Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مالیگاؤں سمیت پورے ناسک ضلع میں کورونا کے پھیلتے سائے سے ڈر اور خوف کا ماحول مالیگاؤں کارپوریشن کی جانب سے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کا اعلان

Published

on

مالیگاؤں (خیال اثر) کورونا کی دوسری یلغار نے ہنگامہ برپا کردیا ہے. چہار جانب کورونا متاثرین نظر آنے لگے ہیں. تازہ ترین اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ریاست مہاراشٹر میں روزانہ 8 ہزار سے زائد افراد کورونا کا شکار ہورہے ہیں. ناسک ضلع بھی کورونا سے مبرا نہیں ہے کیونکہ گذشتہ دنوں 380 کورونا متاثرین سامنے آئے ہیں جن میں سے کورونائی عفریت نے پانچ مریضوں کو دبوچ کر موت کے حوالے کردیا حالانکہ 362 کورونا متاثرین صحت یاب بھی ہوئے ہیں. ناسک ضلع میں کورونا متاثرین کی تعداد بڑھتے بڑھتے 3400 سے زائد ہو گئی ہے اور اس میں روز بروز اضافہ بھی ہوتا جارہا ہے. ناسک ضلع کے مالیگاؤں میں بھی کورونا کے تانڈو نے خوف و ہراس پھیلا رکھا ہے کیونکہ گذشتہ دنوں 48 کورونا متاثرین مالیگاؤں میں سامنے آئے ہیں. ناسک شہر میں 222,ناسک دیہی حلقہ میں 90 افراد کورونا سے متاثر ہوئے ہیں. دیکھا جائے تو ناسک ضلع میں اب تک کورونا نے ایک لاکھ 24 ہزار 687 افراد کو دبوچ رکھا ہے جبکہ ایک لاکھ 19 ہزار 126 کورونا متاثرین نے صحت یابی بھی پائی ہے.
کورونا کی پیش قدمی کو دیکھتے ہوئے مالیگاؤں کارپوریشن کی جانب سے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کے لئے سختی کی جارہی ہے. ایک اعلان کے مطابق عوامی مقامات پر بغیر ماسک کے نظر آنے والے افراد سے پولیس محمکہ اور میونسپل ملازمین ایک ہزار روپیہ جرمانہ وصول کریں گے. بہت پہلے ریاستی وزیر اعلی نے اعلان کیا تھاکہ کورونا کی دوسری لہر سونامی ثابت ہوگی آج کورونائی یلغار نے ان کا کہا سچ ثابت کردیا ہے. مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد یقیناً کسی سونامی سے کم نہیں. روز بروز شائع ہونے والے اعداد و شمار نے ایک بار پھر شہریان میں ڈر اور خوف کا ماحول پیدا کردیا ہے. کورونا کی دوبارہ پیش قدمی نے ملازمت پیشہ افراد کو ایک بار پھر بھکمری کے دہانوں تک پہنچا کر انھیں مجبور کردیا ہے کہ وہ ایک بار پھر گھر واپسی کے لئے رخت سفر باندھ لیں. ساتھ ہی معاشی و تجارتی نظام جو آہستہ آہستہ راہ راست پر آتا جارہا تھا وہ بھی دوبارہ خسارے سے دوچار ہوتا دکھائی دے رہا ہے ایسے حالات میں شہریان کو بھی چاہیے کہ وہ تمام تر احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے نہ صرف خود کو محفوظ رکھیں بلکہ اپنے اہل خانہ کو بھی اس خطرناک بیماری کے شکنجے میں آنے سے بچا لے جائیں ورنہ کورونائی عفریت انھیں انتہائی بے دردی سے نگل جائے گا. شہریان عوامی مقامات پر بھیڑ میں جانے سے گریز کرتے ہوئے مناسب فاصلہ برقرار رکھیں اور بغیر ماسک لائے عوامی مقامات پر جانے سے پرہز کریں یہی احتیاطی تدابیر کورونا کو شکست فاش دینے کا سبب بن سکتی ہے.

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com