Connect with us
Wednesday,21-May-2025
تازہ خبریں

جرم

مالیگاؤں :23 سالہ فاطمہ جمیل نے بھکمری سے تنگ آکر کی خودکشی

Published

on

تجزیہ خبر : وفا ناہید
مالیگاؤں کی ایک دینی شناخت ہونے کی وجہ سے یہ شہر اپنی ایک انفرادی حیثیت رکھتا ہے. مسجدوں میناروں کے نام سے مشہور شہر میں پچھلے 4 دنوں کے اندر خودکشی کی تیسری واردات سے کہرام مچ گیا ہے . جمعہ کو اختر آباد کے ساکن نصیر شیخ, اتوار کو داتار نگر کی مہہ جبین اور آج بروز پیر 3 بجے رمضان پورہ کی ساکنہ فاطمہ جمیل کی خودکشی شہر کے لئے ایک المیہ ہے. رمضان پورہ مییں سناٹے کی ہوٹل کے پاس نالے پہ فاطمہ جمیل کا مکان ہے. ہم یہاں اس لئے تحریر کررہے کہ گھر تو باہمی الفت، محبت اور خلوص سے بنتا ہے. جس گھر میں بیوی کے جذبات کی قدر نہ کی جاتی ہو. جہاں اسے اپنے شوہر کے رہتے ایک بچی کے ساتھ فاقہ کرنا پڑے تو وہ گھر نہیں قبرستان ہوتا ہے. جہاں ایک عورت کے تمام خواب, جذبات اور اس کے ارمان دفن ہوتے ہیں. شادی سے پہلے تو والدین بیٹیوں کی ہر خواہش کا احترام کرتے ہیں. اسے اتنی توجہ اور محبت ملتی ہے کہ وہ خود کو کسی شہزادی سے کم نہیں سمجھتی. مگر معاف کرنا مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں بیرون شہر سے کسی کی بیٹی کو بیاہ کر لاتے ہیں تو اسے وہ محبت, تحفظ اور عزت نہیں دے پاتے جس کی وہ مستحق ہوتی ہے . کیونکہ مالیگاؤں کی لڑکی کی مالیگاؤں میں ہی شادی ہوتی ہے تو یہ بہو ان کے ٹکڑ کی ہوتی ہے اور بیرون شہر کی لڑکیاں اپنی عزت کو ڈرتی ہے اور خاموشی سے شوہر کا ہر ظلم برداشت کرتی ہے . یہ ایک بہت بڑی سچائی ہے . جسے ہم قلم بند کرنے کی جراءت کررہے ہیں کہ ایک عورت کا درد ایک عورت ہی سمجھ سکتی ہے . سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ جو ہم نے مشاہدہ کیا ہے کہ مالیگاؤں کے نوجوان کماتے تو ہے مگر صرف جیب خرچ نکل جائے بس اتنا ہی. اور یہ نوجوان پوری طرح سے سسرال پر انحصار کرتے ہیں. بچوں کو اسکول میں ایڈمیشن کرانا ہے تو سالا پیسے دے گا. بیمار ہوئے تو سسرال والے خرچ کریں . ارے خود کو اتنا خود دار ظاہر کرنے والے کیا اتنی استطاعت بھی نہیں رکھتے کہ اپنی بیوی بچوں کا خرچ اٹھا سکیں. دوسرے یہاں ہر گھر میں ایک دکان ہوتی ہے. جس پر بیٹھ کر کمانا یہاں کی خواتین فخر سمھتی ہے اور شوہر حضرات بخوشی ایسی بیوی کے بے دام غلام ہوتے ہیں. جو صرف بچے پیدا کرکے چھوڑ دیتے ہیں اور ان کا خرچ یا تو بچوں کی ماں اٹھاتی ہے یا اپنے میکے میں ہمیشہ ہاتھ پھیلائے رہتی ہے. ایسی ہی کہانی فاطمہ جمیل کی ہے. جس نے شوہر کی بے توجہی اور فاقہ کشی سے تنگ آکر خود کو موت کی نیند سلادیا. پڑوسیوں کے مطابق فاطمہ محلے میں بھیک مانگ کر اپنی بچی اور اپنے لئے کھانے کا انتظام کرتی تھی. آج صبح بھی وہ بھیک مانگنے نکلی تھی مگر بدقسمتی سے اسے صرف 10 روپئے بھیک ملی. جس کا دودھ خرید کر اپنی معصوم بیٹی کو پلانے کے بعد فاطمہ نے چھت پر پھندہ ڈال پھانسی لے لی. فاطمہ جمیل تو ابدی نیند سوگئی مگر شہر کے سرکردہ افراد کو جاگنے کا مرثیہ سناگئی. فاطمہ جمیل کا تعلق اگت پوری سے ہے. ذرائع سے ملی تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اس کا شوہر کماتا تو تھا مگر ان روپیوں کا کیا کرتا تھا خدا جانے. بے چاری کمزور عورت 3 , 3 , 4 , 4 دن فاقے سے رہتی. لاک ڈاؤن نے اس کی رہی سہی ہمت بھی توڑ دی. فاطمہ جمیل کی ایک ڈھائی سال کی بچی بھی ہے مگر اس بے رحم شوہر کو شاید گھر کے سکون سے زیادہ باہر کی رنگینیاں پسند تھی. جو اپنی باوفا بیوی اور معصوم بچی کو بھول گیا تھا. جمیل نے جہاں اپنی بیوی کے جذبات اور ارمانوں کا قتل کیا ہے وہی وہ اپنی بیوی کا قاتل بھی ہے. یہ خودکشی نہیں ہے بلکہ مینٹلی ٹارچر ہے. جس کی مار فاطمہ برداشت نہ کرسکی. بلکہ اسے ایموشنل مرڈر کہنا زیادہ مناسب ہے. جس میں شوہر نہ بیوی کو اچھے سے رکھتا ہے اور ناہی چھوڑتا ہے کہ وہ اس کی قید سے نکل کر اپنا نی جہان آباد کریں. اس عورت کو اتنا مجبور کردی جاتا ہے کہ وہ شوہر کے ظالم و ستم سے تنگ آکر موت کو گلے لگا لیتی ہے. جس کی سزا ملنی چاہیئے. اس سے پہلے کہ اور کوئی فاطمہ شوہر کی بے رخی اور ٹارچر کا شکار ہوکر موت کو گلے لگائے. اسے سزا ملنی چاہئے کہ خود اس کے شوہر ایک جیتے جاگتے وجود کو اپنی بےتوجہی کی مار مار کر اس حد تک مجبور کردیا کہ اس بےچاری کمزور عورت نے زندگی پر موت کو ترجیح دی.

