Connect with us
Wednesday,08-October-2025
تازہ خبریں

جرم

مالیگاؤں کے سردار ہائی اسکول کی خاتون مدرس کے ساتھ دھوکہ دہی کا معاملہ بے نقاب, چیرمین سمیت 4 افراد پر مقدمہ درج

Published

on

citizen-malegao

تعلیم و تعلم اور درس و تدریس ایک معتبر و مقدس پیشہ ہے لیکن حالیہ زمانے میں مختلف افراد نے اسکول و کالج کے نام پر غیر قانونی دھوکہ آمیز کارکردگی سے لوٹ مار مچائے ہوئے ہیں. ماضی میں ہمارے اسلاف نے دینی مدارس اور عصری درس گاہوں کی بنیاد گزاری میں نمایاں کردار ادا کیا تھا لیکن عصر حاضر کے خود ساختہ سر سیدوں نے نہ صرف تعلیم کے نام پر اسلاف کی روحوں کو شرمندہ کررہے ہیں بلکہ خود کو بھی غار مزلت کے حوالے کرتے جارہے ہیں. آج شعبہ درس و تدریس اپنی آخری پستیوں میں گر کر روز بروز تنزلی کا شکار ہے. اسکولوں, کالجوں میں مدرسین کی نامزدگی کے لئے 10 سے 20 لاکھ روپیے طلب کرنا ایک عام بات ہو گئی ہے. خطیر روپیہ طلب کرنے کے باوجود بھی ایسے مدرسین کو 8 سے 10 سالوں تک تنخواہ کی ادائیگی برائے نام کی جاتی ہے اور اگر کبھی کوئی مدرس اس کے خلاف آواز بلند کرتا ہے تو اسے ملازمت سے برخاست کردیا جاتا ہے. ایسا ہے ہی ایک شرمناک واقعہ کل مالیگاؤں میں عہد جدید کے سرسید کہلانے والے اسکول سے نکل کر منظر عام پر آیا ہے. تفصیلات کے مطابق ایک خاتون مدرس کی نامزدگی کے لئے قسط وار 15 لاکھ کی خطیر رقم طلب کی گئی تھی. ملازمت کی چاہت میں اس خاتون کے اہل خانہ نے پہلی قسط کے طور پر پانچ لاکھ اور دوسری قسط یکمشت دس لاکھ روپیے ادا کئے لیکن پندرہ لاکھ روپیے وصول کرنے کے بعد بھی مذکورہ خاتون کو مستقل ملازمت پر نامزد نہیں کیا گیا ایسی شکایت آزاد نگر پولیس اسٹیشن میں 31 سالہ فریادی خاتون نے درج کرائی. مکان نمبر 617 گلی نمبر 7 رونق آباد کی ساکن شکایت کنندہ کی شکایت پر پولیس نے اندراج نمبر 111/2020 کے تحت 420,506,34جیسی دفعات عائد کرتے ہوئے اسکول چیرمن ڈاکٹر منظور حسن ایوبی, ہیڈ مسٹریس ایوبی پروین, شاداب احمد شکیل احمد, نوید احمد صغیر احمد کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے مزید تحقیقات پولیس انسپکڑ واگھ کے ذمہ کردی ہے . مذکورہ واقعہ 25 مئی 2016 سے 2 نومبر 2020 کے درمیانی عرصہ میں 15 لاکھ روپیے وصول کئے گئے تھے. 15 لاکھ روپیے وصول کئے جانے کے بعد جب اس 31سالہ خاتون مدرس سے مستقل نامزدگی کے لئے مزید پانچ لاکھ روپیے طلب کئے تو بار بار اپنے لٹنے کا تماشہ دیکھنے کی بجائے اس خاتون نے سٹی زن ویلفر سوسائٹی کے معرفت جاری سردار ہائی اسکول اینڈ جونئیر کالج کے چیرمین ڈاکٹر منظور ایوبی, پروین ایوبی سمیت دیگر دو افراد کے خلاف محمکہ پولیس میں اپنی شکایت کا اندارج کردیا ہے. یاد رہے اس سے پہلے بھی ایک خاتون مدرس کے ہمراہ جنسی ہراسانی کا معاملہ منظر عام پر آیا تھا جس میں چیرمین موصوف کے جواں سال صاحب زادے اور دیگر افراد کے خلاف شکایت درج کی گئی تھی. تعلیم کے نام پر اپنی تجوریوں میں مال غنیمت کی طرح خزانہ سمیٹ لینے والے تعلیمی مافیاؤں کی ایسی حرکات سے تعلیم جیسا متعبر شعبہ بھی بدنامی کی دہلیز تک پہنچ گیا ہے.

