Connect with us
Sunday,23-November-2025

سیاست

مالیگاؤں میں ووٹ بینک و عہدہ کی سیاست تیز

Published

on

مالیگاؤں:مالیگاؤں میں اسمبلی انتخابات کی ہلچل شروع ہوچکی ہے۔ مفتی محمد اسماعیل قاسمی کا این سی پی کو تین طلاق دینے کے بعد مالیگاؤں کی سیاست میں بھونچال مچ گیا ہے۔پارٹی کو طلاق دینےکے بعد مفتی محمد اسماعیل قاسمی فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے روانہ ہوگئے ہیں لیکن اہلیان شہر میں طرح طرح کی چہ مگوئیاں شروع ہوچکی ہیں۔ کوئی کہتا ہے کہ آزاد امیدوار کے طور پر اسمبلی انتخاب میں حصہ لیں گے تو کوئی کہتا ہے کہ مجلس اتحادالمسلمین کے ٹکٹ پر انتخاب لڑیں گے ۔ ابھی تک سابق ایم ایل اے مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے اپنے حتمی فیصلہ انتخاب کے متعلق نہیں سنایا ہے۔ صرف اتنا علم بچے بچے کو بھی ہے کہ مفتی محمد اسماعیل قاسمی ۲۰۱۹؁ کا اسمبلی الیکشن مالیگاؤں شہری حلقہ سے لڑیں گے۔ مفتی محمد اسماعیل قاسمی سابق ایم ایل اے نہال احمد کے فرزند بلند اقبال کاسیاسی اتحاد ہوا ہے۔ دونوں لیڈران کی مشترکہ ووٹ بینک سے مفتی اسماعیل اور شیخ آصف کی انتخابی لڑائی دلچسپ ہونے کے امکانات ہیں۔ سیاست دانوں کی ووٹ بینک کا حساب اور پالیسی عام آدمی کی سمجھ کے باہر ہوتی ہے۔ اسمبلی انتخابات بہت ہی قریب آچکا ہے، اس طرح مفتی محمداسماعیل قاسمی اپنی سیاسی حکمتِ عملی اپنائیں گے اور حالیہ رکن اسمبلی شیخ آصف شیخ رشید اپنی سیاسی صلاحیت کا ثبوت پیش کرنے کی کوشش کریں گے۔ دونوں قد آور لیڈران اپنی سیاسی شطرنجی چال چلنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ دونوں لیڈران کے پاس زبردست سیاسی مشیر موجود ہیں ، کانگریس پارٹی اپنی پہلی چال چکی ہے، اسمبلی انتخابات سے صرف دوماہ قبل ڈاکٹر خالد پرویز کو اسٹینڈنگ کمیٹی کا چیئرمن بناکر ووٹ بینک کی سیاست کی ہیں۔ ڈاکٹر خالد پرویز مالیگاؤں اے آئی ایم آئی ایم صدر عبدالمالک کے بھائی ہیں ، ان کے والد یونس عیسیٰ سیاست میں ماہر ہیں ، ان کا پورا گھرانہ سیاسی ہونے کی وجہ سے شہر میں زبردست ووٹ بینک رکھتا ہے۔ اس لیے مالیگاؤں کے میئر شیخ رشید نے ڈاکٹر خالد پرویز کو اسٹینڈنگ کمیٹی کا چیئر من بنانے کا فیصلہ کیا ہےتاکہ اسمبلی انتخابات میں ان کے فرزند شیخ آصف کو سیاسی گھرانہ سے منسلک ووٹ مل جائیں۔ دوسری وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ گزشتہ انتخابات کی طرح اس مرتبہ بھی عبدالمالک کو مجلس اتحادالمسلمین کے ٹکٹ سے انتخاب میں اتارنے کی کوشش کی جائیں گی ، جس کے سبب عبدالمالک و مفتی محمد اسماعیل قاسمی کی ووٹوں کا بٹوارہ ہوجائیں گا اور شیخ آصف آسانی کے ساتھ رکن اسمبلی کی کرسی پر بیٹھ جائیں گے۔ ایک سادہ حساب تمام لوگوں کی سمجھ میں آجائیں گا کہ مفتی محمد اسماعیل قاسمی ، بلند اقبال مرحوم نہال احمد ، عبدالمالک یونس عیسیٰ کے ووٹر متحد رہیں تو شیخ آصف کو زبر دست شکست کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس ضمن میں شیخ آصف شیخ رشید کی کوشش رہیں گی کہ گزشتہ پانچ سالوں میں ناراض عہدیداران و تنظیموں کے ذمہ داران اور ووٹرس کو ایک پلیٹ فارم پر جوڑ کر اپنی ووٹ بینک کو مضبوط کیا جائے۔ بہر حال کانگریس نے اپنی پہلی سیاسی چال ڈاکٹر خالد پرویز کی شکل میں چل دی ہے، مفتی محمد اسماعیل کی سیاسی چال کیا ہوگی جلد ہی منظر عام پر آجائیں گا۔

