Connect with us
Monday,01-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

مالیگاؤں : مجلس اور کانگریس کے اراکین کا قانون سے کھلواڑ

Published

on

نعمانی پل کی سچائی کیلئے جنتادل کی پنچایت، کانگریس اور جنتادل نے ایک دوسرے کے خلاف جم کر نعرے بازی کی، سیاسی لیڈران کی وجہ سے شہر کے امن کو خطرہ
مالیگاؤں(نامہ نگار ) ۲۱؍؍اکتوبر ہونے والے اسمبلی الیکشن سے قبل ہی شہر میں حالات اس قدر سنگین ہوگئے کہ شہر کا امن اومان خطرے میں پڑگیا ، یہ کام کو جان بوجھ کر عوام کو الّو بنانے کی غرض سے کیا گیا ،دونوں پارٹی کے لوگوں نے قانون کی خلاف ورزی کرکے عوام کے جذبات سے کھیلنے کا کام کیا۔پانچ سال سے خوابِ خرگوش کا مزہ لینے والے لیڈران عین اسمبلی انتخابات کے وقت شہر کا ماحول خراب کرکے اہلیان شہر کے جذبات سے کھلواڑ کرکے انتخاب جیتنے کی منصوبہ بندی پر عمل کرتے ہوئےگھٹیا بات کو لے کر شہر کے امن کو غارت کرنے کی کوشش میں ناکام ہوگئے۔
شہر کے خیابان نشاط چوک پر جنتا دل اور کانگریس کے اراکین آمنے سامنے آگئے،اس ضمن میں ملی اطلاعات کے مطابق کانگریس کی طرف سے عبدالحمید نعمانی پل میں ہوئی بدعنوانی اور کارپوریشن کا روپیہ نہ لگنے کا بیان سن کر جنتا دل کے مستقیم ڈگنیٹی نے رکن اسمبلی آصف شیخ کو کھلا چلینج کیا تھاکہ کل دوپہر 3 بجے مولانا عبدالحمید نعمانی پل کی ساری سچائی علاقے کے پنچ حضرات کے درمیان رکھی جائے گی ۔اس چلینج کو قبول کرتے ہوئے کل دوپہر دو بجے کانگریس کے اسلم انصاری،ریاض علی اور کارپوریٹر فاروق قریشی بھی فائل لے کر خیابان نشاط چوک پہنچ گئے ۔اس موقع پر دونوں سیاسی پارٹیوں کے سینکڑوں کارکنان بھی حاضر تھے ۔دونوں سیاسی پارٹیوں کا سامنا ہوا نیز دونوں کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف جم کر نعرے لگائے گئے ۔اس دوران پولس نے کہا کہ آپ کے پاس اس پنچائت کا اجازت نامہ نہیں ہے اس لئے ہم یہ پروگرام نہیں کرنے دیں گے ۔پولس کے بے حد اصرار پر جنتادل نے اس پنچائت کو ملتوی کر دیا ۔جنتا دل کے مستقیم ڈگنیٹی نے اس تعلق سے پولیس پر جانب داری کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس عبدالحمید نعمانی پل کی ساری سچائی کاغذی شکل میں موجود ہے لیکن کانگریس پارٹی اپنی بدعنوانی کی پردہ پوشی کے لیے پنچائت میں بدنظمی پیدا کردی۔
جب مستقیم ڈگنیٹی کے پاس ثبوت تھے تو چھپا کر کیوں رکھے گئے؟ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد لوگوں کا ہجوم اکھٹا کرنے کا مقصد کیا تھا؟ کانگریس کے ریاض علی نے کہا کہ عبدالحمید نعمانی پُل کی تعمیر پر عائد جھوٹے الزامات کو ثابت کرنے کے لئے جنتادل اور متحدہ محاذی ٹولے کی جانب سے خیابان نشاط چوک پر دوپہر 3 بجے علاقے کے سرداروں کی موجودگی میں پنچایت بُلائی گئی تھی ۔جس میں کانگریس پارٹی کی جانب سے پارٹی کے ذمہ داران اور انجمن محبانِ شیخ آصف کے اراکین بے گناہی کے سارے ثبوت لے کر دوپہر 2 بجے ہی پنچایت میں شرکت کے لئے پہنچ گئے تھے لیکن اپنے جھوٹ کو سچ ثابت کرنے میں ناکامی ہاتھ آنے کے ڈر سے متحدہ محاذی ٹولے کے خبری سالار نے پولس حکام کو پنچایت کی جگہ پر طلب کرکے پنچایت شروع ہونے سے پہلے ہی پنچایت برخاست کر دی اور اپنے فدائین دستے کی نظر میں پارسا بننے کے لئے ہلڑ بازی اور نوٹنکی کرکے ملا ڈیری کی پتلی گلی سے بھاگ کھڑے ہوئے، جب کہ کانگریس پارٹی کے ذمہ داران اور انجمن محبانِ شیخ آصف کے اراکین آخر تک پنچایت بیٹھا کر سارے ثبوت پیش کرکے متحدہ محاذی ٹولے کے جھوٹ کا پردہ فاش کرنے کے لئے بضد تھے ۔ اس وقت جب کہ شہر میں ضابطہ اخلاق نافذ ہے ، جنتادل اور کانگریس کی یہ پنچایت سے ان دونوں پارٹیوں کے اراکین میں ٹکراؤ کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔جس سے شہر کے جلنے کا خطرہ تھا،اصل میں شہر کی سیاسی پارٹیوں نے اپنے اپنے طور پر اس الیکشن کو اپنی جاگیر سمجھ لیا ہے۔
یہ الیکشن نہ ہو کر جنگ کا میدان بن گیا ہے۔بیوقوفوں کی لگائی ہوئی ایک چنگاری ہی شہر کو جلانے میں کافی ہے ، الیکشن کمشنر کو ایسے تمام امیدواروں کو ڈسکوالیفائیڈ کردینا چاہیے۔اس ضمن میں الیکشن کمشنر بھی ذمہ دار ہیں ڈوثرنل الیکشن افسران تک شکایت پہنچانا نہایت ضروری ہے۔مالیگاؤں پولس محکمہ کی لاپرواہی بھی ثابت ہوتی ہے کہ ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے باوجود پارٹی کے ذمہ داران و اراکین کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ پانچ سالوں تک بدعنوانی کا مزہ مل کر لینے والے لیڈران عین الیکشن کے وقت ہنگامہ کرکے عوام کو گمراہ کرکے جذباتی بنانے کا کام کرتے ہیں ۔عوام کو خود چاہیے کہ سیاستدانوں کی نوٹنکی کے خلاف آواز بلند کرکے اپنے آپ کو بیدار مغز ثابت کریں۔

