی طرف سے بھارت مخالف انتہا پسندوں کو جگہ دینے کی بات کر رہا ہے۔ ایک بے مثال پیش رفت میں، کینیڈین وزیر اعظم نے ملک کے اندر خالصتان کے حامی علیحدگی پسندوں کی موجودگی کو تسلیم کیا لیکن یہ بھی کہا کہ وہ پوری سکھ برادری کی نمائندگی نہیں کرتے۔ انہوں نے یہ تبصرہ اوٹاوا میں پارلیمنٹ ہل میں دیوالی کی تقریبات کے دوران کیا۔ ٹروڈو نے کہا، ‘کینیڈا میں خالصتان کے بہت سے حامی ہیں، لیکن وہ پوری سکھ برادری کی نمائندگی نہیں کرتے۔ کینیڈا میں مودی حکومت کے حامی ہیں، لیکن وہ مجموعی طور پر تمام ہندو کینیڈینز کی نمائندگی نہیں کرتے۔ اسی طرح کینیڈا میں مودی حکومت کے حامی موجود ہیں لیکن وہ مجموعی طور پر تمام ہندو کینیڈینز کی نمائندگی نہیں کرتے۔
کینیڈا اور بھارت کے درمیان تعلقات اس وقت خراب ہونے لگے جب گزشتہ سال ٹروڈو نے الزام لگایا کہ جون 2023 میں برٹش کولمبیا کے سرے میں ایک گرودوارے کے باہر خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں بھارت کا ہاتھ ہے۔ بھارت نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور کینیڈا سے ایسے ثبوت مانگے جو ٹروڈو حکومت نے کبھی فراہم نہیں کئے۔
دونوں کے درمیان تعلقات گزشتہ ماہ اس وقت کشیدہ ہو گئے جب ٹروڈو حکومت نے کینیڈا میں ہندوستان کے ہائی کمشنر سنجے ورما کو تشدد کے سلسلے میں ‘دلچسپی والا شخص’ قرار دیا۔ اسے قابل اعتراض قرار دیتے ہوئے بھارت نے اپنے 6 سفارت کاروں کو واپس بلا لیا۔ اس کے ساتھ ہی 6 کینیڈین سفارت کاروں کو واپس جانے کو کہا گیا۔
اس ہفتے کے شروع میں، خالصتان کے حامیوں نے برامپٹن کے ہندو سبھا مندر میں عقیدت مندوں کو زدوکوب کیا تھا۔ اس دوران ہندوستانی قونصلیٹ کا پروگرام جس میں ہندوستانی اور کینیڈین شہریوں نے شرکت کی تھی، میں بھی خلل پڑا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں خالصتان کے حامیوں کو ہندو عقیدت مندوں کو لاٹھیوں اور مٹھیوں سے مارتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبریں
پاکستان کے شہر کوئٹہ میں فوجیوں سے بھری ظفر ایکسپریس ٹرین پر بلوچ نے خودکش حملہ کیا، 22 افراد ہلاک، 50 سے زائد زخمی۔
اسلام آباد : پاکستان کے بلوچستان میں کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ہفتہ 9 نومبر کی صبح ایک بڑا دھماکہ ہوا۔ اس دھماکے میں کم از کم 22 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ پاکستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکا اس وقت ہوا جب مسافر صبح 9 بجے پشاور کے لیے روانہ ہونے والی ظفر ایکسپریس ٹرین میں سوار ہونے کے لیے پلیٹ فارم پر جمع ہو رہے تھے۔ دھماکے میں پاکستانی فوج کے جوانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی ہے۔
بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے مجید بریگیڈ نے، جو بلوچستان کی آزادی کے لیے عسکری تحریک چلا رہی ہے، اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ عسکریت پسند گروپ نے کہا کہ اس نے کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن پر فوجی اہلکاروں کو نشانہ بناتے ہوئے ایک خودکش بم حملہ کیا تھا۔ خراسان ڈائری نے کوئٹہ کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ ‘دھماکہ اس وقت ہوا جب ایک خودکش بمبار نے ظفر ایکسپریس کے ویٹنگ ایریا میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جہاں سیکیورٹی اہلکار بیٹھے ہوئے تھے۔ دھماکے میں کئی عام شہری بھی مارے گئے ہیں۔