بزنس

پونے میں گھر خریدنے کا خواب دیکھنے والوں کے لیے اچھی خبر… مہاڈا نے درخواستوں کی آخری تاریخ میں توسیع کے ساتھ 4,186 مکانات فروخت کیے جا رہے ہیں۔

Published

on

Mahada

پونے : ہر کوئی اپنے گھر کا خواب دیکھتا ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو شہروں میں کام کرتے ہیں۔ بڑے شہروں میں گھر خریدنا ایک خواب ہے۔ ایسے میں حکومت کی مہاراشٹر ہاؤسنگ اینڈ ایریا ڈیولپمنٹ اتھارٹی (مہاڈا) اسکیم کچھ حد تک مدد کرتی ہے۔ مہاڈا کی اسکیم ممبئی، پونے، ناسک اور ناگپور جیسے شہروں میں کافی کامیاب رہی ہے۔ دریں اثنا، مہاڈا کے نئے فلیٹس کے حوالے سے ایک نئی تازہ کاری آئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اب آپ مہاڈا کے مکان کے لیے 30 نومبر تک درخواست دے سکتے ہیں۔ مہاڈا نے اب آخری تاریخ بڑھا دی ہے۔

پونے میں مہاڈا کے 4186 فلیٹ تیار ہیں۔ مہاڈا کو اب تک ان کے لیے 1 لاکھ 82 ہزار 781 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ ان میں سے 133885 درخواستوں نے ڈپازٹ بھی دیا ہے۔ بہت سے لوگ ان مکانات کے لیے درخواست دینا چاہتے ہیں۔ اس کے پیش نظر مہاڈا نے آخری تاریخ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پونے ہاؤسنگ اینڈ ایریا ڈیولپمنٹ بورڈ نے پمپری چنچواڈ، پی ایم آر ڈی اے، سولاپور، کولہاپور اور سانگلی اضلاع میں مختلف ہاؤسنگ اسکیموں کے لیے لاٹری کا اعلان کیا ہے۔ جس کی وجہ سے فلیٹس کی فروخت کے لیے کل 4186 درخواستیں طلب کی گئی ہیں۔

ان گھروں کے لیے درخواست دینے کی آخری تاریخ اب 30 نومبر 2025 ہوگی۔ مہاڈا کے اس فیصلے نے پونے کے بہت سے مکان مالکان کو ایک اور موقع فراہم کیا ہے۔ مہاڈا بورڈ اب 11 دسمبر 2025 کو دوپہر 12 بجے فلیٹوں کے لیے ایک آن لائن کمپیوٹر لاٹری منعقد کرے گا۔ اس لیے، آپ کو 30 نومبر تک درخواست دینا ہوگی۔ جمع کی رقم 1 دسمبر 2025 کو متعلقہ بینک کے دفتری اوقات میں آر ٹی جی ایس یا این ای ایف ٹی کے ذریعے ادا کرنی چاہیے۔ اس عمل کے دوران تکنیکی مشکلات کی وجہ سے، بہت سے درخواست دہندگان کو اپنے دستاویزات کی تصدیق کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ان میں سے کئی کے پاس اپنے کاغذات تیار نہیں تھے۔ اس کی وجہ سے درخواست دینے کے لیے مزید وقت مانگنا پڑا۔ اس مطالبہ کے جواب میں ایم ایچ اے ڈی اے نے اب آخری تاریخ بڑھا دی ہے۔ قرعہ اندازی کا نیا شیڈول مہاڈا کی ویب سائٹ پر دستیاب ہوگا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی چارکوپ بلڈر پر فائرنگ، ۴ گرفتار

