Connect with us
Sunday,28-December-2025
تازہ خبریں

سیاست

مالیگاؤں : مجلس اور کانگریس کے اراکین کا قانون سے کھلواڑ

Published

on

نعمانی پل کی سچائی کیلئے جنتادل کی پنچایت، کانگریس اور جنتادل نے ایک دوسرے کے خلاف جم کر نعرے بازی کی، سیاسی لیڈران کی وجہ سے شہر کے امن کو خطرہ
مالیگاؤں(نامہ نگار ) ۲۱؍؍اکتوبر ہونے والے اسمبلی الیکشن سے قبل ہی شہر میں حالات اس قدر سنگین ہوگئے کہ شہر کا امن اومان خطرے میں پڑگیا ، یہ کام کو جان بوجھ کر عوام کو الّو بنانے کی غرض سے کیا گیا ،دونوں پارٹی کے لوگوں نے قانون کی خلاف ورزی کرکے عوام کے جذبات سے کھیلنے کا کام کیا۔پانچ سال سے خوابِ خرگوش کا مزہ لینے والے لیڈران عین اسمبلی انتخابات کے وقت شہر کا ماحول خراب کرکے اہلیان شہر کے جذبات سے کھلواڑ کرکے انتخاب جیتنے کی منصوبہ بندی پر عمل کرتے ہوئےگھٹیا بات کو لے کر شہر کے امن کو غارت کرنے کی کوشش میں ناکام ہوگئے۔
شہر کے خیابان نشاط چوک پر جنتا دل اور کانگریس کے اراکین آمنے سامنے آگئے،اس ضمن میں ملی اطلاعات کے مطابق کانگریس کی طرف سے عبدالحمید نعمانی پل میں ہوئی بدعنوانی اور کارپوریشن کا روپیہ نہ لگنے کا بیان سن کر جنتا دل کے مستقیم ڈگنیٹی نے رکن اسمبلی آصف شیخ کو کھلا چلینج کیا تھاکہ کل دوپہر 3 بجے مولانا عبدالحمید نعمانی پل کی ساری سچائی علاقے کے پنچ حضرات کے درمیان رکھی جائے گی ۔اس چلینج کو قبول کرتے ہوئے کل دوپہر دو بجے کانگریس کے اسلم انصاری،ریاض علی اور کارپوریٹر فاروق قریشی بھی فائل لے کر خیابان نشاط چوک پہنچ گئے ۔اس موقع پر دونوں سیاسی پارٹیوں کے سینکڑوں کارکنان بھی حاضر تھے ۔دونوں سیاسی پارٹیوں کا سامنا ہوا نیز دونوں کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف جم کر نعرے لگائے گئے ۔اس دوران پولس نے کہا کہ آپ کے پاس اس پنچائت کا اجازت نامہ نہیں ہے اس لئے ہم یہ پروگرام نہیں کرنے دیں گے ۔پولس کے بے حد اصرار پر جنتادل نے اس پنچائت کو ملتوی کر دیا ۔جنتا دل کے مستقیم ڈگنیٹی نے اس تعلق سے پولیس پر جانب داری کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس عبدالحمید نعمانی پل کی ساری سچائی کاغذی شکل میں موجود ہے لیکن کانگریس پارٹی اپنی بدعنوانی کی پردہ پوشی کے لیے پنچائت میں بدنظمی پیدا کردی۔
جب مستقیم ڈگنیٹی کے پاس ثبوت تھے تو چھپا کر کیوں رکھے گئے؟ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد لوگوں کا ہجوم اکھٹا کرنے کا مقصد کیا تھا؟ کانگریس کے ریاض علی نے کہا کہ عبدالحمید نعمانی پُل کی تعمیر پر عائد جھوٹے الزامات کو ثابت کرنے کے لئے جنتادل اور متحدہ محاذی ٹولے کی جانب سے خیابان نشاط چوک پر دوپہر 3 بجے علاقے کے سرداروں کی موجودگی میں پنچایت بُلائی گئی تھی ۔جس میں کانگریس پارٹی کی جانب سے پارٹی کے ذمہ داران اور انجمن محبانِ شیخ آصف کے اراکین بے گناہی کے سارے ثبوت لے کر دوپہر 2 بجے ہی پنچایت میں شرکت کے لئے پہنچ گئے تھے لیکن اپنے جھوٹ کو سچ ثابت کرنے میں ناکامی ہاتھ آنے کے ڈر سے متحدہ محاذی ٹولے کے خبری سالار نے پولس حکام کو پنچایت کی جگہ پر طلب کرکے پنچایت شروع ہونے سے پہلے ہی پنچایت برخاست کر دی اور اپنے فدائین دستے کی نظر میں پارسا بننے کے لئے ہلڑ بازی اور نوٹنکی کرکے ملا ڈیری کی پتلی گلی سے بھاگ کھڑے ہوئے، جب کہ کانگریس پارٹی کے ذمہ داران اور انجمن محبانِ شیخ آصف کے اراکین آخر تک پنچایت بیٹھا کر سارے ثبوت پیش کرکے متحدہ محاذی ٹولے کے جھوٹ کا پردہ فاش کرنے کے لئے بضد تھے ۔ اس وقت جب کہ شہر میں ضابطہ اخلاق نافذ ہے ، جنتادل اور کانگریس کی یہ پنچایت سے ان دونوں پارٹیوں کے اراکین میں ٹکراؤ کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔جس سے شہر کے جلنے کا خطرہ تھا،اصل میں شہر کی سیاسی پارٹیوں نے اپنے اپنے طور پر اس الیکشن کو اپنی جاگیر سمجھ لیا ہے۔
یہ الیکشن نہ ہو کر جنگ کا میدان بن گیا ہے۔بیوقوفوں کی لگائی ہوئی ایک چنگاری ہی شہر کو جلانے میں کافی ہے ، الیکشن کمشنر کو ایسے تمام امیدواروں کو ڈسکوالیفائیڈ کردینا چاہیے۔اس ضمن میں الیکشن کمشنر بھی ذمہ دار ہیں ڈوثرنل الیکشن افسران تک شکایت پہنچانا نہایت ضروری ہے۔مالیگاؤں پولس محکمہ کی لاپرواہی بھی ثابت ہوتی ہے کہ ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے باوجود پارٹی کے ذمہ داران و اراکین کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ پانچ سالوں تک بدعنوانی کا مزہ مل کر لینے والے لیڈران عین الیکشن کے وقت ہنگامہ کرکے عوام کو گمراہ کرکے جذباتی بنانے کا کام کرتے ہیں ۔عوام کو خود چاہیے کہ سیاستدانوں کی نوٹنکی کے خلاف آواز بلند کرکے اپنے آپ کو بیدار مغز ثابت کریں۔