جرم

منشیات سمگلنگ کا بڑا ریکیٹ بے نقاب… بارہ کروڑ روپے کے 2 کلو 183 گرام ہیروئن برآمد، اس کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا۔

Published

on

Arrest

سری گنگا نگر : راجستھان میں جاری اسمگلنگ پر پولس انتظامیہ کی گہری نظر ہے۔ اسی سلسلے میں، منگل کو سری گنگا نگر ضلع میں پولیس نے منشیات کی اسمگلنگ کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا اور ڈرگ مافیا کو سخت جھٹکا دیا۔ پولیس نے امرتسر اور ملوٹ سے اسمگل کی گئی 2 کلو 183 گرام غیر قانونی ہیروئن برآمد کی ہے, جس کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت تقریباً 12 کروڑ روپے ہے۔ اس سنسنی خیز کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا جن کے قبضے سے 7 پستول (6 گلوک غیر ملکی پستول، 1 زیگانہ پستول)، 13 میگزین، 32 زندہ کارتوس برآمد ہوئے۔ اس کے علاوہ ایک کار اور ایک موٹر سائیکل بھی پولیس نے قبضے میں لے لی۔

ایس پی اور ڈی آئی جی گورو یادو نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ کارروائی ڈسٹرکٹ اسپیشل ٹیم (ڈی ایس ٹی) کی انٹیلی جنس اور فوری کارروائی کا نتیجہ ہے۔ یہ آپریشن آئی پی ایس بی نے کیا تھا۔ یہ آدتیہ اور ڈی ایس ٹی انچارج رام ولاس بشنوئی کی قیادت میں انجام دیا گیا۔ اس مشن میں ڈی ایس ٹی کے اشونی کا رول سب سے اہم تھا، جن کی درست معلومات اور حکمت عملی نے اسمگلروں کے منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار اسمگلر پنجاب کے امرتسر اور ملوٹ سے ہیروئن لا کر راجستھان میں سپلائی کرتے تھے۔ برآمد ہونے والے غیر ملکی ہتھیاروں سے واضح ہے کہ یہ گینگ صرف منشیات فروشی تک محدود نہیں تھا بلکہ منظم جرائم میں بھی ملوث تھا۔ پولیس اب اس نیٹ ورک کے پیچھے ماسٹر مائنڈ اور دیگر مشتبہ افراد کی تلاش کر رہی ہے۔

یہ کارروائی منشیات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی ہتھیاروں کے خلاف سری گنگا نگر پولیس کی زیرو ٹالرنس پالیسی کی عکاسی کرتی ہے۔ ڈی آئی جی گورو یادو نے کہا، ‘ہمارا مقصد منشیات فروشوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ نوجوانوں کو منشیات کی دلدل سے بچانے کے لیے ایسے اقدامات مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔ پولیس نے اس ریکیٹ کے بین الاقوامی رابطوں اور مقامی نیٹ ورک کا پتہ لگانے کے لیے گرفتار سمگلروں سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ اس کارروائی سے ضلع کے اسمگلروں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

