Connect with us
Saturday,16-August-2025
تازہ خبریں

جرم

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ بھگوا ملزم کرنل پروہت کو زبر دست دھچکہ، سینئر ایڈوکیٹ مکل روہگتی نے پیروی کرنے سے انکار کردیا

Published

on

malegaobaama

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ کے کلیدی ملزم کرنل شریکانت پروہت کوآج اس وقت شدید دھچکہ لگا جب اس کی پیروی کرنے والے سابق اٹارنی جنرل آف انڈیا سینئر ایڈوکیٹ مکل روہتگی نے ہائی کورٹ میں اس کا دفاع کرنے سے انکار کردیا۔مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں شہید ہونے والے چھ افراد کے اہل خانہ نے بذریعہ خط ایڈوکیٹ مکل روہتگی کے کرنل پروہت کا دفا ع کرنے پر اعتراض کیا تھا کیونکہ ماضی میں وہ این آئی اے اور مرکزی حکومت کی جانب سے کرنل پروہت کے خلاف عدالت میں پیش ہوچکے تھے۔

آج جیسے ہی عدالتی کارروائی کا آغاز ہوا ممبئی ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس ایس ایس شندے اور جسٹس کارنک نے کرنل پروہت کی وکیل نیتا گھوکھلے سے دریافت کیا کہ سینئرایڈوکیٹ مکل روہتگی اس معاملے میں ملزم کرنل پروہت کے دفاع میں پیش ہونے والے تھے لیکن آج وہ دکھائی نہیں دے رہے ہیں جس پر ایڈوکیٹ نیلا گھوکھلے نے عدالت کو بتایا کہ بم دھماکہ متاثرین نے سینئر ایڈوکیٹ مکل روہتگی کو ایک خط روانہ کرکے ان کے ملزم کے دفاع میں پیش ہونے پر اعتراض کرتے ہوئے ان سے کہا تھا کہ وہ کرنل پروہت کے لیئے پیش نہ ہوں نیز اگر وہ ملزم کے لیئے پیش ہونگے تو اس سے انصاف کا خون ہوجائے گا کیونکہ وہ پہلے ملزم کے خلاف پیش ہوچکے ہیں اور انہیں اس مقدمہ کی باریکیاں معلوم ہے جس سے ملزم کو فائدہ مل سکتاہے۔

ایڈوکیٹ مکل روہتگی کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر عدالت نے ایڈوکیٹ نیلا گھوکھلے کو حکم دیا کہ وہ بحث کریں جس کے بعد ایڈوکیٹ نیلاگوکھلے نے بحث کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو گرفتار کرنے سے قبل اے ٹی ایس نے کریمنل پروسیجر کوڈ کی دفعہ (2) 197کے تحت ضروری خصوصی اجازت نامہ یعنی کے سینکشن آرڈر حاصل نہیں کیا گیا تھا لہذا ملزم کی گرفتاری ہی غیر قانونی ہے۔
ایڈوکیٹ نیلا گوکھلے نے عدالت کو مزید بتایا کہ ملزم کرنل پروہت کو آرمی کی جانب سے بھی کلین چٹ ملی ہے کہ وہ بم دھماکوں کی سازش میں شامل نہیں تھا بلکہ وہ اپنی ڈیوٹی نبھا رہاتھا۔
ایڈوکیٹ نیلا گوکھلے کی بحث کے بعد جسٹس ایس ایس شندے نے بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے سینئر ایڈوکیٹ بی اے دیسائی(سابق سالیسٹر جنرل آف انڈیا) کو حکم دیا کہ بحث کریں جس پر بی اے دیسائی نے عدالت کو بتایا کہ متعدد درخواستوں کے باوجود ابھی تک کرنل پروہت نے انہیں رازدارانہ دستاویزات مہیا نہیں کروایا ہے جس کی بنیاد پر وہ مقدمہ سے ڈسچار ج کی درخواست کررہا ہے۔

ایڈوکیٹ بی اے دیسائی نے عدالت کو بتایا کہ پبلک سرونٹ کو گرفتار کرنے سے قبل کریمنل پروسیجر کوڈ کی دفعہ(2) 197 کے تحت اعلی افسر سے اجازت لینا ضروری ہوتا ہے لیکن اس معاملے میں کرنل پروہت آفیشیل ڈیوٹی پر ہونے کے باوجود غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تھا لہذاکرنل پروہت 197 دفعہ کا فائدہ نہیں اٹھا سکتا۔

