جرم
مالیگاؤں : میئر طاہرہ شیخ اور سابق میئر رشید شیخ نے اسٹینڈنگ چیئرمین پر لگایا جان سے مارنے کا الزام، قلعہ پولس اسٹیشن نے 3 افراد کے خلاف کیا مقدمہ درج
(وفا ناہید)
کل کارپوریشن کی جنرل بورڈ میٹنگ میں جاری مالیاتی سال 2020-21 کا بجٹ پیش کیا گیا. آج صبح شہر کی گلیاروں میں یہ خبر گشت کرنے لگی کہ2 روز قبل اسٹینڈنگ کمیٹی کی میٹنگ کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے رد کردی گئی تھی. جس کی وجہ سے دلبرداشتہ ہوکر اسٹینڈنگ چیئرمین ڈاکٹر خالد پرویز, ان کے والد یونس عیسی اور بھائی ماجد حاجی نے میئر آفس کے دالان میں گھس کر میئر طاہرہ شیخ اور ان کے شوہر سابق میئر شیخ رشید کے ساتھ بدزبانی کی اور انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دی. جس کے بعد میئر میڈم نے قلعہ پولس اسٹیشن جاکر اس واقعے کی شکایت درج کروائی. اس واقعے کی سچائی جاننے کے لئے نمائندے نے جب قلعہ پولس اسٹیشن سے رابطہ کیا تو پتہ چلا کہ اس کیس کے تحقیقاتی آفیسر نیلیش دیوراج نائٹ ڈیوٹی کرکے گھر جاچکے ہیں. تب نمائندے نے اسٹینڈنگ چیئرمین ڈاکٹر خالد پرویز سے اس بابت دریافت کیا تو موصوف نے نہایت حیرت انگیز انکشاف کیا کہ مجھے بھی اخبار کے ذریعہ پتہ چلا. کل کارپوریشن کی جنرل بورڈ میٹنگ میں ہم ساتھ میں تھے. میں نے میئر کو بجٹ پیش کیا. سابق میئر شیخ رشید میرے ساتھ میں بیٹھے تھے. میں نے کب ان کو جان سے مارنے کی دھمکی دی یہ تو مجھے بھی نہیں معلوم. اسٹینڈنگ کمیٹی کی میٹنگ ہوئی, اس کے بعد جنرل بورڈ میٹنگ ہوئی. جو نہایت ہی خوشگوار ماحول میں اختتام پذیر ہوئی. سب نے میٹنگ میں اپنی اپنی بات رکھی. مجھے تو سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ کس بناء پر ان لوگوں نے کمپلین درج کی ہے. یہ ان کا پولیٹیکل اسٹنٹ ہے- اگر ان کو دوسرے پر حملہ کرنا ہوتا ہے تو پہلے بیس بناتے ہیں. مجھے لگتا ہے کہ ایسا کچھ حملہ وہ ہمارے اوپر کریں گے.
ڈاکٹر خالد پرویز سے بات کرنے کے بعد نمائندے نے میئر طاہرہ شیخ رشید سے سچائی جاننے کی کوشش کی تو انہوں کہا کہ سب سے پہلے تو ڈاکٹر خالد پرویز نے ان لیگل میٹنگ کال کی. آج رات میں ایجنڈہ ایشو کیا کل میٹنگ تھی. کبھی کبھی جنرل بورڈ میٹنگ بھی لیٹ ہوجاتی ہے. کورم نہیں ہوتا. مہاگٹھ بندھن کے لوگ بھی نہیں آئے تھے. شیوشینا کے بھی ایک یا 2 کارپوریٹر ہی تھے. ممبر کم ہونے کی وجہ سے میٹنگ نہیں لے سکتے تھے. اس لئے میٹنگ رد کردی گئی. جس کی وجہ ڈاکٹر خالد پرویز خاصے برہم تھے. ان کے مطابق ان کی بے عزتی ہوئی تھی. جس کو بنیاد بنا کر کانگریس کے کارپریٹرس کے ساتھ بدتمیزی کی اور ایک کارپوریٹر اسلم انصاری کو مارا بھی. اس کے بعد ڈاکٹر خالد نے اپنے والد, بھائی بھتیجوں کی گینگ کو فون کر کے بلا لیا. ان کے چھوٹے بھائی بے کہا کہ جلدی کرو, شیخ رشید خانوادے کو جان سے ختم کردو. میئر محترمہ کے مطابق جس وقت ڈاکٹر ان کے بھائی بھتیجوں کی گینگ کے ساتھ کارپوریشن میں تانڈو کررہے تھے اس وقت وہ اور سابق میئر شیخ رشید کارپوریشن سے جاچکے تھے. یہ تمام واقعہ ہمارے ییچھے ہوا سامنے نہیں. اس کے بعد مجھے فون آیا. میں واپس کارپوریشن پہنچی تب تک وہ لوگ جاچکے تھے. اب میرا یہ فرض بنتا تھا کہ میں شکایت درج کروں, کیونکہ ان لوگوں نے جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی اور ہمارے ایک کارپوریٹر کو مارا بھی تھا. لہذا میں نے اس کی شکایت قلعہ پولس