Published

on

ممبئی : ممبئی پولس نے چارکوپ میں بلڈر پر فائرنگ کے بعد اس معمہ کو حل کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور اس میں ملوث راجیش رمیش چوہان عرف دیاکاندیوالی، ممبئی۔سبھاش بھیکاجی موہتے، ویرار، پالگھر، منگیش ایکناتھ چودھری،بھورپونے کرشناروشن بسنت کمار سنگھ کاشیگاؤں، تھانے کو گرفتار کیا ہے ان چاروں پر بلڈر پر فائرنگ کا الزام الزام ہے اس فائرنگ کے بعد علاقہ میں سنسنی پھیل گئی تھی جس کے بعد پولس نے مشترکہ ٹیم کے معرفت ملزمین کی تلاش کی اور انہیں گرفتار کر لیا ہے پولس نے ۲۴ گھنٹے کے اندر ہی ملزمین کو اپنی گرفت میں لے لیا اس کے لئے پولس نے سی سی ٹی وی کی مدد سے گرفتاری بھی عمل میں لائی ہے ۔

Continue Reading

سیاست

شندے سینا اراکین کی شمولیت سے یو بی ٹی میں ہلچل… زبان لسانیات کے نام پر کسی کو تشدد کی اجازت نہیں دی جاسکتی : ادھو ٹھاکرے

Published

on

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کا ابھی اعلان نہیں ہوا ہے۔ تاہم اس سے پہلے ادھو ٹھاکرے نے آج ایکناتھ شندے کو بڑا جھٹکا دیا۔ مگاتھانے میں ایکناتھ شندے کی شیو سینا کے شیوسینک آج ماتوشری میں ادھو ٹھاکرے گروپ کا دامن تھام لیا یہ شندے اور پرکاش سروے کے لیے ایک دھچکا ہے۔ کیونکہ پرکاش سروے مگا تھانے اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے ہیں۔ وہ شیو سینا شندے گروپ میں ہیں۔ اب ہمیں احساس ہونے لگا ہے کہ بی جے پی اور غدار کتنے منافق ہیں۔ یہ جنگ آسان نہیں ہے۔ آپ جوش میں ہیں۔ آپ کو جوش میں ہونا چاہیے۔ لیکن اپنی آنکھیں کھلی رکھیں اور ہر طرف دیکھیں۔ بی جے پی دھوکے اور سازش کی پارٹی ہے اس لئے اس سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے یہ الزام ادھو ٹھاکرے نے عائد کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اب پارٹی کو توڑتے ہوئے گھر توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کی ہندوتوا کا بلبلا پھٹ گیا ہے۔ پالگھر قتل عام اس وقت ہوا جب ہم اقتدار میں تھے، یہ ایک افسوس ناک واقعہ تھا، کسی نے اس کی حمایت نہیں کی، ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ پالگھر معاملہ کے مشکوک افراد کو جب بی جے پی نے اپنی پارٹی میں شامل کیا تو اس پر ہنگامہ برپا ہوا اور بعدازاں اسے پارٹی سے نکال دیا گیا بی جے پی صرف ہندوتوا کا ڈھونگ کرتی ہی اس کا حقائق سے کوئی سروکار نہیں ہے ۔ ‘ہم یہ مطالبہ نہیں کرتے کہ زبان کی بنیاد پر کسی کو قتل کیا جائے’ اب لسانی علاقائیت کو بھڑکایا جا رہا ہے۔ گزشتہ روز ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ ہم زبان کی بنیاد پر کسی کو مارنے کی قطعی اجازت نہیں دیتے ۔کوئی زبان دیگر زبان سے تعصب نہیں برتتی ، لسانی علاقائیت کہاں سے شروع ہوئی؟ کسی نے مگا تھانے میں کہا تھا کہ مراٹھی میری ماں ہے، اگر میری ماں مر جائے تو ہم ان سے کیا امید رکھ سکتے ہیں، ہم ایسے لوگوں سے کیا بات کر سکتے ہیں۔آر ایس ایس کے جوشی نے کہا کہ وہاں کی مادری زبان مراٹھی نہیں ہے ہم مراٹھی زبان کی حفاظت کےلئے ہر ضروری اقدام کریں گے لیکن تشدد کی اجازت کسی کو بھی نہیں دی جاسکتی ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com