Connect with us
Thursday,21-August-2025
تازہ خبریں

جرم

مالیگاؤں : محمد طالب المعروف ناٹیا کا دھار دار ہتھیار سے دوستوں نے انتہائی بے رحمی سے کیا قتل، 3 ملزمین گرفتار

Published

on

(وفا ناہید)
شہر میں کرائم کی بڑھتی شرح تشویشناک ہے. آئے دن مرڈر اور قاتلانہ حملوں کی وارداتوں سے شہر کی دینی شناخت خراب ہورہی ہیں. اب تو عالم یہ ہے کہ ذرا ذرا سی بات پر ایک دوسرے کے خلاف ہتھیار نکالے جارہے ہیں یا اس کا آزادانہ استعمال کیا جارہا ہے. جس کی وجہ سے ایسا لگ رہا ہے کہ مسجدوں میناروں کا یہ شہر جرائم کی دنیا میں اپنا ایک نام کرنے ارادہ رکھتا ہے. عید بعد کمال پورہ کے ساکن راجو بانگڑو کے مرڈر کو ابھی شہریان بھولیں نہیں تھے کہ آج بروز جمعہ, مورخہ 5 جون 2020 کے دن صبح 7 بج کر 30 منٹ پر گولڈن نگر کے ساکن, 23 سالہ محمد طالب محمد حنیف المعروف ناٹیا کا اس کے دوستوں نے انتہائی بے رحمی سے دھار دار ہتھیار کی مدد سے قتل کردیا. قتل کی یہ واردات موتی ہائی اسکول, نعمت باغ, مہانگر پالیکا اسکول نمبر 28 کے سامنے انجام دی گئی. قتل کی اطلاع ملتے ہی پوار پولس فورآ موقعہ واردات پر پہنچ گئی اور لاش کا پنچ نامہ کرکے اپنی تحویل میں لے لیا.
محمد راشد محمد حنیف (28) ساکن گولڈن نگر, سروے نمبر 133, گٹ نمبر 2, گھر نمبر 51 کی فریاد پر پوار واڑی پولس نے گناہ رجسٹرڈ نمبر 58/2020, تعزیرات ہند کی دفعہ 302 اور 34 کے تحت قتل کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی. اس ضمن میں جب نمائندے نے مقتول کے گھر رابطہ قائم کیا تو مقتول کے بھائی محمد راشد نے بتایا کہ میرے بھائی کو اس کے 4 دوست لے گئے اور ایسا بتایا جارہا ہے کہ آپس میں بحث ہوئی اور اس کے دوستوں نے قتل کردیا. دراصل ایک کہانی گڑھی گئی ہے. میرے بھائی کا جو قتل ہوا ہے. اس کی باقاعدہ پلاننگ کی گئی ہے اور سپاری دے کر اس کا قتل کیا گیا ہے. جو پلاننگ تھی اسے نہیں بتارہے ہیں. بس اتنا کہہ رہے ہے کہ نشہ کئے ہوئے تھے اور بحث کے دوران ان لوگوں نے قتل کردیا. اب بحث بازی میں اتنا بڑا کام ہوسکتا ہے کیا؟ ان کو کسی نے سپاری کے طور پر لگایا تھا. لاک ڈاؤن سے قبل کالی کھولی میں واردات ہوئی تھی. وہی سب خننس نکال رہے ہیں. 2 افراد کو پولس نے ایریسٹ کیا ہے. اب ان 2 نے 3 اور نام بتائے ہیں. ہولس صرف 3 لوگوں کا نام بتارہی ہیں. اب یہ پولس کا کام ہے انکوائری کرنا. پولس اگر اچھے سے چھان بین کرتی ہے تو ساری پلاننگ سامنے آئے گی. میرے بھائی کا لڑائی جھگڑے کا ریکارڈ تھا. اس کے دوستوں نے غداری کی ہے. لیجاکر نشہ وغیرہ کرائے اور اس کے ساتھ دھوکہ کردیئے. ایک جھگڑے میں پولس نے اسے اندر کردیا تھا.
27 مئی کو مقتول کی سینٹرل جیل سے رہائی ہوئی تھی. محمد طالب المعروف ناٹیا کے قتل کے بارے میں پوار واڑی پولس اسٹیشن کے پی آئی گلاب راؤ پاٹل نے کہا کہ مقتول اپنے دوستوں کو چوری کے لئے اکسا رہا تھا. ان کے منع کرنے پر ان کے درمیان بحث ہوئی. جس میں اس کے دوست آنتک عرف اوسامہ ساکن سلاٹر ہاؤس, سلمان تارو ساکن گولڈن نگر اور نیپالی (پورا نام پتہ معلوم نہیں ) نے اس کا تیز دھار ہتھیار کی مدد سے مرڈر کردیا. گلے, ہاتھ چھاتی, پیٹ اور بازو پر دھار دار ہتھیار گھوپنے سے مقتول شدید زخمی ہوگیا اور یہ مہلک زخم اس کی موت کا سبب بن گئے. پولس نے تینوں ملزمین کو حراست میں لے لیا ہے. اس قتل کیس کی تحقیقات پوار واڑی کے ایس آر شیخ کررہے ہیں.
5 بھائیوں میں محمد طالب سب سے چھوٹا تھا. جس کی ابھی شادی بھی نہیں ہوئی تھی مگر غلط سنگت مجرمانہ ریکارڈ اور نشے کی لت نے آج ایک والدین سے ان کا بیٹا چھین لیا. ماں باپ کے اولاد کو لے کر بہت سے ارمان ہوتے ہیں اور اگر اولاد غلط راہ کا انتخاب کرلِے تو بوڑھے باپ کو جوان بیٹے کے جنازے کو کاندھا دینا پڑتا ہے. وہ باپ جو اپنے اولاد کی بہترین پرورش کے لئے اپنے خوابوں کو پرے رکھ کر اولاد کی ہر خواہش پوری کرتا ہے کہ کل یہ بیٹا اس کے بڑھاپے کا سہارا بنے گا مگر باپ وقت سے پہلے اس وقت خود کو بوڑھا محسوس کرتا ہے جب وہ اپنے بیٹے کی نشے کی لت اور مجرمانہ سرگرمیاں کی سن گن پاتا ہے.