اسٹیشن میں داخل کی. یہ تمام ہنگامہ پرسوں یعنی 23 جون کا تھا اور اسی دن دوپہر کو اس سارے ہنگامے کی شکایت قلعہ پولس اسٹیشن میں درج کی جاچکی تھی- کل 24 جون کو 4 بجے جنرل بورڈ کی میٹنگ تھی. جس میں بجٹ پیش کیا جانا تھا. لہذا میں نے اپنی حفاظت کے پیش نظر قلعہ پولس اسٹیشن سے پولس پروٹیکشن کی ڈیمانڈ کی. اس طرح میں نے شکایت درج کرنے کے بعد پولس سپورٹ بھی حاصل کیا. اس کیس کی تحقیقات نیلش دیوراج کررہے ہیں. باقی باتوں کا خلاصہ تو تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی ہوگا کہ کیا واقعی اسٹینڈنگ چیئرمین نے غنڈہ گردی کی ہے ؟ یا برسر اقتدار گروپ ان پر الزام عائد کررہا ہے.
بین الاقوامی خبریں
پاکستان کے شہر کوئٹہ میں فوجیوں سے بھری ظفر ایکسپریس ٹرین پر بلوچ نے خودکش حملہ کیا، 22 افراد ہلاک، 50 سے زائد زخمی۔
اسلام آباد : پاکستان کے بلوچستان میں کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ہفتہ 9 نومبر کی صبح ایک بڑا دھماکہ ہوا۔ اس دھماکے میں کم از کم 22 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ پاکستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکا اس وقت ہوا جب مسافر صبح 9 بجے پشاور کے لیے روانہ ہونے والی ظفر ایکسپریس ٹرین میں سوار ہونے کے لیے پلیٹ فارم پر جمع ہو رہے تھے۔ دھماکے میں پاکستانی فوج کے جوانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی ہے۔
بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے مجید بریگیڈ نے، جو بلوچستان کی آزادی کے لیے عسکری تحریک چلا رہی ہے، اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ عسکریت پسند گروپ نے کہا کہ اس نے کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن پر فوجی اہلکاروں کو نشانہ بناتے ہوئے ایک خودکش بم حملہ کیا تھا۔ خراسان ڈائری نے کوئٹہ کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ ‘دھماکہ اس وقت ہوا جب ایک خودکش بمبار نے ظفر ایکسپریس کے ویٹنگ ایریا میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا، جہاں سیکیورٹی اہلکار بیٹھے ہوئے تھے۔ دھماکے میں کئی عام شہری بھی مارے گئے ہیں۔
بم دھماکے کے بعد سیکیورٹی اور ریسکیو ٹیموں نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر کارروائی شروع کردی۔ جاں بحق اور زخمیوں کو سول اسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔ زخمیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کرنا پڑی۔ بحران سے نمٹنے کے لیے باہر سے ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکس سمیت اضافی طبی عملے کو بلایا گیا۔ ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق سول اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے کہا ہے کہ متاثرین میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ایس ایس پی آپریشنز محمد بلوچ نے بتایا کہ دھماکے کے وقت مسافروں کی بڑی تعداد پلیٹ فارم پر موجود تھی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ذمہ داروں کو بخشا نہیں جائے گا۔
جرم
جموں و کشمیر میں ایک بار پھر دہشت گردوں کی سرگرمیاں بڑھ گئیں، سوپور میں خونریز تصادم، دو دہشت گرد مارے گئے… اسلحہ اور گولہ بارود برآمد۔