مقدمہ کی سماعت آن لائن ہورہی تھی لیکن درمیان میں ہی انٹر نیٹ سگنل کمزور ہونے کی وجہ سے ممبئی ہائی کورٹ اور ایڈوکیٹ دیسائی کا رابطہ منقطع ہوگیا جس کے بعد جسٹس ایس ایس شندے نے بی اے دیسائی کو فون کیا اور ان کی بقیہ بحث ٹیلی فون پر سماعت کی جس کے دوران عدالت نے انہیں بتایا کہ رازدارانہ دستاویزات کے تعلق سے عدالت 2 فروری کو فیصلہ صادر کریگی نیز اس مقدمہ میں بہت زیادہ پیچیدگیاں ہیں لہذا عدالت 2 فروری کو آن لائن کی بجائے آف لائن یعنی کہ روبرو سماعت کریگی جس پر بی اے دیسائی نے ان کا شکریہ ادا کیا۔

ایڈوکیٹ بی اے دیسائی نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے رازدارانہ دستاویزات حاصل کرنیکے لیئے خصوصی عرضداشت بھی داخل کی ہے جس پر عدالت کو مثبت فیصلہ صادر کرنا ہوگا نہیں تو اس معاملے میں مکمل انصاف نہیں ہوگا، جسٹس ایس ایس شندے نے بی اے دیسائی کو یقین دلایا کہ وہ اس تعلق سے 2 فروری کی سماعت پر تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ صادر کریں گے۔دوران کارروائی ایڈوکیٹ بی اے دیسائی کی معاونت کے لیئے وکلاء شاہد ندیم،ہیتالی سیٹھ، کرتیکا اگروال، ارشد شیخ،عادل شیخ و دیگر موجود تھے۔

آج کی عدالتی کارروائی کے اختتام کے بعد جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے کہا کہ مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں شہید ہونے والے چھ افراد کے والدین، بھائی بہن، بیوی اور دیگر قریبی رشتہ داروں نے سینئر ایڈوکیٹ مکل روہتگی کے ملزم کے دفاع میں پیش ہونے پر اعترض کیا تھا جس کی بناء پروہ آج عدالت میں پیش نہیں ہوئے جس سے کرنل پروہت کو دھچکہ لگا ہے کیونکہ ایڈوکیٹ مکل روہتگی کی وجہ سے ہی عدالت نے کرنل پروہت کی عرضداشت کو سماعت کیلئے قبول کیا تھا۔

بین الاقوامی خبریں

سی بی آئی نے سعودی عرب میں 1999 میں قتل کیس میں 26 سال سے زیادہ عرصے سے مفرور ملزم کو کیا گرفتار، حکام نے بتایا

Published

on

arrested-

نئی دہلی : سی بی آئی نے اس ہفتے کے شروع میں ایک ملزم کو گرفتار کیا جو 1999 میں سعودی عرب میں قتل کے ایک کیس میں 26 سال سے زیادہ عرصے سے فرار تھا، ایک اہلکار نے ہفتہ کو بتایا۔ محمد دلشاد کو 11 اگست کو اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ بدلے ہوئے نام اور نئے پاسپورٹ کے ساتھ جدہ کے راستے مدینہ واپس آیا تھا۔ حکام کے مطابق، دلشاد، جو ریاض میں موٹر مکینک اور سیکیورٹی گارڈ کے طور پر کام کرتا تھا، نے 1999 میں اپنے کام کی جگہ پر ایک شخص کو مبینہ طور پر قتل کر دیا تھا۔ وہ سعودی حکام کو چکمہ دے کر بھارت فرار ہو گیا، جہاں اس نے دھوکہ دہی سے نئی شناخت حاصل کی اور پاسپورٹ حاصل کیا۔ انہوں نے بتایا کہ دلشاد نئے پاسپورٹ کا استعمال کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بچتا رہا اور اس عرصے کے دوران اکثر خلیجی ملک کا سفر کرتا رہا۔

حکام نے بتایا کہ سعودی عرب کی درخواست پر سی بی آئی نے اپریل 2022 میں مفرور ملزم کا سراغ لگانے اور اس کے خلاف مقامی طور پر مقدمہ چلانے کے لیے کیس کو اپنے ہاتھ میں لیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے اتر پردیش کے بجنور ضلع میں دلشاد کے آبائی گاؤں کا سراغ لگایا، جس کے بعد ایک لک آؤٹ سرکلر (ایل او سی) جاری کیا گیا۔ تاہم، یہ طریقہ کارگر ثابت نہیں ہوا کیونکہ ایل او سی ان کی پرانی دستاویزات کی بنیاد پر جاری کیا گیا تھا، اس لیے وہ بیرون ملک سفر کرتے رہے۔

