Connect with us
Tuesday,17-June-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مکرم جاہ بہادرکا آج ہوگاآخری دیدار، شاہی افرادِ خاندان ہوئےاکٹھا، پچاس ہزارسےزائدافرادکی شرکت کی توقع

Published

on

Hydrabad Shah

حیدرآباد: شاہی خاندان ایک بار پھر حیدرآباد میں جمع ہوا ہے۔ جبکہ شہزادہ عظمت جاہ اور شہزادی شہکیار اپنے والد ہزایگزالٹیڈ ہائنس والاشان نواب میر برکت علی خان مکرم جاہ بہادر نظام ہشتم آصف جاه (پیدائش: 6 اکتوبر 1933، نیس، فرانس ۔ وفات: 14 جنوری 2023 استنبول، ترکی) کی میت کے ساتھ ہیں۔ شہزادی نیلوفر ایلف جاہ اور شہزادہ اعظم خان بھی اپنے والد حیدرآباد کے آخری نظام کو الوداع کرنے شہر پہنچے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وہ چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعے شہر پہنچے۔ وہ شاہی جوبلی ہلز کے چرن پیلس میں قیام کریں گے، جہاں سے وہ اپنے والد کو الوداع کرنے کے لیے چومحلہ پیلس جائیں گے۔

شہزادہ مکرم جاہ کے چھوٹے بھائی میر کرامت علی مفخم جاہ بہادر بھی اپنے بھائی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے لندن سے حیدرآباد پہنچے ہیں اور صدمے کی حالت میں ہیں۔ پرنس مفخم جاہ بہادر، نواب محمد فیض خان، ٹرسٹی مکرم جاہ ٹرسٹ فار ایجوکیشن اینڈ لرننگ اور خاندان کے کچھ قریبی افراد بشمول سرکاری افسران پہلے ہی حیدرآباد کے راجیو گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر آٹھویں نظام کی میت کو شاہی اعزام کے ساتھ چومحلہ پیلس منقل کرچکے ہیں۔

فیض خان نے کہا کہ ان کی میت کو مکمل سرکاری پروٹوکول کے بعد چومحلہ محل لایا جائے گا اور شہزادہ مکرم جاہ کے آخری سفر کے لیے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ تقریباً 48 سال قبل ازدواجی زندگی میں علیحدگی کے باوجود شہزادہ مکرم جاہ کی سابق اہلیہ شہزادی ایسرا ان کے آخری سفر اور آخری رسومات کے تمام انتظامات میں سب سے آگے ہیں۔ مکرم جاہ نے 1959 میں شہزادی ایسرا سے شادی کی۔ ان کی شادی 1974 میں طلاق پر ختم ہوئی۔

حیدرآباد میں عرب کمیونٹی ان کی موت پر سوگ منا رہی ہے۔ گزشتہ دو دنوں سے کنگ کوٹی اور بارکاس کے علاقے اداسی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ ، جہاں عرب کمیونٹی کے لوگ رہتے ہیں اور آٹھویں نظام کے ساتھ ایک خاص رشتہ رکھتے ہیں۔ مکرم جاہ جب بھی حیدرآباد تشریف لائے تو عرب کمیونٹیز کی جانب سے روایتی عربی بینڈ ’معرفہ‘ کے ساتھ ان کا استقبال کیا گیا۔

عرب کمیونٹی حیدرآباد میں 200 سال سے زیادہ عرصے سے مقیم ہیں، وہ آصف جاہی خاندان کے وفادار ہیں کیونکہ مکرم جاہ کے پردادا نواب میر محبوب علی خان نظام ششم نے یمن سے عربوں کو لا کر اپنی فوج میں بھرتی کیا تھا۔ عرب کے کئی علما، اسکالرز اور دانشوروں کو حیدرآباد کے مدرسوں میں بطور فیکلٹی شامل ہونے کا موقع دیا گیا۔ عوام آج بروز بدھ 18 جنوری 2023 کو آخری دیدار کر سکتے ہیں۔

شہزادہ مکرم جاہ کی جسد خاکی کو عوام کے آخری دیدار کے لیے چومحلہ پیلس میں رکھا گیا ہے۔ 18 جنوری کو انہیں آصف جاہی مقبرے میں والد کے پہلو میں سپرد خاک کیا جائے گا۔ مکہ مسجد کے امام مولانا رضوان قریشی مکہ مسجد میں بعد نماز عصر نماز جنازہ پڑھائیں گے۔ توقع کی گئی ہے کہ پچاس ہزار سے زائد افراد کی شرکت ہوسکتی ہے۔

(جنرل (عام

ممبئی میں کووڈ کیسز بڑھے، روزانہ 27 افراد کو انفیکشن، مہاراشٹر میں بڑھتے ہوئے کورونا نے تشویش میں کیا اضافہ، لوگوں کو قوت مدافعت بڑھانے کا مشورہ