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

جرم

جلگاؤں سلیمان خان ہجومی تشدد ملزمین پر سخت کارروائی کا مطالبہ، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا جلگاؤں دورہ اہل خانہ سے ملاقات و اظہار ہمدردی

Published

on

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے جلگاؤں جامنیر میں مسلم نوجوان سے ہجومی تشدد پر سخت کاررائی کا مطالبہ کرتے ہوئے پولس کی تفتیش پر بھی شبہ ظاہر کیا ہے اور اہم ملزمین کو بچانے کا الزام بھی اہل خانہ نے عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلگاؤں جامنیر میں سلیمان خان پر ہجومی تشدد اس کی کیا غلطی تھی صرف یہی کہ وہ مسلمان تھا اس لئے اس میں ملوث خاطیوں پر مکوکا کا اطلاق کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ۲۰۱۴ سے نفرت کا ماحول عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جارہا ہے۔ چار پانچ گھنٹے تک نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ان فرقہ پرستوں اور غنڈوں کی اتنی ہمت کہ وہ سرعام ایک نوجوان کو نشانہ بنائے مسلم نوجوان کے قتل کے معاملہ میں ایس آئی ٹی انکوائری کے ساتھ خاطیوں کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ کیس کو پختہ کرنے کا بھی مطالبہ ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے۔ چشم دید گواہ کے مطابق گرفتاری عمل میں لائی جائے جو تشدد میں ملوث ہے, وہ سب یہاں کے رکن اسمبلی کے کارکن ہے انہیں بچانے کی کوشش جاری ہے۔ یہ افسوس کی بات ہے کہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے, انگریزوں کے تلوے چاٹنے والے برسراقتدار ہے۔ مسلم لڑکیوں کو ہٹاؤ یہ پمفلٹ تقسیم کیا جارہا ہے اس پر بھی کارروائی ہو نی چاہئے۔