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

(جنرل (عام

بنگال کے مرشد آباد میں ایک شخص نے بیوی اور نابالغ بیٹے کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کرلی

Published

on

crimeee

کولکتہ، 8 اکتوبر، ایک چونکا دینے والے واقعے میں، مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع کے بیلڈنگا میں ایک شخص نے اپنی بیوی اور نابالغ بیٹے کو قتل کرنے کے بعد پھانسی لگا کر خودکشی کرلی، پولیس نے بدھ کو بتایا۔ تینوں متوفی سنجیت ہلدر (40)، اس کی بیوی موسمی ہلدر (28) اور اس کے نابالغ بیٹے ریان ہلدر (7) کی لاشیں بدھ کی صبح سنجیت کی ماں کو ملی تھیں۔ ماں کی طرف سے پولیس کو دیے گئے بیان کے مطابق، اس نے بدھ کی صبح سب سے پہلے اپنے بیٹے کی لاش اپنے بیڈ روم کی چھت سے لٹکتی ہوئی دیکھی۔ وہ گھبرا کر چیخنے لگی۔ پڑوسیوں نے موقع پر پہنچ کر بیڈ روم کا دروازہ توڑ کر دیکھا تو موسومی ہلدر اور ریان ہلدر کی لاشیں خون میں لت پت پڑی تھیں جن کے گلے کٹے ہوئے تھے۔ فوری طور پر مقامی تھانے کو اطلاع دی گئی۔ پولیس نے لاشیں قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیں۔ ابتدائی تفتیش میں بتایا گیا ہے کہ سنجیت نے منگل کی رات پہلے اپنی بیوی اور نابالغ بیٹے کا گلا کاٹ کر قتل کیا اور پھر پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔

سنجیت کی والدہ نے میڈیا پرسن کو بتایا کہ کسی وجہ سے ان کے بیٹے اور بہو کے درمیان کافی عرصے سے تناؤ چل رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ایک وقت میں تناؤ کافی شدید ہوگیا اور میرا بیٹا بھی گھر سے چلا گیا تاہم بعد میں ہم سب نے اسے واپس آنے پر راضی کرلیا۔ غالباً اس تناؤ نے سنگین شکل اختیار کرلی جس نے میرے بیٹے کو ایسا انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کردیا۔‘‘ سنجیت کی بہن شیبانی مونڈل نے میڈیا والوں کو بتایا کہ ان کا بھائی اپنی بیوی کا بہت خیال رکھتا تھا۔ شیبانی نے کہا، “جب بھی ان کی بیوی اور ہمارے درمیان کوئی اندرونی اختلاف ہوا، میرے بھائی نے ہمیشہ اپنی بیوی کا ساتھ دیا۔ اس لیے ان کی طرف سے ایسا اقدام واقعی ناقابل تصور تھا۔” پڑوسیوں نے بتایا کہ سنجیت دوسری صورت میں محلے میں ایک نرم گو اور خوش اخلاق شخص کے طور پر جانا جاتا تھا۔ “وہ بنیادی طور پر اپنی روزی روٹی کمانے کے لیے ٹھیکے پر کام کرتا تھا۔ جہاں تک ہم جانتے ہیں، اسے کوئی لت نہیں تھی، اسے کبھی کسی سے جھگڑتے ہوئے نہیں دیکھا گیا، ہم نے سنا ہے کہ اس کے اور اس کی بیوی کے درمیان تناؤ چل رہا تھا، لیکن ہم نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ اس جیسا شخص اتنا بڑا قدم اٹھا سکتا ہے۔”