(جنرل (عام

ممبئی ہائی کورٹ کا مراٹھا مظاہرین کو ممبئی کی سڑکیں خالی کرنے کا حکم، دیویندر فڑنویس کا کیا ردعمل؟

Published

on

manoj-&-fadnavis

ممبئی : منوج جارنگے پاٹل مراٹھا ریزرویشن کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ پیر کو بامبے ہائی کورٹ میں اس پر سماعت ہوئی۔ اس میں بامبے ہائی کورٹ نے مراٹھا مظاہرین کو کل یعنی منگل کی شام تک آزاد میدان کو چھوڑ کر ممبئی کی تمام سڑکیں خالی کرنے کا حکم دیا۔ ہائی کورٹ نے یہ بھی ہدایت دی کہ کسی بھی نئے مظاہرین کو ممبئی میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے اور منوج جارنگے کی صحت کا خیال رکھا جائے۔ بامبے ہائی کورٹ نے بھی بحث کے دوران کہا کہ تحریک اب منتظمین کے ہاتھ سے نکلتی جا رہی ہے۔ بمبئی ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے اس پر ردعمل ظاہر کیا۔

مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے پیر کو کہا کہ انتظامیہ مراٹھا ریزرویشن کارکن منوج جارنگے کی قیادت میں جاری احتجاج پر بمبئی ہائی کورٹ کی ہدایات پر عمل درآمد کرے گی۔ چیف منسٹر کی یقین دہانی ہائی کورٹ کے اس ریمارکس کے فوراً بعد سامنے آئی کہ جارنگ اور ان کے حامیوں نے پہلی نظر میں شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔ درحقیقت، جسٹس رویندر گھُگے اور جسٹس گوتم انکھڈ کی بنچ نے کہا کہ چونکہ مظاہرین کے پاس تحریک جاری رکھنے کی جائز اجازت نہیں ہے، اس لیے وہ ریاستی حکومت سے توقع کرتی ہے کہ وہ مناسب قدم اٹھاتے ہوئے قانون میں طے شدہ طریقہ کار پر عمل کرے گی۔

عدالت نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ اب کوئی بھی مظاہرین شہر میں داخل نہ ہو سکے، جیسا کہ جارنگ نے دعویٰ کیا ہے۔ فڑنویس نے پونے میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ حکومت ہائی کورٹ کی ہدایات پر عمل کرے گی۔ انہوں نے اس الزام کو مسترد کر دیا کہ امن و امان تباہ ہو گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ چھٹپٹ واقعات (مراٹھا احتجاج سے متعلق) ہوئے ہیں، جنہیں پولس نے فوری طور پر سنبھال لیا۔ احتجاج ختم کرنے کے سوال پر فڑنویس نے کہا کہ مائیک پر بات چیت نہیں ہو سکتی، ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ کس سے بات کرنی ہے۔ ہم اٹل نہیں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج صبح ہونے والی میٹنگ میں قانونی آپشنز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی نارکوٹکس کنٹرول بیورو، ڈرگ سنڈیکیٹ کنگ پن کی 2.36 کروڑ روپے کی جائیدادیں منجمد