سی بی آئی کے ترجمان نے کہا کہ تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ دلشاد نے جعلی شناخت کی بنیاد پر قطر، کویت اور سعودی عرب کا سفر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسی نے کئی تکنیکی لیڈز اور انٹیلی جنس جمع کی جس سے نئے پاسپورٹ کا پتہ لگانے میں مدد ملی اور اس کے نتیجے میں ایک تازہ ایل او سی جاری کیا گیا۔ اس سے بے خبر دلشاد آسانی سے 11 اگست کو مدینہ سے جدہ کے راستے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچا۔ اس کے پہنچنے پر محکمہ امیگریشن نے سی بی آئی کو اطلاع دی اور ملزم کو حراست میں لے لیا گیا۔

Continue Reading

جرم

جلگاؤں مسلم نوجوان کے ساتھ ہجومی تشدد، مسلمانوں پر ہونے والے تشدد اور ناانصافی پر پابندی عائد ہو، خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

Published

on

ممبئی : جلگاؤں کے جامنیر میں اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب ایک مسلم نوجوان کو شرپسندوں نے صرف اس لئے تشدد کا نشانہ بنایا کیونکہ وہ ایک غیر مسلم دوشیزہ کے ساتھ سائبر کیفے میں تھا اور اس کی خبر شرپسندوں کو ہوئی اور لو جہاد کے شبہ میں نوجوان سلیمان کو سائبر کیفے کے باہر پہلے زدوکوب کیا اور پھر اسے 25 کلو میٹر دور گاؤں میں لے جاکر ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا, اس کے کپڑے پھاڑ دئیے برہنہ کر کے اسے نیم مردہ حالت میں پھینک دیا۔ جب اسے اسپتال لیجایا گیا تو ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ ہندو و مسلمان کے نام پر تشدد اور ہجومی تشدد پر فوری طور پر پابندی عائد کی جائے اور خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی ہو۔ یہ مطالبہ آج یہاں سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مسلمانوں کو روزانہ تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے, ہجومی تشدد کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے, اتنا ہی نہیں اگر کوئی غریب مسلم نوجوان کسی غیر مسلم دوشیزہ سے بات کرتا ہے یا اس کا معاشقہ ہے تو اسے تشدد کا نشانہ بنا کر موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا ہے۔ یہ سراسر غلط ہے ہر ایک بالغ شہری کو اپنے پسند کی شادی کا حق دستور نے دیا ہے, لیکن یہ فرقہ پرست صرف غریبوں پر اس قسم کی زور آزمائی کرتے ہیں, اگر امیر کسی غیر مسلم سے شادی کرے تو سب معاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج حالات انتہائی خراب اور بد سے بدتر ہوچکے ہیں, اس پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے ہمارا مطالبہ ہے کہ خدارا اسے روک کر نظم ونسق برقراری کی سعی کرے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنانے والوں پر سخت کارروائی ہو اور اسے انصاف ملے ساتھ ہی اس قسم کی وارداتوں میں ملوث افراد کو عبرت ناک سزا دی جائے۔ ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ آج مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کر دی گئی ہے, اگر مسلمان اتنے ہی ناپسند ہے تو انہیں پھینک دیجئے یا جیل میں بند کروا دیجئے ریاست میں جس طرح سے حالات خراب ہیں وہ انتہائی تشویشناک ہے۔

Continue Reading

جرم

انٹاپ ہل اسلحہ سپلائر گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی پولیس نے اسلحہ جات فروخت کرنے والے ایک گروہ کو بے نقاب کرتے ہوئے ایک اسلحہ بردار کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے تفصیلات کے مطابق انٹاپ ہل پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ ایک شخص اسلرحہ فروخت کرنے کیلئے آنے والا ہے۔ اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر مشتبہ شخص کی تلاشی لینے کے ساتھ گھر پر بھی تلاشی لی اور ہتھیار برآمد کیا۔ اس کے قبضے سے پولیس نے دو غیر قانونی آتشیں اسلحہ 49 کارآمد کارتوس اور 18 بئیر کارٹیج برآمد کیا گیا ہے۔ اس معاملہ میں پولیس نے جس شخص کو گرفتار کیا ہے اس کی شناخت سربجیت سنگھ کولجیت سنگھ باجوا 52 سالہ کے طور پر ہوئی ہے۔ اس کو گرفتار کر کے اس کے خلاف آرمس ایکٹ کے تحت کیس درج کر لیا گیا ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر کی ایما پر ڈی سی پی نے انجام دی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com