نئی دہلی : جموں و کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں سوپور کے پانی پورہ علاقے میں دہشت گردوں کے چھپے ہونے کے بارے میں موصول ہونے والے عین مطابق ان پٹ کی بنیاد پر 12 گھنٹے سے زیادہ جاری رہنے والے آپریشن میں دو دہشت گرد مارے گئے۔ جموں و کشمیر پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ مارے گئے دو دہشت گردوں میں سے ایک ایف ٹی یعنی غیر ملکی دہشت گرد ہے۔ پاکستانی ہونے کا شبہ ہے۔ جبکہ دوسرے دہشت گرد کا تعلق جموں و کشمیر سے ہے۔
تاہم دوسری جانب گزشتہ چند دنوں میں جس طرح سے سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں دہشت گرد مارے جا رہے ہیں۔ اس سے ناراض ہو کر دہشت گردوں نے کشتواڑ ضلع میں دو ولیج ڈیفنس گارڈز (وی ڈی جی) کو اغوا کر کے بے دردی سے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اس طرح سیکورٹی فورسز وی ڈی جی کے قتل کو سنجیدگی سے لے رہی ہیں۔ دہشت گرد تنظیم ‘کشمیر ٹائیگرز’ نے ان دونوں کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ جو کہ پاکستان کی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم جیش محمد کا شیڈو گروپ ہے۔ کشمیر ٹائیگرز ایک ہی گروپ ہیں۔ جس نے 8 جولائی کو جموں کے کٹھوعہ ضلع میں فوجی قافلے پر حملہ کرکے پانچ فوجیوں کو ہلاک کرنے اور 15 جولائی کو ڈوڈہ میں دہشت گردوں کے ساتھ تصادم میں فوج کے کیپٹن سمیت پانچ سیکورٹی اہلکاروں کی شہادت کے واقعات کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
تازہ ترین معاملے میں کشمیر ٹائیگرز نے ایک خط جاری کرکے دھمکی دی ہے کہ یہ دو سرگرم وی ڈی جی کانسٹیبل کلدیپ کمار اور نذیر کشمیر کے علاقے کشتواڑ کے گھنے جنگلات میں مجاہدین اسلام کا پیچھا کر رہے تھے۔ جس پر مجاہدین نے انہیں پکڑ لیا اور پھر دونوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ خط کے ذریعے دہشت گرد تنظیم کشمیر ٹائیگرز نے دھمکی دی ہے کہ دیکھا جا رہا ہے کہ کچھ نامعلوم لوگ وی ڈی جی میں شامل ہو رہے ہیں۔ یہ فوج کے ہتھیار بن گئے ہیں اور مجاہدین کا پیچھا کر رہے ہیں۔ دہشت گردوں نے دھمکی دی ہے کہ آج کے حالات سے سبق لیتے ہوئے کوئی بھی وی ڈی جی کا حصہ نہ بنے ورنہ ان کا بھی یہی حشر ہوگا۔
سوپور کے پانی پورہ میں مارے گئے دو دہشت گردوں کے بارے میں جموں و کشمیر پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں جمعرات کی دوپہر دہشت گردوں کے بارے میں درست معلومات ملی تھیں۔ اس کے فوری بعد ڈاگ اسکواڈ، ڈرون اور دیگر آلات کا استعمال کرتے ہوئے جنگلات میں سرچ آپریشن شروع کیا گیا۔ رات بھر فائرنگ ہوتی رہی۔ جمعہ کی صبح دو دہشت گردوں کی لاشیں برآمد کی گئیں۔ ڈرون سے لی گئی ویڈیو میں دہشت گرد بھی نظر آ رہے ہیں۔ مارے گئے دونوں دہشت گردوں سے دو اے کے 47، دستی بم اور بڑی مقدار میں گولہ بارود برآمد ہوا ہے۔ ان میں سے ایک کی شناخت مقامی اور دوسرے کا پاکستانی ہونے کا شبہ ہے۔ کیونکہ، کسی نے بھی اس کی شناخت جموں و کشمیر کے رہنے والے کے طور پر نہیں کی۔ اس سے ملنے والی کچھ دستاویزات سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ وہ پاکستانی ہے۔ تاہم اس معاملے میں تفتیش جاری ہے۔
پچھلے کچھ دنوں سے جاری انکاؤنٹر میں جس طرح سے دہشت گرد مارے جا رہے ہیں۔ اس دوران جموں و کشمیر پولیس اور سیکورٹی فورسز دو وی ڈی جی کی ہلاکت کو انتہائی سنگین قرار دے رہے ہیں۔ دونوں جمعرات سے لاپتہ تھے۔ وہ جانور چرانے گیا تھا۔ اسی دوران ان دونوں کو دہشت گردوں نے اغوا کر کے قتل کر دیا۔ اس کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ دہشت گردوں نے اسے فوج کے لیے کام کرنے کے شبہ میں قتل کیا۔ فورسز کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات ان کے لیے دوہرا چیلنج بنیں گے۔ دہشت گردوں کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ وی ڈی جی کی حفاظت کو برقرار رکھنا بھی ان کے لیے ایک بڑا چیلنج ہوگا۔