Continue Reading

(جنرل (عام

نئی ممبئی : واشی ریلوے اسٹیشن پر 19 سالہ کالج کی لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کرنے والا شخص گرفتار

Published

on

vasi

نئی ممبئی : ایک 19 سالہ کالج کی طالبہ کے ساتھ ہفتہ کی صبح واشی ریلوے اسٹیشن پر اس وقت چھیڑ چھاڑ کی گئی جب وہ اپنے فون پر بات کر رہی تھی۔ صبح 11:40 بجے کے قریب پیش آنے والے اس چونکا دینے والے واقعے نے ایک بار پھر عوامی نقل و حمل کی جگہوں پر خواتین کی حفاظت کے حوالے سے خدشات کو جنم دیا ہے۔ پولیس کے مطابق نوجوان خاتون پلیٹ فارم پر اپنی ٹرین کے انتظار میں کھڑی تھی کہ ایک شخص اس کے قریب آکر کھڑا ہوگیا۔ جب وہ ابھی کال پر تھی، ملزم نے مبینہ طور پر اسے نامناسب طریقے سے چھوا تھا۔ حیران اور پریشان لڑکی نے فوری طور پر ایک خاتون گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) اہلکار سے رابطہ کیا جو اسٹیشن پر ڈیوٹی پر تھی اور اسے کیا ہوا تھا اس سے آگاہ کیا۔

واشی جی آر پی کے سینئر انسپکٹر کرن انڈرے نے کہا، “شکایت کنندہ صبح 11.40 بجے کالج سے گھر واپس آ رہی تھی جب ملزم پلیٹ فارم پر اس کے پاس آ کر کھڑا ہو گیا، جب وہ کال پر بات کر رہی تھی، ملزم نے اسے نامناسب طریقے سے چھوا، متاثرہ نے فوری طور پر ایک آن ڈیوٹی خاتون جی آر پی اہلکاروں کو مطلع کیا۔ اسی دوران، ملزم فرار ہو گیا تھا، “آئی ٹی او کی رپورٹ کے مطابق۔ جی آر پی افسران نے فوری طور پر اسٹیشن سے سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا اور ملزم کی شناخت کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ ایک تلاش شروع کی گئی تھی، اور مشتبہ شخص کو واقعے کے صرف دو دن بعد، پیر کو اس کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ سینئر انسپکٹر انڈرے نے تصدیق کی، “ملزم کی تصویر سی سی ٹی وی سے حاصل کی گئی تھی اور اسے پیر کو اس کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔”

پولیس نے کہا کہ ملزم کو تعزیرات ہند کی متعلقہ دفعات کے تحت چھیڑ چھاڑ اور عورت کی شرم گاہ کو مجروح کرنے کے الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس سال کے شروع میں، واشی جی آر پی نے یکم جولائی کی رات پنول-سی ایس ایم ٹی جانے والی ٹرین میں ایک 17 سالہ لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں ایک 21 سالہ شخص کو گرفتار کیا تھا۔ واشی جی آر پی کے سینئر انسپکٹر کرن انڈرے نے بتایا کہ گرفتار ملزم کی شناخت اندراجیت مکھیا کے طور پر ہوئی ہے جو کھارگھر میں ایک مٹھائی کی مٹھایاں میں کام کرتا ہے۔ متاثرہ کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے، ملزم مکھیا کے خلاف بھارتیہ نیا سنہتا اور پوکسو ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ٹی این کھانسی کے شربت کے نمونوں میں ملاوٹ، ایم پی راجستھان میں بچوں کی موت کے بعد پیداوار روک دی گئی۔