بم دھماکے کے بعد سیکیورٹی اور ریسکیو ٹیموں نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر کارروائی شروع کردی۔ جاں بحق اور زخمیوں کو سول اسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔ زخمیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کرنا پڑی۔ بحران سے نمٹنے کے لیے باہر سے ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکس سمیت اضافی طبی عملے کو بلایا گیا۔ ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق سول اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے کہا ہے کہ متاثرین میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ایس ایس پی آپریشنز محمد بلوچ نے بتایا کہ دھماکے کے وقت مسافروں کی بڑی تعداد پلیٹ فارم پر موجود تھی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ذمہ داروں کو بخشا نہیں جائے گا۔
سیاست
بی جے پی کی مخالفت کے باوجود اجیت نے نواب ملک کو دیا ٹکٹ، نواب ملک اور ان کی بیٹی ثنا خان کے لیے مہم چلائی۔
ممبئی : نائب وزیر اعلی اجیت پوار، جو بی جے پی کے ساتھ عظیم اتحاد کی حکومت چلا رہے ہیں، نے اپنے حلقہ بارامتی میں وزیر اعظم نریندر مودی اور اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی انتخابی میٹنگ منعقد کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ اجیت پوار کا کہنا ہے کہ بارامتی میں انتخابی لڑائی خاندانی ہے اور وہ اسے لڑنے کے قابل ہیں۔ پہلے بی جے پی کی مخالفت کے باوجود نواب ملک کو ٹکٹ دینا، پھر نواب ملک اور ان کی بیٹی ثنا خان کے لیے سڑکوں پر انتخابی مہم چلانا، پھر یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان ‘بٹینگے تو کٹنگے’ کے خلاف احتجاج اور اب پی ایم مودی کی میٹنگ میں شرکت سے انکار کرنا جو کر رہا ہے وہ دکھا رہا ہے۔ کہ اجیت پوار بی جے پی کے ہندوتوا سے محفوظ فاصلہ رکھے ہوئے ہیں۔
یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان پر اجیت پوار کا کہنا ہے کہ کسی کو بھی مہاراشٹر کا دیگر ریاستوں سے موازنہ نہیں کرنا چاہیے۔ یہاں کے لوگوں نے ہمیشہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو یقینی بنایا ہے۔ کچھ لوگ باہر سے یہاں آتے ہیں اور بیان دیتے ہیں، لیکن مہاراشٹر نے فرقہ وارانہ تقسیم کو کبھی قبول نہیں کیا۔ یہاں کے لوگ چھترپتی شاہو مہاراج، جیوتیبا پھولے اور بابا صاحب امبیڈکر کے سیکولر نظریے پر عمل پیرا ہیں۔
یہاں، دیویندر فڑنویس کو اگلا وزیر اعلی بنانے کے بارے میں انتخابی میٹنگ میں بی جے پی لیڈر امیت شاہ کے بیان پر، این سی پی اجیت گروپ کے لیڈر پرفل پٹیل نے کہا کہ ابھی تک ایسا کچھ بھی طے نہیں ہوا ہے۔ انتخابی نتائج کے بعد جب تینوں جماعتوں کے رہنما میز پر بیٹھیں گے تو پھر اس بات پر بحث ہوگی کہ وزیر اعلیٰ کون ہوگا۔
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم4 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی4 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں5 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
-
سیاست2 months ago
سپریم کورٹ، ہائی کورٹ کے 30 سابق ججوں نے وشو ہندو پریشد کے لیگل سیل کی میٹنگ میں حصہ لیا، میٹنگ میں کاشی متھرا تنازعہ، وقف بل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