Published

on

NCB

ممبئی : سیفیما اور این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت مجاز اتھارٹی اور ایڈمنسٹریٹر کے دفتر نے این سی بی ممبئی کی جانب سے 2.36 کروڑ روپے مالیت کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں سے متعلق جاری کردہ قرقی کے احکامات کی تصدیق کی ہے جو گانجے کی اسمگلنگ میں ملوث پایا گیا تھا۔

‎ضبط کی گئی منقولہ جائیدادوں میں تین بینک اکاؤنٹس اور ایک مہندرا تھر اور غیر منقولہ جائیدادوں میں ارولی کنچن، تعلقہ حویلی، پونے، مہاراشٹر میں زمین کی ایک قطعہ اراضی شامل ہے۔

‎یہ معاملہ نارکوٹکس کنٹرول بیورو،ممبئی کے ذریعہ پاتھرڈی روڈ، اہلیانگر میں 111 کلو گرام گانجہ ضبط کرنے سے متعلق ہے, جس کے نتیجے میں پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ یہ منشیات آندھرا اڈیشہ سرحد (اے او بی) سے حاصل کی گئی تھی اور اس کی منزل پونے، مہاراشٹرتھی۔ تفتیش کے دوران، پونے سے اس بین ریاستی منشیات سنڈیکیٹ کو چلانے والے کنگپن اور ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کیا گیا تھا۔

‎یہ کیس منشیات کی اسمگلنگ کے نیٹ ورکس کی مؤثر طریقے سے شناخت کرنے اور منشیات کی اسمگلنگ سے حاصل ہونے والی رقم کے ذریعے حاصل کردہ اثاثوں کو منجمد کرکے ان کے ماحولیاتی نظام میں خلل ڈالنے کے این سی بی کے عزم کی مثال دیتا ہے۔

‎منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف لڑنے کے لیے، این سی بی شہریوں کا تعاون چاہتا ہے۔ کوئی بھی شخص مانسانیشنل نارکوٹکس ہیلپ لائن ٹول فری نمبر-1933 پر کال کرکے منشیات کی فروخت سے متعلق معلومات شیئر کرسکتا ہے۔ کال کرنے والے کی شناخت صیغہ راز میں رکھی گئی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی مراٹھا مورچہ ممبئی بے حال حالات بدتر، مظاہرین کی ریلوے اسٹیشنوں پر بھیڑ، ریلوے بھی الرٹ، بی ایم سی کی مظاہرین کو خصوصی سہولیات

Published

on

CSMT

‎ ممبئی : ممبئی مراٹھا مورچہ کے سبب ممبئی میں سڑکوں پر ٹریفک نظام درہم برہم ہے اور یہاں ریلوے اسٹیشنوں پر مظاہرین کی بھیڑ ہونے کے سبب عام مسافروں کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے ممبئی میں مراٹھا ریزرویشن کو لے کر تحریک پر ریلوے نے بھی خصوصی انتظامات کئے ہیں. ریلوے پولس کمشنر ایم راکیش نے کہا کہ مراٹھا مورچہ کے سبب ریلوے اسٹیشن اور سی ایس ٹی پر خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں, اتنا ہی نہیں ریلوے اسٹیشن پر سیکورٹی بھی سخت کردی گئی ہے اور مراٹھا مورچہ کے مظاہرین سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ ریلوے اسٹیشنوں پر مسافروں کو آمدورفت کے لیے جگہ فراہم کرے تاکہ عام مسافروں کو کوئی دشواری نہ ہو۔

‎ ممبئی آزاد میدان و اطرافی علاقے میں 1000 سے زائد صفائی کارکن کام بی ایم سی نے تعینات کئے ہیں۔ ‎ جیٹنگ، سکشن پلانٹس 400 بیت الخلا صاف کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، 1500 پلاسٹک بیگز کی تقسیمبیت ,‎ہزاروں احتجاجیوں نے طبی سہولیات سے فائدہ اٹھایا ہے۔

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن آزاد میدان کے علاقے میں احتجاج کرنے والے بھائیوں کو بلاتعطل شہری خدمات فراہم کرتی ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے آزاد میدان اور علاقے میں جاری احتجاج میں حصہ لینے والے کارکنوں کو بلاتعطل شہری خدمات جیسے پینے کا پانی، صفائی، طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے واٹر سپلائی، سینی ٹیشن، فائر بریگیڈ اور صحت کے محکموں کی افرادی قوت کو بڑی تعداد میں تعینات کیا گیا ہے۔ صفائی کے لیے، میونسپل کارپوریشن کے ہر شعبہ (وارڈ) سے کم از کم 30 ملازمین اور سپروائزر آج (1 ستمبر 2025) آزاد میدان اور آس پاس کے علاقے میں کام کر رہے ہیں۔