Published

on

Covid Cases

ممبئی : مانسون کی بیماریوں کے ساتھ ساتھ اس بار ممبئی والوں کو کووڈ انفیکشن سے بچنے کی ضرورت ہے۔ جون میں اب تک اوسطاً روزانہ 27 افراد کووڈ سے متاثر ہوئے ہیں۔ جبکہ مئی میں اوسطاً روزانہ 14 افراد متاثر ہوئے۔ ممبئی میں ڈاکٹروں نے لوگوں کو اپنی صحت کا خیال رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔ خاص طور پر وہ لوگ جو دوسری بیماریوں میں مبتلا ہیں اور جن کی قوت مدافعت کمزور ہے۔ محکمہ صحت سے موصولہ اطلاع کے مطابق اتوار کو ممبئی میں کووڈ کے 22 نئے کیسز پائے گئے۔ کووڈ انفیکشن نے اس سال مئی میں ہی زور پکڑا۔ جنوری میں کووڈ کا صرف 1 کیس، فروری میں 1، مارچ میں 0 اور اپریل میں 4 کیسز پائے گئے لیکن مئی میں 435 افراد کووڈ سے متاثر پائے گئے اور جون کے پہلے 15 دنوں میں 410 افراد کووڈ سے متاثر ہوئے ہیں۔ یعنی اس سال جنوری سے اب تک کل 851 افراد کووڈ سے متاثر پائے گئے ہیں۔

کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے درمیان، محکمہ صحت نے جینوم کی ترتیب کے لیے مثبت ٹیسٹ کرنے والے تمام مریضوں کے نمونے بھیجنے کی ہدایت کی ہے۔ دریں اثنا، کووڈ-19 کی ذیلی اقسام – ایکس ایف جی, ایل ایف.7 اور این بی.1.8.1 – بھی پائے گئے ہیں۔ ممبئی میں اب تک کووڈ سے متاثرہ 5 افراد کی موت ہو چکی ہے۔ تاہم، ان سب کو کچھ اور سنگین بیماریاں بھی تھیں۔ کے ای ایم ہسپتال کے اینڈو کرائنولوجی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر تشار بندگر نے کہا کہ ذیابیطس میں مبتلا افراد کی قوت مدافعت پہلے ہی کمزور ہوتی ہے۔ ایسی صورتحال میں اگر انہیں کووِڈ یا کوئی وائرل انفیکشن ہوتا ہے تو پیچیدگیوں کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ اس لیے سالانہ ویکسینیشن بہت ضروری ہے۔ یہ انفیکشن کو نہیں روکتا، لیکن اس کی شدت کو کم کرتا ہے۔

بامبے ہسپتال کے معالج ڈاکٹر گوتم بھنسالی نے کہا کہ کوویڈ کیسز میں معمولی اضافہ ہوا ہے لیکن اچھی بات یہ ہے کہ مریض کو داخل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ایسے بہت سے کیسز سامنے آ رہے ہیں جن میں مریض دیگر کئی بیماریوں میں مبتلا ہیں لیکن بخار ہو رہا ہے، اس لیے جب وہ کووِڈ ٹیسٹ کراتے ہیں تو وہ بھی مثبت آ رہا ہے۔ جن کی قوت مدافعت کمزور ہے، جو کینسر، ذیابیطس، گردے کے ڈائیلاسز وغیرہ جیسی بیماریوں میں مبتلا ہیں، انہیں اپنا خاص خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔ باہر کھانے اور کولڈ ڈرنکس پینے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اگر کوئی زکام، کھانسی اور فلو میں مبتلا ہے تو ماسک پہنیں اور بھیڑ میں جانے سے گریز کریں۔ آپ دوسروں کو جان بوجھ کر یا انجانے میں متاثر کر سکتے ہیں۔ ڈاکٹر سے مشورہ کریں اور صحت یاب ہونے تک عوامی مقامات پر جانے سے گریز کریں۔

اتوار کو مہاراشٹر میں 40 نئے کوویڈ متاثرہ مریض پائے گئے۔ اس کے ساتھ اس سال ریاست میں 21456 لوگوں کی جانچ کے بعد کل 2007 لوگوں میں کووڈ انفیکشن کی تصدیق ہوئی ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ کل متاثرہ افراد میں سے 1439 صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔ فی الحال ریاست میں 540 فعال مریض ہیں۔ ریاست میں کووڈ انفیکشن کی وجہ سے اتوار کو ایک اور موت واقع ہوئی۔ محکمہ صحت سے موصولہ اطلاع کے مطابق وردھا کے ایک 47 سالہ شخص کی موت ہوگئی ہے۔ وہ پہلے ہی جگر کے سیروسس میں مبتلا تھے۔ اس سال ریاست میں کووڈ سے مرنے والوں کی تعداد 28 تک پہنچ گئی ہے، جن میں سے 27 مرنے والے ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، دل کی بیماری، کینسر وغیرہ جیسی بیماریوں میں مبتلا تھے۔

Continue Reading

جرم

لڑکیوں اور خواتین سے فحش کلامی اور برہنہ تصاویر وائرل، کرناٹک سے سیکورٹی گارڈ گرفتار، فرضی پروفائل تیار کر کے خواتین کو بلیک میل کیا کرتا تھا