سیاست

ممبئی میونسپل کارپوریشن عام انتخابات 2025 – 26 : آج بروز ہفتہ 27 دسمبر 2025 کو ایک ہزار 294 کاغذات نامزدگی کی تقسیم، 35 درخواستیں داخل

Published

on

BMC

ممبئی : ممبئی میونسپل کارپوریشن عام انتخابات 2025 – 26 کے سلسلے میں آج 27 دسمبر 2025 کو 23 ریٹرننگ آفیسر کے دفاتر سے کل 1 ہزار 294 کاغذات نامزدگی تقسیم کیے گئے ہیں۔ اس طرح 35 کاغذات نامزدگی داخل کیے گئے ہیں۔ ریاستی الیکشن کمیشن، مہاراشٹر کے ذریعہ اعلان کردہ میونسپل کارپوریشن عام انتخابات 2025 – 26 کے شیڈول کے مطابق، امیدواروں میں کاغذات نامزدگی کی تقسیم 23 دسمبر 2025 بروز منگل سے شروع ہو گئی ہے۔ منگل 23 دسمبر 2025 کو کل 4 ہزار 165 کاغذات نامزدگی داخل کیے گئے تھے۔ بدھ 24 دسمبر 2025 کو 2,844 کاغذات نامزدگی تقسیم کیے گئے, جبکہ جمعہ 26 دسمبر 2025 کو 2,040 کاغذات نامزدگی تقسیم کیے گئے۔ اس کے علاوہ 09 کاغذات نامزدگی داخل کیے گئے۔