Continue Reading

جرم

مہو میں ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو جعلی شیئر ٹریڈنگ ایپ کے ذریعے 1.26 کروڑ روپے کا دھوکہ، دو ملزمان گرفتار

Published

on

fake-share-trading-app

اندور : مہو میں ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ لالچ کی وجہ سے ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو 1.26 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ یہ فراڈ ایک جعلی شیئر ٹریڈنگ ایپ کے ذریعے ہوا۔ پولیس نے اس معاملے میں دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ مرکزی ملزم تاحال مفرور ہے۔ ملزمان نے ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو بھاری کمائی کا لالچ دیا تھا۔ جعلسازوں نے بریگیڈیئر کو جعلی ایپ کے ذریعے سرمایہ کاری پر آمادہ کیا۔ جب بریگیڈیئر نے منافع واپس لینے کی کوشش کی تو اسے فراڈ کا پتہ چلا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 6.50 لاکھ روپے منجمد اور 3.5 لاکھ روپے نقد برآمد کر لیے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے دو جاسوسوں کو متحرک کیا اور ان کے اکاؤنٹ میں ایک لاکھ روپے بھیجے۔ ان پر سنگین معلومات شیئر کرنے کا الزام ہے۔

Published

on

Punjab-Police

چندی گڑھ/گرداس پور : جموں و کشمیر میں پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے ملک میں جاسوسوں کو فعال کر دیا تھا۔ پنجاب پولیس نے گورداسپور میں دو نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے جو پہلگام حملے کے بعد سرگرم ہو گئے تھے۔ پاکستان سے ان کے اکاؤنٹ میں ایک لاکھ روپے بھی آئے تھے۔ گورداسپور پولیس نے اب ان دونوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس نے فوج سے متعلق حساس معلومات بھی پاکستان کے ساتھ شیئر کی تھیں۔ ملزمان کی شناخت سکھپریت سنگھ اور کرن ویر سنگھ کے طور پر کی گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ہریانہ کے حصار کے یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے۔ پاکستان کے ساتھ اس کے روابط سامنے آچکے ہیں۔

پنجاب پولیس کے ڈی آئی جی (بارڈر رینج) ستیندر سنگھ نے کہا کہ دونوں جاسوس پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے رابطے میں تھے۔ اسے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد آئی ایس آئی نے متحرک کیا تھا۔ وہ پچھلے 15-20 دنوں سے مسلسل معلومات لیک کر رہے تھے۔ اس نے ہماچل اور جموں و کشمیر میں ہماری سیکورٹی فورسز کی خفیہ معلومات کو لیک کیا۔ حال ہی میں ان کے بینک اکاؤنٹ میں ایک لاکھ روپے منتقل کیے گئے تھے۔ دونوں ملزمین، جن کی عمریں 19-20 سال ہیں، کا تعلق گورداسپور سے ہے۔ یہ دونوں منشیات کے کاروبار میں بھی ملوث تھے۔ آپریشن سندھ کے ذریعے پاکستان کو سبق سکھانے کے بعد بھارت نے ملک میں رہتے ہوئے غداری کرنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔ ان میں سے نصف درجن سے زیادہ گرفتار ہو چکے ہیں۔ ان میں یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کا نام بھی شامل ہے۔

پولیس کے مطابق یہ دونوں پاکستان کے لیے کام کرتے تھے۔ پولیس کے مطابق ان کے پاس سے الیکٹرانک گیجٹس بھی برآمد ہوئے ہیں۔ پولیس کے مطابق دونوں ملزمان زیادہ پڑھے لکھے نہیں ہیں۔ پولیس کے مطابق یہ سبھی این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ایک ساتھ جیل میں بند ہیں۔ پولیس کے مطابق تفتیش کے دوران کافی معلومات سامنے آئی ہیں۔ ان سب کے ساتھ اس کے رابطے ہیں۔ اسے بھی گرفتار کیا جائے گا اور اس کے خلاف قانونی کارروائی بھی کی جائے گی۔ پنجاب پولیس کے مطابق اس نے جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور پنجاب میں فوج کی نقل و حرکت اور دیگر حساس معلومات جمع کی تھیں۔ 22 اپریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے میں 25 سیاح مارے گئے تھے، اس کے بعد ہندوستان نے 7 مئی کو آپریشن سندور کے تحت کارروائی کی تھی۔ اس میں پاکستان کے 9 دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com