‎آج مہاراشٹر سماجوادی پارٹی رہنما ابوعاصم اعظمی نے جامنیر میں سلیمان کے خاندان سے ملاقات کی، جسے بنیاد پرستوں نے اس کے خاندان کے سامنے صرف ایک غیر مسلم لڑکی سے بات کرنے پر بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔ اعظمی نے مقتول کے گھر والوں سے اظہار ہمدردی کی اور کہا کہ میں ایک باپ کی آنکھوں میں نفرت کی آگ میں اپنے جوان بیٹے کو کھونے کا درد اور ماں کی سسکیوں میں بے بسی دیکھی۔ میں نے سوگوار خاندان کو یقین دلایا کہ ہم ہر ممکن تعاون کریں گے۔

جلگاؤں پولس سے ملاقات کی اورخاندان کے ذریعہ نامزد 2 اہم ملزمین کے خلاف گرفتاری اور کارروائی میں تاخیر پر جواب طلب کیا۔ اس کے ساتھ ہی ابوعاصم اعظمی نے ‎کسی بھی مردہ بیٹے کو واپس نہیں لایا جاسکتا لیکن سوگوار خاندان کے لیے میں وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ سلیمان کے اہل خانہ کو 25 لاکھ روپے کی مالی امداد کرے، خاندان کے ایک فرد کو سرکاری ملازمت دی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کسی بھی خاطیوں بخشا نہ جائے ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے اور ملزموں کے خلاف مکوکا کے تحت کارروائی کی جائے۔

ریاست میں اقتدار کے لیے پھیلائی جا رہی نفرت براہ راست نفرت انگیز تقاریر سے نفرت انگیز جرائم کو جنم دے رہی ہے۔ میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ نفرت کے خلاف قانون بنایا جائے اور ان کے وزراء پر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی پر پابندی لگائی جائے۔ ‎آج ریاست کو نفرت کے خلاف قانون کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ جب تک نفرت انگیز تقاریر بند نہیں ہو گی، نفرت پر مبنی جرائم پر قدغن لگانا ممکن نہیں ہے ۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

سی بی آئی نے سعودی عرب میں 1999 میں قتل کیس میں 26 سال سے زیادہ عرصے سے مفرور ملزم کو کیا گرفتار، حکام نے بتایا

Published

on

arrested-

نئی دہلی : سی بی آئی نے اس ہفتے کے شروع میں ایک ملزم کو گرفتار کیا جو 1999 میں سعودی عرب میں قتل کے ایک کیس میں 26 سال سے زیادہ عرصے سے فرار تھا، ایک اہلکار نے ہفتہ کو بتایا۔ محمد دلشاد کو 11 اگست کو اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ بدلے ہوئے نام اور نئے پاسپورٹ کے ساتھ جدہ کے راستے مدینہ واپس آیا تھا۔ حکام کے مطابق، دلشاد، جو ریاض میں موٹر مکینک اور سیکیورٹی گارڈ کے طور پر کام کرتا تھا، نے 1999 میں اپنے کام کی جگہ پر ایک شخص کو مبینہ طور پر قتل کر دیا تھا۔ وہ سعودی حکام کو چکمہ دے کر بھارت فرار ہو گیا، جہاں اس نے دھوکہ دہی سے نئی شناخت حاصل کی اور پاسپورٹ حاصل کیا۔ انہوں نے بتایا کہ دلشاد نئے پاسپورٹ کا استعمال کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بچتا رہا اور اس عرصے کے دوران اکثر خلیجی ملک کا سفر کرتا رہا۔