Published

on

ممبئی : ممبئی کالج کی طالبہ کو بلیک میل کرنے اور خواتین کی فحش تصاویر سوشل سائٹ پر وائرل کرنے کی دھمکی دینے کی پاداش میں ۲۵ سالہ کمپیوٹر پروگرامر منوج پرساد سنگھ کو بلاری کرناٹک سے گرفتار کرنے کا دعویٰ ممبئی پولس نے کیا ہے۔ ممبئی میں کالج کی طالبہ نے شکایت درج کروائی تھی کہ انسٹاگرام پر اس کا فرضی پروفائل تیار کر کے اس کی فحش تصاویر وائرل کرنے کی ملزم نے دھمکی دی تھی, جس کے بعد پولس نے اس کی تفتیش شروع کر دی اور تفتیش کے بعد اس کا سراغ کرناٹک میں ملا۔ یہاں وہ بطور سیکورٹی گارڈ کے طور پر کام کرنے کے ساتھ اسی مقام پر مقیم تھا۔ ملزم نے کمپیوٹر میں دلی سافٹ اسکول کمپیوٹر ٹریننگ پروگرام 2016 میں مکمل کیا تھا۔ ملزم کے قبضے سے اس کا موبائل فون بھی ضبط کیا, اس کے موبائل سے 100 مختلف خواتین کی فرضی آئی ڈی اور ای میل بھی بر پایا گیا اس کے ساتھ ہی 11 خواتین کے فرضی انسٹاگرام آئی ڈی بھی تیار کیا گیا تھا, فون گیلری میں 13 ہزار پانچ سو اسکرین شوٹ خواتین اور لڑکیوں کی تصاویر ملی ہے۔ ملزم خواتین اور لڑکیوں کو انسٹاگرام پر فالو کر کے انہیں پیغام ارسال کر کے انہیں برہنہ ویڈیو اور ویڈیو کالز کرنے کی کوشش کیا کرتا تھا اور اگر یہ خواتین اور لڑکیاں اس سے فحش کلامی نہ کرے تو ان کا فرضی پروفائل تیار کر کے انسٹاگرام اور دیگر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کی دھمکی دیا کرتا تھا۔ ملزم کو گرفتار کر کے اس کا ریمانڈ حاصل کیا گیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

20 جون کیسر باغ ڈونگری کی وقف کانفرنس میں مسلم پرسنل لا بورڈ نے عوام سے بڑی تعداد میں شریک ہونے کی اپیل کی

Published

on

all india muslim personal law board

ممبئی، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے زیر ہدایت ” تحفظ اوقاف کانفرنس ” جو بتاریخ ۲۰ جون ۲۰۲۵ بروز جمعہ شام سات بجے، بمقام ـ کیسر باغ، شیدا مارگ، چارنل، ڈونگری ـ ممبئی ۹ میں زیر صدارت حضرت مولانا فضل الرحیم مجددی صاحب، جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ منعقد ہورہی ہے، اس عظیم الشان کانفرنس میں ملک کے نامور خطیب وعالم دین، سابق ایم پی اور مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر حضرت مولانا عبیداللہ خاں اعظمی بھی اپنی علالت کے باوجود شرکت کررہے ہیں۔

کانفرنس کے دیگر مقررین میں حضرت مولانا سید خالد اشرف ( سربراہ دارلعلوم محمدیہ، مینارہ مسجد)، حضرت مولانا محمود احمد خاں دریابادی ( کنوینئر مہاراشٹرا، وقف بچاو تحریک مسلم پرسنل لاء بورڈ)، حضرت مولانا مفتی سعیدالرحمن فاروقی ( رکن تاسیسی پرسنل لا بورڈ)، حضرت مولانا اعجاز احمد کشمیری ( خطیب ہانڈی والی مسجد)،حضرت مولانا کمال احمد خان ( شیعہ عالم دین)، جناب عبدالمجیب شیخ ( سکریٹری جماعت اسلامی)، حضرت مولانا عبدالجلیل سلفی( نمائندہ صوبائی جمیعۃ اہل حدیث)

دیگر مہمانان کے طور پر جناب اروند ساونت ( ایم پی)، جناب ابوعاصم اعظمی( ایم ایل اے)، جناب امین پٹیل ( ایم ایل اے)، جناب رئیس شیخ ( ایم ایل اے)، جناب ہارون خان (ایم ایل اے)، جناب منوج جام سوتکر ( ایم ایل اے)، جناب یوسف ابراہانی ( سابق ایم ایل اے)، جناب وارث پٹھان ( سابق ایم ایل اے)، جناب بشیر پٹیل ( سابق ایم ایل اے) شامل ہو رہے ـ ہیں۔

اس پروگرام کے کنوینئڑ مولانا روح ظفر خطیب شیعہ مسجد ڈونگری نے یہ اطلاعات فراہم کی ہیں ۔ـ کنوینئر وانتظامیہ کمیٹی کے ممبران نیز اراکین مسلم پرسنل لاء بورڈ فرید شیخ، سلیم موٹروالا، حافظ اقبال چوناوالا، ـ مولانا اُسیدقاسمی، شاکر شیخ اور ڈاکٹر عظیم الدین نے برادران اسلام سے زیادہ سے زیادہ تعداد میں شریک ہونے کی اپیل کی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com