جرم
مہاراشٹر کی خاتون آئی اے ایس افسر کے ساتھ سرمایہ کاری کے نام پر 2 کروڑ کا فراڈ، دہلی میں گروگرام کے شخص کے خلاف ایف آئی آر
ممبئی : سرمایہ کاری پر زیادہ منافع حاصل کرنے کے بہانے مہاراشٹر کی ایک خاتون آئی اے ایس افسر کو دھوکہ دے کر تقریباً ایک کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ان کی شکایت پر دہلی کی تلک مارگ پولیس نے دھوکہ دہی کا معاملہ درج کیا ہے۔ تاہم اس معاملے میں ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ پولیس افسر کے مطابق، آئی اے ایس افسر نے جعلساز سے گروگرام میں رہنے والے ایک رشتہ دار کے ذریعے ملاقات کی۔ اس نے خود کو اسٹاک مارکیٹ کا ماہر بتایا تھا۔ اس نے بتایا کہ اس نے مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرکے بہت پیسہ کمایا ہے۔
جب وہ دہلی آئی تو اس نے اسے اپنے لیپ ٹاپ پر دکھایا کہ وہ اپنے دوستوں اور دوسرے سرمایہ کاروں کو کتنا زیادہ منافع دیتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے 60 سے 70 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے اور وہ اسے 100 کروڑ روپے تک لے جانا چاہتے ہیں۔ اس کا اپنا لائسنس بھی ہے۔ اس شخص نے خاتون آئی اے ایس افسر سے کہا کہ اگر وہ اسے قرض دے گی تو وہ اسے زیادہ منافع بھی دے گا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے بڑی محنت اور ایمانداری سے پیسہ کمایا ہے۔ وہ شرط لگا کر یا مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرکے پھنسنا نہیں چاہتی۔ لیکن اس نے یقین دلایا کہ ان کی رقم محفوظ رہے گی۔ پھر اس نے ستمبر 2023 میں اس شخص کے اکاؤنٹ میں 1.9 کروڑ روپے ٹرانسفر کر دیے۔
اس شخص نے آئی اے ایس کو بتایا کہ وہ اگست 2024 تک دوگنا منافع واپس کرے گا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کے اکاؤنٹ میں پہلے ہی 75 لاکھ روپے کا منافع ہے۔ جنوری 2024 میں، آئی اے ایس افسر نے انہیں بتایا کہ فنڈ کا کچھ حصہ میڈیکل ایمرجنسی اور ذاتی ضروریات کے لیے درکار ہے۔ لیکن وہ بہانے بنا کر تاریخ بڑھاتا رہا۔ ابتدائی مرحلے میں اس نے انہیں یہ دکھا کر اپنا اسٹاک اور یہاں تک کہ اپنی بچت بھی بیچنے پر مجبور کیا۔ اس کی باتوں پر دھیان دیتے ہوئے اس نے شروع میں اپنے بچوں کی بچت اسے منتقل کر دی۔ اس نے مارچ 2024 میں انہیں 25 لاکھ روپے بھی دیے اور کہا کہ وہ جلد ہی تمام رقم واپس کر دے گا۔ لیکن بعد میں وہ بہانے بنانے لگا۔ یہاں تک کہ اسے احساس ہوا کہ اسے دھوکہ دیا گیا ہے۔ پھر انہوں نے پولیس سے اس کی شکایت کی۔
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم4 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی4 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں5 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
-
سیاست2 months ago
سپریم کورٹ، ہائی کورٹ کے 30 سابق ججوں نے وشو ہندو پریشد کے لیگل سیل کی میٹنگ میں حصہ لیا، میٹنگ میں کاشی متھرا تنازعہ، وقف بل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