حکام نے بتایا کہ سعودی عرب کی درخواست پر سی بی آئی نے اپریل 2022 میں مفرور ملزم کا سراغ لگانے اور اس کے خلاف مقامی طور پر مقدمہ چلانے کے لیے کیس کو اپنے ہاتھ میں لیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے اتر پردیش کے بجنور ضلع میں دلشاد کے آبائی گاؤں کا سراغ لگایا، جس کے بعد ایک لک آؤٹ سرکلر (ایل او سی) جاری کیا گیا۔ تاہم، یہ طریقہ کارگر ثابت نہیں ہوا کیونکہ ایل او سی ان کی پرانی دستاویزات کی بنیاد پر جاری کیا گیا تھا، اس لیے وہ بیرون ملک سفر کرتے رہے۔

سی بی آئی کے ترجمان نے کہا کہ تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ دلشاد نے جعلی شناخت کی بنیاد پر قطر، کویت اور سعودی عرب کا سفر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسی نے کئی تکنیکی لیڈز اور انٹیلی جنس جمع کی جس سے نئے پاسپورٹ کا پتہ لگانے میں مدد ملی اور اس کے نتیجے میں ایک تازہ ایل او سی جاری کیا گیا۔ اس سے بے خبر دلشاد آسانی سے 11 اگست کو مدینہ سے جدہ کے راستے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچا۔ اس کے پہنچنے پر محکمہ امیگریشن نے سی بی آئی کو اطلاع دی اور ملزم کو حراست میں لے لیا گیا۔

Continue Reading

جرم

جلگاؤں مسلم نوجوان کے ساتھ ہجومی تشدد، مسلمانوں پر ہونے والے تشدد اور ناانصافی پر پابندی عائد ہو، خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

Published

on

Mob violence

ممبئی : جلگاؤں کے جامنیر میں اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب ایک مسلم نوجوان کو شرپسندوں نے صرف اس لئے تشدد کا نشانہ بنایا کیونکہ وہ ایک غیر مسلم دوشیزہ کے ساتھ سائبر کیفے میں تھا اور اس کی خبر شرپسندوں کو ہوئی اور لو جہاد کے شبہ میں نوجوان سلیمان کو سائبر کیفے کے باہر پہلے زدوکوب کیا اور پھر اسے 25 کلو میٹر دور گاؤں میں لے جاکر ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا, اس کے کپڑے پھاڑ دئیے برہنہ کر کے اسے نیم مردہ حالت میں پھینک دیا۔ جب اسے اسپتال لیجایا گیا تو ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ ہندو و مسلمان کے نام پر تشدد اور ہجومی تشدد پر فوری طور پر پابندی عائد کی جائے اور خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی ہو۔ یہ مطالبہ آج یہاں سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مسلمانوں کو روزانہ تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے, ہجومی تشدد کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے, اتنا ہی نہیں اگر کوئی غریب مسلم نوجوان کسی غیر مسلم دوشیزہ سے بات کرتا ہے یا اس کا معاشقہ ہے تو اسے تشدد کا نشانہ بنا کر موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا ہے۔ یہ سراسر غلط ہے ہر ایک بالغ شہری کو اپنے پسند کی شادی کا حق دستور نے دیا ہے, لیکن یہ فرقہ پرست صرف غریبوں پر اس قسم کی زور آزمائی کرتے ہیں, اگر امیر کسی غیر مسلم سے شادی کرے تو سب معاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج حالات انتہائی خراب اور بد سے بدتر ہوچکے ہیں, اس پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے ہمارا مطالبہ ہے کہ خدارا اسے روک کر نظم ونسق برقراری کی سعی کرے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنانے والوں پر سخت کارروائی ہو اور اسے انصاف ملے ساتھ ہی اس قسم کی وارداتوں میں ملوث افراد کو عبرت ناک سزا دی جائے۔ ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ آج مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کر دی گئی ہے, اگر مسلمان اتنے ہی ناپسند ہے تو انہیں پھینک دیجئے یا جیل میں بند کروا دیجئے ریاست میں جس طرح سے حالات خراب ہیں وہ انتہائی تشویشناک ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com