تمام ملازمین احتجاج کی جگہ اور پورے علاقے کی مسلسل صفائی کر رہے ہیں۔ علاقے میں صفائی برقرار رکھنے کے لیے مظاہرین کو 1500 صفائی کے تھیلے (ڈسٹ بن بیگ) بھی فراہم کیے گئے ہیں۔ ان صفائی کے تھیلوں میں کچرا پھینکنے کی مسلسل اپیل ہے۔ ‎احتجاجیوں کی سہولت کے لیے بڑی تعداد میں بیت الخلاء کا انتظام کیا گیا ہے۔ بیت الخلاء کی تعداد بھی بڑھا کر 400 کردی گئی ہے۔ میونسپل کارپوریشن کے ملازمین کی جانب سے تمام بیت الخلاء کی مسلسل صفائی کی جارہی ہے۔ احتجاجی مقام پر 350 موبائل (پورٹ ایبل) اور 50 بیت الخلاء کو صاف کرنے کے لیے 5 سکشن اور جیٹنگ پلانٹس کام کر رہے ہیں۔ انتظامیہ احتجاج میں شریک بھائیوں سے بھی اپیل کر رہی ہے کہ وہ ان بیت الخلاء کو صاف ستھرا اور دوسروں کے استعمال کے لیے موزوں رکھنے میں تعاون کریں۔

‎احتجاج میں حصہ لینے والے کارکنوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر میونسپل کارپوریشن علاقے کے انتظامی محکموں (وارڈوں) اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے صفائی کارکنان کو صفائی مہم کے لیے احتجاج کے علاقے میں تعینات کیا گیا ہے۔ 29 اگست 2025 سے، ایک ہزار سے زائد ملازمین نے احتجاجی مقام اور علاقے میں صفائی کی خدمت میں حصہ لیا۔ کیڑوں اور مچھروں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے گراؤنڈ ایریا میں مسلسل فیومیگیشن کی جا رہی ہے۔ اس کے لیے کل 6 ٹیمیں مسلسل کام کر رہی ہیں۔ اس کے علاوہ آزاد میدان اور قریبی علاقوں میں جراثیم کش پاؤڈر (آئیزول پاؤڈر) کا اسپرے کیا گیا ہے۔

‎احتجاج کے مقام پر بڑی تعداد میں موجود مظاہرین کی سہولت کے لیے آزاد میدان کے علاقے میں 24 گھنٹے طبی امداد کا کمرہ کام کر رہا ہے۔ ہزاروں مظاہرین اس سروس سے فائدہ اٹھا چکے ہیں۔ کل 31 اگست 2025 کو 577 مریضوں نے طبی سہولیات سے فائدہ اٹھایا۔ کچھ مریضوں کو مختلف وجوہات کی بنا پر مزید طبی علاج کے لیے قریبی اسپتال بھی بھیجا گیا۔ اس کے علاوہ میڈیکل ایڈ روم کے لیے ادویات کا وافر ذخیرہ بھی دستیاب کرایا گیا ہے۔ موجودہ بارش کے موسم کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامیہ احتجاجیوں سے درخواست کر رہی ہے کہ وہ کسی بھی علامت کو نظر انداز کیے بغیر فوری طبی امداد حاصل کریں۔

میونسپل کارپوریشن نے مظاہرین کے استعمال کے لیے پینے کے پانی کے لیے 25 ٹینکرز دستیاب کرائے ہیں۔ قریبی فلنگ سٹیشن سے ٹینکرز بھر کر فوری اور انتھک پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ ‎وقفے وقفے سے ہونے والی بارش کو دیکھتے ہوئے آزاد میدان میں اب تک پانچ ٹرک بجری ڈالی جا چکی ہے تاکہ زمین پر کیچڑ نہ بن سکے اور سڑک کو ہموار کیا جا سکے۔ ممبئی آزاد میدان میں احتجاجی مظاہرہ کے پیش نظر جے جے جنکشن سے بیسٹ کے روٹ کو تبدیل کر دیا گیا ہے جے جے بریج اور نیچے سے بیسٹ کا گزر دشوار گزار تھا اس لیے بیسٹ خدمات پوری طرح سے صبح سے بند تھی۔ سڑکیں جام ہے اور مظاہرین سڑکوں کو بند کرنے کی کوشش کرتے ہوئے بھی نظر آئے ہیں ممبئی میں مظاہرین کے سبب عام شہری زندگی مفلوج ہو کررہ گئی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com