کاغذات نامزدگی کی تقسیم کے چوتھے دن یعنی آج بروز ہفتہ 27 دسمبر 2025 کو 1,294 کاغذات نامزدگی تقسیم کیے گئے۔ اس طرح 35 کاغذات نامزدگی داخل کیے گئے ہیں۔ کاغذات نامزدگی وصول کرنے کی مدت 23 سے 30 دسمبر 2025 تک روزانہ صبح 11 بجے سے شام 5 بجے تک ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

40 سالوں سے رکا ہوا دھاراوی کی تعمیر نو کا منصوبہ بالآخر 2025 میں شروع ہو گیا۔ ریلوے کی 6.5 ایکڑ اراضی کو کیسے تبدیل کیا جائے گا؟

Published

on

Dharavi

ممبئی : دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ پر کام بالآخر 2025 میں شروع ہو گیا ہے۔ اڈانی گروپ اس بڑے پروجیکٹ کی سربراہی کر رہا ہے، جو پچھلے 40 سالوں سے رکا ہوا تھا۔ اس سال، ریلوے کی 6.5 ایکڑ اراضی پر حقیقی کام شروع ہوا، اور آنے والے سالوں میں یہ علاقہ مکمل طور پر تبدیل ہونے کے لیے تیار ہے۔ یہ اہم پیش رفت اس وقت ہوئی جب مہاراشٹر حکومت نے ممبئی میٹروپولیٹن ریجن میں مختلف مقامات پر ایسے رہائشیوں کو پلاٹ فراہم کیے جو سائٹ پر بحالی کے لیے نااہل پائے گئے۔ اس پروجیکٹ کا انتظام اسپیشل پرپز وہیکل (ایس پی وی) کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔ یہ کمپنی ریاستی حکومت اور پرائیویٹ پارٹنر کے درمیان پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) ماڈل کے تحت کام کرتی ہے۔ اس منصوبے کے مطابق، ریاستی حکومت زمین کی مکمل ملکیت کو برقرار رکھے گی، اور ایس پی وی دوبارہ ترقی کے لیے درکار ترقیاتی حقوق کے لیے ایک پریمیم ادا کرے گی۔ اس ڈھانچے کو اس منصوبے پر عمل درآمد کے لیے ایک قابل عمل راستے کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے، جسے پہلے انتہائی مشکل سمجھا جاتا تھا۔

دھاراوی علاقے کے چاروں مراحل کا سائنسی سروے تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ اس معلومات کو منظم کرنے کے لیے، دھاراوی کا پہلا ڈیجیٹل ٹوئن لانچ کیا گیا ہے، اور اس کمپیوٹر ماڈل کا استعمال تنازعات کے تیز تر حل، شفاف فیصلہ سازی، اور پیش گوئی کرنے والی حکمرانی کے لیے کیا جائے گا۔ دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کا بنیادی مقصد تقریباً 10 لاکھ لوگوں کی بحالی اور اگلے سات سالوں میں تقریباً 125,000 مکانات فراہم کرنا ہے۔ اس لیے یہ منصوبہ ملک کے سب سے بڑے شہری تجدید کے منصوبوں میں سے ایک ہوگا۔ ماسٹر پلان ایک پائیدار بستی کے لیے پانی کی فراہمی، فضلہ کے انتظام، توانائی کی کھپت، اور نقل و حمل کے نظام پر خصوصی زور دیتا ہے۔ تاہم یہ منصوبہ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔ ایک پریس ریلیز کے مطابق، 2025 وہ سال ہو گا جب منصوبہ محض منصوبہ بندی سے حقیقی نفاذ کی طرف جائے گا۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