Published

on

MP

چنئی : دیش اور راجستھان میں بچوں کی حالیہ اموات کے بعد پیداوار میں فوری طور پر روک لگا دی گئی اور ریگولیٹری کارروائی کو تیز کیا گیا۔ تمل ناڈو فوڈ سیفٹی اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ایس ڈی اے) کے عہدیداروں نے تصدیق کی کہ کانچی پورم ضلع کے سنگوورچاتھرم میں فرم کے مینوفیکچرنگ یونٹ میں معائنے کے دوران جمع کیے گئے شربتوں کے ٹیسٹ کے نتائج سے انکشاف ہوا کہ دوائیں ملاوٹ والی تھیں۔ کمپنی کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ نتائج کی وضاحت کرے اور اگلے نوٹس تک پیداوار بند کرے۔ یہ کریک ڈاؤن تامل ناڈو حکومت کی طرف سے کھانسی کے شربت برانڈ کولڈریف پر ریاست گیر پابندی کے بعد ہے، جو یکم اکتوبر سے نافذ کیا گیا تھا، ان خدشات کے بعد کہ اس دوا کا تعلق مدھیہ پردیش اور راجستھان میں کم از کم 11 بچوں کی گردے کے مشتبہ فیل ہونے کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ محکمہ صحت کے حکام نے مزید خطرے سے بچنے کے لیے مقامی مارکیٹ سے شربت کا ذخیرہ بھی صاف کر دیا ہے۔

حکام کے مطابق، اسی مینوفیکچرر نے اپنے کھانسی کے شربت راجستھان، مدھیہ پردیش اور پڈوچیری سمیت متعدد ریاستوں کو فراہم کیے تھے، جس سے ممکنہ طور پر غیر محفوظ پروڈکٹ کی رسائی کے بارے میں خدشات پیدا ہوئے تھے۔ پچھلے ہفتے جمع کیے گئے نمونے تفصیلی تجزیہ کے لیے سرکاری لیبارٹریوں میں بھیجے گئے تھے اور ابتدائی نتائج نے آلودگی کی تصدیق کی تھی۔ حفاظتی خوف کے لہر کا اثر ریاستوں میں محسوس کیا گیا ہے۔ ہفتے کے روز، مدھیہ پردیش حکومت نے کولڈریف کی فروخت پر پابندی کا اعلان کیا جب 7 ستمبر سے مشتبہ گردوں کی ناکامی کی وجہ سے نو بچوں کی موت کی اطلاع ملی۔ چھندواڑہ اور ناگپور کے کیسوں سمیت کم از کم 13 بچے زیر علاج ہیں۔ راجستھان میں، بحران نے انتظامی کارروائی شروع کردی ہے۔ ریاستی حکومت نے منشیات کے معیار کے تعین کے عمل کو متاثر کرنے کے الزامات کے بعد اپنے ڈرگ کنٹرولر راجا رام شرما کو معطل کر دیا۔

راجستھان کے میڈیکل اور ہیلتھ ڈپارٹمنٹ نے مزید جائزہ اور حفاظتی منظوری تک جے پور میں قائم کیسنز فارما کے ذریعہ تیار کردہ 19 ادویات کی سپلائی کو بھی روک دیا ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ کوالٹی کنٹرول میں فرق کو واضح کرتا ہے اور ادویات کی پیداوار اور تقسیم کی سخت نگرانی کی فوری ضرورت ہے۔ تمل ناڈو میں حکام سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ مقامی منشیات بنانے والوں کے معائنے کو تیز کریں گے اور کسی بھی ممکنہ طور پر غیر محفوظ کنسائنمنٹس کو ٹریک کرنے اور واپس بلانے کے لیے دوسری ریاستوں کے ساتھ رابطہ قائم کریں گے۔ عوامی تحفظ کے خدشات بڑھنے کے ساتھ، حکام نے کہا کہ مینوفیکچرر کی وضاحت اور طویل مدتی اصلاحی اقدامات کے بارے میں مزید اپ ڈیٹس تحقیقات کے اختتام پر عمل میں آئیں گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com