پاکستانی وزیراعظم کی پارٹی کے ایک رہنما نے بھارت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت نے بنگلہ دیش پر حملہ کیا تو پاکستان جوابی کارروائی کرے گا۔

Published

on

Pak-&-Bangladesh

اسلام آباد : محمد یونس کی قیادت میں بنگلہ دیش مکمل طور پر پاکستان کے شکنجے میں آگیا۔ وہی پاکستان جس کے مظالم سے بھارت نے بنگلہ دیش کو آزاد کرایا تھا، اب اس کی حفاظت کا عزم کر رہا ہے۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کی جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این) کے رہنما کامران سعید عثمانی نے بھارت کو دھمکی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے بنگلہ دیش پر حملہ کیا تو پاکستان پوری قوت کے ساتھ ڈھاکہ کے ساتھ کھڑا ہوگا۔ یہی نہیں، انہوں نے مئی 2025 میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہونے والے تنازع کا حوالہ دیتے ہوئے شیخی بگھاری۔

کامران سعید عثمانی نے پاکستان کے ساتھ بنگلہ دیش کے جھنڈے کے ساتھ ایک ویڈیو جاری کی ہے۔ ویڈیو میں انہیں بھارت کو دھمکی دیتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج میں ایک سیاستدان کے طور پر نہیں بلکہ بنگلہ دیش کی سرزمین، تاریخ، قربانی اور حوصلے کو سلام کرنے والے کے طور پر بات کر رہا ہوں، جب میں نے 2021 میں یہ مہم شروع کی تو کوئی میرے ساتھ نہیں تھا، آج الحمدللہ، بنگلہ دیش اور پاکستان ایک ساتھ کھڑے ہیں، آج میں کوئی سیاسی بیان نہیں دوں گا، میں عثمانی کی بات کروں گا، جو کہتا تھا کہ وہ بنگلہ دیش بننے کی آواز نہیں بنے گا، جس نے سوچا کہ وہ ہم خیال تھے۔ کسی بھی ملک کی کالونی میں بنگلہ دیش کے اندر کسی کی غنڈہ گردی کو قبول نہیں کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ اس خطے کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ جب کوئی مسلمان نوجوان اٹھتا ہے اور بااثر آواز بنتا ہے تو اسے دبا دیا جاتا ہے، یہ بھارتی سیاست دان عوام کا خون چوسنے کے لیے انہیں کبھی غلامی سے آزاد نہیں کرنا چاہتے، چاہے وہ بنگلہ دیش کو پانی کی سپلائی منقطع کر کے ہو یا فتنے کے نام پر مسلمانوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کر کے ان کے مسلمان نوجوانوں کو اب یہ سازش سمجھ چکے ہیں۔ اب پاکستان اور بنگلہ دیش میں ہر بچہ عثمان ہادی ہے۔

کامران سعید نے مزید کہا کہ "انہوں نے عثمان ہادی کو شہید کیا، لیکن وہ ان کے نظریے کو شہید نہیں کر سکے، آج بنگلہ دیش کے عوام نے بھارت کی آزادی کو یکسر مسترد کر دیا ہے، میں اپنے بنگلہ دیشی بھائیوں اور بہنوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، اگر کوئی ملک بنگلہ دیش پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتا ہے یا بنگلہ دیش کی خود مختاری پر حملہ کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اب آپ بنگلہ دیش کے ساتھ کھڑے ہوں گے تو میں بھی کسی کے ساتھ جنگ ​​لڑوں گا۔” نظر بد، پاکستانی عوام، پاکستانی فوج اور ہمارے میزائل آپ سے زیادہ دور نہیں ہیں، ہم آپ کو اسی طرح دکھ دیں گے جیسا کہ ہم نے آپریشن بنیان المرسو کے ذریعے کیا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com